وزیراعظم کا دفتر
قومی خلائی دن 2025 کے موقع پر وزیراعظم جناب نریندر مودی کا خطاب
قومی خلائی دن بھارتی نوجوانوں کے لیے جوش و خروش اور ترغیب کا موقع بن گیا ہے، جو ملک کے لیے فخر کی بات ہے
میں اس موقع پر خلائی شعبے سے وابستہ تمام لوگوں – سائنسدانوں اور نوجوان شہریوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں: وزیر اعظم
خلائی شعبے میں ایک کے بعد ایک سنگ میل حاصل کرنا اب بھارت اور اس کے سائنسدانوں کی ایک فطری خصوصیت بن چکا ہے: وزیر اعظم
بھارت سیمی کریوجینک انجن اور برقی پروپلشن جیسی اہم ٹکنالوجیوں میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، اور بہت جلد، ہمارے سائنسدانوں کی وقف کوششوں سے، بھارت گگن یان مشن کا آغاز کرے گا اور آنے والے برسوں میں اپنا خلائی اسٹیشن تعمیر کرے گا: وزیر اعظم
خلائی ٹکنالوجی تیزی سے بھارت میں حکمرانی کا حصہ بن رہی ہے - چاہے وہ فصل بیمہ اسکیموں میں سیٹلائٹ پر مبنی تشخیص ہو، ماہی گیروں کے لیے سیٹلائٹ سے متعلق معلومات اور حفاظت ہو، آفات سے نمٹنے کی کوششیں ہوں، یا وزیر اعظم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان میں جغرافیائی اعداد و شمار کا استعمال ہو
خلا میں بھارت کی ترقی اب عام شہریوں کی زندگی کو آسان بنانے میں براہ راست حصہ ڈال رہی ہے: وزیر اعظم
Posted On:
23 AUG 2025 11:57AM by PIB Delhi
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج قومی خلائی دن 2025 کے موقع پر ایک ویڈیو پیغام کے ذریعے خطاب کیا۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سال کا موضوع ’’آریہ بھٹ سے گگن یان تک‘‘ بھارت کے ماضی کے اعتماد اور اس کے مستقبل کے عزم دونوں کا غماز ہے۔ انھوں نے کہا کہ مختصر وقت میں قومی خلائی دن بھارتی نوجوانوں کے لیے جوش و خروش اور کشش کا موقع بن گیا ہے جو قومی فخر کی بات ہے۔ انھوں نے سائنس دانوں اور نوجوانوں سمیت خلائی شعبے سے وابستہ تمام افراد کو مبارکباد پیش کی۔ جناب مودی نے کہا کہ بھارت اس وقت فلکیات اور فلکی طبیعیات پر بین الاقوامی اولمپیاڈ کی میزبانی کر رہا ہے جس میں ساٹھ سے زیادہ ممالک کے تقریباً 300 نوجوان شرکا شرکت کر رہے ہیں۔ جناب مودی نے اس بات پر مسرت کا اظہار کیا کہ بہت سے بھارتی شرکا نے اس ایونٹ میں تمغے جیتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ اولمپیاڈ خلائی شعبے میں بھارت کی ابھرتی ہوئی عالمی قیادت کی علامت ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ نوجوانوں میں خلا میں دل چسپی کو مزید فروغ دینے کے لیے اسرو نے انڈین اسپیس ہیکاتھون اور روبوٹکس چیلنج جیسے اقدامات کا افتتاح کیا ہے۔ انھوں نے ان مقابلوں میں حصہ لینے والے تمام طلبہ اور فاتحین کو مبارکباد پیش کی۔
جناب مودی نے کہا کہ خلائی شعبے میں کلیدی بعد ایک سنگ میل حاصل کرنا بھارت اور اس کے سائنسدانوں کی فطری خصوصیت بن گیا ہے۔ اسے یاد کرتے ہوئے کہ دو سال قبل بھارت چاند کے جنوبی قطب تک پہنچنے والا پہلا ملک بن گیا تھا اور تاریخ رقم کی تھی، وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت خلا میں ڈاکنگ کرنے کی صلاحیت رکھنے والا دنیا کا چوتھا ملک بھی بن گیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ صرف تین دن پہلے ان کی ملاقات گروپ کیپٹن شبھانشو شکلا سے ہوئی جنہوں نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر قومی پرچم لہرایا اور ہر بھارتی کو فخر کے جذبے سے معمور کر دیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ جب گروپ کیپٹن شکلا نے انھیں ترنگا دکھایا تو اسے چھونے کا احساس الفاظ سے بالاتر تھا۔ جناب مودی نے کہا کہ گروپ کیپٹن شکلا کے ساتھ اپنی بات چیت میں انھوں نے نیو انڈیا کے نوجوانوں کی لامحدود ہمت اور لامحدود خوابوں کا مشاہدہ کیا۔ ان خوابوں کو آگے بڑھانے کے لیے وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ بھارت ایک ’’خلابازوں کا پول‘‘ تیار کر رہا ہے۔ خلائی دن کے موقع پر انھوں نے نوجوان شہریوں کو اس پول میں شامل ہونے اور بھارت کی امنگوں کو پورا کرنے میں مدد کرنے کی دعوت دی۔
انھوں نے کہا کہ بھارت سیمی کرایوجینک انجن اور الیکٹرک پروپلشن جیسی جدید ٹیکنالوجیز میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ جلد ہی بھارتی سائنسدانوں کی انتھک کوششوں کی بدولت بھارت گگن یان مشن شروع کرے گا اور آنے والے برسوں میں بھارت اپنا خلائی اسٹیشن بھی قائم کرے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ بھارت پہلے ہی چاند اور مریخ پر پہنچ چکا ہے، اور اب اسے خلا کے گہرے علاقوں کی تلاش کرنی چاہیے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ غیر دریافت شدہ علاقے انسانیت کے مستقبل کے لیے اہم راز رکھتے ہیں، وزیر اعظم نے کہا، ’’کہکشاؤں سے آگے ہمارا افق ہے۔‘‘
