وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے کورونا ٹیکہ وضع کرنے ، دوا کی تلاش ،  تشخیص اور جانچ سے متعلق ٹاسک فورس  کی ایک میٹنگ کی صدارت کی

Posted On: 05 MAY 2020 11:00PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی، 5 ؍مئی، 2020،وزیراعظم نے کورونا کے علاج  کے لئے ٹیکہ تیار کرنے، دوا کھوجنے ، تشخیص اور ٹیسٹنگ سے متعلق بھارت کی رواں کوششوں کی نوعیت کا تفصیلی جائزہ لیا۔ بھارتی ٹیکہ کمپنیاں اپنی عمدگی، مینوفیکچرنگ صلاحیت اور عالمی موجودگی کے لئے معروف ہیں۔ آج  وہ ایک ایسے  اختراع کار  کے طور پر بھی اُبھر کر سامنے آئی ہیں، جو ٹیکہ وضع کرنے کی تحقیق کے اوائل مرحلے میں ہے۔ اسی طریقے سے بھارتی تعلیمی حلقہ اور اسٹارٹ اپس نے بھی اس  شعبے میں پیش رو کا کردار ادا کیا ہے۔ کورونا کے علاج کےلئےٹیکہ وضع کرنے کے سلسلے میں 30 سے زائد بھارتی ٹیکے مختلف مراحل میں ہیں اور ان میں سے چند کو جلد ہی آزمائش کے مرحلوں سے گزارا جائے گا۔

 

اسی طریقے سے دوا بنانے کے سلسلے میں 3طریقوں کو بروئے کار لایا جا رہاہے۔ پہلی بات موجودہ دواؤں کو نئے سرے سے پرکھا جا رہا ہے۔ کم از کم 4 دوائیں  اِس زمرے کے تحت تجزیہ  اور پرکھ کے عمل سے گزاری جا رہی ہیں۔ دوسری با ت تجربہ گاہوں سے تصدیق کے عمل کے ساتھ نئی ادویہ اور مولیکیولس وضع کئے جا رہےہیں اور اِنہیں اعلیٰ کارکردگی والے کمپیوٹر طریقہ کارسے گزارا جا رہا ہے۔ تیسری بات ، پودوں کے عرق کشید کئے جا رہے ہیں اور اُن سے عام طور پر مانع وائرل اجزا حاصل کر کے اُن کی جانچ کی جا رہی ہے۔

 

تشخیصی اور ٹیسٹنگ مقاصد کے تحت متعدد تعلیمی، تحقیق اداروں اور اسٹارٹ اپس نے آرٹی-پی سی آر اور اینٹی باڈی ڈیٹیکشن، دونوں مقاصد کےلئے نئے ٹیسٹ وضع کئے ہیں۔ اس کے علاوہ ملک بھر کی تجربہ گاہوں کو مربوط کیا گیا ہے۔ اس طرح کی دونوں زمروں کی صلاحیت یعنی تجربات کے نتائج کو بڑے پیمانے پر یکجا کیا گیا ہے۔ ٹیسٹنگ کے لئے ریجنٹس کی درآمد کا مسئلہ کنسورشیا آف انڈیا اسٹارٹ اپس اور صنعت نے حل کر دیا ہے اور فوری  ضروریات کی تکمیل کی ہے۔ فی الحال زور اس بات پر ہے کہ بھارت میں ا س شعبے میں ایک مضبوط طویل المدت صنعت قائم کی جا سکے۔

 

وزیراعظم نے نظرثانی کے دوران  تعلیمی ادارں، صنعت اور حکومت کے غیر معمولی ارتباط اور تیز رفتار تاہم مؤثر ضابطہ جاتی امور پر توجہ مرکوز کی۔ وزیراعظم نے اپنی جانب سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ اس طرح کا تال میل اور اس نوعیت کی رفتار کومعیاری ضابطہ جاتی عمل میں  بدلا جانا چاہئے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ جو کچھ ایک بحرانی صورتحال کےد وران ممکن ہے، اُسے ہماری سائنٹفک کارکردگی کا ایک روزمرہ کا معمول بھی ہونا چاہئے۔

 

اس طرح کی ادویہ  کی تلاش میں آگے آنے والے کمپیوٹر سائنس، کمسٹری اور بایو ٹیکنالوجی کے شعبوں کی ستائش کرتےہوئے وزیراعظم نے تجویز پیش کی کہ اس موضوع پر غوروفکر کا  ایک مخصوص اجلاس منعقد کیاجانا چاہئے، جس میں کمپیوٹر سائنس کو تجربہ گاہوں میں انجام دیئے جانے والے تجزیہ اور تجربے سے مربوط کیا جانا چاہئے۔ ہیک تھان یا غوروفکر کے بعدحاصل شدہ نتائج کو اسٹارٹ اپ اپنے طور پر مزید ترقی دینے اور بڑھاوا دینےکےلئے استعمال کر سکتے ہیں۔

 

وزیراعظم نے کہا کہ جس ندرت آمیز اور اصل انداز میں بھارتی سائنس داں عملی سائنسز کے شعبوں سے آگے آئے ہیں اور انہوں نے صنعت کے شانہ بہ شانہ کام شروع کیا ہے، ان کا یہ عمل حوصلہ افزااور مسرت بخش ہے۔ آگے بڑھنے کے تئٰں ہمیں اسی احساس تفاخر، اصلیت اور مقصدیت پر مشتمل جوش و جذبہ درکار ہے۔ تبھی ہم  سائنس کے شعبے میں دنیا میں بہترین عناصر کی  صف میں شمار ہو سکیں گےنہ کہ دوسروں کی پیروی کرنے والوں کے ساتھ  چلتے رہیں گے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

م ن۔ک ا۔

U- 2309


(Release ID: 1621443) Visitor Counter : 212