وزیراعظم کا دفتر
اروناچل پردیش کے ایٹا نگر میں ترقیاتی کاموں کے آغاز کے موقع پر وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Posted On:
22 SEP 2025 3:28PM by PIB Delhi
بھارت ماں کی جئے! بھارت ماں کی جئے! بھارت ماں کی جئے!
جے ہند! جے ہند! جے ہند!
اروناچل پردیش کے گورنر جناب کے۔ ٹی۔ پرنائک جی ، ریاست کے مقبول نوجوان وزیر اعلی پیما کھانڈو جی ، مرکزی کابینہ میں میرے ساتھی کرن رجیجو جی ، ریاستی حکومت کے وزراء ، پارلیمنٹ میں میرے ساتھی ، نابم ریبیا جی ، تاپیر گاؤ جی ، تمام اراکین اسمبلی ساتھی ، دیگر عوامی نمائندے ، اروناچل کے میرے پیارے بھائیو اور بہنو!
بام-ییرُنگ ، بام-ییُرنگ دونی پولو! ہر چیز پر قادر دونی پولو ہم سب کو آشیرواد دے!
ساتھیوں ،
ہیلی پیڈ سے اس میدان تک آنا ، راستے میں اتنے لوگوں سے ملنا ، بچوں کے ہاتھ میں ترنگا ، بیٹوں بیٹیوں کے ہاتھ میں ترنگا ، اروناچل کا یہ احترام اور مہمان نوازی فخر سے بھر دیتی ہے ۔ اور استقبالیہ اتنا زبردست تھا کہ مجھے پہنچنے میں دیر ہو گئی ، اور اس کے لیے بھی میں آپ سب سے معافی چاہتا ہوں ۔ اروناچل کی یہ سرزمین نہ صرف طلوع آفتاب کی سرزمین ہے بلکہ حب الوطنی کے عروج کی سرزمین بھی ہے ۔ جس طرح ترنگا کا پہلا رنگ زعفران ہے ، اسی طرح اروناچل کا پہلا رنگ زعفران ہے ۔ یہاں کا ہر شخص بہادری کی علامت ہے ، سادگی کی علامت ہے ۔ اور اسی لیے میں کئی بار اروناچل آیا ہوں ، تب بھی جب میں سیاست میں اقتدار کی راہداریوںمیں نہیں تھا ، اور اسی لیے یہاں میرے ساتھ بہت سی یادیں جڑی ہوئی ہیں ، اور مجھے اسے یاد کرنا بھی بہت پسند ہے ۔ آپ کے ساتھ گزارا ہوا ہر لمحہ میرے لیے یادگار ہے ۔ جتنا آپ مجھ سے پیار کرتے ہو ، میں سمجھتا ہوں زندگی میں اس سے زیادہ خوش قسمتی اور کوئی نہیں ہے۔ توانگ مٹھ سے لے کر نمسائی کے گولڈن پگوڑا تک ، اروناچل امن اور ثقافت کا سنگم ہے ۔ ماں بھارتی کا فخر ہے، میں اس مقدس سرزمین کو عقیدت کے ساتھ سلام پیش کرتا ہوں ۔
ساتھیوں ،
آج میرا اروناچل آنا تین-تین وجوہات سے بہت خاص ہو گیا ہے ۔ پہلے تو یہ آج نوراتری کے پہلے دن مجھے ایسے ہی خوبصورت پہاڑوں کا نظارہ کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ۔ نوراتری کے اس دن ہم ہمالیہ کی بیٹی ماں شیل پتری کی پوجا کرتے ہیں ۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ آج سے ملک میں نیکسٹ جنریشن جی ایس ٹی اصلاحات نافذ ہوےہیں۔ جی ایس ٹی بچت اتسو شروع ہوا ہے ۔ اس تہوار کے موسم میں عوام کو یہ دوہری سوغات ملی ہے۔ اور تیسری وجہ اس مقدس دن اروناچل میں ترقی کے یہ بہت سے نئے منصوبے ہیں ۔ آج اروناچل پردیش کو بجلی ، کنیکٹیویٹی ، سیاحت اور صحت سمیت کئی شعبوں سے متعلق پروجیکٹ ملے ہیں ۔ یہ بی جے پی کی ڈبل انجن حکومت کے ڈبل بینیفٹ کی بہترین مثال ہے ۔ میں ان پروجیکٹوں کے لیے اروناچل کے لوگوں کو مبارکباد دیتا ہوں ۔ یہاں اسٹیج پر آنے سے پہلے مجھے یہاں کے تمام چھوٹے-موٹے تاجروں سے بات چیت کرنے ، ان کی دکانوں پر ان کی مصنوعات کو دیکھنے کا موقع ملا اور اس سے بھی بڑھ کر میں نے ان کے جوش کو محسوس کیا ۔ اور اس بچت اتسو میں ، میں وہاں کے تاجروں میں ، مختلف قسم کی چیزیں بنانے والوں میں ، اور آج عوام کی اتنی بڑی شکل میں ، میں اسے واضح طور پر دیکھ رہا ہوں ۔
ساتھیوں ،
ہمارے اروناچل پردیش میں سورج کی کرنیں سب سے پہلے آتی ہیں ، لیکن بدقسمتی سے تیز رفتار ترقی کی کرنیں یہاں تک پہنچنے میں کئی دہائیاں لگ گئیں ۔ میں یہاں 2014 سے پہلے بھی کئی بار آیا ہوں ، میں آپ کے درمیان رہا ہوں ، قدرت نے اروناچل کو بہت کچھ دیا ہے ، یہ سرزمین ، یہاں کے محنتی لوگ ، یہاں کی صلاحیت ، یہاں بہت کچھ ہے ۔ لیکن پھر جو لوگ دہلی میں بیٹھ کر ملک چلاتے تھے ، انہوں نے ہمیشہ اروناچل کو نظر انداز کیا ۔ کانگریس جیسی جماعتیں سوچتی تھیں کہ اروناچل میں اتنے کم لوگ ہیں ، لوک سبھا کی صرف دو نشستیں ہیں ، تو اروناچل پر توجہ کیوں ؟ کانگریس کی اس سوچ نے اروناچل اور پورے شمال مشرق کو بہت نقصان پہنچایا ۔ ہمارا پورا شمال مشرق ترقی میں بہت پیچھے رہ گیا تھا ۔
ساتھیوں ،
2014 میں جب آپ نے مجھے ملک کی خدمت کرنے کا موقع دیا تو میں نے ملک کو کانگریس کی ذہنیت سے آزاد کرانے کا فیصلہ کیا ۔ ریاست میں ووٹوں اور نشستوں کی تعداد نہیں بلکہ ہمارا محرک قوم پہلے ، ملک پہلے کا جذبہ ہے ۔ ہمارے پاس صرف ایک منتر ہے-ناگرک دیوو بھاو ۔ مودی ان لوگوں کی پوجا کرتا ہے جنہیں کبھی کسی نے نہیں پوچھا ۔ اس لیے شمال مشرق ، جسے کانگریس کے دور میں فراموش کر دیا گیا تھا ، 2014 کے بعد ترقیاتی ترجیحات کا مرکز بن گیا ہے ۔ ہم نے پورے شمال مشرق کی ترقی کے لیے بجٹ میں کئی گنا اضافہ کیا ، ہم نے صف آخرتک کنیکٹیویٹی اور صف آخر تک ڈیلیوری کو اپنی حکومت کی شناخت بنایا اور اتنا ہی نہیں ، ہم نے اس بات کو یقینی بنایا کہ حکومت دہلی میں بیٹھ کر نہ چلے ۔ افسران اور وزرا کو جتنا ممکن ہو شمال مشرق آنا پڑے گا اور رات کو قیام کرنا پڑے گا ۔
ساتھیوں ،
کانگریس حکومت کے دور میں دو-تین مہینے میں ایک آدھ بار کوئی وزیر شمال مشرق آتا تھا ۔ بی جے پی حکومت میں مرکزی وزرا اب تک 800 سے زیادہ بار شمال مشرق میں آ چکے ہیں ۔ اور یہ صرف آنا اور جانا نہیں ہے ۔ ہمارے وزرا آتے ہیں ، تو یہ کوشش ہوتی ہے کہ دور دراز کے علاقوں میں جائیں ، اضلاع میں جائیں ، بلاکس میں جائیں ، اتنا ہی نہیں ، کم از کم ایک رات قیام کریں ۔ میں خود وزیر اعظم کے طور پر 70 سے زیادہ بار شمال مشرق کا دورہ کر چکا ہوں ۔ ابھی پچھلے ہفتے ہی میں میزورم ، منی پور اور آسام گیا اور رات گوہاٹی میں گزاری ۔ مجھے شمال مشرق مجھے دل سے پسند ہے اور اسی لیے ہم نے دل کا فاصلہ بھی مٹایا ہے اور دہلی کو آپ کے پاس لایا ہے ۔
