امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے گجرات کے گاندھی نگر میں اسٹارٹ اپ کانکلیو 2025 کا افتتاح کیا


یہ کانکلیو ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپس کو سرمایہ کاروں سے جوڑنے اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ‘مائنڈ ٹو مارکیٹ’ کے منتر کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرے گا

ملک کے نوجوان اور اسٹارٹ اپ وزیر اعظم نریندر مودی کے نئے ہندوستان کے وژن کی ریڑھ کی ہڈی ہیں

اسٹارٹ اپ انڈیا کے ذریعے ، وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستانی نوجوانوں کو ملازمت کے متلاشیوں سے ملازمت تخلیق کرنے  والوں میں تبدیل کر دیا ہے

‘اسٹارٹ اپ انڈیا’ کے آغاز کے بعد سے آٹھ سالوں میں ، ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام بن گیا ہے

وزیر اعظم مودی نے اسٹارٹ اپس کو محض منافع بخش اداروں سے آگے بڑھایا ہے ، جس سے وہ خود کفالت کا ایک اہم ذریعہ بن گئے ہیں

ملک کے 48 فیصد اسٹارٹ اپس کی بنیاد خواتین نے رکھی ہے ، اور شمال مشرق میں 900 اسٹارٹ اپس کی قیادت خواتین کر رہی ہیں

صحت اور زراعت کے شعبوں میں اسٹارٹ اپ لاکھوں غریب لوگوں کے لیے نعمتوں کا ذریعہ بن رہے ہیں

اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم نے اب تک 17.9 لاکھ لوگوں کو پائیدار روزگار فراہم کیا ہے

2014 میں ، صرف 500 اسٹارٹ اپ اور 4 یونیکورن تھے ، لیکن آج  1.92 لاکھ اسٹارٹ اپ اور 120 سے زیادہ یونیکورن ہیں جن کی قیمت 350 بلین ڈالر سے زیادہ ہے

گجرات مسلسل چار سالوں سے اسٹارٹ اپ کے لیے ملک میں پہلے نمبر پر ہے ، اور وزیر اعلی جناب بھوپیندر پٹیل نے وزیر اعظم مودی کے وژن کو حقیقت میں تبدیل کر دیا  ہے

مودی حکومت کی اگلی نسل کی جی ایس ٹی اصلاحات ٹیکس دہندگان اور حکومت کے درمیان اعتماد کے پل کا کام کریں گی

Posted On: 23 SEP 2025 5:01PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج گجرات کے گاندھی نگر میں اسٹارٹ اپ کانکلیو 2025 کا افتتاح کیا ۔  اس موقع پر گجرات کے وزیر اعلی جناب بھوپیندر پٹیل اور کئی معزز شخصیات موجود تھیں ۔

03.jpg

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ یہ کنکلیو وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے اسٹارٹ اپ کی دنیا میں ہندوستان کی شناخت قائم کرنے اور چیلنجوں کا حل تلاش کرنے کے مشن کے تمام پہلوؤں پر غور و خوض کرے گا ۔  یہ کانکلیو تین منتروں کے موضوع پر منعقد کیا  گیا ہے: اختراع ، ترقی اور تیزی ۔  انہوں نے ذکر کیا کہ دو دنوں میں ، مختلف موضوعات پر سات اجلاسوں میں بات چیت کی جائے گی ، جو ابھرتے ہوئے اسٹارٹ اپس کو سرمایہ کاروں سے جوڑنے اور وزیر اعظم مودی کے ‘‘مائنڈ ٹو مارکیٹ’’ کے منتر کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم فراہم کرے گی ۔  جناب شاہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ تقریب کے دوران ہندوستانی علمی نظام کی تالیف کا بھی آغاز کیا گیا ۔  انہوں نے کہا کہ یہ نظام آیوروید ، کلاسیکی فنون ، فن تعمیر ، ریاضی ، فلسفہ ، سائنس ، خلا اور ماحولیات جیسے شعبوں میں دنیا بھر سے بہترین علم کا احاطہ کرتا ہے ۔  جناب شاہ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی نے نئی تعلیمی پالیسی کے ذریعے ہندوستان  کےعلمی نظام پر تحقیق اور مطالعہ کے لیے ایک دائرہ تیار کیا ہے ، جس سے ہندوستان کے نوجوانوں کے لیے یہ خزانہ کھل گیا ہے ۔  اس علم سے فائدہ اٹھا کر ہندوستانی  نوجوان عالمی معیار کی تحقیق کر سکتے ہیں ۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 2014 سے پہلے ، ہندوستانی نوجوانوں کو اسٹارٹ اپ سیکٹر میں اختراع ، تحقیق کرنے یا اپنے خیالات کو نافذ کرنے کے لیے ملک چھوڑنا پڑتا تھا ۔  2000 میں ہندوستان میں اسٹارٹ اپ ، نظام یا ماحولیاتی نظام کا کوئی تصور نہیں تھا ۔  2014 تک ، 500 سے بھی کم اسٹارٹ اپ تھے ، اور اسٹارٹ اپ کا خواب دیکھنا صرف متمول پس منظر کے بچوں کے لیے ممکن تھا ۔  انہوں نے زور دے کر کہا کہ پچھلے دس سالوں میں ، وزیر اعظم مودی نے 2016 میں اسٹارٹ اپ انڈیا کا آغاز کیا ، اور آج ، ہندوستان عالمی معیار کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی تعمیر میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ملک بن گیا ہے ۔  جناب شاہ نے کہا کہ اسٹارٹ اپ انڈیا کے ذریعے وزیر اعظم مودی نے ہندوستانی نوجوانوں کو ملازمت کے متلاشیوں سے ملازمت تخلیق کرنے والوں میں تبدیل کر دیا ہے ۔  انہوں نے اسٹارٹ اپس کو محض منافع بخش اداروں سے آگے بڑھایا ہے ، جس سے وہ خود انحصاری کا ایک اہم ذریعہ بن گئے ہیں ۔  اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ملک کے بہت سے چیلنجوں سے نمٹنے ، اختراع کو تیز کرنے اور نوجوانوں کی تخلیقی صلاحیتوں کے مواقع فراہم کرنے کا ایک پلیٹ فارم بن گیا ہے ۔

