الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
یو آئی ڈی اے آئی نے والدین اور سرپرستوں سے بچوں کے آدھار بایومیٹرکس کو اپ ڈیٹ کرنے کی اپیل کی ہے۔ 5 اور 7 سال تک کے عمر کے بچوں کےلئے مفت سہولت
لازمی بایومیٹرک اپ ڈیٹ اسکول کے داخلوں، داخلہ امتحانات، اسکالرشپس، اور ڈی بی ٹی فوائد تک بغیر کسی رکاوٹ کے رسائی کو قابل بناتا ہے
Posted On:
15 JUL 2025 5:16PM by PIB Delhi
یونیک آئیڈینٹیفکیشن اتھارٹی آف انڈیا (یوآئی ڈی اے آئی ) نے ان بچوں کے لیے لازمی بائیو میٹرک اپ ڈیٹ (ایم بی یو) کو مکمل کرنے کی اہمیت کو دہرایا ہے جو سات سال کی عمر کو پہنچ چکے ہیں لیکن انہوں نے ابھی تک آدھار میں اپنے بائیو میٹرک کو اپ ڈیٹ نہیں کیا ہے۔ یہ آدھار کے تحت ایک موجودہ ضرورت ہے، اور والدین یا سرپرست اپنے بچے کی تفصیلات کو کسی بھی آدھار سیوا کیندر یا نامزد آدھار سنٹر پر اپ ڈیٹ کر سکتے ہیں۔
5 اور 7 سال تک کی عمر کے درمیان اپنے بچے کے آدھار بایومیٹرکس کو مفت میں اپ ڈیٹ کریں۔
پانچ سال سے کم عمر کا بچہ تصویر، نام، تاریخ پیدائش، جنس، پتہ اور ثبوت کے دستاویزات فراہم کرکے آدھار کے لیے اندراج کرتا ہے۔ پانچ سال سے کم عمر کے بچے کے فنگر پرنٹس اور آئیرس بائیو میٹرکس کو آدھار اندراج کے لیے نہیں لیا جاتا ہے کیونکہ یہ اس عمر میں بالغ نہیں ہوتے ہیں۔
موجودہ قوانین کے مطابق، اس لیے، جب بچہ پانچ سال کی عمر کو پہنچ جائے تو اس کے آدھار میں فنگر پرنٹس، آئیرس اور تصویر کو لازمی طور پر اپ ڈیٹ کرنا ضروری ہے۔ اسے پہلا لازمی بایو میٹرک اپ ڈیٹ (ایم بی یو ) کہا جاتا ہے۔ اگر بچہ پانچ سے سات سال کی عمر کے درمیان ایم بی یو کرتا ہے تو یہ مفت ہے۔ لیکن سات سال کی عمر کے بعد 100 روپے مقررہ فیس ہے۔
بچوں کے بائیو میٹرک ڈیٹا کی درستگی اور معتبریت کو برقرار رکھنے کے لیے ایم بی یو کی بروقت تکمیل ایک لازمی ضرورت ہے۔ اگر ایم بی یو 7 سال کی عمر کے بعد بھی مکمل نہیں ہوتا ہے، تو موجودہ قوانین کے مطابق، آدھار نمبر کو غیر فعال کیا جا سکتا ہے۔
اندراج سے لے کر مواقع تک - آدھار ہر قدم پر بااختیار بناتا ہے۔
تازہ ترین بائیو میٹرک کے ساتھ آدھار زندگی گزارنے میں آسانی فراہم کرتا ہے اور جہاں بھی قابل اطلاق ہو خدمات جیسے کہ اسکول میں داخلہ، داخلہ امتحانات کے لیے اندراج، اسکالرشپ کے فوائد حاصل کرنا، ڈی بی ٹی (ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر) اسکیمیں وغیرہ حاصل کرنے میں آدھار کے بغیر کسی رکاوٹ کے استعمال کو یقینی بناتا ہے۔ والدین/سرپرستوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اپنے بچوں/وارڈز کے بایومیٹرکس کو ترجیحی بنیاد پر آدھار میں اپ ڈیٹ کریں۔
یوآئی ڈی اے آئی نے ایم بی یو کی مشق مکمل کرنے کے لیے ایسے بچوں کے آدھار میں درج موبائل نمبروں پر ایس ایم ایس پیغامات بھیجنا شروع کر دیا ہے۔
*****
ش ح-ا م ۔ن ع
UNO- 2776
(Release ID: 2144930)
Visitor Counter : 2
Read this release in:
Bengali-TR
,
English
,
Gujarati
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Punjabi
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam