وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا روزگار میلہ سے خطاب


آج 51 ہزار سے زائد نوجوانوں کو تقرری نامہ دیا گیا ہے، ایسے روزگار میلوں کے ذریعے لاکھوں نوجوان حکومت میں مستقل ملازمتیں حاصل کر چکے ہیں، اب یہ نوجوان ملک کی تعمیر میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں: وزیراعظم

دنیا آج تسلیم کرتی ہے کہ بھارت کے پاس دو لامحدود طاقتیں ہیں، ایک آبادی ، دوسری جمہوریت، دوسرے لفظوں میں نوجوانوں کی سب سے بڑی آبادی اور سب سے بڑی جمہوریت: وزیراعظم

آج ملک میں سٹارٹ اپس، اختراعات اور تحقیق کا ماحولیاتی نظام ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہا ہے: وزیراعظم

حکومت کی توجہ حال ہی میں منظور شدہ نئی اسکیم، ایمپلائمنٹ لنکڈ انسینٹیو اسکیم کے ساتھ نجی شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے پر بھی ہے: وزیراعظم

آج،بھارت کی سب سے بڑی طاقتوں میں سے ایک ہمارا مینوفیکچرنگ سیکٹر ہے، مینوفیکچرنگ میں بڑی تعداد میں نئی ملازمتیں پیدا ہو رہی ہیں: وزیر اعظم

مینوفیکچرنگ سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے اس سال کے بجٹ میں مشن مینوفیکچرنگ کا اعلان کیا گیا ہے: وزیراعظم

انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن - آئی ایل او کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران بھارت کے 90 کروڑ سے زیادہ شہریوں کو فلاحی اسکیموں کے دائرے میں لایا گیا ہے: وزیر اعظم

آج عالمی بینک جیسے بڑے عالمی ادارے بھارت کی تعریف کررہے ہیں،بھارت دنیا میں سب سے زیادہ برابری والے ممالک میں شمار ہورہا ہے: وزیر اعظم

Posted On: 12 JUL 2025 1:11PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے روزگار میلہ سے خطاب کیا اور آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے مختلف سرکاری محکموں اور تنظیموں میں نئے تعینات ہونے والے نوجوانوں کو 51,000 سے زیادہ تقرری نامے  تقسیم کئے۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے زور دے کر کہا کہ آج کا دن حکومت ہند کے مختلف محکموں میں ان نوجوانوں کے لیے نئی ذمہ داریوں کا آغاز ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو مختلف محکموں میں اپنی خدمات شروع کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ مختلف کرداروں کے باوجود ان کا مشترکہ مقصد قومی خدمت ہے جو کہ سب سے پہلے شہری کے اصول کے تحت ہے۔

وزیر اعظم نےبھارت کی آبادیاتی اور جمہوری بنیادوں کی بے مثال طاقتوں پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھارت، دنیا کی سب سے بڑی نوجوانوں کی آبادی اور سب سے بڑی جمہوریت کے ساتھ، ملکی اور عالمی سطح پر مستقبل کو تشکیل دینے کی منفرد صلاحیت رکھتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ نوجوانوں کی یہ وسیع طاقت بھارت کا سب سے بڑا سرمایہ ہے، اور حکومت اس سرمائے کو طویل مدتی خوشحالی کے لیے ایک تحریک میں تبدیل کرنے کی اپنی کوششوں میں ثابت قدم ہے۔

جناب مودی نے کہا’دو دن پہلے، میں پانچ ممالک کے دورے سے واپس آیا ہوں۔ میں نے جس بھی ملک کا دورہ کیا،بھارت کے نوجوانوں کی طاقت مضبوطی سے گونجتی ہے۔ اس دورے کے دوران دستخط کیے گئے معاہدوں سے بھارتیہ نوجوانوں کو ملک کے اندر اور بیرون ملک فائدہ پہنچے گا‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس دورے کے دوران دفاع، فارماسیوٹیکل، ڈیجیٹل ٹیکنالوجی، توانائی اور نایاب زمینی معدنیات جیسے اہم شعبوں پر دستخط کیے گئے مختلف معاہدوں سے دور رس فوائد حاصل ہوں گے۔جناب مودی نے مزید کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف بھارت کی عالمی اقتصادی حیثیت کو مضبوط کریں گے بلکہ مینوفیکچرنگ اور خدمات دونوں میں نوجوان بھارتیوںکے لیے بامعنی مواقع بھی پیدا کریں گے۔