ساتھیوں ،
ہم شمال مشرق کی تمام آٹھ ریاستوں کو اشٹ لکشمی کے طور پر پوجتے ہیں ۔ اس لیے اس علاقے کو ترقی میں پیچھے نہیں چھوڑا جا سکتا ۔ مرکزی حکومت ترقی کے لیے بہت زیادہ رقم خرچ کر رہی ہے ۔ میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں ۔ آپ میں سے کچھ لوگوں کو معلوم ہوگا کہ ملک میں جمع کیے جانے والے ٹیکس کا ایک حصہ ریاستوں کو جاتا ہے ۔ جب کانگریس اقتدار میں تھی تو اروناچل پردیش کو 10 سالوں میں مرکزی ٹیکس کے طور پر صرف 6,000 کروڑ روپے ملے تھے ۔ جبکہ ہماری بی جے پی حکومت کے دس سالوں میں اروناچل کو ایک لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم ملی ہے ۔ یعنی بی جے پی حکومت نے اروناچل کو 16 گنا زیادہ رقم دی ہے ۔ اور یہ صرف ٹیکس ہے ۔ اس کے علاوہ حکومت ہند مختلف اسکیموں کے تحت جو خرچ کر رہی ہے ، جو بڑے پروجیکٹ یہاں بنائے جا رہے ہیں ، وہ مختلف ہیں ۔ اس لیے آج آپ اروناچل میں اتنی وسیع ، اتنی تیزی سے ترقی ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں ۔
ساتھیوں ،
جب نیک نیت سے کام ہوتا ہے ، جب کوششوں میں ایمانداری ہوتی ہے تو اس کے نتائج بھی نظر آتے ہیں ۔ آج ہمارا شمال مشرق ملک کی ترقی کی محرک بن رہا ہے ۔ اور یہاں سب سے زیادہ توجہ بہتر حکمرانی پر ہے، گڈ گورننس پر ہے ۔ ہماری حکومت کے لیے شہریوں کے مفادات سے بڑا کچھ نہیں ہے ۔ زندگی گزارنے میں آسانی ، سفر میں آسانی ، علاج میں آسانی ، طبی علاج میں آسانی ، تعلیم میں آسانی ، کاروبار میں آسانی ، کاروبار کرنے میں آسانی ، ڈبل انجن بی جے پی حکومت ان اہداف کے لیے کام کر رہی ہے ۔ آج ایسے علاقوں میں اچھی شاہراہیں بنائی جا رہی ہیں جہاں پہلے سڑکوں کے بارے میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا ۔ سیلا ٹنل جیسا بنیادی ڈھانچہ کچھ سال پہلے تک ناقابل تصور تھا ، لیکن آج سیلا ٹنل اروناچل کی شناخت بن گئی ہے ۔
ساتھیوں ،
مرکزی حکومت کی اروناچل سمیت شمال مشرق کے دور دراز علاقوں میں ہیلی پورٹس بنانے کی کوشش ہے ، اس لیے ان علاقوں کو اڑان اسکیم سے جوڑا گیا ہے ۔ ہولونگی ہوائی اڈے پر نئی ٹرمینل عمارت بھی تعمیر کی گئی ہے ۔ اب یہاں سے دہلی کے لیے براہ راست پرواز ہے ۔ اس سے نہ صرف عام مسافروں ، طلباء ، سیاحوں بلکہ یہاں کے کسانوں اور چھوٹی صنعتوں کو بھی فائدہ ہو رہا ہے ۔ یہاں سے ملک کے بڑے بازاروں میں پھل اور سبزیاں پہنچانا آسان ہو گیا ہے ۔
ساتھیوں ،
