تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر، جناب امت شاہ، نئی دہلی میں ’کوآپریٹیو کا بین الاقوامی سال 2025‘ منانے کے لیے تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزرائے تعاون کے ساتھ ایک ’منتھن بیٹھک‘ کی صدارت  کی


ریاستوں  اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تعاون کے وزراء کے ساتھ ’منتھن بیٹھک ‘ کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوط بنانے کی طرف ایک اہم قدم ہے

مودی حکومت کا مقصد ہے کہ اگلے 5 سالوں میں ہر گاؤں میں کوآپریٹیو ہوں، اس کے لیے قومی کوآپریٹیو ڈیٹا بیس کا استعمال کیا جائے

مودی حکومت نے کوآپریٹو سیکٹر میں قوانین میں تبدیلی، سرگرمیوں میں توسیع اور بھرتیوں میں شفافیت کو یقینی بنایا

ہر ریاست سے کم از کم ایک کوآپریٹو ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کو تریبھون سہکاری یونیورسٹی سے منسلک کیا جانا چاہئے، اور ریاست کے پورے کوآپریٹو ٹریننگ سسٹم کو اس کے ذریعے منظم کیا جانا چاہئے

نیشنل کوآپریٹو پالیسی کا اعلان جلد کیا جائے گا، جس کے تحت ہر ریاست کی پالیسی مقامی ضروریات کے مطابق بنائی جائے گی

ریاستی تعاون کے وزراء کو قدرتی کھیتی کو فروغ دینے کے لیے زراعت کے وزراء کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے، تاکہ صحت عامہ اور زمین کی بھلائی دونوں کو یقینی بنایا جا سکے

Posted On: 30 JUN 2025 8:18PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے تعاون کے وزراء کے ساتھ "منتھن بیتک" کی صدارت کی۔ یہ تقریب کوآپریٹیو کے بین الاقوامی سال (آئی وائی سی ) 2025 کے جشن کا نشان ہے۔ اس میٹنگ کا اہتمام حکومت ہند کی وزارت تعاون نے کیا تھا۔ "منتھن بیتک" کی کامیاب تنظیم کوآپریٹو سیکٹر کو مضبوط کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ ملک بھر سے تعاون کے وزراء، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز، پرنسپل سیکرٹریز، اور کوآپریٹو محکموں کے سیکرٹریوں نے میٹنگ میں جوش و خروش سے شرکت کی۔ منتھن بیتک کا مقصد ہندوستان میں کوآپریٹو تحریک کو مضبوط بنانے کے لیے جاری اسکیموں کا جائزہ لینا، کامیابیوں کا اندازہ لگانا، اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک متحرک پلیٹ فارم فراہم کرنا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016QS0.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے موجودہ تناظر کو ذہن میں رکھتے ہوئے ملک میں تعاون کی دیرینہ روایت کو بحال کرنے کے مقصد سے وزارت تعاون قائم کیا۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ملک میں سماجی تبدیلی اور ترقی کا ایک نیا منظر نامہ ابھرا ہے۔ انہوں نے ذکر کیا کہ ہندوستان میں تقریباً 60 سے 70 کروڑ لوگ بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہیں اور نسل در نسل قلت کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے 2024 تک کے 10 سال کی مدت میں مودی حکومت نے ان کروڑوں لوگوں کو رہائش، بیت الخلا، پینے کا پانی، اناج، صحت کی دیکھ بھال، گیس سلنڈر اور دیگر سہولیات فراہم کرکے ان کے خوابوں کو پورا کیا۔ شری شاہ نے مزید کہا کہ یہ لوگ اب کاروباری بن کر اپنی زندگی کو مزید بہتر بنانا چاہتے ہیں، لیکن ان کے پاس ابتدائی سرمائے کی کمی ہے، اور ان کے لیے اپنے چھوٹے سرمائے سے کچھ اہم کام کرنے کا واحد راستہ تعاون ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ 140 کروڑ کی آبادی والے ہندوستان جیسے ملک کے لیے دو چیزیں انتہائی اہم ہیں - جی ڈی پی اور جی ایس ڈی پی کی ترقی کے ساتھ ساتھ تمام 140 کروڑ لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہر فرد کے لیے روزگار پیدا کرنے کے لیے تعاون ہی واحد آپشن ہے، یہی وجہ ہے کہ چار سال قبل بڑی دور اندیشی کے ساتھ وزارت تعاون کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ جناب شاہ نے کہا کہ حساسیت کے ساتھ ملک کے لاکھوں چھوٹے کسانوں اور دیہی لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے تعاون کو زندہ کرنا چاہیے کیونکہ اس شعبے میں بے پناہ مواقع موجود ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ اس غور و فکر کا مقصد صرف اسی صورت میں پورا ہو سکتا ہے جب ملک کے تمام 140 کروڑ لوگوں کو روزگار ملے اور اپنی زندگی سخت محنت کے ساتھ گزاریں، اور اسے کامیاب بنانے کے لیے حکومت ہند نے 60 پہل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے ایک اہم اقدام نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس کی تشکیل ہے، جس سے خلا کی نشاندہی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس بنایا گیا ہے تاکہ قومی، ریاستی، ضلع اور تحصیل کی سطح پر کوآپریٹو ادارے اجتماعی طور پر دیکھ سکیں کہ کن گاؤں میں کن ریاستوں میں ایک بھی کوآپریٹو ادارہ نہیں ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ مودی حکومت کا ہدف یہ ہے کہ اگلے پانچ سالوں کے اندر ملک کا ایک بھی گاؤں ایسا نہ ہو جس میں کوآپریٹیو نہ ہو اور اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کوآپریٹو ڈیٹا بیس کا استعمال کیا جائے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0029FUX.jpg

تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ ہندوستان میں تعاون پر مبنی تحریک کے کمزور ہونے کے پیچھے تین اہم وجوہات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان قوانین کو تبدیل نہیں کیا گیا، جن میں مودی حکومت نے اب ترمیم کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کوآپریٹو سرگرمیوں کو نہ تو بڑھایا گیا اور نہ ہی وقت کے ساتھ موافق بنایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے کوآپریٹیو میں بھرتیاں اقربا پروری پر مبنی ہوتی تھیں، اسی لیے تریبھون سہکاری یونیورسٹی  کا تصور آیا۔

تعاون کے مرکزی وزیر نے زور دیا کہ ہر ریاست میں کم از کم ایک کوآپریٹو تربیتی ادارہ ہونا چاہیے جو تریبھون سہکاری یونیورسٹی سے منسلک ہو، اور ریاست میں کوآپریٹو تحریک کی تربیت کا پورا نظام تریبھون سہکاری یونیورسٹی کے ذریعے چلایا جائے۔ جناب شاہ نے کہا کہ بہت جلد قومی کوآپریٹو پالیسی کا بھی اعلان کیا جائے گا، جو 2025 سے 2045 تک، یعنی تقریباً ہندوستان کی آزادی کی سو سال تک نافذ رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کوآپریٹو پالیسی کے تحت ہر ریاست کی کوآپریٹو پالیسی اس ریاست کی کوآپریٹو شرائط کے مطابق بنائی جائے گی اور مخصوص اہداف طے کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تب ہی ہم آزادی کی صد سالہ تک ایک مثالی تعاون پر مبنی ریاست بن سکیں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہر ریاست کو 31 جنوری 2026 سے پہلے اپنی کوآپریٹو پالیسی کا اعلان کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں کوآپریٹو سیکٹر میں نظم و ضبط، اختراع اور شفافیت کو ماڈل نیشنل کوآپریٹو پالیسی ایکٹ کے ذریعے حاصل کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2 لاکھ پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز کے قیام کے حوالے سے مالی سال 2025-26 کا ہدف اگلے سال فروری تک مکمل ہونا چاہیے، تب ہی ہم وقت پر مہتواکانکشی ہدف کو پورا کر سکتے ہیں۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ شہری کوآپریٹو بینکوں اور کریڈٹ سوسائٹیوں کو ہماری خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب ہم کوآپریٹو بینکوں کو بینکنگ ایکٹ کے تحت لے آئے ہیں اور ریزرو بینک آف انڈیا نے بھی لچکدار رویہ اختیار کیا ہے اور ہمارے بہت سے مسائل کو حل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ باقی مسائل اسی صورت میں دور ہوسکتے ہیں جب ہم بینک کو شفافیت کے ساتھ چلائیں اور میرٹ کے مطابق عملہ بھرتی کریں۔ انہوں نے کریڈٹ کوآپریٹو سوسائٹیز اور اربن کوآپریٹو بینکوں کے کام کاج میں مزید شفافیت کی ضرورت پر زور دیا۔

