PIB Headquarters

کووڈ-19پر پی آئی بی کا یومیہ بلیٹن

Posted On: 03 MAY 2020 6:24PM by PIB Delhi

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001D7U6.pnghttps://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0021D7C.jpg

موادگزشتہ 24گھنٹوں میں جاری کئے گئے کووڈ-19 سے متعلق پریس ریلیزوں پر مشتمل ہے، اس سلسلے میں انپٹ پی آئی بی کے فیلڈ دفاتر اور پی آئی بی کے ذریعے انجام دیئے گئے فیکٹ چیک سے حاصل کئے گئے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ATK2.png

 

صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت کی جانب سے کووڈ -19 کے سلسلے میں تازہ ترین جانکاریاں۔

 

اب تک مجموعی طور پر 10،632افراد شفایاب ہو چکے ہیں۔ گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران 682مریضوں کو شفایاب ہوتے پایا گیا۔ اس طریقے سے مجموعی رو بحالی صحت کی شرح 25.59فیصد ہے۔ اب تک مصدقہ معاملات کی تعداد 39980 ہے۔ گزشتہ روز سے کووڈ-19کے مصدقہ معاملات میں بھارت میں 2644افراد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ڈاکٹر ہرش وردھن نے بھارت کے لوگوں سے گزارش کی ہے کہ وہ لاک ڈاؤن 3.0 (17؍مئی 2020 تک)، کی توسیع شدہ مدت پر  پورے طریقے سے عمل کریں اور اسے کووڈ-19 کی ترسیل کے سلسلے کو قطع کرنے کے لئے ایک مؤثر دخل اندازی سمجھیں۔ انہوں نے اہل وطن سے کہا ہے کہ وہ کووڈ-19 کے مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹر حضرات کو بائیکاٹ نہ کریں اور کووڈ-19 کی جنگ جیتنے والے مریضوں یعنی شفایاب افراد کو نشانہ ملامت نہ بنائیں۔

 

تفصیلات کیلئے:

 

وزیراعظم نے مالی شعبے، ڈھانچہ جاتی اور بہبودی اقدامات پر تبادلہ خیالات کی غرض سے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا تاکہ بھارت کی شرح نمو کو فروغ دیا جا سکے۔

 

وزیراعظم نے  مالی شعبے اور ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے سلسلے  میں دخل اندازیوں پر مباحثہ کے لئے درکار حکمت عملیوں پر تبادلۂ خیالات کی غرض سے ایک میٹنگ کا اہتمام کیا تاکہ رواں پس منظر میں شرح نمو اور بہبود کو بڑھاوادیا جا سکے۔ وزیر خزانہ اور افسران کے ساتھ منعقدہ ایک میٹنگ میں وزیراعظم نے ایم ایس ایم ای اور کاشتکاروں ، تحلیلی قوت بڑھانےا ور قرض کی آمد کو فروغ دینے کے لئے حکمت عملیوں اور دخل اندازیوں پر تبادلہ خیالات کئے۔ وزیراعظم نے اُن طور طریقوں اور وسائل پر بھی گفتگو کی، جوکووڈ-19 کے پس منظر میں مالی استحکام کو یقینی بنانے کے لئے درکار ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ کاروبار کو ان اثرات سے فوری طور پر نمٹنے کے لائق بنانے کے لئے کئے گئے اقدامات پر بھی بات چیت ہوئی۔کارکنان ا ور عوام الناس کی فلاح و بہبود پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے کاروبار کو مدد دےکر مفید اور منفعت بخش روزگار کے مواقع فراہم کر نے کے لئے وقت کے تقاضے کی جانب اشارہ کیا اور کہا کہ کووڈ-19 کے نتیجے میں جو پریشانیاں اور رکاوٹیں پیدا ہو گئی ہیں، اُن پر قابو حاصل کرنے کے لئے ایسا کرنا ضروری ہے۔

 

تفصیلات کیلئے:

 

ریلوے صرف ان مسافروں کو قبول کر رہی ہے، جنہیں ریاستی حکومتوں کے ذریعے لایا گیا ہےاور سہولت فراہم کی گئی ہے:

 