ہم سب 2047 تک اپنے ملک کو ترقی یافتہ بنانے کے ہدف کی طرف بڑھ رہے ہیں ۔ اور ہندوستان تب ہی ترقی کرے گا جب ملک کی ہر ریاست ترقی کرے گی ۔ ہندوستان تب ہی ترقی کرے گا جب ملک کی ریاست ملک کے اہداف کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلے گی ۔ مجھے خوشی ہے کہ ملک کے بڑے بڑے اہداف کو پورا کرنے میں شمال مشرق بڑا کردار ادا کر رہا ہے ، بجلی کا شعبہ اس کی ایک بہترین مثال ہے ۔ ہندوستان نے 2030 تک غیر روایتی ذرائع سے 500 گیگاواٹ بجلی پیدا کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے ۔ یہ ہدف شمسی توانائی ، ہوا سے چلنے والی توانائی ، پانی سے بجلی پیدا کرکے پورا کیا جائے گا ۔ ہمارا اروناچل پردیش اس میں ملک کے ساتھ چل رہا ہے ۔ آج جن دو بجلی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے ، وہ بجلی پیدا کرنے والے کے طور پر اروناچل کی پوزیشن کو مزید مضبوط کریں گے ۔ اس سے اروناچل کے ہزاروں نوجوانوں کو روزگار ملے گا اور یہاں ترقیاتی کاموں کے لیے سستی بجلی بھی دستیاب ہوگی ۔ کانگریس کی ایک پرانی عادت ہے کہ ترقی کا جو بھی کام مشکل ہے ، وہ اس کام کو کبھی نہیں چھوتے ، وہ بھاگ جاتے ہیں ۔ کانگریس کی اس عادت نے شمال مشرق اور اروناچل کو بھی بہت نقصان پہنچایا ۔ جو علاقے مشکل تھے ، جو پہاڑوں میں تھے ، جنگلوں کے بیچ میں تھے ، جہاں ترقیاتی کام کرنا مشکل تھا ، ان علاقوں کو کانگریس نے پسماندہ قرار دے کر بھلا دیا ۔ اس میں ملک کے قبائلی علاقے ، شمال مشرق کے اضلاع سب سے زیادہ تھے ۔ وہ گاؤں جو سرحد سے متصل تھے ، انہیں کانگریس نے ملک کا آخری گاؤں کہہ کر پلہ جھاڑ لیتی تھی ۔ اور ایسا کرکے کانگریس اپنی ناکامیوں کو چھپاتی تھی ۔ یہی وجہ ہے کہ قبائلی علاقوں سے ، سرحدی علاقوں سے لوگوں کی مسلسل نقل مکانی ہوتی رہی ۔
ساتھیوں ،
ہماری حکومت ، بی جے پی نے بھی اس نقطہ نظر کو تبدیل کر دیا ۔ جن کو کانگریس پسماندہ اضلاع کہتی تھی ، ہم نے انہیں امنگوں والے اضلاع بنائے اور وہاں ترقی کو ترجیح دی گئی ۔ سرحد پر جن گاؤوں کو کانگریس آخری گاؤں کہتی تھی ، انہیں ہم نے ملک کا پہلا گاؤں مانا ۔ آج ہم اچھے نتائج دیکھ رہے ہیں ۔ آج سرحدی گاؤں میں ترقی کی نئی رفتار نظر آ رہی ہے ، وائبرینٹ ولیج پروگرام کی کامیابی نے لوگوں کی زندگیوں کو آسان بنا دیا ہے ۔ اروناچل پردیش کے ایسے چار سو پچاس سے زیادہ سرحدی دیہاتوں میں اضافہ ہوا ہے ۔ وہاں سڑکوں ، بجلی اور انٹرنیٹ جیسی سہولتیں پہنچی ہیں ۔ پہلے سرحد سے شہروں کی طرف نقل مکانی ہوتی تھی لیکن اب سرحدی گاؤں سیاحت کے نئے مراکز بن رہے ہیں ۔
ساتھیوں ،
