امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے تحت ملک کے 80 کروڑ لوگوں کو مفت اناج اور دالیں فراہم کرانے کے لیے زبردست اقدامات کیے جارہے ہیں:وزیرخوراک ورسد


فوڈ کارپوریشن آف انڈیا نے 2641 ریکس میں74 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی) اناج بھیجنے کا اب تک کا سب سے زبردست ریکارڈ قائم کیا ہے:رام ولام
پاسوان


نیشنل ایگریکلچرل کوآریٹیو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا(این اے ایف ای ڈی) ملک کے 19.50 کروڑ کنبوں کو تین ماہ تک مفت دالیں فراہم کرانے کا زبردست کام کررہا ہے:وزیرموصوف

ملک میں اناج کی کوئی کمی نہیں، اناج کی خریداری بھی حسب معمول جاری: جناب رام ولاس پاسوان

Posted On: 08 MAY 2020 5:24PM by PIB Delhi

پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے تحت کھانا تقسیم کرنے کا کام جاری

مرکزی وزیر برائے امور صارفین، خوراک ورسد جناب رام ولاس پاسوان نے کہا ہے کہ سرکارملک کی سبھی ریاستوں میں تقسیم کے لیے اناج کی دستیابی کو یقینی بنانے کی زبردست کوششیں کررہی ہے، تاکہ ‘پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا’ (پی ایم-جی کے اے وائی)  کے تحت اناج کی ضرورت  کی تکمیل کی جاسکے۔ جناب رام ولاس پاسوان نےاپنی تقریر میں آگے کہا کہ فوڈ کارپوریشن آف انڈیا نے 2641 ریکس میں 73.95 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی) (گیہوں اور چاول) کا ذخیرہ کرلیا ہے، جس میں 55.38 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی) چاول اور 18.57 ملین گیہوں شامل ہے۔ 24 مارچ 2020 سے 8مئی 2020 کے دوران اناج ذخیرہ کرنے کا یہ اب تک کا سب سے بڑا ریکارڈ ہے۔یاد رہے کہ ملک میں جاری لاک ڈاؤن نفاذ 24 مارچ 2020 سے  ہوا تھا۔

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001DN5M.jpg

جناب رام ولاس پاسوان نے آگے کہا کہ ملک کی21 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے تحت اناج کی تقسیم کا 90 فیصد کام مکمل کرلیا ہے۔ یہ اناج ان ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے 40.35 کروڑ استفادہ کنندگان کو فراہم کرایا گیا ہے۔جزائرانڈمان نیکوبار، دادر اور نگر حویلی (ڈی ایند این ایچ) اور دمن،  دیو، مدھیہ پردیش، اوڈیشہ، پڈوچیری اور ہماچل پردیش وغیرہ جیسی ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے تحت دو ماہ تک اناج  تقسیم کیا جارہا ہے۔

وزیرموصوف نے مزید کہا کہ ملک کی 20 ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی سرکاروں نے این ایف ایس اے کو6کروڑ خصوصی ایس ایم ایس  بھیج کر  راشن کارڈ والوں میں  پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے تحت اناج کی مفت تقسیم کے فوائد کے بارے میں بیداری پیدا کی جارہی ہے۔

یاد رہے کہ پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کا مقصد متعدد مالی مشکلات کا سامنا کرنے والے غریبوں کے مشکلوں کو دورکرنا ہے۔ یہ وہ مشکلیں ہیں جو موجودہ خوفناک عالمی وبا کووڈ-19 کے سبب پیدا ہوئی ہیں۔ اس پیکیج کے تحت سرکار کا مقصد یہ ہےکہ کسی بھی غریب اور مفلوک الحال کنبہ/فرد کواناج کی کمی  کی پریشانی کا اگلے تین ماہ تک سامنا نہ کرنا پڑے۔

اسی طرح محکمہ خوراک و رسد نے ملک کے تقریبا80 کروڑ این ایف ایس اے استفادہ کنندگان کو پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے تحت اناج کی تقسیم کے پالیسی فیصلے کا اعلان بھی کیا ہے۔  اناج کی یہ تقسیم اپریل سے جون2020 تک 3 ماہ کے لیے  جاری رہے گی، جس میں  مرکز کے زیرانتظام وہ علاقے بھی شامل ہیں، جن میں نقدی کی راست منتقلی کا نظام نافذ ہے۔

پردھان منتری غریب کلیان انا یوجنا کے تحت دالوں کی تقسیم

جناب رام ولاس پاسوان نے آگے بتایا کہ سرکار اناج کے علاوہ دالیں بھی ایک کلوفی کس کے حساب سے مفت تقسیم کررہی ہے۔ یہ دالیں ملک کے 19.50 کروڑ کنبوں کو  تین ماہ تک مفت تقسیم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہے کہ محکمہ خوراک ورسد کی جانب سے  دالوں کی تقسیم کا اس قدر بڑے پیمانے پر کام کیا جارہا ہے۔

وزیرموصوف نے مزید کہا کہ اب تک 51105 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی) دالیں ملک کی تمام ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں تقسیم کی جاچکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دالوں کی فراہمی اور تقسیم کے کام میں تاخیر ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی جانب سے تاخیر سے رابطہ کرنے کے نتیجے میں ہوئی ہے۔  ان ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں نے اپنی مخصوص پسند کی تور دل، ثابت اُرد، ثابت مونگ، ثابت چنا، چنا دال اور مسور دال جیسی  تمام دالوں کی پسندیدگی  کی اطلاع تاخیر سے دی تھی۔ علاوہ ازیں میانما کی سرحد پر واقع  اروناچل پردیش کے وجیا نگر اور لداخ  جیسے علاقوں تک رسل ورسائل کی دشواری کے سبب بھی  دالیں ہوائی جہاز کے ذریعے انتہائی دشوار گزار حالات میں دستیاب کرائی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں اترپردیش جیسی  ریاستوں نے  دالیں اور اناج تقسیم کرنے کا خود فیصلہ کیا ہے، تاکہ  سوشل ڈسٹنسنگ کی خلاف ورزی کے امکانات کو کم سے کم کیا جاسکے۔

