وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

راجیہ سبھا کے چیئرمین تھیرو سی پی رادھا کرشنن  کو تہنیت پیش کرنے کے دوران  وزیر اعظم کی تقریر کا متن

प्रविष्टि तिथि: 01 DEC 2025 1:13PM by PIB Delhi

معزز چیئر مین جی  ،

سرمائی جلاس شروع ہو رہا ہے اور آج یہ ہم سب ایوان کے معزز اراکین کے لیے فخر کا لمحہ ہے ۔آپ کا استقبال کرنا اور اآپ کی رہنمائی میں ایوان کے ذریعے ملک کو ترقی کی راہ پر لے جانے کے لیے اہم موضوعات ومسائل پر بحث ،اہم فیصلہ اور اسمیں آپ کی بیش قیمتی رہنمائی ایک بہت بڑا موقع ہم سب کے لیے ہے۔ میں آپ کو ایوان کی طرف سے ، اپنی طرف سے بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں ، آپ کا استقبال کرتا ہوں اور آپ کو  نیک خواہشات پیش کرتا ہوں اور میں یہ بھی یقین دلاتا ہوں کہ اس ایوان میں بیٹھے ہوئے تمام معزز اراکین ، ایوان بالا کے وقار کو برقرار رکھتے ہوئے ، آپ کے وقار کو بھی ہمیشہ ملحوظ نظر رکھیں گے ۔ میں آپ کو اس بات کی یقین دہانی کراتا ہوں ۔

ہمارے چیئرمین جی  ایک عام خاندان سے آتے ہیں ،  ایک کسان خاندان سے  نکلے ہیں اورانہوں نے اپنی پوری زندگی سماج کی خدمت کے لیے وقف کی ہے،سماجی خدمت ان کی مستقل حیثیت رہی ہے ۔سیاسی پہلو اس کا ایک حصہ رہا ہے ، لیکن مرکزی دھارا سماجی خدمت  ہی رہا ہے  ، معاشرے کے تئیں  وقف ہوکر جتنا کچھ  وہ اپنی جوانی سے لے کر اب تک وہ کر تے آئے ہیں،کرتے رہے ہیں۔ وہ ہم سبھی سماجی خدمت کے تئیں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے باعث ترغیب ہے اوررہنمائی  ہیں۔ عام خاندان سے ، عام معاشرے سے ، عام سیاست سے ،جہاں الگ الگ کروٹ بدلتی رہی ہے، اس کے باوجود ، آپ کا یہاں تک پہنچنا ، ہم سب کی رہنمائی حاصل ہونا ، ہندوستان کی جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت ہے ۔ یہ میری خوش قسمتی رہی ہے کہ میں آپ کو طویل عرصے سے جانتا ہوں اور عوامی زندگی میں ایک ساتھ کام کرنے کا موقع بھی ملا ہے ۔ لیکن جب مجھے یہاں وزیر اعظم کے طور پر ذمہ داری ملی اور جب میں نے آپ کو مختلف ذمہ داریوں میں کام کرتے دیکھا تو میرے لیے بہت مثبت محسوس کرنا بہت فطری تھا ۔ کوئر بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے  ہسٹوریکلی ہائیسٹ پروفٹ والی  انسٹی ٹیوشن میں کنورٹ کرنا ، یعنی آپ کا کسی ادارے کے تئیں وقف ہو تو کس قدر اسے ترقی دی جاسکتی ہے، اور کیسے دنیا میں اس کی پہچان بنائی جاسکتی ہے، وہ آپ نے کرکے دکھایا۔آپ کو ہندوستان کے بہت سے علاقوں میں کام کرنے کا موقع ملا، بہت کم لوگوں کو ایسے مواقع نصیب ہوتے ہیں۔آپ  جھارکھنڈ میں ، مہاراشٹر میں ، تلنگانہ میں ، پڈوچیری میں ، گورنر ، لیفٹیننٹ گورنر کی حیثیت سے مختلف ذمہ داریاں نبھا تے رہے ۔اور میں دیکھتا تھا کہ کس طرح آپ نے جھارکھنڈ میں آدی ذات کے معاشرے کے درمیان اپنے تعلقات استوار کیے ۔جس طرح سے آپ چھوٹے چھوٹے گاؤں کا دورہ کرتے تھے ۔وہاں کے وزیر اعلی جب بھی ان سے ملتے تو بڑے فخر کے ساتھ ان چیزوں کا ذکر کرتے ۔ اور کبھی کبھی وہاں کے سیاست دانوں کے لیے یہ تشویش تھی کہ ہیلی کاپٹر ہو یا نہ ہو ،اس کی  کوئی پرواہ کیے بنا  جو گاڑی ہے آپ چلتے رہتے تھے، رات کو چھوٹی چھوٹی جگہوں پر رک جانا  ۔یہ جو آپ کا ایک خدمت کا جذبہ تھا ، اس کو گورنر کے عہدے پر رہتے ہوئے بھی ، جس طرح سے آپ نے اسکو ایک نئی بلندی دی، اسے ہم بخوبی واقف ہیں۔ میں نے آپ کو ایک کارکن کے طور پر دیکھا ہے ، ایک معاون  کے طور پر ہم نے ایک ساتھ  کام کیا ہے ۔ ایک ایم پی کے طور پر ، میں نے دیکھا ہے ، مختلف عہدوں پر دیکھتے ہوئے آج یہاں پر پہنچے،لیکن  میں نے  ایک بات محسوس کی ہے کہ عام طور پر عوامی زندگی میں عہدے پر پہنچنے کے بعد کبھی لوگ عہدے کا بوجھ محسوس کرتے ہیں ، اور کبھی کبھی پروٹوکال میں دب جاتے ہیں۔ لیکن میں نے دیکھا کہ آپ کا پروٹوکال سے کوئی ناطہ نہیٰں رہا ہے۔آپ پروٹوکال سے ماورا رہے ہیں اور میں سمجھتا ہوں کہ عوامی زندگی میں پروٹو کال سے آزادی ایک طاقت ہوتی ہے اور وہ طاقت ہم ہمیشہ آپ میں محسوس کرتے رہیں، اور یہ ہمارے لیے باعث فخر ہے۔

