وزارت خزانہ
azadi ka amrit mahotsav

ایس اینڈ پی نے بھارت کی ریٹنگ بڑھا کر بی بی بی کر دی ہے اور نقطہء نظر کو مستحکم قرار دیتے ہوئے معاشی لچک اور مسلسل مالیاتی استحکام کو اجاگر کیا ہے

Posted On: 14 AUG 2025 6:37PM by PIB Delhi

وزارتِ خزانہ نے اسٹینڈرڈ اینڈ پورز )ایس اینڈ پی) عالمی درجہ بندی کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا ہے جس کے تحت بھارت کی طویل مدتی خود مختار قرض درجہ بندی کو ‘بی بی بی(بی بی بی) کر دیا گیا ہے، جو پہلے ‘بی بی بی منفی(-بی بی بی ) تھی، اور قلیل مدتی ریٹنگ کو ‘اے-2 کر دیا گیا ہے جو پہلے ‘اے-3 تھی، اور اس کے ساتھ نقطہء نظر کو مستحکم قرار دیا گیا ہے۔ یہ درجہ بندی میں اضافہ بھارت کی معاشی سمت اور محتاط مالیاتی نظم و نسق کی ایک اہم توثیق ہے۔ یہ 18 سال میں ایس اینڈ پی کی جانب سے بھارت کی پہلی خود مختار درجہ بندی میں بہتری ہے، پچھلی بار 2007 میں بھارت کو سرمایہ کاری کے درجے (انوسٹمنٹ گریڈ) پر ‘بی بی بی مائنس’ پر رکھا گیا تھا۔ مئی 2024 میں ایجنسی نے بھارت کا نقطہء نظر ‘مستحکم’ سے ‘مثبت’ میں تبدیل کیا تھا۔

ایس اینڈ پی کی آج شائع ہونے والی بھارت کی خود مختار درجہ بندی جائزہ رپورٹ کے مطابق، اس بہتری کی بنیاد کئی اہم عوامل پر ہے جن میں بھارت کی پُرجوش اور متحرک معاشی نمو، حکومت کی مالیاتی خسارے میں کمی کے لیے مسلسل عزم، عوامی اخراجات کے معیار میں بہتری، خاص طور پر سرمایہ جاتی اخراجات اور بنیادی ڈھانچے پر، اور کارپوریٹ، مالیاتی اور بیرونی بیلنس شیٹ کا مضبوط ہونا شامل ہیں۔ قابلِ اعتماد افراطِ زر کے نظم و نسق اور پالیسی کی بڑھتی پیش‌بینی صلاحیت نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔

اپنی رپورٹ میں ایس اینڈ پی نے بھارتی معیشت کی ان بنیادی قوتوں کو اجاگر کیا ہے جن کی بدولت بھارت دنیا کی تیز ترین ترقی کرنے والی بڑی معیشتوں میں نمایاں ہے، جہاں مالی سال 2022 سے 2024 کے درمیان حقیقی جی ڈی پی کی اوسط نمو 8.8 فیصد رہی، جو ایشیا بحرالکاہل خطے میں سب سے زیادہ ہے۔ مالیاتی پالیسی کی اصلاحات، خاص طور پر افراطِ زر کے ہدف کے نظام کو اپنانے نے افراطِ زر کی توقعات کو زیادہ مؤثر طریقے سے قابو میں رکھا ہے۔ ایجنسی نے یہ بھی تسلیم کیا کہ عالمی دباؤ اور قیمتوں کے جھٹکوں کے باوجود بھارت نے مجموعی قیمتوں میں استحکام برقرار رکھتے ہوئے لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔ مالیاتی بہتری کے ساتھ ساتھ گہرے ملکی کیپٹل مارکیٹ کے فروغ نے مجموعی معاشی منظرنامے کے لیے ایک زیادہ مستحکم اور معاون ماحول فراہم کیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی مشاہدہ کیا گیا ہے کہ بھارت کی بیرونی اور مالی حالات مضبوط ہیں اور جمہوری ادارے پالیسی کے تسلسل اور طویل مدتی معاشی استحکام کو یقینی بنا رہے ہیں۔

امید قائم رکھتے ہوئے، ایس اینڈ پی نے مالی سال 2026 میں جی ڈی پی کی نمو 6.5 فیصد رہنے اور آئندہ تین سالوں تک اس رفتار کے جاری رہنے کی پیشگوئی کی ہے۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ مالیاتی خسارے میں کمی اور مسلسل عوامی سرمایہ کاری مستقبل میں درجہ بندی میں مزید مثبت تبدیلی کا باعث بن سکتی ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حالیہ امریکی محصول (قیمت ) کا اثر محدود رہنے کا امکان ہے کیونکہ بھارت کی بڑی اور مضبوط اندرونی کھپت کی بنیاد موجود ہے۔

حال ہی میں ایک اور ریٹنگ ایجنسی، مارننگ اسٹار ڈی بی آر ایس (مارننگ سٹار ڈی بی آر ایس ) نے بھی بھارت کو “بی بی بی” کا درجہ دیا ہے۔

 

ش ح ۔   م  د ۔  م  ص

(U : 4724  )


(Release ID: 2156536)