وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم دیہی بھارت میں روزگار کے مواقع میں اضافے کے لئے 20 جون کو غریب کلیان روزگار ابھیان کا آغاز کریں گے


غریب کلیان روزگار ابھیان کے تحت 50000 کرو ڑ روپئے کے تعمیراتِ عامہ کے کام کرائے جائیں گے

Posted On: 18 JUN 2020 9:24AM by PIB Delhi

نئی دلّی ،18 جون  / حکومتِ ہند نے واپس آنے والے مہاجر ورکروں اور دیہی شہریوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور انہیں با اختیار بنانے کی خاطر غریب کلیان روزگار ابھیان کے تحت   تعمیراتِ عامہ کی ایک وسیع  دیہی اسکیم  شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔  وزیر اعظم نریندر مودی 20 جون ، 2020 ء کو  صبح 11 بجے  ویڈیو کانفرنس کے ذریعے  اِس ابھیان کا آغاز کریں گے ۔  اس موقع پر  بہار کے  وزیر اعلیٰ اور نائب وزیر اعلیٰ بھی موجود ہوں گے ۔  اس ابھیان کا آغاز بہار کے  کھگڑیا ضلع کے بلڈار بلاک کے  تیلیہار گاؤں  سے کیا جائے گا ۔  دیگر پانچ ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ ، متعلقہ وزارتوں کے مرکزی وزراء بھی  اِس ورچوول لانچ میں شرکت کریں گے ۔ اس پروگرام میں  6 ریاستوں کے 116 گاؤں  کامن سروس سینٹروں اور کرشی وگیان کیندروں کے ذریعے   اس پروگرام میں شرکت کریں گے اور  کووڈ  - 19  کے پیشِ نظر  سوشل ڈسٹینسنگ  پر عمل کریں گے ۔

          125 دن  کی یہ مہم ایک مشن کی طرح کام کرے گی اور مائگرینٹ ورکروں کو روز گار فراہم کرنے کے علاوہ  ملک کے دیہی خطوں میں بنیادی ڈھانچہ  تیار کرنے   کے لئے  مختلف قسم کے  کاموں کا نفاذ کرے گی اور اس کے لئے 50000 کروڑ روپئے کے وسائل کا استعمال کیا جائے گا ۔

          اس مہم کے لئے  6 ریاستوں  یعنی بہار ،  اتر پردیش ، مدھیہ پردیش ، راجستھان  ، جھارکھنڈ  اور اڈیشہ کے  کل 116 اضلاع   میں 25000 سے زیادہ  مائگرینٹ ورکروں کو منتخب کیا گیا ہے ۔ ایک تخمینے کے مطابق اس  میں   واپس آنے والے دو تہائی ورکروں کا احاطہ کیا جائے گا ۔  یہ ابھیان 12 مختلف وزارتوں / محکموں کی مربوط کوششوں   سے چلایا جائے گا ، جس میں دیہی ترقی ، پنچایتی راج  ، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت، کانکنی  ، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی ، ماحولیات  ، ریلوے  ، پیٹرولیم اور قدرتی گیس  ، نئی اور قابلِ تجدید توانائی ، سرحدی  سڑک   ، ٹیلی مواصلات اور زراعت شامل ہیں ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( م ن ۔ و ا ۔ ع ا ) (18-06-2020)

U. No.  3344


(Release ID: 1632447) Visitor Counter : 251