مرکزی وزیر برائے تعاون جناب امت شاہ نے قدرتی کھیتی کو فروغ دینے پر زور دیا اور کہا کہ تمام ریاستی تعاون کے وزراء کو اپنی اپنی ریاستوں میں زراعت کے وزراء کے ساتھ مل کر قدرتی کھیتی کو فروغ دینا چاہئے تاکہ عام لوگوں کے ساتھ ساتھ دھرتی ماں کی صحت بھی بہتر ہو۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0035JC1.jpg

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ ’کوآپریٹیو کے درمیان تعاون‘ گجرات میں ایک بہت اچھا اور کامیاب تجربہ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہماری قومی صلاحیت کی ترقی اور ترقی کے لیے ایک بہت اہم اقدام ہے، قومی سطح پر کوآپریٹیو کی طاقت میں اضافہ اور کوآپریٹیو کی طاقت کو فروغ دینا۔

میٹنگ میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے درمیان بہترین طریقوں، پالیسی تجاویز اور عمل آوری کی حکمت عملیوں کے بامعنی تبادلے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے تعاون کی وزارت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے جامع جائزہ پر توجہ مرکوز کی گئی۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 'سہکار سے سمردھی' (تعاون کے ذریعے خوشحالی) کے وژن کے لیے اجتماعی وابستگی کے ساتھ، میٹنگ میں ہونے والی بات چیت نے جامع ترقی کے حصول کے لیے باہمی تعاون اور تال میل کی اہمیت پر زور دیا۔

میٹنگ میں زیر بحث اہم نکات میں ملک بھر میں 2 لاکھ ملٹی پرپز پرائمری ایگریکلچرل کریڈٹ سوسائٹیز کے قیام پر پیشرفت اور دیہی خدمات کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے ڈیری اور فشریز کوآپریٹیو کو فروغ دینا شامل ہے۔ اجلاس کے دوران کوآپریٹو سیکٹر میں دنیا کی سب سے بڑی اناج ذخیرہ کرنے کی اسکیم کے نفاذ پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ میٹنگ میں شرکت کرنے والے مندوبین نے ’’کوآپریٹوز کے درمیان تعاون‘‘ کے نقطہ نظر کے تحت ’’کوآپریٹوز کے بین الاقوامی سال 2025‘‘ میں اپنا تعاون پیش کیا۔

میٹنگ میں تین نو تشکیل شدہ قومی کثیر ریاستی کوآپریٹو سوسائٹیوں - نیشنل کوآپریٹو ایکسپورٹ لمیٹڈ نیشنل کوآپریٹو آرگینک لمیٹڈ اور بھارتیہ بیج سہکاری سمیتی لمیٹڈ کے کام کاج کی حمایت میں ریاستوں کے کردار کا جائزہ بھی لیا گیا۔ سفید انقلاب 2.0 اقدام جس کا مقصد ایک پائیدار اور سرکلر ڈیری اکانومی تشکیل دینا ہے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ آتم نربھر بھارت کے تحت دالوں اور مکئی کی امدادی قیمت پر خریداری سے متعلق پالیسی معاملات پر بھی نمایاں طور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

مندوبین نے ڈیجیٹل تبدیلی کے کلیدی اقدامات جیسے کہ پی اے سی ایس اور رجسٹرار آف کوآپریٹو سوسائٹیز کے دفاتر کی کمپیوٹرائزیشن اور نیشنل کوآپریٹو ڈیٹا بیس کے نفاذ کا جائزہ لیا، جس کا منصوبہ منصوبہ بندی کے ایک اہم ٹول کے طور پر تصور کیا گیا ہے۔ میٹنگ کے دوران زیر بحث دیگر اہم موضوعات میں تریبھون سہکاری یونیورسٹی کے ذریعے صلاحیت سازی اور تربیت اور کوآپریٹو بینکوں کو مضبوط بنانے کے لیے مالی اصلاحات شامل ہیں۔ ان میں اسٹیٹ کوآپریٹو بینکوں اور ڈسٹرکٹ سینٹرل کوآپریٹو بینکوں کے لیے کامن سروس یونٹس کا آپریشن اور شہری کوآپریٹو بینکوں کے لیے ایک چھتری تنظیم کا قیام شامل ہے۔

میٹنگ کے کامیاب انعقاد نے ہندوستان کے تعاون پر مبنی منظر نامے کو کوآپریٹو وفاقیت اور اجتماعی ترقی کے جذبے سے چلنے والی اقتصادی ترقی کے ایک مضبوط ستون میں تبدیل کرنے کے مرکز اور ریاستوں کے مشترکہ عزم کی تصدیق کی ہے۔

*****

ش ح ۔ ال ۔م خ

U-2313


(Release ID: 2141006)