وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیراعظم کا چھتیس گڑھ کے نوا رائے پور میں شانتی شکھر مراقبہ مرکز کے افتتاح کے موقع پر برہما کماریوں سے خطاب


وزیراعظم نے کہا کہ ریاستوں کی ترقی ملک کی ترقی کو رفتار دیتی ہے، اسی اصول کو سامنے رکھتے ہوئے ہم ایک ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر کے مشن میں سرگرمی سے مصروف ہیں

وزیراعظم نے کہا کہ عالمی امن کا تصور بھارت کی بنیادی فکر کا لازمی حصہ ہے

انہوں نے کہا کہ ہم وہ ہیں جو ہر جاندار میں آفاقیت دیکھتے ہیں، ہم وہ ہیں جو اپنے باطن میں لامحدود کو محسوس کرتے ہیں۔ یہاں ہر مذہبی رسم ایک سنجیدہ دعا کے ساتھ اختتام پذیر ہوتی ہے، ایک دعا جو دنیا کی بھلائی کے لیے ہوتی ہے، ایک دعا جو تمام جانداروں کی خیرسگالی کے لیے ہوتی ہے

وزیراعظم نے کہا کہ جب بھی دنیا کے کسی حصے میں بحران یا آفت آتی ہے، بھارت ایک قابلِ اعتماد شراکت دار کے طور پر مدد کے لیے آگے بڑھتا ہے اور ’پہلے ردعمل ظاہر کرنے والے‘ کے طور پر کردار ادا کرتا ہے

Posted On: 01 NOV 2025 12:40PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج چھتیس گڑھ کے نوا رائے پور میں روحانی تعلیم، امن اور مراقبے کے ایک جدید مرکز ’’شانتی شکھر‘‘ کے افتتاح کے موقع پر برہما کماریوں سے خطاب کیا۔ اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج کا دن بہت خاص ہے کیونکہ چھتیس گڑھ اپنی تشکیل کے 25 سال مکمل کر رہا ہے۔ انہوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ چھتیس گڑھ کے ساتھ ساتھ جھارکھنڈ اور اتراکھنڈ نے بھی اپنی ریاستی تشکیل کے 25 سال مکمل کر لیے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آج ملک کی کئی دیگر ریاستیں بھی اپنا یومِ تشکیل منا رہی ہیں۔ جناب مودی نے ان تمام ریاستوں کے عوام کو ان کے یومِ قیام پر دل کی گہرائیوں سے نیک تمنائیں پیش کیں۔ وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ریاستوں کی ترقی ہی ملک کی ترقی کو رفتار دیتی ہے اور اسی رہنما اصول کے تحت ہم ایک ترقی یافتہ بھارت کی تعمیر کے مشن میں سرگرمی سے مصروف ہیں۔

وزیر اعظم نے بھارت کو ایک ترقی یافتہ قوم بنانے کے سفر میں برہما کماریوں جیسے اداروں کے اہم کردار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انہیں کئی دہائیوں سے برہما کماری خاندان کے ساتھ وابستہ رہنے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس روحانی تحریک کو ایک برگد کے درخت کی طرح پھلتے پھولتے دیکھا ہے۔ جناب مودی نے یاد کیا کہ 2011 میں احمد آباد میں منعقدہ ’’فیوچر آف پاور‘‘ پروگرام 2012  میں ادارے کی 75ویں سالگرہ کی تقریب اور 2013 میں پریاگ راج میں منعقدہ پروگرام کے مواقع پر ان کی شرکت رہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ دہلی آنے کے بعد بھی، چاہے وہ آزادی کا امرت مہوتسو سے جڑی مہم ہو، سوچھ بھارت ابھیان ہو، یا جل جیون ابھیان سے وابستگی کا موقع، انہوں نے ہمیشہ ان کی کاوشوں میں اخلاص اور سنجیدگی کا مشاہدہ کیا ہے۔

وزیر اعظم نے برہما کماری ادارے کے ساتھ اپنی گہری ذاتی وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دادی جانکی کی محبت اور راج یوگنی دادی ہرِدے موہنی کی رہنمائی ان کی زندگی کی قیمتی یادوں میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ آج ’’شانتی شکھر – ایک اکیڈمی برائے پُرامن دنیا‘‘ کے تصور میں انہی بزرگوں کے خیالات کو حقیقت میں ڈھلتا ہوا دیکھ رہے ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ آنے والے وقت میں یہ ادارہ عالمی امن کے لیے بامعنی اور مؤثر کوششوں کا ایک اہم مرکز بن کر اُبھرے گا۔ انہوں نے اس قابلِ تحسین پہل پر وہاں موجود تمام افراد اور بھارت و بیرونِ ملک میں مقیم برہما کماری خاندان کے تمام اراکین کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔

وزیر اعظم نے ایک روایتی کہاوت کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اچھی سیرت ہی سب سے اعلیٰ دھرم، سب سے بڑی تپسیا اور سب سے بلند علم ہے اور نیک عمل سے کوئی چیز ناقابلِ حصول نہیں رہتی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ جب الفاظ کو عمل میں بدلا جاتا ہے تب ہی حقیقی تبدیلی آتی ہے اور یہی برہما کماری ادارے کی روحانی طاقت کا اصل سرچشمہ ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہاں ہر بہن سخت تپسیا اور روحانی انضباط (ڈسپلن) سے گزرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ادارے کی شناخت خود ’’عالمی اور کائناتی امن کی دعا‘‘ سے جڑی ہوئی ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ برہما کماریوں کی پہلی آرتی یا دعا ’’اوم شانتی‘‘ ہے، جہاں ’’اوم‘‘ برہمن اور ساری کائنات کی علامت ہے، اور ’’شانتی‘‘ امن کی آرزو کو ظاہر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ برہما کماریوں کے خیالات ہر انسان کے باطنی شعور پر گہرا اثر چھوڑتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی امن کا تصور بھارت کی بنیادی فکر اور روحانی شعور کا لازمی حصہ ہے۔ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے جو ہر جاندار میں الوہیت دیکھتا ہے اور اپنے باطن میں لامحدود کو محسوس کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ بھارت میں ہر مذہبی رسم و رواج کا اختتام دنیا کی بھلائی اور تمام جانداروں کی خیرسگالی کی دعا پر ہوتا ہے۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ ایسی وسیع القلب سوچ اور عقیدے و عالمی فلاح کے جذبے کا امتزاج بھارت کی تہذیبی پہچان کا ایک لازمی جزو ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی روحانیت نہ صرف امن کا درس دیتی ہے بلکہ ہر قدم پر امن کی راہ بھی دکھاتی ہے۔ وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ خود پر قابو پانا خود شناسی کی طرف لے جاتا ہے، خود شناسی انسان کو خود آگاہی تک پہنچاتی ہے اور خود آگاہی اندرونی سکون کا باعث بنتی ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ شانتی شکھر اکیڈمی کے سادھک جب اس راستے پر چلیں گے تو وہ عالمی امن کے نقیب اور ذریعہ بنیں گے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی امن کے مشن میں نظریات جتنے اہم ہیں، اتنی ہی اہم عملی پالیسیاں اور کوششیں بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اس سمت میں اپنا کردار پوری سنجیدگی اور خلوص کے ساتھ ادا کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا ’’جب بھی دنیا کے کسی حصے میں کوئی بحران یا آفت آتی ہے، بھارت ایک قابلِ اعتماد شراکت دار کے طور پر مدد کے لیے آگے بڑھتا ہے اور ’فرسٹ ریسپانڈر‘ کا کردار ادا کرتا ہے۔‘‘

وزیراعظم نے مزید بتایا کہ موجودہ ماحولیاتی چیلنجز کے درمیان بھارت پوری دنیا میں فطرت کے تحفظ کے لیے ایک نمایاں آواز کے طور پر ابھرا ہے۔ فطرت نے ہمیں جو کچھ عطا کیا ہے، اس کے تحفظ اور اس میں اضافہ کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ یہ اسی وقت ممکن ہے جب ہم فطرت کے ساتھ ہم آہنگی میں جینا سیکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے صحیفوں اور خالق نے ہمیں یہی اصول سکھایا ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم دریاؤں کو ماں، پانی کو مقدس اور درختوں میں خدا کی موجودگی کے طور پر دیکھتے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ جذبہ فطرت اور اس کے وسائل کے استعمال کی رہنمائی کرتا ہے، صرف نکالنے کی نیت سے نہیں بلکہ لوٹانے کے جذبے کے ساتھ۔ انہوں نے مزید کہا کہ زندگی کا یہ طریقہ دنیا کو ایک محفوظ مستقبل کی طرف ایک معتبر راستہ فراہم کر سکتا ہے۔

یہ واضح کرتے ہوئے کہ بھارت پہلے ہی مستقبل کے تئیں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ رہا ہے اور انہیں پورا بھی کر رہا ہے، وزیراعظم نے ’ون سن، ون ورلڈ، ون گرڈ‘ جیسے اقدامات اور بھارت کے ویژن ’ون ارتھ، ون فیملی، ون فیوچر‘ کو اجاگر کیا اور اس بات کی نشاندہی کی کہ دنیا تیزی سے ان نظریات کے ساتھ ہم آہنگ ہو رہی ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ بھارت نے پوری انسانیت کے لیے جغرافیائی سرحدوں سے ماورا ہو کر مشن لائف کا آغاز کیا ہے۔

سماج کو مسلسل بااختیار بنانے میں برہما کماریوں جیسے اداروں کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم نے اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ شانتی شِکھر جیسے ادارے بھارت کی کوششوں میں نئی توانائی پیدا کریں گے اور اس ادارے سے نکلنے والی یہ توانائی ملک اور دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کو عالمی امن کے نظریے سے جوڑ دے گی۔ اپنی تقریر کے اختتام پر وزیراعظم نے ایک بار پھر ’’شانتی شِکھر – اکیڈمی فار اے پیس فل ورلڈ‘‘ کے قیام پر سب کو مبارکباد پیش کی۔

چھتیس گڑھ کے گورنر جناب رامن ڈیکا، چھتیس گڑھ کے وزیراعلیٰ جناب وِشنو دیو سائی اور دیگر معزز مہمان اس تقریب میں موجود تھے۔

******

ش ح۔ ش ا ر۔ ول

Uno- 616


(Release ID: 2185119) Visitor Counter : 15