وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے2025 کے سرمائی اجلاس کے آغاز پر اظہارِ خیال کیا


چاہے کوئی بھی جماعت ہو، ہمیں یہ یقینی بنانا چاہیے کہ نئے اراکینِ پارلیمنٹ اور پہلی بار پارلیمنٹ میں آنے والے اراکین کو بامعنی مواقع فراہم کیے جائیں:وزیرِ اعظم

بھارت نے ثابت کر دیا ہے کہ جمہوریت نتائج دے سکتی ہے: وزیرِ اعظم

یہ سرمائی اجلاس ہماری کوششوں میں نئی توانائی ڈالے گا تاکہ ہم ملک کو اور بھی تیز رفتار سے آگے لے جا سکیں:وزیرِ اعظم

प्रविष्टि तिथि: 01 DEC 2025 12:41PM by PIB Delhi

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج پارلیمنٹ کے احاطے میں 2025 کے سرمائی اجلاس کے آغاز سے پہلے میڈیا سے خطاب کیا۔ وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ یہ اجلاس صرف ایک رسمی تقریب نہیں، بلکہ ملک کی تیز رفتار ترقی کے جاری سفر کے لیے توانائی کی تجدید کا ایک اہم ذریعہ ہے۔جناب مودی نےمزید کہا کہ“میرا پختہ یقین ہے کہ یہ اجلاس ان کوششوں میں نئی توانائی ڈالے گا جو اس وقت ملک کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے جاری ہیں’’۔

وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے مسلسل اپنی جمہوری روایات کی توانائی اور جوش و جذبے کو ہمیشہ ظاہر کیا ہے۔ حالیہ بہار کے انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے رائے دہندگان کی ریکارڈ شراکت داری  کوملک کی جمہوری قوت کی ایک مضبوط تصدیق قرار دیا۔ انہوں نے خواتین رائے دہندگان کی بڑھتی ہوئی شمولیت کو ایک قابلِ ذکر اور حوصلہ افزا رجحان کے طور پر نمایاں کیا جو جمہوری عمل میں نئی امید اور اعتماد لاتا ہے۔ انہوں نےاس بات کی طرف توجہ دی کہ جیسے جیسے بھارت کے جمہوری ادارے مضبوط ہو رہے ہیں، دنیا غور سے دیکھ رہی ہے کہ یہ جمہوری ڈھانچہ کس طرح ملک کی اقتصادی صلاحیتوں کو بھی مستحکم کر رہا ہے۔ وزیراعظم نے کہا  کہ“بھارت نے ثابت کر دیا ہے کہ جمہوریت نتائج دے سکتی ہے۔ “جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ جس رفتار سے بھارت کی اقتصادی صورتحال نئی بلندیوں تک پہنچ رہی ہیں، وہ اعتماد پیدا کرتی ہیں اور ہمیں ترقی یافتہ بھارت کے ہدف کی طرف بڑھتے ہوئے نئی طاقت عطا کرتی ہیں” ۔

وزیراعظم نے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ اجلاس کو قومی مفاد، تعمیری مباحثے، اور پالیسی پر مبنی نتائج پر مرکوز رکھیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پارلیمنٹ کو اس پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے کہ وہ ملک کے لیے کیا تصور رکھتی ہے اور کیا فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے حزبِ اختلاف سے کہا کہ وہ اپنی جمہوری ذمہ داری پوری کریں اوربامعنی اور مؤثر مسائل اُٹھائیں۔ انہوں نے جماعتوں کو خبردار کیا کہ انتخابی شکست کے باعث پیدا ہونے والی مایوسی پارلیمانی کارروائیوں پر حاوی نہ ہونے پائے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اجلاس میں انتخابی جیت سے پیدا ہونے والے غرور کا اظہار نہیں ہونا چاہیے، جناب مودی نے کہا، “سرمائی اجلاس میں توازن، ذمہ داری، اور عوامی نمائندوں سے متوقع وقار کا عکس ہونا چاہیے”۔