اروناچل میں سیاحت کے بہت زیادہ امکانات ہیں ۔ جیسے جیسے کنکٹیوٹی نئے علاقوں کو جوڑ رہی ہے ، یہاں سیاحت بڑھ رہی ہے ۔ مجھے خوشی ہے کہ گزشتہ دہائی میں سیاحوں کی تعداد دوگنی ہو گئی ہے ۔ لیکن اروناچل کی صلاحیت فطرت اور ثقافت سے متعلق سیاحت سے کہیں زیادہ ہے ۔ آج کل دنیا میں کانفرنس اور کنسرٹ ٹورزم کا بہت زیادہ سیلاب آ رہاہے ۔ اس لیے توانگ میں بننے والا جدید کنونشن سینٹر اروناچل کی سیاحت میں ایک نئی جہت کا اضافہ کرے گا ۔ حکومت ہند کی وائبرینٹ ولیج مہم سے بھی اروناچل کو کافی مدد ملے گی ۔ یہ مہم ہمارے سرحدی دیہاتوں کے لیے ایک سنگ میل ثابت ہو رہی ہے ۔
ساتھیوں ،
آج اروناچل میں تیز رفتار ترقی اس لیے دکھ رہی ہے کیونکہ دہلی اور ایٹا نگر دونوں میں بی جے پی کی حکومت ہے ۔ مرکز اور ریاستوں دونوں کی توانائی کو ترقی میں استعمال کیا جا رہا ہے ۔ اب جیسے یہاں کینسر انسٹی ٹیوٹ کا کام شروع ہوا ہے ، یہاں میڈیکل کالج بن رہے ہیں ، آیوشمان اسکیم کے تحت یہاں بہت سے ساتھیوں کو مفت علاج مل چکا ہے ۔ یہ مرکز اور ریاست کے ڈبل انجن سے ممکن ہو رہا ہے ۔
ساتھیوں ،
ڈبل انجن والی حکومت کی کوششوں کی وجہ سے ہی اروناچل اب زراعت اور باغبانی میں آگے بڑھ رہا ہے ۔ یہاں کے کیوی ، سنترے ، الائچی ، انناس اروناچل کو نئی شناخت دے رہے ہیں ۔ پی ایم کسان سمان ندھی کا پیسہ بھی یہاں کے کسانوں کے بہت کام آ رہا ہے ۔
ساتھیوں ،
ماؤں ، بہنوں اور بیٹیوں کو بااختیار بنانا ہماری سب سے بڑی ترجیح ہے ۔ ملک میں تین کروڑ لکھ پتی دیدیاں بنانا ایک بہت بڑا مشن ہے ، لیکن یہ مودی کا مشن ہے ۔ مجھے خوشی ہے کہ پیما کھانڈو جی اور ان کی ٹیم اس مشن کو بھی رفتار دے رہی ہے ۔ یہاں بڑی تعداد میں کام کرنے والی خواتین کے ہاسٹل بنانے کا جو کام شروع ہوا ہے ، اس سے بیٹیوں کو کافی سہولت ہوگی۔
ساتھیوں ،
یہاں بڑی تعداد میں مائیں اور بہنیں آئی ہیں ، میں ایک بار پھر آپ کو جی ایس ٹی بچت اتسو کی مبارکباد دوں گا ۔ انہیں نیکسٹ جینریشن کی جی ایس ٹی اصلاحات کا بھی بڑا فائدہ ہونے والا ہے ۔ اب آپ کو ہر ماہ گھریلو بجٹ میں کافی راحت ملنے والی ہے ۔ چاہے وہ باورچی خانے کی اشیا ہوں ، بچوں کی پڑھائی کی اشیا ہوں ، جوتے اور کپڑے ہوں ، اب وہ زیادہ سستے ہو گئے ہیں ۔
ساتھیوں ،
آپ کو 2014 کا پہلا دن یاد ہوگا ، بہت سارے مسائل تھے ۔ مہنگائی آسمان چھو رہی تھی ، چاروں طرف گھپلے ہو رہے تھے ، اور اس وقت کی کانگریس حکومت لوگوں پر ٹیکس کا بوجھ بڑھا رہی تھی ۔ اس وقت سال میں دو لاکھ روپے کمانے پر بھی انکم ٹیکس لگایا جاتا تھا ، میں 11 سال پہلے کی بات کر رہا ہوں ۔ اگر آپ 2 لاکھ روپے کماتے ہیں تو آپ کو انکم ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے ۔ اور عام ضرورت کی بہت سی اشیا پر کانگریس حکومت تیس فیصد سے زیادہ ٹیکس وصول کرتی تھی ، بچوں کی ٹافی پر بھی اتنا ٹیکس لگایا جاتا تھا ۔
