زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جی ایس ٹی کی نئی شرحیں: زرعی شعبہ اور کسانوں کی خوشحالی کے لئے ایک اعزاز


مرکزی وزیر زراعت  جناب شیوراج سنگھ چوہان نے کہا- جی ایس ٹی اصلاحات کے لیے ملک وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خزانہ کا شکر گزار ہے

زراعت کے شعبہ میں ترقی کے نئے باب جڑیں گے، ہر شعبہ میں فائدہ مند نتائج نظر آئیں گے: مرکزی وزیر زراعت جناب چوہان

Posted On: 09 SEP 2025 2:13PM by PIB Delhi

نئی جی ایس ٹی (گڈز اینڈ سروسز ٹیکس) کی شرحیں زراعت اور ڈیری کے شعبوں میں ایک بڑی تبدیلی کی نشاندہی کرتی ہیں۔ جی ایس ٹی کی شرحوں میں کمی کے ساتھ ہی ملک بھر کے کسان، زرعی اور ڈیری ورکرز اور مویشیوں کے مالکان وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن  سے خوشی اور شکریہ کا اظہار کر رہے ہیں۔ مرکزی وزیر زراعت شیوراج سنگھ چوہان نے تاریخی تبدیلیوں کی امید ظاہر کرتے ہوئے نئی شرحوں کو ایک انقلابی فیصلہ قرار دیا۔

جی ایس ٹی اصلاحات کا اثر چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں میں بڑے پیمانے پر دیکھا جائے گا۔ زرعی مشینری اور شمسی توانائی سے چلنے والے آلات پر جی ایس ٹی کم کرنے سے کاشتکاری کے اخراجات کم ہوں گے اور کسانوں کے منافع میں اضافہ ہوگا۔ جی ایس ٹی کو بایو پیسٹی سائیڈز اور مائیکرو نیوٹرینٹس پر کم کیا گیا ہے، جس سے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا اور کیمیکل سے بایو فرٹیلائزر کی طرف تبدیلی کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ ڈیری سیکٹر میں، دودھ اور پنیر پر اب صفر جی ایس ٹی لگے گا، جس سے نہ صرف عام شہریوں بلکہ کسانوں، مویشیوں کے مالکان اور ڈیری پروڈیوسروں کو بھی فائدہ پہنچے گا۔ جی ایس ٹی اصلاحات سے مربوط کاشتکاری کو بھی فروغ ملے گا۔ جانوروں کے پالنے، شہد کی مکھیاں پالنا، ماہی پروری، زرعی جنگلات، اور پولٹری فارمنگ میں واضح فوائد نظر آئیں گے۔ ٹینڈو کے پتوں پر جی ایس ٹی میں کمی سے قبائلی برادریوں کی روزی روٹی مضبوط ہوگی، جبکہ تجارتی سامان کی گاڑیوں پر جی ایس ٹی کم کرنے سے زرعی پیداوار کی نقل و حمل سستی ہوگی۔

 

قیمتیں نیچے، منافع اوپر

ٹریکٹر کی قیمتیں کم  ہو جائیں گی۔

ٹریکٹر کے پرزے سستے کردئیے جائیں۔

زرعی آلات زیادہ سستی ہو جائیں گے۔

شمسی توانائی سے چلنے والے آبپاشی کے آلات سستے ملیں گے۔

کھاد کی قیمت سستی ہوجائے گی۔

جراثیم کش ادویات سستی ہو جائیں گی۔

پھل اور سبزیاں سستی ملیں گی۔

میوے سستے ہوجائیں گے۔

فوڈ پروسیسنگ کو فروغ ۔

دودھ اور پنیر پر کوئی جی ایس ٹی نہیں۔

دیسی مصنوعات کا فروغ۔

‘تیار/محفوظ مچھلی’ پر جی ایس ٹی میں کمی۔

شہد خریدنا بھی ہوجائے گا سستا قدرتی شہد کی قیمت  میں کمی آئے گی۔

تندو کے پتوں پر جی ایس ٹی میں کمی۔

  • مختلف شعبوں پر جی ایس ٹی کٹوتیوں کا تفصیلی اثر

زرعی میکانائزیشن

 

  • ٹریکٹرز (<1800سی سی ) پر جی ایس ٹی کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا۔
  • ٹریکٹر کے پرزے جس میں  ٹائر، ٹیوب، ہائیڈرولک پمپ: جی ایس ٹی 18 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔
  • چھڑکاؤ، ڈرپ اریگیشن، کٹائی کی مشینری، ٹریکٹر کے پرزے: جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کر کے 5فیصد کر دیا گیا ہے۔
  • فکسڈ اسپیڈ ڈیزل انجن (> 15 ایچ پی )، تھریشنگ/ ہارویسٹنگ مشینیں، کمپوسٹ مشینیں: جی ایس ٹی 12فیصد سے 5فیصد تک کٹوتی۔
  • ٹریکٹر کی کم قیمتیں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کسانوں کے لیے میکانائزیشن کو قابل رسائی بنائے گی، وقت کی بچت کرے گی، مزدوری کی لاگت کو کم کرے گی  اور پیداواری صلاحیت کو بہتر بنائے گی۔