معززچیئرمین  جی،

آپ کی شخصیت میں خدمت ، لگن اور تحمل ، ان تمام باقوں سے  ہم بخوبی واقف ہیں ۔ ویسے آپ ڈالر سٹی میں پیدا ہوئے تھے ، اور اس کی اپنی شناخت ہے ۔ لیکن اس کے باوجود ، آپ نے انتودیہ کو اپنی خدمت کے شعبے کے طور پر منتخب کیا ۔ آپ نے ہمیشہ ایک ڈالر  سٹی  کے بھی اس طبقے کی فکر کی جو  پسماندہ اور کچھ محروم خاندان تھے ۔

معززچیئرمین جی ،

میں ان دو واقعات کا ذکر کرنا چاہیے جو میں نے آپ سے اور آپ کے اہل خانہ سے سنے ہیں اور جن کا آپ کی زندگی پر بڑا اثر پڑا ہے ۔ بچپن میں اویناشی مندر کے تالاب میں ڈوبنے کے خدشے کے درمیان کا مرحلہ ، آپ کے لیے ہمیشہ  رہا ہے کہ میں تو ڈوب رہا تھا ، کس نے بچایا ، کیسے بچایا ، مجھے نہیں معلوم   میں بچ گیا۔اور اس ایشور نے کچھ آپ پر کرپا کی ، اس طرحکا جذبہ آپ کے خاندان کے لوگ  ہمیشہ بتاتے ہیں۔اور دوسرا جو ہم سب بہت قریب سے جانتے ہیں ۔ جب کوئمبٹور میں لال کرشن اڈوانی جی کا دورہ ہونے والا تھا ، اس سے کچھ دیر پہلے ایک خوفناک بم دھماکہ ہوا ۔ شاید 60-70 افراد ہلاک ہو گئے ، ایک خوفناک بم دھماکہ تھا ، اور اس وقت آپ بال بال بچ گئے تھے،ان دونوں میں ، جب آپ ایشور کی  طاقت کی علامت دیکھتے ہوئے اپنے آپ کو معاشرے کے لیے زیادہ لگن کے ساتھ کام کرنے کی وجہ کے طور پر تبدیل کرتے ہیں ، تو یہ اپنے آپ میں ایک مثبت سوچ کی زندگی کی عکاسی کرتا ہے ۔