روزگار کے بدلتے ہوئے منظر نامے سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 21ویں صدی میں ملازمتوں کی نوعیت تیزی سے تبدیلی سے گزر رہی ہے۔ اختراع، آغاز اور تحقیق کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، انہوں نے بھارت میں بڑھتے ہوئے ماحولیاتی نظام کے بارے میں بات کی جو نوجوانوں کو بڑے خواب دیکھنے کی طاقت دیتا ہے۔ انہوں نے نئی نسل میں اپنے ذاتی فخر اور اعتماد کا اظہار کیا، نوجوانوں کو امنگ، وژن اور کچھ نیا بنانے کی شدید خواہش کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے دیکھ کر خوشی کا اظہار کیا۔

جناب مودی نے کہا کہ حکومت ہند نجی شعبے میں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے پر بھی توجہ دے رہی ہے۔ حال ہی میں، حکومت نے ایک نئی اسکیم کو منظوری دی ہے جسے ایمپلائمنٹ لنکڈ انسینٹیو اسکیم کہا جاتا ہے۔ اس اسکیم کے تحت، حکومت ان نوجوانوں کو 15,000 فراہم کرے گی جو پرائیویٹ سیکٹر میں اپنی پہلی نوکری حاصل کرتے ہیں۔دوسرے لفظوں میں، حکومت ان کی پہلی ملازمت کی پہلی تنخواہ میں حصہ ڈالے گی۔ اس کے لیے، حکومت نے تقریباً 1 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ مختص کیا ہے۔ اس اسکیم سے تقریباً 3.5 کروڑ نئی ملازمتیں پیدا کرنے میں مدد کی امید ہے۔

وزیر اعظم نے قومی ترقی کو آگے بڑھانے، روزگار پیدا کرنے اور دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بننے کی طرفبھارت کے سفر کو تیز کرنے میں بھارت کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی تبدیلی کی طاقت پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حالیہ برسوں میں میک ان انڈیا پہل کو نمایاں طور پر تقویت ملی ہے۔ صرف پی ایل آئی (پروڈکشن لنکڈ انسینٹیو) اسکیم کے ذریعے ملک بھر میں 1.1 ملین سے زیادہ ملازمتیں پیدا کی گئی ہیں۔ موبائل فون اور الیکٹرانکس کے شعبے میں بے مثال توسیع ہوئی ہےآج بھارت میں الیکٹرانکس کی مینوفیکچرنگ کی مالیت تقریباً 11 لاکھ کروڑ روپے ہے، جو کہ پچھلے 11 سالوں میں پانچ گنا سے زیادہ کا اضافہ ہے۔ پہلے، ملک میں صرف 2 سے 4 یونٹس موبائل فون تیار کرتے تھے۔ آج بھارت موبائل فون کی تیاری سے متعلق تقریباً 300 یونٹس کا گھر ہے، جس میں مودی ریاست کے لاکھوں نوجوانوں کو روزگار دے رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے دفاعی مینوفیکچرنگ میں عالمی رہنما کے طور پربھارت کے عروج کے بارے میں بھی بات کی، جس کی پیداوار 1.25 لاکھ کروڑ سے زیادہ ہے۔ انہوں نے دنیا کے سب سے بڑے لوکوموٹیو پروڈیوسر کے طور پربھارت کے ابھرنے اور لوکوموٹیوز، ریل کوچز اور میٹرو کوچز میں ملک کی مضبوط برآمدی کارکردگی کی تعریف کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ آٹوموبائل سیکٹر نے صرف پانچ سالوں میں 40 بلین ڈالر کی ایف ڈی آئی کو راغب کیا ہے، جس کے نتیجے میں نئی فیکٹریاں، روزگار کے نئے مواقع اور گاڑیوں کی ریکارڈ فروخت ہوئی ہے۔

وزیر اعظم نے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کی ایک حالیہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بھارت کے فلاحی اقدامات کے دور رس اثرات پر زور دیا جس میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ گزشتہ دہائی میں 90 کروڑ سے زیادہ ہندوستانی شہریوں کو سرکاری فلاحی اسکیموں کے تحت کور کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیمیں صرف فلاحی فوائد تک محدود نہیں ہیں، بلکہ انہوں نے خاص طور پر دیہی بھارت میں بڑے پیمانے پر روزگار پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

