ہندوستان نے آئی ایف ایف آئی سفیروں کی گول میز کانفرنس میں مشترکہ پروڈکشن کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا اور گہری ثقافتی اور تکنیکی ہم آہنگی کی اپیل کی
مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ایل مروگن اور سکریٹری سنجے جاجو نے کہا:ہندوستان ’اسٹوڈیو آف دی ورلڈ‘ کے طور پر ابھرنے کے لیے تیار ہے
سفیروں نےہندوستان کی صلاحیت، ٹیکنالوجی اور مشترکہ پروڈکشن کے مواقع کی تعریف کی
انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا نے آج ڈونا پاؤلا کے تاج سِڈیڈ ڈی گووا ہیریٹیج ہوٹل میں ایمبیسیڈرزکی گول میزکانفرنس کے لیے سفارتکاروں کو یکجا کیا۔ اس سیشن میں مشترکہ پروڈکشن کے مواقع، تخلیقی معیشت کی ترقی اور گہرا ثقافتی تبادلہ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے دو طرفہ آڈیو ویژول تعاون کو آگے بڑھانے کے نئے راستے تلاش کیے گئے۔
ہندوستان اور شراکت دار ممالک کے درمیان مکالمے کے لیے ایک جگہ کے طور پر تصور کی گئی یہ گول میز فلم سازی، ٹیکنالوجی شراکت داری اور ضابطہ جاتی ہم آہنگی میں ابھرتے ہوئے امکانات پر مرکوز تھی، جو عالمی تخلیقی ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔ بحث کا مرکز مشترکہ پروڈکشن معاہدوں کے ذریعے اقتصادی قدر کو اجاگر کرنا، ثقافتی اور تکنیکی تبادلے کو فروغ دینا، بیرون ملک فلم سازوں کے لیے ضابطہ کے چیلنجز کوآسان بنانے اور ایک زیادہ باہمی مربوط تخلیقی منظرنامہ قائم کرنا تھا۔

گول میز کانفرنس میں استقبالیہ کلمات پیش کرتے ہوئے وزارت اطلاعات و نشریات کے سکریٹری سنجے جاجو نے ہندوستان کے تیزی سے فروغ پاتے میڈیاکے ماحول اور پروڈکشن ہب کے طور پر اس کی بڑھتی ہوئی ضرورت پر روشنی ڈالی ۔
انہوں نے کہا کہ گول میز کانفرنس ’ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانے اور شراکت داری کو گہرا کرنے میں مدد کرے گی‘ ، جبکہ ملک کے کثیر لسانی صلاحیتوں کا پول اور اس کے ’دنیا کا اسٹوڈیو(tudio of the world s)’ کے طور پر ابھرنے پر زور دیا ، جہاں عالمی کہانیاں تصورکی جاسکتی ہیں ، تیارکی جاسکتی ہیں اور ان کا اشتراک کیا جا سکتا ہے ۔
جاجو نے فلم سازی کے متنوع مقامات سے لے کر جدید اینیمیشن اور وی ایف ایکس اسٹوڈیوز تک ہندوستان کی صلاحیت کو اجاگر کیا اور آئی ایف ایف آئی کے اہم پلیٹ فارم ویوز فلم بازار میں دستیاب مواقع تلاش کرنے کے لیے مندوبین کو مدعو کیا ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ہندوستان کے ساتھ شراکت داری ایک وسیع عالمی تارکین وطن تک رسائی فراہم کرتی ہے ، جس سے کہانیاں ثقافتوں اور بازاروں میں بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچ سکتی ہیں۔

گول میز کانفرنس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر ایل مروگن نے اپنے خصوصی خطاب میں مشترکہ فلم سازی کو ’آڈیو ویژول تعاون کو مستحکم کرنے کا سب سے طاقتور ذریعہ‘ قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کےمیڈیا اور تفریحی شعبہ کے 2025 میں 31.6 بلین امریکی ڈالر تک پہنچنے کا امکان ہے ، جس کی وجہ وی ایف ایکس ، اینیمیشن اور اگلی نسل کی پروڈکشن ٹیکنالوجیز میں تیزی سے ترقی ہے ۔
ڈاکٹر مروگن نے مشترکہ ترقیاتی منصوبوں ، آسان اجازتوں ، صلاحیتوں اور وسائل کی ہموار نقل و حرکت اور فلم سازوں کے لیے تخلیقی آزادی میں اضافے میں دو طرفہ معاہدوں کے کردار پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے غیر قانونی نقل و اشاعت(پائریسی) کے خلاف ہندوستان کے مضبوط اقدامات کے بارے میں بھی بات کی ، جنہیں ایم ای آئی ٹی وائی ، ایم ایچ اے ، اور وزارت قانون کے ساتھ بین وزارتی تعاون کے ذریعے ممکن بنائے گئے ہیں تاکہ عالمی پروڈکشنز کے لیے ایک محفوظ ماحول کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزارتی ریمارکس کے بعد این ایف ڈی سی کی کنسلٹنٹ شروتی راج کمار نے گول میز کے سامنے ہندوستان کی ترقی پذیر پائریسی مخالف فریم ورک کو پیش کیا ۔ نمائش میں ڈیجیٹل لیکیج کو روکنے اور مواد کے مالکان کی حفاظت کے لیے تیار کردہ تکنیکی مداخلتوں اور پالیسی سطح کے طریقہ کار کی تفصیل فراہم کی گئی۔

