زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

وزیر زراعت نے لاک ڈاؤن کے دوران زرعی سرگرمیوں کے لئے سہولت فراہم کرانے کے اقدامات کا جائزہ لینے کے مقصد سے افسروں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس کا انعقاد کیا


جناب این ایس تومر نے مستقل مانیٹرنگ کے لئے کنٹرول رومز قائم کئے جانے کی ہدایت کی :انہوں نےکہا کہ زرعی پیداوار اور زراعت سےمتعلق مصنوعات کے نقل و حمل کو روکا نہ جائے

Posted On: 07 APR 2020 8:12PM by PIB Delhi

 

نئی دہلی،8- اپریل 2020/زراعت اور کسانوں کی بہبود ، دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر  جناب نریندر سنگھ تومر نے  آج  یہاں سینئر افسروں کے ساتھ ایک ویڈیو کانفرنس کا انعقاد کیا ، جس کا مقصد لاک ڈاؤن کے دوران زرعی سرگرمیوں کے لئے سہولت فراہم کرنے کے اقدامات  کا جائزہ  لینا تھا۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے وزیراعظم جناب نریندر مودی کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانے کے لئے کئی اقدامات کئے ہیں کہ کسان اور زراعت اور متعلقہ شعبوں میں کام کرنے والے ورکرز بغیر کسی دشواری کے اپنا کام جاری رکھ سکیں۔ جناب تومر نے زراعت اور متعلقہ شعبوں کو  دی جانے والی چھوٹ پر سختی سے عمل کئے جانے کی اپیل کی اور مختلف قسم کی رعایتوں  اور چھوٹ کی مستقل مانیٹرنگ کے لئے کنٹرول رومز  قائم کئے جانے کی ہدایت کی۔

کووڈ-19 کے پھیلنے کو روکنے کے لئے 21 روزہ لاک ڈاؤن پر عمل کرتے ہوئے کسانوں کو شروع میں بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جناب  نریندر سنگھ تومر  نے وزیراعظم کی رہنمائی میں مرکزی  داخلہ اور خزانہ کی وزارتوں کے  سینئر افسروں کے ساتھ مشورہ کیا اور کسانوں کے لئے کئی  راحت کے اقدامات فوری طور پر کئے گئے۔ زراعت اور کسانوں کی بہبود کے وزرائے مملکت جناب پرشوتم روپالا  اور جناب کیلاش چودھری کے ساتھ جناب نریندر سنگھ تومر نے آج مرکزی حکومت کے متعلقہ رہنما خطوط اور ہدایتوں کے نفاذ کا جائزہ لینے کے لئے  سینئر افسروں کے  ساتھ  ایک ویڈیو کانفرنس کی صدارت کی۔

جناب این ایس تومر نے کہا کہ   زراعت اور متعلقہ شعبوں کو دی گئی   رعایتوں اور چھوٹ کو نافذ کرتے وقت افسروں کو یہ یقینی بنانا چاہئے کہ سوشل ڈسٹینسنگ سے متعلق قائدوں پر سختی سے عمل کیا جائے۔ وزیر موصوف نے کہاکہ  کسانوں کو فصل کی کٹائی میں  دشواری  نہیں پیش آنی چاہئے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس بات کے لئے تمام کوششیں کی جانی چاہئیں کہ کسان اپنے کھیتوں کے قریب ہی اپنی پیداوار کو بیچ سکیں۔ اس کے علاوہ اس بات کو بھی یقینی بنایا جائے کہ زرعی پیداوار کو ریاست کے اندر اور دوسری ریاستوں میں بغیر رکاوٹ کے لے جایا جائے۔ اس سلسلہ میں زرعی پیداوار لے جانے والے ٹرکوں کو آنے جانے  کی چھوٹ دی گئی ہے ۔وزیر موصوف نے کہا کہ  جلد ہی فصلوں کی بوائی شروع ہوجائے گی اور اس دوران  بیجوں اور فرٹیلائزرس کی  کوئی کمی  نہیں  ہونی  چاہئے۔   انہوں نے کہا کہ  اناج اور زرعی پیداوار کی  برآمدات بھی متاثرنہیں ہونی چاہئے۔

حکومت نے زرعی پیداوار کی حوصولیابی میں مصروف ایجنسیوں کے کام کو بھی  لاک ڈاؤن سے چھوٹ دی ہے۔ ان میں ایم ایس پی  کے کام کاج  اور زرعی پیداوار منڈی کمیٹی کے ذریعہ چلائے جانے والی منڈیوں یا جیسا بھی ریاستی حکومتو ں کے ذریعہ  نوٹی فائی کیا گیا ہو:کھیت میں کام کرنے والے کسانوں اور کھیت مزدوروں کے کھیتی سے متعلق کام :کھیتی سے متعلق مشنری  سے متعلق کسٹم ہائرنگ سینٹر (سی ایچ سی):فرٹیلائزرس جراثیم کش ادویات اور بیچ کی مینوفیکچرنگ اور پیکجنگ  یونٹوں اور فصلوں کی کٹائی او ر بوائی سے  متعلق  مشینوں مثلاً کمبائنڈ ہارویسٹر  اور دیگر زرعی /باغبانی  کے آلات کو  ریاست کے اندر اور دیگر ریاستوں میں لانا لے جانا شامل ہے۔ زراعت اور باغبانی سے متعلق سپلائروں کو بھی  چھوٹ کے زمروں کی فہرست میں شامل  کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ  زرعی مشنری اس کے اسپیئر پارٹ(اس کی سپلائی چین سمیت اور مرمت کی دکانوں اور شاہراہوں ترجیحاً فیول پمپوں پر واقع  ٹرک مرمت کی دکانوں کو بھی زرعی پیداوار  کو لانے لے جانے  کو آسان بنانے کے لئے کھلا رکھا جاسکتاہے۔ اسی طرح چائے کی صنعت ،باغات سمیت کو زیادہ سے زیادہ پچاس فی صد ملازمین کے ساتھ کام کرنے کی چھوٹ دی گئی ہے۔

کسانوں کے ذریعہ زرعی پیداوار کی مارکیٹنگ کو  مضبوط بنانے کے لئے نیشنل ایگریکلچر مارکیٹ (ای  -این اے ایم)پلیٹ فارم  میں خصوصیات شامل کی گئی ہیں جس سے کووڈ -19 کے خلاف موثر جنگ میں منڈیوں میں بھیڑ بھاڑ کو کم کرنے کی اہم ضرورت کے وقت کسانوں کواپنی زرعی پیداوار  بیچنے کے لئے تھوک منڈیوں میں خود آنے کی ضرورت  کم ہوگی۔حکومت نے  تین لاکھ روپے تک کے ایسے  قلیل مدتی  فصل کے قرضوں کی قسطوں کی ادائیگی کو 31 مئی تک کے لئے  آگے بڑھا دیا ہے جن کی ادائیگی  یکم مارچ 2020  اور 21 مئی 2020 کے درمیان کی جانی تھی۔ اب کسان آگے بڑھائی گئی مدت تک بغیر کسی  جرمانے کے 4 فی صد سالانہ سود کے ساتھ ایسے قرضوں کی ادائیگی کرسکتے ہیں۔

 

م ن۔  ا گ ۔ ج

Uno-1536


(Release ID: 1612315) Visitor Counter : 152