وزیر اعظم نے پی ایم آواس یوجنا جیسے فلیگ شپ پروگراموں کی وضاحت کی جس کے تحت 4 کروڑ مستقل مکانات تعمیر کیے گئے ہیں اور 3 کروڑ مزید زیر تعمیر ہیں۔ سوچھ بھارت کے تحت 12 کروڑ بیت الخلاء کی تعمیر سے پلمبروں اور تعمیراتی کارکنوں کے لیے روزگار پیدا ہوا ہے، جب کہ اجولا یوجنا کے تحت فراہم کیے گئے 10 کروڑ سے زیادہ ایل پی جی کنکشن نے بوٹلنگ انفراسٹرکچر اور ڈیلیوری نیٹ ورکس میں توسیع کی ہے، جس کے نتیجے میں ہزاروں تقسیم مراکز اور لاکھوں نئی ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔

جناب مودی نے مزید کہا’پی پی ایم سوریہ گھر مفت بجلی یوجنا، جو چھت پر شمسی تنصیبات کے لیے فی گھر 75,000 سے زیادہ کی پیشکش کرتی ہے، گھریلو بجلی کے بلوں کو کم کر رہی ہے اور تکنیکی ماہرین، انجینئروں اور سولر پینل بنانے والوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کر رہی ہے۔ نمو ڈرون دیدی نے دیہی خواتین کو ڈرون پائلٹ کے طور پر تربیت دے کر بااختیار بنایا ہے۔

جناب مودی نے کہا کہ ملک 3 کروڑ لکھپتی دیدی بنانے کے اپنے مشن کے ساتھ بھی ترقی کر رہا ہے، اور 1.5 کروڑ خواتین پہلے ہی یہ سنگ میل حاصل کر چکی ہیں۔ بینک سکھی، بیما سکھی، کرشی سکھی، اور پشو سکھی جیسی مختلف اسکیموں نے خواتین کو پائیدار روزگار تلاش کرنے کے قابل بنایا ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ پی ایم سواندھی اسکیم نےخونچہ فروشوں اور ہاکروں کو باضابطہ مدد فراہم کی ہے، جس سے لاکھوں افراد کو مرکزی دھارے کی اقتصادی سرگرمیوں میں شامل کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی، پی ایم وشوکرما اسکیم تربیت، اوزار اور کریڈٹ تک رسائی کے ذریعے روایتی کاریگروں، کاریگروں، اور خدمت فراہم کرنے والوں کو زندہ کر رہی ہے۔

وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ یہ ان متعدد اسکیموں کا اثر ہے کہ صرف پچھلے دس سالوں میں 25 کروڑ لوگ غربت سے باہر آئے ہیں۔جناب مودی نے کہا کہ روزگار کے مواقع کے بغیر، ایسی تبدیلی ممکن نہیں ہوتی۔ یہی وجہ ہے کہ آج، عالمی بینک جیسے بڑے عالمی ادارےبھارت کی تعریف کر رہے ہیں۔ بھارت اب دنیا کے ان ممالک میں شمار ہو رہا ہے جہاں برابری کی اعلیٰ ترین سطح ہے۔

وزیر اعظم نے موجودہ دور کو ترقی کا مہا یگیہ قرار دیتے ہوئے غربت کے خاتمے اور روزگار پیدا کرنے کے لیے وقف ایک قومی مشن کے طور پر بیان کیا اور ملک کے نوجوانوں اور نئی تقرری پانے والوں سے کہا کہ وہ اس مشن کو نئی توانائی اور لگن کے ساتھ آگے بڑھائیں۔

اپنے خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے’ناگرک دیوبھا‘ کے رہنما اصولوں پر زور دیا، اور عوامی خدمت میں ایک روشن اور بامقصد مستقبل کے لیے نئے نئی تقرری پانے والوں کیلئے دلی مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

پس منظر

روزگار کے مواقع پیدا کرنے کو سب سے زیادہ ترجیح دینے کے وزیر اعظم کے عزم کے مطابق، 16 واں روزگار میلہ ملک بھر میں 47 مقامات پر منعقد کیا جائے گا۔ روزگار میلہ نوجوانوں کو بااختیار بنانے اورملک کی تعمیر میں حصہ لینے کے لیے بامعنی مواقع فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ ملک بھر میں روزگار میلوں کے ذریعے اب تک 10 لاکھ سے زائد بھرتی کے خطوط جاری کیے جا چکے ہیں۔

ملک بھر سے منتخب ہونے والے نئی تقرری پانے والے وزارت ریلوے، وزارت داخلہ، محکمہ ڈاک، وزارت صحت اور خاندانی بہبود، محکمہ مالیاتی خدمات، وزارت محنت اور روزگار کے دیگر محکموں اور وزارتوں میں شامل ہوں گے۔

***

(ش ح۔اص)

UR No 2692


(Release ID: 2144196)