وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے جوہانسبرگ میں آئی بی ایس اے قائدین کی میٹنگ میں شرکت کی
Posted On:
23 NOV 2025 2:33PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج جنوبی افریقہ کے جوہانسبرگ میں منعقدہ آئی بی ایس اے قائدین کی میٹنگ میں شرکت کی۔ اس اجلاس کی میزبانی جنوبی افریقہ کے صدر عزت مآب سیرل رامافوسا نے کی اور اس میٹنگ میں برازیل کے صدر عزت مآب لوئیز اناسیو لولا دا سلوا نے شرکت کی۔
اسے صحیح وقت پر منعقد کی جانے والی میٹنگ قرار دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ افریقہ کی سرزمین پر پہلی جی20 سربراہ ملاقات کے ساتھ ہوئی اور گلوبل ساؤتھ کے ممالک کے ذریعہ مسلسل چار جی20 صدارت اختتام پذیر ہوئیں، جن میں سے آخری تین آئی بی ایس اے اراکین کے ذریعہ منعقدکی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں انسانیت پر مرتکز ترقی، کثیرالجہتی اصلاح اور پائیدار نمو پر مرتکز متعدد اہم پہل قدمیاں متعارف کرائی گئی ہیں۔
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ آئی بی ایس اے صرف تین ممالک کا گروپ نہیں ہے بلکہ تین براعظموں، تین بڑی جمہوری قوموں اور تین بڑی معیشتوں کو جوڑنے والا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔
وزیراعظم نے زور دے کر کہا کہ حکمرانی کے عالمی ادارے 21ویں صدی کی حقیقتوں سے بہت دور ہیں۔ انہوں نے آئی بی ایس اے سے اپیل کی کہ وہ ایک مضبوط پیغام دے کہ عالمی نظم و نسق کے اداروں خصوصاً اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات اب کوئی متبادل نہیں بلکہ ایک لازمی امر ہے۔
انسداد دہشت گردی کے بارے میں وزیر اعظم نے قریبی تال میل کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دوہرے معیار کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ انسانی مرکوز ترقی کو یقینی بنانے میں ٹکنالوجی کے اہم کردار کو اجاگر کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے تینوں ممالک کے درمیان ڈیجیٹل پبلک انفراسٹرکچر جیسے یو پی آئی، صحت کے پلیٹ فارمز جیسے کووِن، سائبر سلامتی فریم ورک اور خواتین کی زیر قیادت تکنالوجی اقدامات کے اشتراک کو آسان بنانے کے لیے 'آئی بی ایس اےڈیجیٹل اختراع کے اتحاد' کے قیام کی تجویز پیش کی۔
وزیر اعظم نے محفوظ، قابل بھروسہ اور انسان پر مبنی اے آئی اصولوں کی ترقی میں تعاون کرنے کے لیے آئی بی ایس اے کی صلاحیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے آئی بی ایس اے کے رہنماؤں کو آئندہ برس ہندوستان میں منعقد ہونے والی اے آئی امپیکٹ سمٹ کے لیے مدعو کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آئی بی ایس اے ایک دوسرے کی ترقی کی تکمیل کر سکتا ہے اور پائیدار ترقی کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے۔ انہوں نے موٹے اناج، فطری طریقہ کاشت ، آفات سے نمٹنے، سبز توانائی، روایتی ادویات اور صحت کی حفاظت جیسے شعبوں میں تعاون کے مواقع پر روشنی ڈالی۔
تعلیم، صحت، خواتین کو بااختیار بنانے اور شمسی توانائی جیسے شعبوں میں 40 ممالک میں منصوبوں کی حمایت کرنے میں آئی بی ایس اے فنڈ کے کام کو سراہتے ہوئے، وزیر اعظم نے جنوب-جنوب تعاون کو مزید آگے بڑھانے کے لیے آئی بی ایس اے فنڈ برائے موسمیاتی لچکدار زراعت کی تجویز پیش کی۔ وزیر اعظم کی مکمل تقریر [یہاں] دیکھی جاسکتی ہے۔
**********
(ش ح –ا ب ن- ع ر)
U.No:1672
(Release ID: 2193166)
Visitor Counter : 12