جناب مودی نے کہا کہ خلا کی لامحدود وسعت ہمیں مسلسل یاد دلاتی ہے کہ کوئی بھی منزل کبھی حتمی نہیں ہوتی۔ انھوں نے کہا کہ اسی طرح خلائی شعبے میں پالیسی کی سطح پر پیش رفت کو حتمی شکل نہیں دی جانی چاہیے۔ لال قلعہ سے اپنے خطاب کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اس کا اعادہ کیا کہ بھارت کا راستہ اصلاحات، کارکردگی اور تبدیلی کا ہے۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ گیارہ برسوں میں ملک نے خلائی شعبے میں کئی بڑی اصلاحات کی ہیں۔ یہ ذکر کرتے ہوئے کہ ایک وقت تھا جب خلا جیسے مستقبل کے شعبے متعدد پابندیوں کے پابند تھے، جناب مودی نے یہ تصدیق کی کہ ان رکاوٹوں کو ہٹا دیا گیا ہے اور نجی شعبے کو خلائی ٹیک میں حصہ لینے کی اجازت دی گئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج 350 سے زائد اسٹارٹ اپس آج کے پروگرام میں اپنی فعال شرکت کے ساتھ خلائی ٹکنالوجی میں جدت طرازی اور تیز رفتاری کے انجن کے طور پر ابھر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ نجی شعبے کے ذریعہ بنایا گیا پہلا پی ایس ایل وی راکٹ جلد ہی لانچ کیا جائے گا۔ انھوں نے خوشی کا اظہار کیا کہ بھارت کا پہلا نجی مواصلاتی سیٹلائٹ بھی تیار کیا جارہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے ارتھ آبزرویشن سیٹلائٹ کنسٹیلیشن لانچ کرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ خلائی شعبے میں بھارتی نوجوانوں کے لیے وسیع پیمانے پر مواقع پیدا کئے جارہے ہیں۔
15 اگست 2025 کو لال قلعہ سے اپنے خطاب کو یاد کرتے ہوئے، جہاں انھوں نے متعدد شعبوں میں خود کفیلی کی اہمیت پر زور دیا تھا، وزیر اعظم نے کہا کہ ہر شعبے کو اپنے اہداف مقرر کرنے کی ترغیب دی گئی ہے۔ بھارت کے خلائی اسٹارٹ اپس سے خطاب کرتے ہوئے ایک چیلنج پیش کرتے ہوئے جناب مودی نے سوال کیا کہ کیا ہم اگلے پانچ برسوں میں خلائی شعبے میں پانچ یونیکارن بنا سکتے ہیں؟ انھوں نے کہا کہ اس وقت بھارت اپنی سرزمین سے سالانہ 5-6 بڑے لانچ کا مشاہدہ کرتا ہے۔ وزیر اعظم نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ نجی شعبہ آگے بڑھے تاکہ بھارت اس مرحلے تک پہنچ سکے جہاں اگلے پانچ برسوں میں ہر سال 50 راکٹ داغے جائیں۔ انھوں نے یہ تصدیق کی کہ حکومت اس وژن کے حصول کے لیے درکار اگلی نسل کی اصلاحات کو نافذ کرنے کا ارادہ اور قوت ارادی دونوں رکھتی ہے۔ وزیر اعظم نے خلائی برادری کو یقین دلایا کہ حکومت ہر قدم پر ان کے ساتھ کھڑی ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت خلائی ٹکنالوجی کو نہ صرف سائنسی تحقیق کے لیے ایک آلے کے طور پر دیکھتا ہے بلکہ زندگی کو آسان بنانے کے ذریعہ کے طور پر بھی دیکھتا ہے۔ جناب مودی نے فصل بیمہ اسکیموں میں سیٹلائٹ پر مبنی تشخیص، ماہی گیروں کے لیے سیٹلائٹ سے متعلق معلومات اور حفاظت، ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایپلی کیشنز اور وزیر اعظم گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان میں جغرافیائی اعداد و شمار کے استعمال جیسی مثالوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’خلائی ٹکنالوجی تیزی سے بھارت میں حکمرانی کا ایک لازمی حصہ بنتا جارہا ہے‘‘۔ انھوں نے کہا کہ خلا میں بھارت کی ترقی اپنے شہریوں کے لیے روزمرہ کی زندگی کو آسان بنانے میں براہ راست حصہ ڈال رہی ہے۔ وزیر اعظم نے بتایا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں میں اسپیس ٹیک کے استعمال کو مزید فروغ دینے کے لیے کل قومی اجلاس 2.0واں کا انعقاد کیا گیا۔ انھوں نے اس طرح کے اقدامات کو جاری رکھنے اور وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے خلائی اسٹارٹ اپس کی حوصلہ افزائی کی کہ عوامی خدمت کے مقصد سے نئے حل اور اختراعات تیار کریں۔ انھوں نے اس اعتماد کے ساتھ اختتام کیا کہ آنے والے وقتوں میں بھارت کا خلا میں سفر نئی بلندیوں تک پہنچے گا، اور ایک بار پھر قومی خلائی دن پر سبھی کو اپنی نیک خواہشات پیش کیں۔
اس تقریب میں مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ، اسرو کے عہدیدار، سائنسدان اور انجینئر سبھی معززین موجود تھے۔
***
(ش ح – ع ا)
U. No. 5223
(Release ID: 2160060)
Read this release in:
Kannada
,
Assamese
,
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Malayalam