معززچیئرمین جی ،

ایک بات مجھے معلوم نہیں تھی ، لیکن مجھے ابھی پتہ چلا ۔ آپ شاید نائب صدر بننے کے بعد کاشی گئے تھے اور آپ کا کاشی کا دورہ تھا تو  ایک رکن پارلیمنٹ کے ناطے  ، فطری طور پر میرا ذہن ، وہاں سب کچھ ٹھیک ٹھاک ہی رہتا  ہے ۔ لیکن آپ نے وہاں ایک بار بتائی ،  جو میں نے سنی وہ میرے لیے نئی بات تھی ۔ آپ نے وہاں کہا کہ آپ ویسے بھی نان ویج کے عادی تھے  ، لیکن جب آپ   زندگی میں پہلی بار کاشی گئے تھے  اور کاشی میں پوجا وغیرہ کی ، ماں گنگا کا آشیرواد ملا اور آپ کو معلوم نہیں تھا کہ آپ کے اندر کوئی عزم ہوجائے اور اس دن سے آپ نے فیصلہ کیا کہ آپ اب نان ویج نہیں کھائیں گے ۔ اب  یہ کوئی نہ کوئی ساتوک  جذبہ کوئی نان ویج کھانے والے  برے ہیں ایسا میں نہیں کہہ رہا ہوں لیکن  آپ کے  ذہن میں کاشی کی دھرتی پر خیال آیا تو ایک ایم پی کے ناطے میرے لیے بھی ایک یاد رکھنے والے ایک واقعہ کے طورپر میں اس کو ہمیشہ یاد رکھوں گا۔اندر کچھ روحانی جذبات ہیں ، جو ہمیں اس سمت میں آگے بڑھنے کی ترغیب دیتے ہیں ۔

معزز چیئر مین جی ،

طالب علمی کی زندگی  سے آپ کی قائدانہ صلاحیت رہی ہے ۔ آج قومی قیادت کی سمت میں آپ ہم سب کی رہنمائی کرنے کے لیے یہاں موجود ہیں۔یہ ہم سب کے لیے فخر کی بات ہے۔

معزز چیئر مین جی ،

آپ جمہوریت کے محافظ کے طورپر اپنی جوانی میں ، کمی عمری میں جب کسی بھی آسان راستے سے جانے کا من کرجاتا ہے ، آپ نے وہ راستہ نہیں منتخب کیا، آپ نے جدوجہد کی راہ کا انتخاب کیا۔ جمہوریت پر آئے بحران کے سامنے مقابلہ کرنے کا راستہ چنا اور آپ نے ایمرجنسی میں لوک تنتر کے ایک سپاہی کے طورپر جس طرح سے لڑائی لڑی ، وسائل محدود تھے ، حدود تھیں ، لیکن جذبہ کچھ اور ہی تھا اور  وہ اس علاقے کے سبھی اس نسل کے  تمام نوجوان  آج بھی ایمرجنسی کے خلاف آپ کی جو لڑائی تھی جمہوریت کے لیے آپ کی جدوجہد تھی، اس میں آپ نے عوامی بیداری کے جو مختلف پروگراموں کو اپنایا تھا ، لوگوں کو جس طرح آپ ترغیب دیتے تھے ، وہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جمہوریت کے حامیوں کے لیے ایک باعث ترغیب واقعہ رہا۔آپ ایک اچھے تنظیم کار رہے ہیں، میں بخوبی جانتا ہوں، آپنے تنطیم میں جو بھی ذمہ داریاں سنبھالنے کا موقع آیا آپ نے اس ذمہ داری میں اپنی محنت سے چار چاند لگادیے۔ آپ نے ہمیشہ سب کو جوڑنے کی کوشش کی ، نئے خیالات کو قبول کرنے کی کوشش کی ، نئی نسل کو مواقع دینے کی کوشش کی ۔ یہ ہمیشہ تنظیم میں آپ کے کام کی پہچان رہا ہے ۔ کوئمبٹور کے لوگوں نے آپ کو یہاں ایم پی کے طور پر خدمات انجام دینے کے لیے بھیجا اور تب بھی  بھی آپ  ایوان میں  رہتے ہوئے ہمیشہ اس علاقے کی ترقی کے لیے اپنی باتوں کو کافی اہمیت کے ساتھ  لوگوں کے سامنے رکھا ،  یوان کے سامنے رکھا۔یہ آپ کا طویل تجربہ چیئر مین کے طورپر اور ملک کے نائب صدر جمہوریہ کے طورپر بہت ہی متا ثر کن ہوگا ، ہم سب کے لیے رہنما ثابت ہوگا اور مجھے یقین ہے کہ میرے جیسے اس ایوان کے تمام اراکین اس قابل فخر  لمحے کو ذمہ داریوں کے ساتھ آگے بڑھائیں گے ۔ اسی جذبے کے ساتھ ، ایوان کی جانب سے ، میں آپ کو بہت بہت  نیک خواہشات پیش کرتا ہوں ۔

 

************

ش ح۔م ش ۔ م ذ

 (UN. 2086)


(रिलीज़ आईडी: 2196847) आगंतुक पटल : 5
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: English , हिन्दी , Gujarati