ملک کے 17 ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں میں ‘ایک ملک ایک راشن کارڈ’ کا نظام نافذ

جناب رام ولاس پاسوان نے مزید بتایا کہ ‘ایک ملک ایک راشن کارڈ’ کے منصوبے کےتحت پانچ مزید ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی سرکاروں کو ہدایت دی گئی ہے کہ  نیشنل کلسٹر کے ساتھ  مربوط ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔ ان ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں اترپردیش، بہار، پنجاب، ہماچل پردیش اور دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو جیسی ریاستیں اور علاقے شامل ہیں۔ اس کلسٹر میں آندھراپردیش، گوا، گجرات، ہریانہ، جھارکھنڈ، کیرالہ، کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، راجستھان، تلنگانہ اور تری پورہ جیسی 12 ریاستیں پہلے سے ہی شامل ہیں۔ اب 17 ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے نیشنل کلسٹر سے مربوط ہوجانے کے بعد ان 17 ریاستوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے 60 کروڑ این ایف ایس اے استفادہ کنندگان کو قومی/ بین الاقوامی ریاستی آمدورفت کی آسانی حاصل ہوجائے گی اور وہ اپنی پسند کے اناج کا کوٹہ  اپنی پسند کی فیئر فرائز شاپ سے حاصل کرسکیں گے۔

فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کے ذریعے اناج کی خریداری حسب معمول جاری

 اس موقع پر جناب رام ولاس پاسوان نے یہ یقین دہانی بھی کرائی کی کہ معقول مقدار میں اناج تقسیم کے لیے دستیاب ہے، تاکہ بڑھتی ہوئی مانگ اور خریداری کے عمل کو بدستور جاری رکھا جاسکے۔ 8 مئی 2020 کوسال 2020-21 کے لیے ربیع کی فصل کی اناج کی مجموعی خریداری226.85 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی)  تک ہوچکی ہے، جبکہ پچھلے سال کی اسی مدت میں یعنی سال 2019-20 میں  یہ خریداری 277.83 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی)  رہی تھی۔ اس طرح  پچھلے سال کے مقابلے اس سال اناج کی خریداری 18.35 فیصد کم رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ 6 مئی 2020 کو خریف مارکیٹنگ سیزن میں دھان کی فصل کی مجموعی خریداری 439.02 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی)   رہی ہے، جبکہ پچھلے سال کی اسی مدت کےخریف کے مارکیٹنگ سیزن میں دھان کی مجموعی خریداری 398.13 لاکھ میٹرک ٹن (ایل ایم ٹی)  رہی تھی۔ اس طرح  جاری سال کے دوران  خریف مارکیٹنگ سیزن کے دوران دھان کی خریداری  پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے 10.27 فیصد زائد رہی ہے۔

آرایم ایس 2020-21 کے دوران گیہوں اور دھان  کی خریداری  عموما یکم اپریل سے شروع ہوتی ہے، لیکن کووڈ-19 کے حالات کے سبب ملک کی بیشتر ریاستیں اپنی اس خریداری کا کام 15 اپریل سے ہی شروع کرسکیں۔

موجودہ غیریقینی حالات کے سبب  فیصلہ کیا گیا ہے کہ  جاری ربیع مارکیٹنگ سیزن (آر ایم ایس)2020-21 میں  گیہوں کی خریداری  اور خریف مارکیٹنگ سیزن(کے ایم ایس) 2019-20 میں دھان/ چاول کی خریداری  عبوری بنیاد پر کی جائے گی، اس کے لیے  مقررہ نشانے / تخمینے کو پیش نظر رکھا گیا ہے۔ 

ریاستوں کو مشورہ دیا گیا تھا کہ  اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ خریداری کا کام مرحلہ وار طریقے سے کیا جائے، تاکہ کسانوں کی بھیڑ بھاڑ کو روکا جاسکے۔ اس کے ساتھ ہی اناج کی خریداری کے مراکز کی تعداد میں بھی ممکنہ حد تک اضافہ کیا گیا ہے، تاکہ  خریداری کے عمل کے دوران سوشل ڈسٹنسنگ کی پابندی کی جاسکے اور ان اناج کے مراکز میں صفائی ستھرائی کو یقینی بنایا جاسکے۔

جناب رام ولاس پاسوان نے  مزید کہا کہ محکمہ خوراک ورسد نے  جوٹ کے بیگس کی کمی سے پیدا شدہ حالات کے اندازہ کاری کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی ہے، تاکہ  اناج بھرنے کے لیے کووڈ-19 کے سبب جوٹ کے بوروں کی کمی  کی اندازہ کاری کی جاسکے اور اناج  کی بوروں میں بھرائی کے عمل میں نرم کاری کے لیے رہنما اصول معین کیے جاسکیں اور استعمال شدہ بوروں اور  ایچ ڈی پی ای/ پی پی ای بوروں جنہیں عرف عام میں پلاسٹک کے بورے کہا جاتا ہے، ان بوروں کے  استعمال کے امکانات کا جائزہ لیا جاسکے۔

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002R6DD.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 م ن ۔س ش۔ ت ع۔

U-2432


(Release ID: 1622915) Visitor Counter : 246