یہاں وضاحت کی جاتی ہے کہ چند خصوصی ریل گاڑیاں جو نقل مکانی کر کے روزگار کمانے کےلئےآئے ہوئے کارکنان ہیں، انہیں کے لئے چلائی جا رہی ہے۔اس میں زائرین، سیاح، طلبہ اور مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے دیگر افراد بھی شامل ہیں۔ یہ خصوصی ریل گاڑیاں صرف ریاستی حکومت کی درخواست پر چلائی جا رہی ہیں۔ بقیہ تمام تر مسافر ریل خدما ت معطل ہیں۔ ریلوے صرف انہیں مسافروں کو قبول کر رہا ہے، جو ریاستی حکومت کی جانب سے لائے گئے ہیں اور جنہیں یہ سہولت فراہم کی گئی ہے۔

 

تفصیلات کے لئے:

 

ڈاکٹر ہرش وردھن نے کووڈ-19 انتظام کا جائزہ لینے کی غرض سے لیڈی ہارڈنگ میڈیکل کالج کا دورہ کیا۔ ہراول دستے کے نگہداشت فراہم کرنے والے اور دیگر صحتی عملے کی بردباری، جانفشانی، لگن اور وابستگی کی ستائش کرتے ہوئے، جس کا مظاہرہ انہوں نے کووڈ-19 سے نبردآزمائی کے دوران کیا ہے، ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا کہ ‘‘کووڈ-19 کے مریضوں کی روبہ صحت ہونے کی شرح مستحکم طریقے سے بڑھی ہے۔ اُس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان میں سے زیادہ سے زیادہ مریض ٹھیک ہو رہے ہیں اور اپنے گھروں کو واپس جا رہے ہیں۔ تاحال 10000کووڈمریض شفایاب ہو چکے ہیں اور اپنی عام زندگی میں واپس لوٹ گئے ہیں۔ دیگر اسپتالوں میں مریضوں کی اکثریت بھی روبہ صحت ہونے کے راستے پر گامزن ہے۔ اس سے ہمارے ہراول دستے کے بھارتی صحتی کارکنان کی جانب سے فراہم کی گئی نگہداشت کی عمدگی کا اظہار ہوتا ہے، میں ان کی ا س کامیابی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں’’۔

 

تفصیلات کیلئے:

 

بھارت کورونا کے سورماؤں کو سلام کرتا ہے:

 

بھارت کووڈ-سورماؤں کی مدد سے بڑی کامیابی کے ساتھ کورونا وائرس سے نبردآزما ہوتا آیا ہے۔ بھارتی فضائیہ، بین الاقوامی اور گھریلو دونوں سطحوں پر موبلٹی اورافراد نیز موادکی نقل و حمل میں اپنی جانب سے امداد فراہم کر کے کورونا پر قابو حاصل کرنے کی قومی کوششوں میں اپنا تعاون دیتی آئی ہے۔ 600ٹن سے زائد طبی سپلائی اور بڑی تعداد میں افراد کو جن میں ڈاکٹر، نیم طبی عملہ اور سازوسامان بھی شامل ہے، کووڈ ٹیسٹنگ تجربہ گاہوں کی تشکیل کے لئے ہوائی جہاز کے راستے پہنچایا گیا ہے۔ بھارت میں کورونا سورماؤں کے تئیں اظہار تشکر کے طور پر بھارتی فضائیہ اپنی سسٹر خدمات کے ساتھ  مل کر بھارت میں ان بہادر سورماؤں کو اپنے منفرد انداز میں سلام کرنے کا منصوبہ  وضع کر رہی ہے۔ بھارتی فضائیہ کے طیاروں کا منصوبہ بند فلائی پاسٹ، اُن  بہادر کووڈسورماؤں کو سلام کرنے کی غرض سے عمل میں لایا جائے گا، جو کورونا وائرس کے اس وبائی مرض کی غیر معمولی صورتحال کے دوران لگاتار اور بے لوث ہو کر اپنی خدمات فراہم کرتے رہے ہیں۔

 

تفصیلات کے لئے:

 