ساتھیوں ،
پھر میں نے کہا ، میں آپ کی آمدنی اور آپ کی بچت دونوں کو بڑھانے کے لیے کام کروں گا ۔ حالیہ ماضی میں ملک کو بہت سے چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ لیکن ہم انکم ٹیکس کو کم کرتے گئے ، اس سال اب ہم اس بات پر غور کرتے ہیں کہ 11 سال پہلے 2 لاکھ ، اس سال ہم نے 12 لاکھ روپے تک کی سالانہ آمدنی پر انکم ٹیکس کو صفر کر دیا ۔ اور آج سے ہم نے جی ایس ٹی کو بھی صرف دو سلیب یعنی 5 فیصد اور 18 فیصد تک محدود کر دیا ہے ۔ بہت سی چیزیں اب ٹیکس فری ہو چکی ہیں ، دیگر اشیا پر ٹیکس بھی بہت کم کر دیا گیا ہے ۔ آپ اب آرام سے اپنا نیا گھر بنا سکتے ہیں ، اسکوٹر بائیک خریدنا ہے، کھانے-پینے کے لیے باہر جا نا ہے ، کہیں گھومنے-پھرنے جانا ہے، یہ سب پہلے سے زیادہ سستے ہو چکے ہیں ۔ یہ جی ایس ٹی بچت اتسو آپ کے لیے بہت یادگار بننے والا ہے ۔
ساتھیوں ،
میں ہمیشہ اروناچل پردیش کی اس بات کے لیے تعریف کرتا ہوں کہ آپ سب نمسکار سے پہلے ہی جئے ہند کہتے ہیں ، آپ وہ لوگ ہیں جنہوں نے ملک کو خود سے پہلے رکھا ۔ آج جب ہم سب ایک وکست بھارت کی تعمیر کے لیے اتنی محنت کر رہے ہیں ، تب ملک کو بھی ہم سے ایک امید ہے ۔ یہ آتم نربھرتا کی توقع ہے ۔ ہندوستان تب ہی ترقی کرے گا جب وہ خود کفیل ہوگا ۔ اور ہندوستان کی خود کفالت کے لیے ، یہ ضروری ہے-سودیشی کا منتر ۔ آج یہ وقت کا مطالبہ ہے ، ملک کا مطالبہ ہے کہ ہم سودیشی کو اپنائیں ۔ جو ملک میں بنایا جاتا ہے اسے خریدیں ، جو ملک میں بنایا جاتا ہے اسے فروخت کریں ، فخر سے کہیں-یہ سودیشی ہے ۔ میرے ساتھ بولیں گے ؟ آپ میرے ساتھ بولیں گے ؟ میں کہوں گا ، فخر سے کہیں ، آپ کہیں گے ، یہ سودیشی ہے - فخر سے کہیں-یہ سودیشی ہے ، فخر سے کہیں-یہ سودیشی ہے ، فخر سے کہیں-یہ سودیشی ہے ۔ اس منتر پر چلتے ہوئے ملک کی ترقی ، اروناچل اور شمال مشرق کی ترقی میں تیزی آئے گی ۔ ایک بار پھر ، میں آپ کو ان ترقیاتی منصوبوں کے لیے نیک خواہشات پیش کرتا ہوں ۔ آج بچت کا تہوار ، نوراتری کا مقدس تہوار بھی ہے ۔ میری دیو اتسو میں شرکت کی آپ سے درخواست ہے۔ آپ ، اپنا موبائل فون نکالیں ، اور موبائل فون کی ٹارچ لائٹ آن کریں ، سب اپنے موبائل کی ٹارچ لائٹ آن کریں ، سب کے موبائل کی ٹارچ لائٹ آن کریں ، اور اپنے ہاتھ اٹھائیں ۔ یہ بچت اتسو کی طاقت ہے ، یہ نوراتری کا پہلا دن ہے ۔ دیکھئے، روشنی ہی روشنی ہے ، اور اروناچل کی روشنی پورے ملک میں پھیل جاتی ہے ۔ دیکھئے، چاروں طرف نظارہ دیکھئے، چاروں طرف نظارہ دیکھئے، روشنی ہی روشنی چمکتے تاروں کی طرح ۔ آپ سب کو میری نیک خواہشات ۔ بہت بہت شکریہ!
********
ش ح۔ض ر۔ ا ک م
U No. 6406
(Release ID: 2169747)