وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

بہار کےسیوان میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کے آغاز کے موقع پر وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 20 JUN 2025 3:15PM by PIB Delhi

بھارت  ماتا کی جئے!

بھارت  ماتا کی جئے!

بھارت  ماتا کی جئے!

رَاُوآ سب لوگن کے پرنام کرتانی۔ بابا مہیندر ناتھ، بابا ہنس ناتھ، سوہ گرا دھام، ماں تھاوے بھوانی، ماں امبیکا بھوانی، پہلے صدرجمہوریہ بھارت  رتن ڈاکٹر راجیندر پرساد اَ اُوری  لوک نائک جے پرکاش نارائن کی مقدس سرزمین پر سب کو سلام کرتا ہوں!

بہار کے گورنر جناب عارف محمد خان جی، یہاں کے لوگوں کی خدمت کے لئے  وقف وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار جی، مرکزی کابینہ میں میرے ساتھی جیتن رام مانجھی جی، گری راج سنگھ جی، للن سنگھ جی، چراغ پاسوان جی، رام ناتھ ٹھاکر جی،نتیا نند رائے جی، ستیش چندر دوبے جی، راج بھوشن چودھری جی، بہار کے نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری جی، وجے کمار سنہا جی، پارلیمنٹ میں میرے ساتھی اوپیندر کشواہا جی، بہار بی جے پی کے صدر دلیپ جیسوال جی، دیگر وزراء، اراکین پارلیمنٹ اور ایم ایل ایزاور بہار کے میرے پیارے بھائیو اور بہنو!

سیوان کی یہ سرزمین ہماری آزادی کی جدوجہد کا متاثر کن مقام ہے۔ یہ وہ سرزمین ہے جو ہماری جمہوریت، ملک اور آئین کو تقویت دیتی ہے۔ سیوان نے ملک کو راجندر بابو جیسا عظیم بیٹا دیا۔ راجندر بابو نے آئین بنانے اور ملک کو سمت دکھانے میں بہت اہم کردار ادا کیا۔ سیوان نے ملک کو برج کشور پرساد جی جیسے عظیم سماجی مصلح بھی دیا۔ برج بابو نے خواتین کو بااختیار بنانے کو اپنی زندگی کا مقصد بنایا تھا۔

دوستو،

مجھے خوشی ہے کہ این ڈی اے کی یہ ڈبل انجن والی حکومت پختہ عزم کے ساتھ ایسی عظیم روحوں کے زندگی کے نصب العین  کو آگے بڑھا رہی ہے۔ آج کا پروگرام انہی کوششوں کی ایک کڑی ہے۔ آج اسی پلیٹ فارم سے ہزاروں کروڑ روپے کی اسکیموں کا سنگ بنیاد رکھا گیا اور افتتاح کیا گیا۔ یہ تمام ترقیاتی منصوبے بہار کو روشن مستقبل کی طرف لے جائیں گے، بہار کو خوشحال بنائیں گے۔ یہ پروجیکٹ بہار کے تمام علاقوں جیسے سیوان، ساسارام، بکسر، موتیہاری، بیتیہ اور آرا کو پھلنے پھولنے میں بڑا رول ادا کریں گے۔ ان سے ہر برادری، غریب، محروم، دلت، مہادلیت، پسماندہ، انتہائی پسماندہ، کی زندگی آسان ہو جائے گی۔ میں بہار کے لوگوں کو، آپ سب کو ان منصوبوں کے لیے مبارکباد دیتا ہوں۔ ابھی جب میں آپ لوگوں کے درمیان  سے آرہا تھا ، ابھی  کل ہی بارش ہوئی ۔ صبح کی بارش سے کچھ فائدہ ہوا، اس کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں آپ کا آنا، اپنی محبتوں سے نوازنا، میں اس کے لئےآپ کا جتنا  شکریہ ادا کروں ، کم ہے۔

