صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت نے پی سی اینڈ پی این ڈی ٹی ایکٹ کو معرض التوا میں نہیں ڈالا ہے یعنی اس ایکٹ کے تحت استقرار حمل سے قبل یا استقرار حمل کے بعد صنفی انتخاب کی ممانعت اب بھی برقرار ہے

Posted On: 09 APR 2020 7:13PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،09 اپریل   :  میڈیا کا ایک سیکشن اس  امر کے اندازے لانے میں مصروف ہے  کہ صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت نے پی سی اینڈ پی این ڈی ٹی ( ماقبل استقرار حمل اور زچگی سے قبل جنین کی تشخیص سے متعلق تکنیکات ( صنفی انتخاب کی ممانعت )ایکٹ 1994 کو معرض التوا میں ڈال دیا ہے۔

وضاحت کی جاتی ہے کہ صحت اور کنبہ بہبود کی وزارت نے پی سی اینڈ پی این ڈی ٹی کو معرض التوا میں نہیں ڈالا ہے جس کی رو سے استقرار حمل سے قبل یا استقرار حمل کے بعد صنفی انتخاب کی ممانعت ہے ۔

جاری لاک ڈاؤن کو مد نظر رکھتے ہوئے جو کووڈ -19 وبائی مرض کے نتیجے میں نافذ ہوا ہے ، صحت کی وزارت نے مورخہ 4 اپریل 2020 کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا ہے جس کے تحت پی سی اینڈ پی این ڈی ٹی رولس 1996 کی چند تجاویز کو ملتوی ؍ معرض التوا میں ڈال دیا گیا ہے۔ ان قواعد کا تعلق اس مدت کے دوران اختتام پذیر ہونے والے رجسٹریشن کی توثیق کے لئے درخواست گذار نے ، تشخیصی مراکز کی جانب سے آنے والے مہینے کی پانچ تاریخ تک رپورٹ داخل کرنے اور ریاستوں ؍ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے سہ ماہی پیش رفت رپورٹ داخل کرنے سے ہے ۔

اس بات کا اعادہ کیا جاتا ہے کہ الٹراساؤنڈ کلینک ، صنفی مشاورت کے مراکز ، جینیاتی تجربہ گاہیں، جینیاتی شفا خانے اور امیجنگ مراکز خانے کو روزانہ کی بنیاد پر تمام ضروری ریکارڈ رکھنے ہوں گے جیسا کہ قانون میں متذکرہ ہے ۔

 صرف کاغذات داخل کرنے کے لئے مقررہ تاریخ یعنی متعلقہ حکام تک رپورٹ پہنچانے کے معاملے میں توسیع کی گئی ہے اور یہ تاریخ بڑھا کر 30 جون 2020 کر دی گئی ہے۔ کسی بھی تشخیصی مرکز کو پی سی اینڈی پی این ڈی ٹی ایکٹ کی تجاویز پر عمل کرنے کے معاملے میں کوئی استثنائی  نہیں فراہم کی گئی ہے۔

 تمام لازمی ریکارڈ کو قواعد و ضوابط کے مطابق تازہ ترین صورتحال میں تیار رکھنا ہے اور مذکورہ نوٹیفکیشن پی سی اینڈ پی این ڈی ٹی ایکٹ اور اس کے قواعد کے نفاذ کے تقاضوں پر کسی طرح سے اثر انداز نہیں ہوتا۔

 

****************

 

 

م ن۔ م ف

U: 1583



(Release ID: 1612831) Visitor Counter : 165