مختلف مشہور زرعی مشینری اور آلات کے لیے پرانے اور نئے جی ایس ٹی کے فرق کا حساب کتاب:-

نمبر شمار

زرعی مشینری اور آلات کا نام

زرعی مشینری اور آلات کی بنیادی قیمت (روپے میں)

موجودہ جی ایس ٹی کی شرح %12

(روپے میں)

جی ایس ٹی 12  فیصد کے ساتھ کل لاگت

(روپےمیں)

آئندہ نظرثانی شدہ جی ایس ٹی کی شرح 5فیصد

(روپےمیں)

نظر ثانی شدہ جی ایس ٹی @ 5فیصد کے ساتھ کل لاگت

(روپےمیں)

بچت

(روپے میں)

  1.  

ٹریکٹر 35  ایچ پی

5,80,000

69,600

6,50,000

29,000

6,09,000

41,000

  1.  

ٹریکٹر 45  ایچ پی

6,43,000

77,160

7,20,000

32,150

6,75,000

45,000

  1.  

ٹریکٹر 50ایچ پی

7,59,000

91,080

8,50,000

37,950

7,97,000

53,000

  1.  

ٹریکٹر 75  ایچ پی

8,93,000

1,07,160

10,00,000

44,650

9,37,000

63,000

  1.  

پاور ٹلر 13 ایچ پی

1,69,643

20,357

1,90,000

8,482

1,78,125

11,875

  1.  

پیڈی ٹرانسپلانٹر- 4  رواک بی ہائینڈ

2,20,000

26,400

2,46,400

11,000

2,31,000

15,400

  1.  

ملٹی کراپ تھریشر - 4 ٹون فی گھنٹہ کی گنجائش

2,00,000

24,000

2,24,000

1,0000

2,10,000

14,000

  1.  

پاور ویڈر - 7.5 ایچ پی

78,500

9,420

87,920

3,925

82,425

5,495

  1.  

ٹریلر 5 ٹون کی گنجائش

1,50,000

18,000

1,68,000

7,500

1,57,500

10,500

  1.  

سیڈ کم فرٹیلائزر ڈرل - 11 ٹائن

46,000

5,520

51,520

2,300

48,300

3,220

  1.  

سیڈ کم فرٹیلائزر ڈرل - 13 ٹائن

62,500

7,500.00

70,000

3,125.00

65,625

4,375

  1.  

ہارویسٹر کمبائن
14 فٹ کٹر بار

26,78,571

3,21,428

30,00,000

1,33,928

28,12,500

1,87,500

  1.  

اسٹرا ریپر
5 فٹ

3,12,500

37,500

3,50,000

15,625

3,28,125

21,875

  1.  

سپر سیڈر
8 فٹ

2,41,071

28,928.57

2,70,000

12,053

2,53,125

16,875

  1.  

ہیپی سیڈر
10 ٹائن

1,51,786

18,214

1,70,000

7,589.29

1,59,375

10,625

  1.  

روٹاویٹر
6 فٹ

1,11,607

13,392

1,25,000

5,580

1,17,187

7,812

  1.  

بیلر اسکوائر
6 فٹ

13,39,286

1,60,714

15,00,000

66,964

14,06,250

93,750

  1.  

ملچر
8 فٹ

1,65,179

19,821

1,85,000

8,258

1,73,437

11,562

  1.  

نیومیٹک پلانٹر
4 را

4,68,750

56,250

5,25,000

23,437

4,92,187

32,812

  1.  

اسپرے ٹریکٹر تنصیب
400 لیٹر صلاحیت

1,33,929

16,071

1,50,000

6,696

1,40,625

9,375

  • کھاد
  • امونیہ، سلفیورک ایسڈ، نائٹرک ایسڈ: جی ایس ٹی 18 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا۔
  • نرخوں میں کمی سے کھاد کی پیداوار کے لیےانورٹیڈ  ڈیوٹی کا ڈھانچہ درست ہو جائے گا۔

 