وزیر داخلہ نے کورونا سورماؤں کو کووڈ-19وبائی مرض سے نمٹنے میں اپنا غیر معمولی تعاون اور ایثار  فراہم کرنے کے لئے سلام کیا۔

 

جناب امت شاہ نے ایک ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ ‘‘ بھارت بہادر کورونا سورماؤں کو سلام کرتاہے۔میں آپ سب کو یقین دلاتا ہوں کہ مودی حکومت اور پورا ملک آپ کے ساتھ کھڑا ہے۔ آپ کو چنوتیوں کومواقع میں بدل کر ملک کو کورونا سے آزاد کرانا ہے اور پوری دنیا کے لئے ، ایک صحتمند، خوشحال اور مضبوط بھارت خلق کر کے ایک مثال قائم کرنی ہے۔ جے ہند۔’’۔

 

تفصیلات کے لئے:

 

انسانی وسائل کی ترقی اور فروغ کی وزارت نے 9ویں اور 10درجات کیلئے تعلیمی کلنڈر جاری کیا۔

 

اس موقع پراظہار خیال کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ یہ کلنڈرتعلیم کومکمل طریقے پر ، دلچسپ انداز میں فراہم کرنے کےلئے دستیاب مختلف النوع ٹیکنالوجی ذرائع اورسوشل میڈیا ٹولس  سے متعلق رہنما خطوط اساتذہ کو فراہم کرتا ہے، جن کا استعمال سیکھنے والوں ، والدین اور اساتذہ کےذریعے گھر پر بھی کیا جا سکتا ہے۔تاہم اس میں اس طرح کے ٹولس ؍موبائل، ریڈیو ، ٹیلی ویژن، ایس ایم ایس اور مختلف سوشل میڈیا کے ذریعے تک حاصل کی جانے والی مختلف النوع رسائی کی سطحوں کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔

 

تفصیلات کے لئے:

 

عدلیہ کے رکن ، بھارت کے لوک پال، جسٹس اجے کمار ترپاٹھی کووڈ-19سےنبردآزمائی کےدوران جاں بحق۔

 

2؍مئی 2020 کو شام 8بجکر 45پر جوڈیشیئل رکن ، بھارت کے لوک پال، جسٹس اجے کمار ترپاٹھی کااے آئی آئی ایم ایس ، نئی دلی میں انتقال ہو گیا۔ موصوف کورونا وائرس سے متاثر تھے اور انہیں 2؍اپریل 2020 کو سانس لینے میں تکلیف ہونے کی وجہ سے اے آئی آئی ایم ایس میں داخل کیا گیا تھا۔

 

تفصیلات کے لئے

 

کووڈ-19 لاک ڈاؤن کے دوران جن اوشدھی کیندروں نے ماہ اپریل 2020 میں 52کروڑروپے کے بقدر کی فروغت کا ٹرن اوور حاصل کیا۔

 

کووڈ-19 لاک ڈاؤن کے نتیجے میں حصولیابی اور لاجسٹکس سے متعلقہ مسائل درپیش ہونے کے باوجود پردھان منتری بھارتیہ جن اوشدھی کیندر( پی ایم بی جے اے کے)، نے ماہ اپریل 2020 میں مارچ 2020 کے 42کروڑروپے کے مقابلے میں 52کروڑ روپے کا فروخت ٹرن اوور حاصل کئے۔ ماہ اپریل 2019 میں یہ 17کروڑ روپے کے بقدر رہا تھا۔

 

تفصیلات کیلئے:

 

تمام تر شراکت داروں کو بحران پر قابو حاصل کرنےکے لئے مربوط طریقہ کار اپنانا چاہئے: جناب نتن گڈکری

 

جناب نتن گڈکری نے صنعت کو تلقین کی ہے کہ صنعتوں کی جانب سے اس امر کو یقینی بنایا جانا ضروری ہے کہ کووڈ-19 کی پھیلاؤ کی روک تھام کے لئے ضروری تدارکی اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے پی پی ای (ماسک، سینیٹائزر وغیرہ) کے استعمال پر زور دیا اور کاروباری امور کے دوران سماجی طور پر فاصلہ برقرار رکھنے کا مشورہ دیا۔وزیر موصوف نے کہا کہ برآمدات میں اضافے پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔ ساتھ ہی ساتھ درآمدات کا متبادل بھی تلاش کرنا ہوگا تاکہ غیر ممالک سے کی جانے والی درآمدات کی جگہ گھریلو پیداوار لے سکے۔

 

تفصیلات کے لئے:

 

وزارت داخلہ کے کنٹرول روم کو خالی ٹرکوں سمیت سازوسامان سے لدے ہوئے ٹرکوں کے گزرنے کے سلسلے میں پیش آنے والی شکایات اور ڈرائیوروں سے متعلق مسئلوں کے حل کے لئےاستعمال کیا جائے گا۔

 

لاک ڈاؤن کی مدت کے دوران ملک بھر میں بین ریاستی نقل و حمل کے سلسلے میں خالی ٹرکوں سمیت سازوسامان سے لدے ہوئے ٹرکوں کے گزرنے کے سلسلے میں ڈرائیوروں  ؍ ٹرانسپورٹر حضرات کی شکایات کے مسئلے کا حل نکالنے کے لئے وزارت داخلہ نے فیصلہ کیا ہے کہ وزارت داخلہ کا کنٹرول روم استعمال کیاجائے، جہاں اِس مقصد کے لئے سڑک نقل و حمل اور شاہراہوں کی وزارت کے افسران کی تعیناتی بھی کی جا رہی ہے۔ وزارت داخلہ  کے ہیلپ لائن نمبر 1930اوراین ایچ اے آئی کے ہیلپ لائن نمبر 1033کا استعمال مدد حاصل کرنے کےلئے کیا جا سکتا ہے۔

 

تفصیلات کیلئے:

 

لائف لائن اڑان کے تحت 430پروازیں انجام دی گئیں:

 

430پروازیں لائف لائن اڑان کے تحت ، ایئر انڈیا، الائنس ایئر، بھارتی فضائیہ اور پرائیویٹ کیریئرس نے انجام دیئے ہیں۔ ان میں سے 252پروازیں ایئر انڈیا اور ایئر الائنس نے انجام دیئے ہیں ۔ تا حال 795.86ٹن کارگوکا نقل و حمل انجام پا چکا ہے۔ تا حال لائف لائن اڑان  پروازوں کے تحت 421790کلومیٹر فاصلے پر احاطہ کیا جا چکا ہے۔ جموں و کشمیر، لداخ، جزائر اور شمال مشرقی خطے میں اہم طبی سازوسامان اور مریضوں کو لانے لے جانےکے لئے پون ہنس لمیٹیڈ سمیت ہیلی کاپٹر خدمات کو بروئے کار لایا گیاہے۔ پون ہنس نے 2؍مئی 2020 تک 2.27ٹن کارگو کی نقل وحمل کی ہے اور 7729کلومیٹر فاصلے پر احاطہ کیا ہے۔

 

تفصیلات کیلئے:

 

کووڈ-19 کے پھیلنے کے بعد کی صورتحال بھارت کےلئے ایک موقع فراہم کر رہی ہے، جس سے فائدہ اٹھا کر بھارت وسیع بمبو وسائل کو بروئے کار لا کر اپنی معیشت  کو فروغ دے سکتا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ۔

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ کووڈ-19 کے پھیلاؤ کے بعد بھارتی معیشت کے احیاء کے لئے بانس بڑی اہمیت  رکھتا ہے اور یہی بانس بھارت کو  بانس سے متعلقہ وسائل کی مدد سے ایک اقتصادی قوت بن کر ابھرنے میں مدد دے گا۔

 

تفصیلات کیلئے:

 

حکومت نے ریاستوں سے کہا ہے کہ وہ کووڈ-19 کے نتیجے میں پیداہوئی صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے وہ اپنے یہاں قبائلیوں کی مدد کےلئے چھوٹی موٹی جنگلاتی پیداوارکی حصولیابی کے عمل کو تیز کریں۔ قبائلی امور کی وزارت نے تمام ریاستوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ قبائل خصوصاً کووڈ-19 کے نتیجے میں پیدا ہوئی صورتحال کے پیش نظر قبائلی افراد کو امداد فراہم کرنے کےلئے ان کی چھوٹی موٹی جنگلاتی پیداوار کی حصولیابی کا عمل تیز کردیں اور اس حقیقت کو بھی ذہن میں رکھیں کہ چھوٹی موٹی جنگلاتی پیداوار جمع کرنےکےلئے یہی تیز ی کا سیزن ہے۔

 

تفصیلات کیلئے:

 

ای پی ایف او کے ملازمین کا تعاون پی ایمس کیئر فنڈ میں 2.5کروڑ روپے کے بقدر ہے۔

 

تفصیلات کیلئے:

 

این ایم سی جی اور این آئی یو اے نے‘‘ دریائی انتظام کا مستقبل ’’ کے موضوع پر آئیڈیا تھون کا اہتمام کیا۔

 

جل شکتی کی وزارت اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اربن افیئرس نے گنگا کو صاف ستھرا بنانے کے لئے قومی مشن کے تحت دریائی انتظام کا مستقبل کے موضوع پر ایک آئیڈیاتھون کا اہتمام کیا، جس کا مقصد یہ تھا کہ  اس بات کا پتہ لگایا جائے کہ کس طریقے سے کووڈ-19 کا بحران مستقبل کے لئے  دریائی انتظام کی حکمت عملیوں  کو نئی شکل دے سکتا ہے۔ دنیا بھر میں کووڈ-19بحران سے نمٹنابذات خود ایک چنوتی رہا ہے، جس نے بیشتر مقامات پر کسی نہ کسی شکل میں لاک ڈاؤن کا مشاہدہ کیا۔ ایک طرف اس بحران کے لئے عام طور پر یہ بات کہی جاتی ہے کہ  اگرچہ یہ بحران پریشانی اور تشویش  لے کر آیا ہے، تاہم اس نے کچھ مثبت پہلو بھی پیش کئے ہیں۔

 

تفصیلات کیلئے:

 

پی آئی بی فیلڈ افسران کی جانب سے حاصل ہوئے اِن پُٹ

 

*کیرالہ: تھیروواننتھا پورم اور کوچی میں مسلح دستوں نے کووڈ-19 کے سورماؤں کو سلام کیااور ان کا شکریہ ادا کیا۔ ریلوے آج کیرالہ سے پھنسے ہوئے نقل مکانی کر کے آئے ہوئے مزدوروں کو نکالنے کے لئے مزید 4ریل گاڑیاں چلائے گی۔ یہ ریل گاڑیاں تھریشور، کنور، اِرنا کلم سے چلائی جائیں گی۔ دریں اثنا مزید 4 باشندگان کیرالہ نے امریکہ اور خلیج میں کووڈ-19 کے نتیجے میں اپنی جانیں گنوائی ہیں۔گزشتہ روز تک مصدقہ معاملات کی مجموعی تعداد 499، سرگرم معاملات 96، جنہیں اسپتال سے چھٹی دے دی گئی، 400، باقی ہوئی اموات  4۔

*تمل ناڈو:مسلح دستوں نے چنئی میں کووڈاسپتالوں پر پھول کی پنکھڑیاں برسائیں۔ ریاستی حکومت  پیر کے روز سے تمام زونوں کے اندر غیر محدود علاقوں میں لاک ڈاؤن میں نرمی شروع کرے  گی تاکہ اقتصادی سرگرمیاں شروع ہو سکیں۔ 2بچوں سمیت 25افراد نے وِلّوپورم میں کووڈ-19 کی جانچ کے دوران مثبت کیس ہونے کا ثبوت دیا۔ جمپر، پڈوچیری میں 44ایسے حفظان صحت کارکنان کو قرنطائن کیا، جن کینسرمریضوں کے سلسلے میں یہ پایا گیا کہ وہ کووڈ-19کے معاملے مثبت تھے۔ گزشتہ روز تک تمل ناڈو میں مجموعی طور پر 2757مریض تھے۔ ان میں سے ایکٹیو معاملات 384، اموات29، اسپتال سے چھٹی پانےوالوں میں 1341افراد کے نام شامل ہیں۔سب سے زیادہ کیس چنئی سے رپورٹ کئے گئے ہیں، جہاں 1257کیس سامنے آئے ہیں۔

*کرناٹک:آج مزید نئے 5کیسوں کے بارے میں تصدیق ہوئی ہے۔ مجموعی طو رپر کیسوں کی تعداد 606 ہے۔ کلبرگی کے 3اورباگل کوٹ کے 2مریض ہیں۔ اب تک 25اموات رونما ہو چکی ہیں اور 282افراد کو اس وبائی مرض سے علاج کے بعد چھٹی مل چکی ہے۔ریاستی حکومت نے زیادہ کرایوں کی عدم برداشت کے بعد مائگرینٹ ورکرس کے لئے مفت نقل وحمل کا اعلان کیا ہے۔

*آندھراپردیش:ریڈزون میں رہنے والے ہر کنبے میں سے ایک کے بعد ایک، تمام افراد کی جانچ کووڈ-19 کے سلسلے میں کی جائے گی، جس کا مقصد یہ ہےکہ  بڑھتی ہوئی تعداد کے دوران ان پر نظر رکھی جا سکے۔ گنٹور میڈیکل کالج کی، کالج اخلاقیات کمیٹی نے پلازمہ تھیریپی ٹریٹمنٹ کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ یہ کمیٹی  اپنی رپورٹ آئی سی ایم آر کو اس کا جواب حاصل کرنےکی غرض سے ارسال کرے گی۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 58 نئے معاملے سامنے آئے ہیں۔ ان 58 نئے معاملوں میں سے 30ضلع کُرنور سے متعلق ہیں۔ مجموعی پازیٹیو کیسوں کی تعداد بڑھ کر 1583 ہو گئی ہے۔ ایکٹیو معاملات کی تعداد 1062ہے۔ 488افراد کو ڈِسچارج کیا جا چکا ہے۔ 33افراد فو ت ہو چکے ہیں۔ اب تک جتنے ٹیسٹ کئے گئے ہیں، ان کی تعداد 114937 ہے۔ ضلع کرنول اس وبائی مرض کے معاملے میں سب سے آگے ہے، جہاں 466معاملے دیکھے گئے ہیں، گنٹور(319)، کرشنا (266)، کا نمبر آتاہے۔

*تلنگانہ:کووڈ ہراول سورماؤں کے تئیں دفاعی دستوں کے اظہار تشکر کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ کے ایک ہیلی کاپٹر نے ریاست کے زیر نگرانی چلنے والے گاندھی اسپتال پر پھول کی پنکھڑیاں برسائیں۔ ماہرین ماحولیات نے خبردار کیا ہے کہ اس سے پانی اور آبی کوالٹی میں حیدرآباد میں لاک ڈاؤن کے بعد سے جو بہتری دیکھی گئی ہے، وہ متاثر ہو سکتی ہے، اگر اس طرح کا عمل دانشمندانہ انداز میں نہ انجام دیا گیا۔شمالی بھارت کے نقل مکانی کرکے آئے ہوئے افراد نے کھانے اور دیگر لازمی اشیاء کے لئےمیلوں کا سفر کیا۔ کل تک مجموعی تعداد 1061کی تھی۔سرگرم معاملات 533تھ، 499افراد صحتیاب ہوئے تھے، مجموعی طور پر 29اموات واقع ہوئی تھیں۔

*اروناچل پردیش:بھارتی فضائیہ کورونا وائرس کے خلاف نبرآزما صحتی کارکنان ہراول دستے کے صحتی کارکنان کو سلام کرتی ہے اور اسی کے تحت بھارتی فضائیہ نے نہار لاگُن، ارونا چل پردیش میں ایک فلائی پاسٹ کا اہتمام کیا۔

*آسام: کورونا وائر س پھوٹ پڑنے کے بعد کی اقتصادی صورتحال سے نمٹنے کے لئے آسام میں  ریاست کی معیشت کو ازسرنو استحکام سے ہمکنار کرنے کے لئے 8رکنی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے۔

*منی پور:فوڈکارپوریشن آف انڈیا نے پنجاب اور ہریانہ سے 29ہزار میٹرک ٹن اناج منی پور پہنچایا۔

*میزورم:لاک ڈاؤن کے دوران مامت ضلع کے گاؤں میں 324 کنبوں کو سپلائی کے محکمے اور آئی او سی نے گیس سلنڈر فراہم کرائے۔

*ناگالینڈ: ناگالینڈ میں موکوک چنگ شہریوں نے یکجا ہو کر ماسک فار آل مہم کے تحت 2 لاکھ فیس ماسک بنائے۔ اس کی ابتدا کووڈ-19 سے متعلق ضلعی ٹاسک فورس نے کی تھی۔

*تریپورہ: وزیراعلیٰ نے ایک ٹوئیٹ میں بھارتی فضائیہ کی جانب سے کورونا کے خلاف نبردآزمائی کے عمل میں کورونا سورماؤں کو سلام کرنے کےلئے بھارتی فضائیہ کی جانب سے منعقدہ فلائی پاسٹ اور پھول برسانے کے عمل کو قابل ذکر عمل قرار دیا۔

*چنڈی گڑھ: مرکز کے زیر انتظام علاقے میں لاک ڈاؤن کی مدت میں توسیع دو ہفتوں کے لئے یعنی 17مئی 2020 کے لئے کی جائے گی۔ شہرمیں کرفیو 3مئی کی نصف شب سے ہٹا لیا جائے گا۔ شہر میں جن علاقوں کو اس وبائی مرض کے لحاظ سے محدود قرار دیا گیا ہے، وہ محدود علاقے والے پاکٹ کے طور پر شناخت کئےجائیں گے۔ ان پر پابندیاں عائد رہیں گی اور ان کی مشتہری انتظامیہ کی جانب سے کی جائے گی۔ محدود کئے گئے پاکٹوں میں تمام تر معاملات کی شدت سے جانچ ہوگی۔

*پنجاب: پنجاب میں دوکانیں اورینج زون کے تمام اضلاع میں کھل جائیں گی۔ یہ دوکانیں صبح 9بجے سے دوپہر 1بجے تک کھلیں گی۔ ریڈزونوں میں کوئی رعایت نہیں دی جائے گی۔ پنجاب محکمہ صحت اور کنبہ بہبود نے  ایک تازہ ترین مشاورت نامہ جاری کیاہے، جس کا تعلق صفائی ستھرائی برقرار رکھنےسے ہےیعنی کووڈ-19 کے وبائی مرض کے دوران موٹر گاڑیان چلانے والے افراد ااور ان کے ڈرائیور ؍ ورکر کن امور کا لحاظ رکھیں گے، اس کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔

*ہریانہ: ہریانہ میں پھنسے ہوئے لوگوں اور مائیگرینٹ کارکنان کو  بین ریاستی نقل وحرکت (اندرون ریاست آنے اور ریاست کے باہر جانے کی سہولت فراہم کی جائے گی۔ریاستی حکومت نے درج ذیل ویب صفحہ جاری کیا ہے تاکہ مائیگرینٹ کارکنان کا آن لائن رجسٹریشن ہو سکے، جو اپنی ریاستوں کو واپس جانا چاہتے ہیں:

https://edisha.gov.in/eForms/MigrantService

ہریانہ کی حکومت نے تمام ضلعی تعلیمی  افسران، ضلعی ابتدائی تعلیم کے افسران، ضلعی پروجیکٹ کوآرڈینیٹر حضرات، بلاک، تعلیمی افسران، بلاک ابتدائی تعلیمی افسران کو ہدایت دی ہے کہ وہ کووڈ-19 کے وبائی مرض کے دوران  باہمی تبادلے کے توسط سے کتابوں کی تقسیم سے متعلق اطلاعات فراہم کریں۔ تعلیمی افسران، اسکولوں کے سربراہان، انچارج حضرات اور ایس ایم سی صدور اور اراکین کو اس سلسلے میں رہنما خطوط جاری کئے گئے ہیں۔

