امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت 8 کروڑ مائی گرینٹ مزدوروں اور ان کے کنبوں کو مفت غذائی اناج فراہم کیا جائے گا
ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو الاٹ کیے جانے والے اناج کا پورا خرچ مرکزی حکومت برداشت کرے گی: جناب رام ولاس پاسوان
اگست 2020 تک 23 ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے ون نیشن ون کارڈاسکیم کا حصہ ہوں گے
Posted On:
16 MAY 2020 5:20PM by PIB Delhi
نئی دہلی،16 مئی، 2020، مودی حکومت مائی گرینٹ مزدوروں اور غریب لوگوں کی خراب حالت کے بارے میں بڑی حساس ہے اور اس کے مدنظر خوراک اور صارفین کے امور کی وزارت اس بات کو یقینی بنانے کی ہر ممکن کوشش کر رہی ہے کہ کوئی بھی بھوکا نہ رہے۔ صارفین کے امور خوراک اور عوامی نظام تقسیم کے مرکزی وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے آج کرشی بھون میں ایک ویڈیو کانفرنس کے ذریعے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتائی۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 12 مئی 2020 کو 20 لاکھ کروڑ روپئے کے ایک خصوصی، اقتصادی اور جامع پیکیج کا اعلان کیا تھا۔ اقتصادی اقدامات (آتم نربھر بھارت ابھیان) کے ایک ح حصے کے طور پر وزیر خزانہ محترمہ سیتا رمن نے مائی گرینٹ کارکنوں سمیت غریبوں کی مدد کے لیے بہت سے قلیل مدتی اور طویل مدتی اقدامات کا اعلان کیا تھا۔ اس میں ان 8 کروڑ مائی گرینٹ مزدوروں کے لیے مفت غذائی اناج اور دالوں کی تقسیم بھی شامل ہے جو نیشنل فوڈ سکیورٹی ایکٹ یا پی ایس کارڈ کی ریاستی اسکیم کے تحت نہیں آتے۔ اس کے تحت انھیں دو ماہ تک (مئی جون 2020) پانچ کلو گرام فی کس کے حساب سے مفت غذائی اناج فراہم کیا جائے گا۔
صارفین کے امور اور خوراک نیز سرکاری نظام تقسیم کے وزیر جناب رام ولاس پاسوان نے آج نئی دہلی میں ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پریس سے خطاب کیا
جناب پاسوان نے کہا کہ کووڈ-19 کی صورتحال کے دوران مائی گرینٹ مزدوروں کی حالت کو بہتر بنانے اور انھیں نیز ان کے کنبوں کو غذائی اناج کی فراہمی کو یقینی بنانے کی خاطر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو 8 ایل ایم ٹی غذائی اناج الاٹ کیا گیا ہے۔جس کا پورا خرچ بھارت سرکار اٹھائے گی۔ جس میں اناج کی تقسیم بشمول ریاست کے اندر اناج کے ٹرانسپورٹیشن اور دکانداروں کا مارجن وغیرہ بھی شامل ہوگا۔
انھوں نے مزید بتایا کہ ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے وار اناج الاٹ کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے ہیں۔ایک خاص ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں این ایف ایس اے کے تحت آنے والے کل فیض یافتگان کی دس فیصد تعداد کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ غذائی اناج الاٹ کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ فیض یافتگان کی پہچان اور اس طرح کے فیض یافتگان کو غذائی اناج کی تقسیم متعلقہ ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی حکومت کی ذمے داری ہوگی۔
جناب پاسوان نے بتایا کہ ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ الاٹ شدہ غذائی اناج پوری طرح تقسیم کرنے کے بعد اس کی تفصیلات سے خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے محکمے کے مطلع کرنے کا کوئی طریقہ اختیار کریں۔ انھوں نے کہا کہ یہ کام قریب قریب اسی طریقے پر کیا جائے گا جو پی ایم جی کے اے وائی کے معاملے میں اختیار کیا جاتا ہے۔ ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے تقسیم کی تفصیلات اور اگر کچھ اناج بچ جاتا ہے تو اس کے بارے میں تفصیلات اس محکمے کو زیادہ سے زیادہ 15 جولائی 2020 تک مطلع کریں۔ جناب پاسوان نے کہا کہ وہ غذائی اناج کی تقسیم کا جائزہ لینے کے لیے اگلے ہفتے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے خوراک کے ساتھ ایک میٹنگ کریں گے۔
جناب پاسوان نے مزید کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ‘ون نیشن ون کارڈ’اسکیم کے تحت راشن کارڈ کی فراہمی کے لیے محکمے نے انٹگریٹیڈ مینجمنٹ آف پبلک ڈسٹری بییوشن سسٹم (آئی ایم –پی ڈی ایس)شروع کیا ہے۔انھوں نے مزید بتایا کہ یکم مئی 2020 کو 17 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے فیض یافتگان ون نیشن ون کارڈ اسکیم کے تحت آچکے تھے۔جون 2020 تک مزید تین ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اس اسکیم میں شامل کرلیا جائے گا اور اگست 2020 تک سب کے سب 23 ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے اس اسکیم کا حصہ بن چکیں گے۔ انھوں نے کہا کہ خوراک اور سرکاری نظام تقسیم کے محکمے نے مارچ 2021 تک تمام ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اس اسکیم پر عمل درآمد کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کووڈ-19 وبائی بیماری کے پس منظر میں او این او سی اسکیم کا سب سے زیادہ فائدہ مائی گرینٹ مزدوروں کو ہوگاجو کہ پی ڈی ایس کے فیض یافتگان اپنا راشن کارڈ انگلیوں کے نشانات کے تصدیق کے ذریعے ان میں سے کسی بھی ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی راشن کارڈ کی دوکان سے اپنا راشن لے سکیں گے، جو ون نیشن ون کارڈ کے تحت آتی ہیں۔
مائی گرینٹ مزدوروں کے لیے غذائی اناج کا فاضل الاٹ منٹ کے لیے ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی تفصیلات کے لیے یہاں کلک کیجیے۔
****************
م ن۔ اج ۔ ر ا
U:2580
(Release ID: 1624679)
Visitor Counter : 269
Read this release in:
Punjabi
,
Odia
,
Assamese
,
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam