کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

ہندوستان عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے متحد ہے۔ سودیشی اور آتم نر بھر بھارت پر توجہ دینا ضروری ہے: مرکزی وزیر تجارت و صنعت جناب پیوش گوئل


ہندوستان ’’زیرو ڈیفیکٹ، زیرو ایفیکٹ‘‘ ترقی کے لیے پرعزم ہے۔ قابل اعتماد عالمی شراکت دار اور پائیدار ترقی کی کوششوں میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا: جناب گوئل

جی ایس ٹی کی شرح میں کمی اور اصلاحات سے گھریلو مانگ میں اضافہ ہوگا۔ ہندوستان عالمی اقتصادی طاقت بننے کی طرف بڑھ رہا ہے:جناب پیوش گوئل

وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کم دنیا کی پانچ کمزورسے پانچ مضبوط معیشتوں کی فہرست میں شامل ہوگیا۔ چار سالوں میں سب سے تیزی سے ترقی کی جانب بڑھ رہا ہے:جناب پیوش گوئل

Posted On: 08 SEP 2025 1:59PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج 56ویں ای ای پی سی انڈیا نیشنل ایوارڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی صورتحال چاہے کتنی ہی بڑی کیوں نہ ہو، ہندوستان ایک قوم کے طور پر متحد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کسی بھی بحران پر قابو پانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔جناب گوئل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کاروباری اداروں کو سودیشی مصنوعات پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے، کیونکہ اس سے نہ صرف ہندوستان کی ترقی میں مدد ملے گی بلکہ ملک کی مالیاتی سلامتی کو بھی تقویت ملے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ حال ہی میں یہ دیکھا گیا ہے کہ کوئی بھی ملک ایکسپورٹ کنٹرول نافذ کر سکتا ہے یا اہم مصنوعات کو ہندوستان پہنچنے سے روک سکتا ہے، جس سے کاروبار کے لیے رکاوٹیں پیدا ہو سکتی ہیں۔ اس لیے انہوں نے کہا کہ آتم نربھر بھارت پر زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے اسے ایک ایسی دعوت قرار دیا جسے سب کو قبول کرنا چاہیے۔

جناب گوئل نے یہ بھی  یاد دلایا کہ 15 اگست کو وزیر اعظم نریندر مودی نے اختراع کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے سودیشی مصنوعات کی کال دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے 1.4 بلین افراد، کاروبار اور تجارت کو ہندوستان میں تیار مصنوعات پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ وہ کاروبار جو درآمدات پر منحصر ہیں وہ ایسی مصنوعات پر غور کر سکتے ہیں جو ہندوستان میں خریدی اور تیار کی جا سکتی ہیں۔

معزز صدرِجمہوریہ ٔ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے اس موقع پر بطور مہمانِ خصوصی شرکت فرمائی۔ اپنے خطاب میں انہوں نے بھارت کی انجینئرنگ برآمدات اور دہائیوں کے دوران اس کی ترقی کے تعلق سے بات کی۔ انہوں نے ملک کی معیشت کو مستحکم کرنے اور بھارت کی عالمی مقام دلانے میں برآمدات کی اہمیت پر زور دیا۔

 جناب گوئل نے واضح کیا کہ بھارت کی طاقت تجارتی شعبے اور ایم ایس ایم ای (چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار) پر منحصر ہے جو ملک کے کاروبار کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت  کی خوداعتمادی مزید اضافہ ہوگا اورہندوستان  کسی کے سامنے جھکنے والا نہیں۔ای ای پی سی کے سفر کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ 1955 میں برآمدات 10 ملین امریکی ڈالر تھیں، جبکہ آج یہ 116 ارب امریکی ڈالر تک پہنچ چکی ہیں انہوں نے کہاکہ وقت کے ساتھ انجینئرنگ شعبہ مزیدوسعت حاصل کرکے بڑے اہداف اور زیادہ طاقت کے ساتھ ترقی کرے گا۔

وزیرموصوف نے کہا کہ انہیں پورا اعتماد ہے کہ بھارت’’زیرو ڈیفیکٹ، زیرو ایفیکٹ‘‘ کے نعرے کے ساتھ مزید ترقی کرے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ یقینی بنانا ضروری ہے کہ بھارت میں اعلیٰ معیار کی مصنوعات تیار ہوں اور دنیا بھر میں فروخت ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج دنیا بھارت کو ایک قابلِ اعتماد شراکت دار کے طور پر دیکھتی ہے اور اس حیثیت کو برقرار رکھنا ضروری ہے۔ وزیر نے یہ بھی کہا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے جو پائیداری سے آگاہ ہے۔ ایک ذمہ دار عالمی شہری کے طور پر، بھارت ماں فطرت کا خیال رکھتی ہے اور پیرس میں سی اوپی21 کے تحت اپنےاین ڈی سی وعدوں کے ساتھ، بھارت نے عالمی پائیداری کے اقدامات میں لگاتار برسوں تک اولین تین میں جگہ حاصل کی ہے۔

جناب  گوئل نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں بھارت نے پانچ کمزور معیشتوں سے خود کو اوپر کے پانچ معیشتوں میں شامل کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت گزشتہ چار سالوں میں سب سے تیز رفتاری سے ترقی کرنے والی معیشت رہا ہے۔ گزشتہ سہ ماہی میں ملک نے 7.8 فیصد جی ڈی پی کی نمو حاصل کی، جسے انہوں نے عالمی ریکارڈ قرار دیا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ جی ایس ٹی کی شرحوں میں کمی اور سادہ کاری کے ذریعہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ملکی طلب کو فروغ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ملازمین کے لیے نئے مواقع پیدا ہوں گے اور آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب اقتصادی نظام کی مضبوط بنیاد پر بنیادی ڈھانچے پر خرچ اور صارفین کی طلب بڑھے گی تو دنیا کی کوئی طاقت بھارت کو عالمی طاقت بننے سے نہیں روک سکے گی۔

جناب پیوش گوئل نے متوازن اقتصادی فوائد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جی ایس ٹی کی شرحوں میں کمی کے فوائد مکمل طور پر صارفین تک پہنچائے جانے چاہئیں تاکہ ترقی ہر شہری تک پہنچے اور بھارت کی معیشت کی بنیاد کو مضبوط کرے۔ وزیر نے کہا کہ جب  ہندوستان ایک متحد خاندان کی طرح مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کا ساتھ دے گا تو شامل ترقی قدرتی طور پر ممکن ہوگی۔ انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ ملک پائیدار اور شمولیتی ترقی کے لیے عالمی معیار کا رول ماڈل بن سکتا ہے۔

*****

ش ح۔ م ح ۔ اش ق

U. No-5761


(Release ID: 2164692) Visitor Counter : 2