عملے، عوامی شکایات اور پنشن کی وزارت
پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کا محکمہ یکم سے 30 نومبر 2025 تک ملک گیر ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ مہم 4.0 کا انعقاد کرے گا
ملک بھر کے 1850 سے زائد اضلاع/شہروں/قصبوں میں کیمپ لگائے جائیں گے
پنشن یافتگان کوچہرے کی شناخت ٹیکنالوجی کے ذریعے ڈیجیٹل طور پر بااختیار بنانے کے لیے اب تک کی سب سے بڑی مہم
دو کروڑ ڈی ایل سی کے حصول کے لیے اپنایا گیا سچوریشن ماڈل
Posted On:
13 AUG 2025 11:27AM by PIB Delhi
پنشن یافتگان کو پنشن جاری رکھنے کے لیے ہر سال نومبر کے مہینے میں لائف سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہوتا ہے اس سے قبل ڈی ایل سی مہم 3.0 نومبر 2024 میں 845 شہروں میں منعقد ہوئی تھی جس میں 1.62 کروڑ ڈی ایل سی جمع کروائے گئے تھے ۔ پنشن اور پنشن یافتگان کی بہبود کا محکمہ (ڈی او پی پی ڈبلیو) چوتھی ملک گیر ڈیجیٹل لائف سرٹیفکیٹ مہم کا انعقاد کرے گا جو 1-30 نومبر 2025 تک ہندوستان بھر کے 1850 سے زیادہ اضلاع/شہروں/قصبوں (2500 کیمپ مقامات) میں منعقد ہوگی ۔ محکمہ نے 30 جولائی، 2025 کو جاری نوٹیفکیشن کے ذریعے مہم کے لیے جامع رہنما اصول بھی جاری کیے ہیں۔ یہ مہم پنشن تقسیم کرنے والے بینکوں ، انڈیا پوسٹ پیمنٹس بینک ، پنشنرز ویلفیئر ایسوسی ایشن، سی جی ڈی اے ، ڈی او ٹی ، ریلوے ، ڈی او پی ، ای پی ایف او ، یو آئی ڈی اے آئی اور ایم ای آئی ٹی وائی کے اشتراک سے منعقد کی جائے گی جس کا مقصد ملک کے دور دراز علاقوں میں تمام پنشن یافتگان تک رسائی حاصل کرنا ہے ۔
آج جناب وی سری نیواس، سکریٹری، ڈی او پی پی ڈبلیو نے آئندہ مہم کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔ بتایا گیا کہ انڈیا پوسٹ پیمنٹس بینک (آئی پی پی بی) اپنے وسیع نیٹ ورک کے ذریعے 1.8 لاکھ پوسٹ مین اور گرامین ڈاک سیوک کے ساتھ 1600 ضلعی/سب ڈویژنل ڈاک خانوں میں کیمپس منعقد کرے گا۔ آئی پی پی بی گھریلو سطح پر ڈی ایل سی کی خدمات بھی فراہم کرتا ہے۔ 19 پنشن تقسیم کرنے والے بینک 315 شہروں میں 900 سے زائد مقامات پر کیمپس منعقد کریں گے۔ 57 پنشن ویلفیئر ایسوسی ایشن پنشن یافتگان کو کیمپ کے لیے متحرک کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی۔ متعلقہ وزارتیں/محکمہ جات، یعنی محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن، وزارت ریلوے، محکمہ ڈاک، وزارت دفاع (سی جی ڈی اے) اور ای پی ایف او بھی ملک بھر میں منتخب شدہ مقامات پر کیمپوں کا انعقاد کریں گے۔
ریاست کے لحاظ سے/بینک کے لحاظ سے جہاں کیمپ لگائے جائیں گے ، ان کی تفصیلی تفصیل درج ذیل ہے:
|
ریاست کے لحاظ سے
|
|
بینک وار
|
|
ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام
|
شہروں/قصبوں کی تعداد
|
بینک کا نام
|
شہروں/قصبوں کی تعداد
|
اتر پردیش
|
170
|
اسٹیٹ بینک آف انڈیا
|
82
|
|
مدھیہ پردیش
|
127
|
پنجاب نیشنل بنک
|
31
|
|
بہار
|
114
|
بینک آف انڈیا
|
27
|
|
اڈیشہ
|
110
|
انڈین بینک
|
24
|
|
مہاراشٹر
|
106
|
بینک آف بڑودہ
|
24
|
|
مغربی بنگال
|
102
|
یونین بینک آف انڈیا
|
20
|
|
کرناٹک
|
97
|
بینک آف مہاراشٹر
|
16
|
|
راجستھان
|
95
|
سنٹرل بینک آف انڈیا
|
16
|
|
تمل ناڈو
|
85
|
کینرا بینک
|
12
|
|
آندھرا پردیش
|
81
|
ایچ ڈی ایف سی بینک
|
12
|
|
گجرات
|
76
|
آئی سی آئی سی آئی بینک
|
11
|
|
آسام
|
74
|
انڈین اوورسیز بینک
|
10
|
|
تلنگانہ
|
73
|
پنجاب اینڈ سندھ بینک
|
6
|
|
جھارکھنڈ
|
69
|
ایکسس بینک
|
6
|
|
چھتیس گڑھ
|
68
|
یوکو بینک
|
5
|
|
پنجاب
|
54
|
جے اینڈ کے بینک
|
4
|
|
ہریانہ
|
53
|
بندھن بینک
|
5
|
|
اروناچل پردیش
|
40
|
آئی ڈی بی آئی
|
2
|
|
کیرالہ
|
38
|
کوٹک مہندرا بینک
|
2
|
|
|
ہماچل پردیش
|
35
|
|
|
اتراکھنڈ
|
30
|
|
میگھالیہ
|
22
|
|
تریپورہ
|
22
|
|
ناگالینڈ
|
21
|
|
منی پور
|
19
|
|
میزورم
|
13
|
|
سکم
|
5
|
|
گوا
|
4
|
|
جموں و کشمیر
|
38
|
|
انڈمان اور نکوبار جزائر
|
6
|
|
دادرہ اور نگر حویلی اور دامن اور دیو
|
4
|
|
لداخ
|
4
|
|
چندی گڑھ
|
1
|
|
دہلی
|
1
|
|
پڈوچیری
|
1
|
|
کل
|
1858
|
کل
|
315
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
*****
ش ح۔ ش آ۔ ج—
Uno- 4652
(Release ID: 2155979)