امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے ممبئی میں فائنانشل ایکسپریس کی انڈیاز بیسٹ بینکس ایوارڈ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا


ہندوستان نے ساختی اصلاحات، کارروائی میں اصلاحات، ڈیجیٹل حکمرانی اور فلاحی اسکیموں پرعمل کی بنیاد پر اپنی ترقی کی کہانی کو برقرار رکھا ہے

مودی حکومت کی اصلاحات کی وجہ سے دنیا بھر کے تجزیہ کار اب بھارت کی ترقی کی کہانی کو تسلیم کر رہے ہیں

وزیراعظم نریندمودی کی قیادت میں‘ بھارت ایک’بیک اینڈ سروس نیشن‘ سے ’انوویشن نیشن‘ میں تبدیل ہو رہا ہے

بھارت کے بینکنگ سیکٹر کو اب بڑے پیمانے پر تبدیلی کاہدف طے کرنا چاہئے،دنیا میں ہمارے بینکوں کو کانام سرفہرست 10 میں شامل ہونا چاہئے

آج تک اتنی بڑی ٹیکس کٹوتی کسی نے نہیں کی جتنا کہ اگلے سلسلے کی جی ایس ٹی اصلاحات میں وزیراعظم نے کی ہے

اس سے پہلے، ہندوستان کا بینکنگ سیکٹر ریکارڈ رکھنے میں لاپروائی، شفافیت کی کمی اور بدعنوانی سے متاثر تھا,وزیر اعظم مودی نے بینکنگ سیکٹر میں اصلاحات کی شروعات کی

سابقہ حکومت کے دورمیں جوغیرفعال قرضے اس وقت 19 فیصد تھے، مودی حکومت میں کم ہو کر 2.5 فیصد رہ گئے ہیں

ہم نے بینکنگ سیکٹر کے لیے 4-آر پر پالیسی مقرر کی ہے — پہچانیں، بازیافت کریں، دوبارہ سرمایہ کاری کریں، اور اصلاحات کریں

جب پوری دنیا معاشی بحران کا سامنا کر رہی ہے، ہندوستان کی معیشت کا 'روشن پہلو' کے طور پر ابھرنا ملک کی اجتماعی قوت کی عکاسی کرتا ہے

ہندوستانی محنت کشوں کے پسینے سے تیار کردہ اشیاء واقعی سودیشی ہیں

سال25-2024 میں، دنیا بھر میں ہونے والے تمام ڈیجیٹل لین دین میں، ہر دوسرا لین دین ہندوستان میں ہوا

Posted On: 25 SEP 2025 9:30PM by PIB Delhi

   داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے ممبئی میں فائنانشل ایکسپریس کی انڈیاز بیسٹ بینکس ایوارڈ تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا۔ اس تقریب میں مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ جناب دیویندر فڑنویس اور نائب وزیراعلیٰ جناب ایکناتھ شندے سمیت کئی معززین نے شرکت کی۔

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ ایکسپریس گروپ نے شری رام ناتھ گوئنکا سے شری وویک گوینکا تک ملک کی عوامی زندگی کی سالمیت کو برقرار رکھنے میں جو کام کیا ہے اس کا پوری قوم کو اعتراف کرنا چاہیے۔

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہندوستان بالخصوص نوجوانوں کے لیے 2047 تک ایک مکمل ترقی یافتہ ملک بننے اور عالمی سطح پر ہر میدان میں قیادت کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ یہ ہدف ہر شہری بالخصوص نوجوانوں کا عزم بن چکا ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی کے ویژن کو 2047 سے پہلے حاصل کر لیا جائے گا کیونکہ ہمیں ملک کی نوجوان نسل پر پورا بھروسہ ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ مختلف عالمی بحرانوں کے درمیان ہندوستانی معیشت کا ایک روشن پہلو کے طور پر ابھرنا ہم سب کے لیے بڑے فخر کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے سیاسی استحکام، قابل اعتماد قیادت، مضبوط اقتصادی کارکردگی اور جمہوریت کی مضبوط بنیاد قائم کی ہے۔ ان چار ستونوں پر مبنی طویل مدتی پالیسیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے، ہماری معیشت نے گزشتہ 11 برسوں میں شاندار کارکردگی پیش کی ہے۔ جناب شاہ نے زور دے کر کہا کہ یہ چار ستون ہندوستان کی حقیقی طاقت ہیں۔

داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ جہاں بہت سے ترقی یافتہ ممالک 1 سے 2 فیصد کے شرح نمو سے ترقی کر رہے ہیں، وہیں ہندوستان نے 7 سے 8 فیصد کی شرح نمو برقرار رکھی ہے۔ ہندوستان نے براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں بھی 14 فیصد شرح نمو برقرار رکھی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان واحد ملک ہے جس نے ڈھانچہ جاتی اصلاحات، عمل میں اصلاحات، ڈیجیٹل گورننس اور فلاحی اسکیموں کے 100فیصد نفاذ کے ذریعے اپنی ترقی کی کہانی کو برقرار رکھا ہے۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ عالمی اقتصادی تجزیہ کار ہندوستان کی ترقی کی کہانی کو تسلیم کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج ہندوستان کی معیشت پر سرمایہ کاروں کا غیر متزلزل اعتماد، صارفین کے درمیان توانائی اور جامع ترقی کا واضح عکس ہے۔ جناب شاہ نے زور دے کر کہا کہ اعتماد اور بھروسے کا یہ ماحول آج ملک کے کونے کونے میں نظر آرہا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ 2014 میں ہمارے ملک کے بینکنگ سیکٹر کی حالت ابتر تھی۔ 2008 اور 2014 کے درمیان، کل 52 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے تقسیم کیے گئے، جس کی وجہ سے غیرفعال قرضوں کا ایک بڑا مسئلہ پیدا ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا بینکنگ سیکٹر ریکارڈ رکھنے میں غفلت، شفافیت کی کمی اور بدعنوانی سے دوچار تھا۔ جناب شاہ نے کہا کہ 2014 میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بینکنگ سیکٹر میں اصلاحات کی شروعات کی تھی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے آئین کی بنیاد مالی شمولیت ہے، لیکن ملک میں 60 کروڑ لوگ ایسے ہیں جن کے خاندانوں کے پاس ایک بھی بینک اکاؤنٹ نہیں تھا۔ پچھلے 10 برسوں میں مودی حکومت نے 53 کروڑ بینک اکاؤنٹس کھولے ہیں، اس طرح غریب ترین افراد کو بھی بینکنگ سسٹم سے جوڑ دیا ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ 1999 میں ملک کے مجموعی غیرفعال اثاثے (این پی اے) 16 فیصد تھے۔ 2004 میں، اٹل جی کی حکومت کے دوران، یہ 7.8 فیصد پر آ گیا، لیکن اپوزیشن کے دور میں اگلے دس برسوں میں، یہ 19 فیصد تک پہنچ گیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی 10 سالہ حکمرانی کے دوران غیرفعال قرضے 19 فیصد سے کم ہو کر 2.5 فیصد ہو گئے ہیں۔ یہ ایک ایسی مثال ہےجو یہ ثابت کرتی ہے کہ شفاف طرز حکمرانی کس طرح نظام میں تبدیلی لاتی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہم نے بینکنگ سیکٹر کے لیے ایک 4-آر پالیسی تیار کی ہے، اوریہ 4 ا ٓر پالیسی پہچان ،بازیافت، ازر  سرنوسرمایہ کاری اوراصلاحات ہیں،جس کی بنیاد پر ملک کی معیشت میں ایک بڑی تبدیلی آئی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مشن اندر دھنش کے ذریعے، ہماری حکومت نے تقریباً 3.10 لاکھ کروڑ روپئے کا سرمایہ بینکوں میں شامل کیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ صرف پچھلے 10 برسوں میں مودی حکومت نے صرف بینکنگ سیکٹر میں 86 بڑی اصلاحات کی ہیں۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے میک ان انڈیا کے ذریعے پالیسی میں تبدیلی لائی ہے اور ہندوستان کو مینوفیکچرنگ کا عالمی مرکز بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ہماری برآمدات بڑھ رہی ہیں، اور میک ان انڈیا 2.0 کے تحت، ہم ابھرتے ہوئے شعبوں پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پی ایل آئی کی ترغیبات، صنعتی راہداریوں، لاجسٹک پارکس اور اسٹارٹ اپ انڈیا کے ذریعے ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ یہ ابھرتے ہوئے شعبے آنے والے دنوں میں ہندوستان کی ترقی کی کہانی کو مضبوط کریں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ یہ صرف بینکنگ سیکٹر ہی نہیں ہے بلکہ مودی حکومت نے ہر شعبے میں کئی اصلاحات کی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلی حکومت میں پالیسی بےاثر تھی، لیکن ہم نے اسے بدل دیا ہے اور ہندوستان کو پالیسی پر مبنی ریاست میں تبدیل کر دیا ہے۔

بعد میں، فنانشل ایکسپریس کے ساتھ ایک انٹرویو میں، امور داخلہ اور امدادباہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے کہا کہ اپوزیشن کا دعویٰ ہے کہ جی ایس ٹی ان کی پہل تھی، لیکن پھر اسے کبھی لاگو کیوں نہیں کیا گیا؟ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی کا نفاذ صرف اس وقت ہوا جب وزیر اعظم مودی نے ریاستی حکومتوں کو 14 فیصد ترقی کا یقین دلایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جی ایس ٹی کی وصولی 2 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کرنے کے بعد، حکومت نے فیصلہ کیا کہ لوگوں کو جی ایس ٹی کے ذریعے راحت دی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی کے بعد سے اب تک کسی نے بھی اتنی بڑی ٹیکس میں کمی نہیں کی ہے جتنی وزیر اعظم مودی نے کی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی 2020 میں مودی حکومت نے نہ صرف سائنس اور انجینئرنگ کے مطالعہ میں مہارت کی ترقی کو مربوط کیا بلکہ مطالعہ کے ہر شعبے میں ہنر مندی کے لیے جگہ بھی پیدا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ٹیلنٹ یا محنتی لوگوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مہارت کے فرق کو پر کرنے کے لیے حکومت ہند نے بہت موثر پالیسیاں متعارف کرائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی ہنر مندی، تحقیق اور اختراع کے شعبوں میں ہندوستان عالمی سطح پر اپنا مقام بنا لے گا۔

 

UR-6877

(ش ح۔ع  ح۔ ف ر )

 


(Release ID: 2173508) Visitor Counter : 12