  • بایو کیڑے مار ادویات اور مائیکرو نیوٹرینٹس
  • 12 بایو پیسٹی سائیڈز اور  متعدد مائیکرو نیوٹرینٹس: جی ایس ٹی کو 12 فیصد سے کم کر کے 5فیصد کر دیا گیا ہے۔
  • بایو بیسڈ کے آنے سے ماحول دوست اور پائیدار زراعت کو فروغ دیتے ہوئے مزید سستی بنائی گئی ہے۔
  • کاشتکاروں کی حوصلہ افزائی  کی جارہی ہے  کہ وہ کیمیائی  جراثیم کش  ادویات سے بایو پیسٹی سائڈز کی طرف منتقل ہو جائیں، مٹی کی صحت اور فصل کے معیار کو بہتر بنائیں۔
  • حکومت کے نیشنل مشن آن نیچرل فارمنگ کے تحت چھوٹے نامیاتی کسانوں اور ایف پی اوز کو براہ راست فائدہ۔
  • پھل، سبزیاں اور فوڈ پروسیسنگ
  • تیار/محفوظ سبزیاں، پھل،  مغزدار میوے: جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کر کے 5فیصد کر دیا گیا۔
  • کولڈ اسٹوریج، فوڈ پروسیسنگ اور ویلیو ایڈیشن کو فروغ دیں گے۔
  • خراب ہونے والی اشیاء کے ضیاع میں کمی، کسانوں کو بہتر قیمتوں کو یقینی بنانا۔
  • پروسیسرڈ فوڈ کی برآمدات  کو فروغ دینا، زرعی برآمدات کے مرکز کے طور پر ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط کرنا۔
  • ڈیری سیکٹر
  • دودھ اور پنیر پر کوئی جی ایس ٹی نہیں۔
  • مکھن، گھی وغیرہ پر جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔
  • ڈیری فارمرز کی مصنوعات کو مزید مسابقتی بنایا گیا ہے۔
  • دودھ کے ڈبے (آئرن/اسٹیل/ایلومینیم) اب 12فیصد کی بجائے 5 جی ایس ٹی کی شرح۔
  • دیسی ڈیری مصنوعات کو فروغ دیاجائے گا۔
  • آبی زراعت
  • تیار یا محفوظ مچھلیوں پر جی ایس ٹی 12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔
  • ملک بھر میں ایکوا کلچر اور فش فارمنگ کی حوصلہ افزائی کا امکان ہے۔
  • شہد
  • قدرتی شہد پر جی ایس ٹی کی شرح میں کمی، شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں، قبائلی برادریوں اور دیہی  ایس ایچ جیز SHGs کو فائدہ پہنچانے کی کوشش۔
  • مصنوعی شہد پر جی ایس ٹی کی شرح 18 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔
  • شمسی توانائی سے چلنے والے سامان
  • شمسی توانائی سے چلنے والے آلات پر جی ایس ٹی کی شرح  12 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔
  • سستی شمسی آلات آبپاشی کے اخراجات کو کم کریں گے اور کسانوں کی مدد کریں گے۔
  • تندو کے پتے
  • تندو پتے پر جی ایس ٹی 18 فیصد سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا گیا ہے۔
  • اوڈیشہ، مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں کسانوں اور قبائلیوں کے لیے تندو کے پتے آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہیں، اس لیے یہ کٹوتی ان ریاستوں میں لوگوں کی  روزی روٹی کو مضبوط کرے گی۔

مجموعی طور پر، زراعت میں جی ایس ٹی کی معقولیت کسان دوست، دیہی اور پائیداری کے حامی اصلاحات ہے - کسانوں کے لیے لاگت کو کم کرنا، کوآپریٹیو اور ایف پی او کو فروغ دینا اور غذائی تحفظ کو مضبوط کرنا۔ زراعت میں فروغ کثیر سطحی سطح پر ہوگا اور اس کی تمام متعلقہ سرگرمیوں میں بھی اس کے اثرات نظر آئیں گے۔ کھاد کی لاگت میں کمی کی بدولت کھیت کی پیداواری صلاحیت بڑھے گی، کولڈ سٹوریج اور ایگری پروسیسنگ کو فائدہ پہنچے گا، اور کاشتکاری میں میکانائزیشن بڑھے گی۔ ان سب کے علاوہ ایکوا کلچر، ڈیری فارمنگ اور ان میں شامل کوآپریٹیو زیادہ منافع بخش ہوں گے۔ مندرجہ بالا کا فالو آن کا اثر ہمیں درآمد شدہ فوڈ پروڈکٹس اور پیکڈ فوڈز کے خلاف مزید مسابقتی بنا دے گا۔ ہماری گھریلو خوراک کی پیداوار کھانے کی اشیاء کی درآمدات کے مقابلہ میں زیادہ مسابقتی ہوگی، تاکہ‘آتم نر بھر’ بن سکے۔

*******

ش ح۔ ظ ا- ج

UR  No. 5795


(Release ID: 2164933) Visitor Counter : 2