*ہماچل پردیش:ریاستی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کووڈ-19 وبائی مرض کے پس منظر میں پوری ریاست میں کرفیو جاری رکھا جائے گا۔ تاہم اس کرفیو میں دی جانے والی رعایت کواب 4مئی 2020 سے بڑھا کر موجودہ 4گھنٹے سے5گھنٹے کر دیا جائے گا۔ کورونا وبائی مرض کے پس منظر میں ریاست میں معیشت کی بحالی کے لئے نئی مکھیہ منتری شہری روزگار گارنٹی یوجنا کے تحت شہری آبادی کو 120دنوں کے بقدر کا یقینی روزگار فراہم کرایا جائے گا۔ اس سلسلے میں اگر ضروری ہوا، تو متعلقہ افراد کی ہنرمندی بہتر بنانے کے لئے معقول تربیت بھی فراہم کی جائے گی۔

*مہاراشٹر: مہاراشٹر میں ایک دن کے اندر 790مجموعی کیس ریکارڈ کئے گئے اور اس طریقے سے پازیٹیو کیسوں کی تعداد 12296تک پہنچ گئی۔ یہاں رونما ہونے والی 521اموات کی تعداد بھی ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ اسی طریقے سے ممبئی میں 322اموات اور 8359مریض موجود ہیں۔ مہاراشٹر کے ناسک ضلعے میں کورونا وائرس کے کیسوں کی تعداد بڑھ کر 360 ہوگئی۔ مزید 27افراد کے ٹیسٹ پازیٹیو آنے کے بعد ضلعی انتظامیہ نے یہ انکشاف کیا ہے۔ ان میں سے مالیگاؤں کے 324کیس ہیں۔ممبئی میں بھارتی فضائیہ نے ہزاروں کووڈ-19سورماؤں کے اعزاز میں منفرد فلائی پاسٹ کا اہتمام کیا۔ یہ ڈسپلے ملک گیر عمل ہے، جس کا اظہار کورونا وائرس کے وبائی مرض سے نمٹنے والے ہراول دستے کے کارکنان یعنی لاکھوں کورونا سورماؤں کے تئیں اظہار تشکر کے طور پر کیا جا رہا ہے۔

*گجرات: گجرات سے 333نئے کیس سامنے آئے ہیں اور اس طریقے سے مجموعی تعداد 5054 پہنچ گئی ہے۔ یہاں 26اموات بھی رونما ہوئی ہیں، جو ایک دن میں رونما ہونے والی اموات کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ احمد آباد میں 250 کیس کی رپورٹ ملی ہے۔ 333نئے کورونا پازیٹیو کیس سامنے آئے ہیں۔ وڈودرا اورسورت سے بالترتیب 17-17کیس سامنے آئے ہیں۔

*مدھیہ پردیش: مدھیہ پردیش میں 17نئے کورونا وائرس کیس رپورٹ کئے گئے ہیں۔ اس طریقے سے مدھیہ پردیش میں کورونا وائرس کے مجموعی 2846 کیس ہو گئے ہیں۔ متاثر ہ افراد کی  مجموعی تعداد میں سے تاحال 624 افراد روبہ صحت ہو چکے ہیں۔ 151افراد کی موت واقع ہو چکی ہے۔

*راجستھان: راجستھان میں 104نئے معاملات رپورٹ کئے گئے ہیں۔ یہ بات وزارت صحت و کنبہ بہبود کی اعداد وشمار میں بتائی گئی ہے۔ اس طریقے سے راجستھان میں رپورٹ کئے گئے کیسوں کی مجموعی تعداد 2770کے بقدر ہو گئی ہے۔ تاحال جتنے لوگوں کے بارے میں اس چھوت سے متاثر ہونے کی خبر ملی ہے، ان کی تعداد 1121ہے اور ان میں سے 65افراد کی موت واقع ہو چکی ہے۔

*چھتیس گڑھ:وزیراعلی بھوپیش بگھیل نے وزیراعظم مودی کو اس امر کا مراسلہ ارسال کیا ہے، جس میں گزارش کی گئی ہے کہ صحتی کارکنان کے طرز پر ہی پولیس کےعملے، مقامی بلدیاتی اداروں کے افسران اور ملازمین ، جن کا تعلق ضلعی انتظامیہ سے ہے، کو بھی وزیراعظم کے بہبودی پیکیج کے تحت  بیمہ اسکیم میں شامل کیاجائےگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

 

م ن۔ک ا۔

U-2255



(Release ID: 1620829) Visitor Counter : 203