کیوبا اور نیپال کے سفیروں ، اسرائیل ، گیانا ، آسٹریلیا ، آئرلینڈ ، مراکش ، ٹوگو اور کوٹ ڈی آئیور کی نمائندگی کرنے والے سینئر سفارت کاروں نے گول میز کانفرنس میں شرکت کی اور اپنے اپنے ممالک کی فلمی صنعتوں سے متعلق بصیرت کا اشتراک کیا ۔
معززین نے اجتماعی طور پر ہندوستان کی تخلیقی افرادی قوت کے ساتھ تعاون کرنے ، اس کی تکنیکی طاقتوں تک رسائی حاصل کرنے اور مشترکہ پروڈکشن کے مواقع تلاش کرنے کے بارے میں امید کا اظہار کیا جو ان کے سنیما ماحولیاتی نظام کو باہمی طور پر تقویت بخش سکتے ہیں ۔
اجلاس کا اختتام وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر (ایکس پی ڈی) جناب راجیش پریہار کے اظہار تشکر کے ساتھ ہوا ، جنہوں نے سفارت کاروں کے تعاون کو تسلیم کیا اور ایک باہمی تعاون والے عالمی آڈیو ویژول ماحول کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا ۔ آئی ایف ایف آئی 2025 میں سفیروں کی گول میز کانفرنس مضبوط دو طرفہ تعلقات ، زیادہ متحرک میڈیا شراکت داری اور کہانی سنانے کے مستقبل کے لیے مشترکہ وژن کی تعمیر کی طرف ایک اہم قدم ہے ۔
آئی ایف ایف آئی کے بارے میں
سنہ1952 میں شروع ہوا انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (آئی ایف ایف آئی) جنوبی ایشیا کا قدیم ترین اور سنیما کا سب سے بڑا جشن ہے ۔ یہ فیسٹیول مشترکہ طور پر نیشنل فلم ڈیولپمنٹ کارپوریشن(این ایف ڈی سی)، وزارت اطلاعات و نشریات، حکومت ہند اور انٹرٹینمنٹ سوسائٹی آف گووا (ای ایس جی)، ریاستی حکومت گوا کے زیر اہتمام منعقد ہوتا ہے۔ یہ فیسٹیول سنیما کاایک عالمی پاور ہاؤس بن گیا ہے۔جہاں بحال شدہ کلاسکس جرأت مندانہ تجربات سے ملتی ہیں اور معروف استادپہلی بار آنے والے بے خوف نئے فنکاروں کے ساتھ اپنے تجربات کا اشتراک کرتے ہیں۔
آئی ایف ایف آئی کی اصل چمک اس کے متحرک امتزاج میں ہے—بین الاقوامی مقابلے، ثقافتی نمائشیں، ماسٹرکلاسز، خراج عقیدت، اور مضبوط وویوز فلم بازار، جہاں خیالات، معاہدے اور تعاون پروان چڑھتے ہیں۔ یہ فیسٹیول گووا کے خوبصورت ساحلی منظرنامے کے پس منظر میں 20–28 نومبر کے دوران منعقد ہوتا ہے۔ 56ویں ایڈیشن میں زبانوں، اصناف، اختراعات اور آوازوں کا شاندار امتزاج پیش کیا جائے گا—یہ ہندوستان کی تخلیقی مہارت کا عالمی سطح پر ایک شاندار جشن ہے۔
مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں
IFFI Website: https://www.iffigoa.org/
PIB’s IFFI Microsite: https://www.pib.gov.in/iffi/56new/
PIB IFFIWood Broadcast Channel: https://whatsapp.com/channel/0029VaEiBaML2AU6gnzWOm3F
X Handles: @IFFIGoa, @PIB_India, @PIB_Panaji
******
( ش ح ۔م ع ن۔ ش ب ن)
U. No. 1602
Release ID:
2192609
| Visitor Counter:
10