بھائیو اور بہنو،

جیسا کہ آپ سب جانتے ہیں کہ میں کل ہی بیرون ملک سے واپس آیا ہوں۔ اس دورے کے دوران میں نے دنیا کے بڑے-بڑے خوشحال ممالک کے رہنماؤں سے بات کی۔ تمام رہنما ہندوستان کی تیز رفتار ترقی سے بہت متاثر ہیں۔ وہ ہندوستان کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی اقتصادی سپر پاور بنتے ہوئے دیکھ رہے  ہیں اور یقینی طور پر بہار اس میں بہت بڑا کردار ادا کرنے والا ہے۔ بہار خوشحال ہوگا اور ملک کی خوشحالی میں بھی بڑا رول ادا کرے گا۔

دوستو،

میرے اس  یقین کی وجہ آپ تمام بہار کے لوگوں کی طاقت ہے۔ آپ نے مل کر بہار میں جنگل راج کا خاتمہ کیا ہے۔ ہمارے یہاں کے نوجوانوں نے 20 سال پہلے بہار کی حالت زار کے بارے میں صرف قصوں  اور کہانیوں میں سنا ہے۔ انہیں اس بات کا اندازہ نہیں ہے کہ جنگل راج والوں نے بہار کے ساتھ کیا کیا تھا۔ وہ بہار جس نے صدیوں تک ہندوستان کی ترقی کی رہنمائی کی، اس کو پنجے اور لالٹین کے شکنجے نے نقل مکانی  کی علامت بنا دیا تھا۔

دوستو،

بہار میں رہنے والے ہر شخص کے لیے سب سے اہم چیز اس کی عزت نفس ہے۔ میرے بہاری بھائی بہن مشکل ترین حالات میں کام کرتے ہیں۔ وہ اپنی عزت نفس سے کبھی سمجھوتہ نہیں کرتے۔ لیکن پنجے اور لالٹین والے لوگوں نے مل کر بہار کی عزت نفس کو ٹھیس پہنچائی ہے۔ ان لوگوں نے اتنی لوٹ مار کی ہے کہ غربت بہار کی بدقسمتی بن گئی ہے۔ بہت سے چیلنجوں پر قابو پاتے ہوئے نتیش جی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت نے بہار کو ترقی کی راہ پر واپس لایا ہے اور میں بہار کے لوگوں کو یہ یقین دلانے آیا ہوں کہ ہم نے بھلے ہی  بہت کچھ کیا ہو، کرتے رہے ہیں، کرتے رہیں گے، لیکن  اتنے سے خاموش ہو کے چُب رہنے والا مودی نہیں ہے، اب بہت ہو گیا، بہت کر لیا جی نہیں، مجھے تو بہار کے لئے اور بھی بہت کچھ کرنا ہے، آپ کے لئے کرنا ہے۔ یہاں کے گاؤں- گاؤں کے لئے بہت کچھ کرنا ہے، مجھے آپ کے لئے بہت کچھ کرنا ہے۔ یہاں، مجھے  ہر گھر کے لیے کرنا ہے، مجھے یہاں کے ہر نوجوان کے لیے کرنا ہے۔ اگر میں صرف پچھلے 11-10 سالوں کی بات کروں تو ان 10 سالوں میں بہار میں تقریباً 55 ہزار کلومیٹر دیہی سڑکیں بنی ہیں، 1.5 کروڑ سے زیادہ گھروں کو بجلی کا کنکشن دیا گیا ہے، 1.5 کروڑ لوگوں کو پانی کا کنکشن دیا گیا ہے، 45 ہزار سے زیادہ کامن سروس سینٹر بنائے گئے ہیں، آج بہار کے چھوٹے شہروں میں نئے اسٹارٹ اپ کھل رہے ہیں۔

دوستو،

بہار کی ترقی کی رفتار مسلسل بڑھ رہی ہے، اسے بڑھتے رہنا ہے اور ساتھ ہی بہار میں جنگل راج لانے والے اپنے پرانے کارناموں  کو دہرانے کا موقع ڈھونڈ رہے ہیں۔ وہ بہار کے معاشی وسائل پر قبضہ کرنے کے لیے طرح طرح کے حربے اپنا رہے ہیں، لہٰذا بہار کے میرے پیارے بھائیو اور بہنو، اپنے روشن مستقبل کے لیے، اپنے بچوں کے روشن مستقبل کے لیے، آپ کو بہت ہوشیار رہنا ہوگا۔ جو لوگ خوشحال بہار کے سفر میں بریک لگانے کو تیار ہیں انہیں میلوں دور رکھنا ہے۔