04.jpg

 جناب امت شاہ نے کہا کہ 2016 سے 2024 تک کے آٹھ سالوں میں ہندوستان دنیا کا تیسرا سب سے بڑا اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم بن گیا ہے ۔  مزید برآں، پچھلے دس سالوں میں ، ہندوستان تیسرے سب سے بڑے ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام کے طور پر بھی ابھرا ہے، جس نے اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام کو بااختیار بنایا ہے ۔  ڈیجیٹل ماحولیاتی نظام نوجوانوں کے خیالات ، وژن اور ہمت کو تیزی سے ملک اور دنیا میں سب سے آگے لے آتا ہے ۔  انہوں نے کہا کہ 2015 میں گلوبل انوویشن انڈیکس یعنی عالمی اختراعی اشاریہ میں ہندوستان کی درجہ بندی 91 ویں تھی اور آج یہ 38 ویں نمبر پر پہنچ گئی ہے ۔   وزیر داخلہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ اگلے تین سالوں میں ہندوستان گلوبل انوویشن انڈیکس یعنی عالمی اختراعی اشاریہ میں سرفہرست دس ممالک میں شامل ہو جائے گا اور آنے والے سالوں میں عالمی اختراع کی قیادت کرے گا ۔

05.jpg

وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت کے 11 سالوں میں ملک میں نمایاں تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں ہیں اور ہر شعبے میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو وسعت دینے کی کوششیں کی گئی ہیں۔ اس توسیع کا سہرا وزیراعظم مودی کی بنائی گئی ایکو سسٹم کے ساتھ ساتھ طلباء اور نوجوانوں کو جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹارٹ اپ کی تعداد 2014 میں 500 تھی جو آج 1.92 لاکھ تک پہنچ چکی ہے، جو تقریباً 380 گنا اضافہ ہے۔ اسی طرح، یونیکورن اسٹارٹ اپ کی تعداد 2014 میں صرف 4 تھی جو آج 120 سے تجاوز کر چکی ہے، جس کی کل مالیت 350 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ جناب شاہ نے زور دیا کہ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ وزیراعظم مودی کی تخلیق کردہ ایکو سسٹم کو بروئے کار لا کر ٹیلنٹ کو یونیکورن اسٹارٹ اپ بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے صنعت کے تمام شراکت داروں پر زور دیا کہ اسٹارٹ اپ کے ساتھ تعاون کریں تاکہ ہر پہلو میں ترقی کی جا سکے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ اس وقت بھارت میں آئی ٹی کے شعبے میں 21,000 اور صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں 17,000 اسٹارٹ اپ ہیں ۔  مزید یہ کہ زراعت ، خدمت کے شعبے اور تعلیم میں سے ہر ایک میں 11,000 اسٹارٹ اپ ہیں ۔  انہوں نے مزید کہا کہ اسٹارٹ اپس نے بھارت کے 770 اضلاع تک اپنی رسائی کو بڑھایا ہے ، جو ہندوستان کے اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی طاقت کو ظاہر کرتا ہے ۔  مزید برآں ، 48فیصداسٹارٹ اپ خواتین کی طرف سے قائم کیے گئے ہیں ، اور شمال مشرق میں 900 اسٹارٹ اپ خواتین کی قیادت میں ہیں ۔  جناب شاہ نے کہا کہ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم نے اب تک 17.9 لاکھ لوگوں کو پائیدار روزگار فراہم کیا ہے ۔

