وزیراعظم کا دفتر

بھارت نے خود کو ’’قوم  جانناچاہتی ہے‘‘ سے ’’پہلے قوم‘‘ میں یکسر تبدیل کیا ہے:وزیراعظم جب قوم پہلے ہوتی ہے  تو ملک بڑے فیصلے کرتا ہے:وزیراعظم


وزیراعظم نے ’’جمہوریہ سمّٹ‘‘ 2019 میں کلیدی خطبہ دیا

Posted On: 26 NOV 2019 9:34PM by PIB Delhi

 

نئیدہلی۔26؍نومبر۔وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج یہاں  جمہوریہ سمّٹ میں کلیدی خطبہ دیا۔ اس سال کی سمّٹ کا موضوع ہے ’’بھارت کی گھڑی  قوم پہلے ‘‘

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے خود کو ’’قوم جاننا چاہتی ہے ‘‘ سے ’’پہلے قوم‘‘  میں تبدیل کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا  کہ جن مسائل  کو کئی دہائیوں سے  حل نہیں کیا گیا تھا انہیں اب حل کرلیا گیا ہے۔  یہ دو وجوہات سے ہوا ہے۔ 130 کروڑ لوگوں کی سوچ کہ بھارت کی گھڑی اور بھارت پہلے ۔

کشمیر میں  دفعہ 370 ختم کیے جانے کے سلسلے میں وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے دہشت گردی کے پیچھے  بڑی وجہ کو ختم کیا  ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ دفعہ 370 جس کے تحت  جموں وکشمیر کو خصوصی درجہ دیا ہوا تھا ، آئین میں ایک عارضی  سہولت تھی لیکن  کچھ کنبوں کی وجہ سے  اسے مستقل  سمجھا جاتا تھا۔

انہوں نے زور دیکر کہا کہ جب قوم پہلے ہوتی ہے تو ملک بڑے فیصلے کرتا ہے اور جب ملک اُن فیصلوں کو تسلیم کرتا ہے تو قوم آگے بڑھتی ہے۔  انہوں نے کہا کہ عوام نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تاکہ آدھار کو قانونی طور پر تسلیم نہ کیاجاسکے۔ ان لوگوں نے آدھار کی  شبیہ خراب کرنے میں اپنی ساری طاقت جھونک دی لیکن آدھار سے  اُن کا سچ سامنے لانے میں  بڑی مدد ملی۔ اس سے  تقریباً  ڈیڑھ لاکھ کروڑ  روپئے غلط ہاتھوں میں  پڑنے سے بچے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر سال تقریباً اتنی ہی رقم غلط ہاتھوں میں پڑ رہی تھی اور ایسا کوئی نہ تھا جو اسے روک دے۔ ہم نے نظام میں سے اس بڑی خرابی کو  دور کرنے کیلئے کام کیا کیوں کہ بھارت ہمارے لئے مقدم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جی ایس ٹی اس سے پہلے  ملک میں کبھی لاگو نہیں ہوسکتی تھی۔  آج عام شہریوں سے متعلق 99 فیصد چیزوں پر پہلے کی بہ نسبت  تقریباً  آدھا ٹیکس لگ رہا ہے۔ ایک وقت تھا جب ریفریجریٹرز ، مکسرز ، جوسرز، ویکیوم کلینرس، گیجرس، موبائل فونس، واشنگ مشینز ، گھڑیوں ، ان سبھی پر  31فیصد سے زیادہ ٹیکس لگتاتھا ۔ آج ان سبھی چیزوں پر ٹیکس گھٹا کر تقریباً 10 سے 12 فیصد کر دیا گیاہے۔

دلّی میں غیرقانونی کالونیوں کو ضابطے میں لانے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ لاکھوں کنبوں کی زندگی میں دہائیوں سے بڑی غیریقینی تھی۔ لوگ  اپنی گاڑھی کمائی سے مکانات خریدتے تھے لیکن وہ مکمل طور پر اس کے مالک نہیں ہوتے تھے۔ یہ پریشانیاں ہمیشہ قائم رہیں۔  ہماری حکومت نے  اسے  ختم کرنے کا فیصلہ کیا اور اب  50 لاکھ سے زیادہ دلّی والوں کو  اپنے گھر اور بہتر زندگی کایقین ہوگیا  /امید ہوگئی / اعتماد ہوگیا  ۔ 

وزیراعظم نے زور دیکر کہا  آج بھارت میں جس رفتار اور جس پیمانے پر کام ہورہا ہے اس کی پہلے کوئی نظیر نہیں ملتی۔  بیت الخلاء کی سہولت  تقریباً 60 کروڑ بھارتیوں کو ساٹھ مہینے میں فراہم کردی گئی۔ اس قسم کے منصوبے اور پروگرام اسی وقت بنائے جاسکتے ہیں او ران پر عمل کیا جاسکتا  ہے جب قوم مقدم ہو۔

انہوں نے یہ بھی کہا  کہ جب آپ خودغرضی کے دائرے سے باہر آجاتے ہیں تو ہر ایک کی مدد ہر ایک کی ترقی اورہر ایک کے  اعتبار کو اپنی پالیسی  اور اپنی سیاست کی بنیاد بنالیتے ہیں۔ اس سوچ نے  ہمیں   ترقی  کی دور میں  پیچھے کردیا اور ہم  یہ سیکھنے میں پیچھے رہ گئے  کہ ہمیں  ملک کے 112 امنگوں والے  ضلعوں  میں  نئے نظریات  کے ساتھ کیسے کام کرنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ قوم کو مقدم رکھنے کا ہی جذبہ ہے جس کی وجہ سے  37 کروڑ سے زیادہ بینک کھاتے کھولے گئے جس سے غریبوں کا رابطہ بینکنگ نظام سے ہوا۔ یہ قوم کے مقدم ہونے کی ہی سوچ تھی جس کی وجہ سے  پانی ، زندگی کا مشن بنا۔ آئندہ دنوں میں  تقریباً ساڑھے تین لاکھ کروڑ   روپئے اس مشن پر خرچ کیے جائیں گے تاکہ ملک کے دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو  صاف ستھرا پینے کا پانی  مل سکے اور  ہر گھر کیلئے پانی مہیا ہو۔

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ان کی آمدنی میں اضافے کے ارادے کے ساتھ  ملک کی معیشت کو  پانچ ٹریلین امریکی ڈالر  تک پہنچانے کانشانہ مقرر کیا گیا ہے۔  انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے  کہ قوم  کو مقدم رکھنے کے جذبے کے ساتھ  کام کرتے ہوئے ہم ہر فیصلے کا بالکل صحیح نتیجہ حاصل کریں گے اور ملک  ہر نشانہ حاصل کریگا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس جذبے سے نئے بھارت کے نئے امکانات  اور نئے مواقع پر ایک تفصیلی بات چیت ہوگی۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

م ن۔اس۔ع ن

U-5381


(Release ID: 1593697) Visitor Counter : 173