وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم کا ’من کی بات 2.0‘ کی 10ویں قسط کے تحت قوم سے خطاب


عوام سے لاک ڈاؤن پر عمل کرنے کی اپیل

Posted On: 29 MAR 2020 2:07PM by PIB Delhi

 

’من کی بات 2.0‘ کی 10 ویں قسط کے تحت خطاب کے دوران وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سخت فیصلے لینے کے لئے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ کووِڈ19 کے خلاف جنگ کے لئے سخت فیصلہ لینا ضروری تھا۔

 

انہوں نے کہا کہ بھارت کی سلامتی کے لئے یہ بہت ضروری تھا، انہوں نے امید ظاہر کی کہ بھارت کے عوام متحد ہوکر کووِڈ۔19 کو شکست دے سکتے ہیں۔

 

انہوں نے کہا، ’’لاک ڈاؤن سے عوام اور ان کے کنبوں کے تحفظ فراہم ہوگا اور جو لوگ سماجی علیحدگی کے سلسلے میں جاری کی گئیں سرکاری ہدایات پر عمل نہیں کر رہے ہیں وہ بڑی مصیبت میں پھنسنے والے ہیں۔‘‘

 

من کی بات کے دوران آج اپنے خیالات ساجھا کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ عوام کو بالخصوص ناداروں کو لاک ڈاؤن کے نتیجے میں پریشانیاں اٹھانی پڑ رہی ہیں۔ انہوں نے عوام کے تئیں ہمدردی کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت جیسے 130 کروڑ کی آبادی والے ملک میں کورونا سے نمٹنے کے لئے اس کے علاوہ کوئی اور متبادل نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے نتیجے میں دنیا بھر میں پیدا ہونے والی صورتحال کے پیش نظر اس طرح کے اقدامات اس لئے کیے گئے کیونکہ یہ زندگی اور موت کا معاملہ تھا ۔

 

’’ایوم ایوم وکار، اپی ترونہا سادھیتے سوکھم‘‘ قول دوہراتے ہوئے، جس کا مطلب ہے، ’’ایک بیماری اور اس کے اثرات کو شروعات ہی میں ختم کردینا چاہئے‘‘ وزیر اعظم نے زور دیتے ہوئے کہا کہ لاعلاج بیماری کا علاج بہت مشکل ہوتاہے۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس نے پوری دنیا کے عوام کو گھروں میں بند رہنے پر مجبور کر دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’اس وبا نے علم، سائنس، غریب اور امیر، طاقتور اور ناتواں، سبھی کے لئے ایک بڑی چنوتی کھڑی کر دی ہے۔ یہ بیماری کسی ایک ملک کی سرح تک ہی محدود نہیں ہے، اور نہ ہی یہ کسی مخصوص خطے یا موسم کی تفریق کرتی ہے۔‘‘

 

وزیر اعظم مودی نے تمام انسانوں سے متحد ہوکر اس وبا کو ختم کرنے کا عہد کرنے کی اپیل کی ہے کیونکہ یہ وائرس انسانی نسل کو تباہ وبرباد کردینے کے درپے ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ لاک ڈاؤن پر عمل دوسروں کی مدد کرنا نہیں بلکہ خود کی حفاظت کا ایک طریقہ ہے۔ انہوں نے عوام سے آئندہ کچھ دنوں کے لئے خود کو اور خود کی فیملی کو محفوظ رکھنے اور لکشمن ریکھا کو پار نہ کرنے کی اپیل کی۔

 

وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کر رہے ہیں کیونکہ انہیں اس بیماری کی سنگینی کا اندازہ نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے ان سے اپیل کی کہ وہ لاک ڈاؤن سے متعلق ہدایات پر عمل کریں، ورنہ کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے نتیجے میں پیداہونے والے خطرناک نتائج سے ہمیں اپنے آپ کو بچانا بہت مشکل ہو جائے گا۔ انہوں نے ایک قول ’’آروگ یم پرم بھاگ یم، سواستھ یم سروارتھ سدھانم‘‘ کو دوہرایا جس کا مطلب ہے، ’اچھی صحت ہی سب سے بڑی خوش نصیبی۔‘ اس قول کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے  کہا کہ اچھی صحت ہی اس دنیا میں خوش رہنے کا واحد راستہ ہے۔

***

 

۰۰۰۰۰۰۰۰

(م ن-س ش- ا ن)

U-1398



(Release ID: 1609106) Visitor Counter : 130