وزیراعظم نے باخبر اور مؤثر مباحثے کی اہمیت پر زور دیا،اراکین سے کہا کہ جو کام اچھے طریقے سے ہو رہا ہے اسے بہتر بنائیں اور جہاں ضرورت ہو تعمیری اور درست تنقید پیش کریں، تاکہ شہری بہتر طور پر باخبر ہوں۔”، انہوں نے کہاکہ یہ کام مطالبہ کرنے والا ہے، لیکن ملک کے لیے ضروری ہے۔

وزیراعظم نے پہلی بار منتخب ہوئےاور نوجوان اراکینِ پارلیمنٹ کے لیےتشویش ظاہر کی اور کہا کہ  مختلف جماعتوں کے بہت سے اراکین محسوس کرتے ہیں کہ انہیں اپنے حلقے  کی نمائندگی کرنے یا قومی ترقی پر مباحثوں میں حصہ لینے کے مناسب مواقع نہیں مل رہے۔ انہوں نے تمام جماعتوں سے اپیل کی کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ ان اراکین کو وہ پلیٹ فارم دیا جائے جس کے وہ مستحق ہیں۔انہوں نے کہاکہ“ایوان اور ملک، دونوں کو نئی نسل کی بصیرت اور توانائی سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔’’

وزیراعظم نے اس بات پربھی زور دیا کہ پارلیمنٹ پالیسی اور عمل درآمد کے لیے ہے، نہ کہ ڈرامے یا نعرہ بازی کے لیے۔ “ڈرامے یا نعرے بازی کے لیےجگہ کی کوئی کمی نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ’’ پارلیمنٹ میں ہماری توجہ پالیسی پر ہونی چاہیے اور ہمارا ارادہ واضح ہونا چاہیے”۔

وزیراعظم نے اس اجلاس کی غیر معمولی اہمیت کو نمایاں کرتے ہوئے کہا کہ یہ معزز نئے چیئرمین کی رہنمائی میں ایوانِ بالا کے ایک نئے دور کے آغاز کا مؤثر سنگِ میل ہے۔

وزیراعظم نےاس بات کو اُجاگر کیا کہ جی ایس ٹی اصلاحات نے شہریوں میں اعتماد کا مضبوط ماحول پیدا کیا ہے اور انہیں اگلی نسل کی اصلاحات کے طور پر پیش کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ سرمائی اجلاس اس سمت میں کئی اہم اقدامات آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔

حالیہ پارلیمانی رویّوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ اب کچھ عرصے سے ہماری پارلیمنٹ کو یا تو انتخابات کی تیاری کے میدان کے طور پریا پھر،انتخابی شکست کے بعد مایوسی نکالنے کے اکھاڑے کے طور پراستعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا، “ملک نے ان طریقوں کو قبول نہیں کیا ہے۔ اب وقت ہے کہ وہ اپنی سوچ اور حکمتِ عملی بدلیں۔ اگر ضرورت پڑے تو میں انہیں بہتر کارکردگی کے چند مشورے دینے کے لیے بھی تیار ہوں۔

 “مجھے امید ہے کہ ہم سب یہ ذمہ داریاں ذہن میں رکھتے ہوئے آگے بڑھیں گے۔ جناب مودی نے دہرایا کہ میں قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ملک ترقی کے راستے پر گامزن ہے۔”ملک کی ترقی کی پرعزم رفتار کی تصدیق کرتے ہوئے انہوں نے کہا“ملک نئی بلندیوں کی طرف بڑھ رہا ہے، اور یہ ایوان اس سفر میں نئی توانائی اور طاقت فراہم کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرے گا۔”

********

ش ح ۔ت ن۔ش ا

U.NO.- 2085

                                     


(रिलीज़ आईडी: 2196839) आगंतुक पटल : 8
इस विज्ञप्ति को इन भाषाओं में पढ़ें: Marathi , Kannada , Assamese , English , हिन्दी , Bengali , Gujarati , Telugu