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ 2014 سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اسٹارٹ اپ کے لیے ایک معاون ماحول پیدا کیا ہے اور ان کی ترقی کے لیے مالی ، پالیسی ، بنیادی ڈھانچہ ، بینکنگ اور صنعت کی مدد فراہم کی ہے ۔  انہوں نے کہا کہ 10,000 کروڑ روپے کا فنڈ آف فنڈ قائم کیا گیا ہے ، 945 کروڑ روپے کے فنڈ کے ساتھ اسٹارٹ اپ انڈیا سیڈ فنڈ شروع کیا گیا ہے ، زیادہ سے زیادہ قرض کی حد 10 کروڑ روپے سے بڑھا کر 20 کروڑ روپے کر دی گئی ہے ، پروف آف کانسپٹکے لیے 20 لاکھ روپے تک کی امداد کو منظوری دی گئی ہے ، اور پروٹو ٹائپ ڈیولپمنٹ کے لیے 50 لاکھ روپے تک کی فنڈنگ کو منظوری دی گئی ہے ۔  انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی نے میک ان انڈیا کا آغاز کیا ، 14 کلیدی شعبوں میں پی ایل آئی اسکیمیں متعارف کروائیں ، 40,000 سے زیادہ کمپلائنس کو ختم کیااور 3400 سے زیادہ قوانین کو فوجداری قوانین کے زمرے سے نکال دیا ۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیراعظم جناب نریندر مودی کے علاوہ کوئی اور شخص جی ایس ٹی کو آسان اور اصلاح شدہ انداز میں نافذ نہیں کر سکتا تھا۔ ایک طویل عرصے کے بعد ملک کو ایسا قائد ملا ہے جس پر نہ صرف ٹیکس دہندگان بلکہ عام عوام بھی مکمل اعتماد کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی نے بڑی ہمت کے ساتھ اور تمام ریاستوں کو ساتھ لے کر جی ایس ٹی کو کامیابی سے نافذ کیا۔ جی ایس ٹی کی وصولی کی شروعات تقریباً 80,000 کروڑ روپے سے ہوئی تھی، جو اب بڑھ کر 2 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر چکی ہے۔جناب شاہ نے مزید کہا کہ جی ایس ٹی اصلاحات کے تحت وزیراعظم مودی نے کئی اشیاء کی قیمتوں کو آدھا، ایک تہائی، بلکہ بعض صورتوں میں صفر تک کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی نے جی ایس ٹی اصلاحات کے ذریعے عوام کو یہ یقین دلایا کہ حکومت کا مقصد ملک چلانے کے لیے محصولات اکٹھے کرنا ہے، نہ کہ عوام کا استحصال کرنا۔

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی نے کہا کہ بھارت کی آزادی کے بعد عوام پہلی بار اس پیمانے پر ٹیکس میں کمی دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس ٹی اصلاحات ٹیکس دہندگان اور حکومت کے درمیان اعتماد کا ایک پل ہے۔ جناب شاہ نے یاد دلایا کہ جب مودی حکومت اقتدار میں آئی تو اُس وقت 2.5 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر ٹیکس نہیں تھا، لیکن آج 12 لاکھ روپے تک کی آمدنی پر کوئی ٹیکس نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ دونوں مثالیں اس بات کا ثبوت ہیں کہ حکومت ٹیکس عوام کا استحصال کرنے کے لیے نہیں بلکہ ملک کی ترقی، خود انحصاری اور عوامی فلاح کے لیے لگاتی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ یہ اقدام آنے والےدہائیوں تک ٹیکس دہندگان اور حکومت ہند کے درمیان اعتماد کے پل کے طور پر کام کرے گا۔

وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ گزشتہ چار برسوں سے گجرات مسلسل ملک میں اسٹارٹ اپ کے معاملے میں پہلے نمبر پر رہا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ جناب بھوپندر پٹیل کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے وژن کو زمینی سطح پر مؤثر طریقے سے نافذ کیا ہے اور گجرات کو اسٹارٹ اپ انقلاب کا مرکز بنا دیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ گجرات میں اس وقت 16,000 اسٹارٹ اپ رجسٹرڈ ہیں، جس کی بدولت گجرات ملک کی سرفہرست پانچ ریاستوں میں شامل ہے، جبکہ احمدآباد میں 6,650 اسٹارٹ اپ کے ساتھ یہ شہر ملک کے چوٹی کے چار شہروں میں شامل ہو گیا ہے۔جناب شاہ نے کہا کہ بھارت میں ابھرتی ہوئی صنعتوں میں اسٹارٹ اپ سب سے نمایاں شعبہ بن چکے ہیں، اور وزیراعظم مودی نے اس شعبے کی رفتار، وسعت، دائرہ کار اور حجم کو بڑھانے کا جو خواب دیکھا تھا، وہ آج حقیقت میں بدلتا جا رہا ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ جہاں ٹیلنٹ کو پہچاننے اور بروئے کار لانے کی صلاحیت موجود ہو، وہاں وزیراعظم مودی کی قیادت میں حکومتِ ہند اور وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل کی قیادت میں حکومتِ گجرات نوجوانوں کے ساتھ چٹان کی طرح  مضبوطی سےکھڑی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں قائدین نوجوانوں کے خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لیے ہر ممکن تعاون فراہم کر رہے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیراعظم مودی کے نئے بھارت کے وژن کی ریڑھ کی ہڈی نوجوان نسل اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم ہے۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔۔ م م ع۔ ش آ۔ ر ب۔اب ل

U-6474


(Release ID: 2170273)