دوستو،

غریبی ہٹاؤ کا نعرہ ہمارے ملک نے دہائیوں تک سنا ہے۔ اپ کی  دو-دو، تین-تین  نسل نے غریبی ہٹاؤ ۔ غریبی ہٹاؤ! ہر الیکشن میں یہ آکر بولتے تھے،  لیکن جب آپ نے ہمیں موقع دیا، این ڈی اے کو موقع دیا، این ڈی اے حکومت نے دکھایا کہ غربت کو کم کیا جا سکتا ہے۔ پچھلی دہائی میں ریکارڈ 25 کروڑ ہندوستانیوں نے غربت کو شکست دی ہے۔ عالمی بینک جیسے عالمی شہرت یافتہ ادارے ہندوستان کی اس عظیم کامیابی کی تعریف کر رہے ہیں اور اس حیرت انگیز کارنامے میں جو ہندوستان نے حاصل کیا ہے، اس میں بہار اور ہماری نتیش جی کی حکومت کا بہت بڑا حصہ ہے۔ اس سے پہلے بہار کی آدھی سے زیادہ آبادی انتہائی غریب کے زمرے میں تھی۔ لیکن پچھلی دہائی میں بہار کے تقریباً 4.75 کروڑ لوگوں نے خود کو غربت سے آزاد کیا ہے۔

دوستو،

آزادی کی اتنی دہائیوں کے بعد بھی اتنے لوگ غریب تھے، نعرے گونجتے رہے، غریبی بڑھتی رہی اور ایسا اس لیے نہیں ہوا کہ بہار کے عوام یا اہل وطن کی طرف سے محنت میں کوئی کمی نہیں تھی۔ بلکہ اس کی وجہ یہ تھی کہ ان کے لیے آگے بڑھنے کا کوئی راستہ نہیں تھا۔ طویل عرصے تک کانگریس کے لائسنس راج نے ملک کو غریب رکھا اور غریبوں کو انتہائی غربت میں دھکیل دیا۔ جب ہر چیز کے لیے کوٹہ پرمٹ مقرر تھا۔ چھوٹے چھوٹے کام کرنے کے لیے اجازت نامہ ضروری تھا۔ کانگریس-آر جے ڈی کے دور حکومت میں غریبوں کو مکان نہیں ملتا تھا، راشن بچولیئے  کھا جاتے تھے، علاج غریبوں کی پہنچ سے باہر تھا، تعلیم اور کمائی کے لیے جدوجہد ہوتی تھی، بجلی پانی کا کنکشن لینے کے لیے بھی سرکاری دفاتر کے ان گنت چکر لگانے پڑتے تھے۔ گیس کنکشن کے لیے اراکین اسمبلی کی سفارش لگانی پڑتی تھی۔ رشوت کے بغیر، سفارش کے بغیر نوکریاں نہیں ملتی تھیں اور اس کا سب سے بڑا شکار کون تھے، میرے ان دوستوں میں سے زیادہ تر دلت برادری، مہادلت برادری، پسماندہ برادری، انتہائی پسماندہ برادری سے تھے، میرے یہ بھائی بہن اس کا شکار ہوئے۔ انہیں غربت مٹانے کا خواب دکھا کر کچھ خاندان خود کروڑ پتی اور ارب پتی بن گئے۔

دوستو،

گزشتہ 11 برسوں  سے ہماری حکومت غریبوں کے راستے کی ہر مشکل کو دور کرنے میں لگی ہوئی ہے اور آئندہ بھی کرتی رہے گی اور اتنی محنت کی وجہ سے آج ہم اتنے اچھے نتائج دیکھ رہے ہیں۔ اب غریبوں کے لیے گھر ہیں، جن کنبوں  کو گھر کی چابیاں دینے کا موقع ملا وہ بہت ساری  دعائیں دے رہے تھے،   ان کے چہروں پر بہت اطمینان تھا، وہ جذبات سے لبریز تھے۔

دوستو،

پچھلی دہائی میں ملک بھر میں چار کروڑ سے زیادہ غریبوں کو مستقل مکان مل چکے ہیں۔ اگر میں آپ سے پوچھوں تو کیا آپ جواب دیں گے؟ اگر میں پوچھوں تو جواب دو گے؟ میں نے ابھی کہا، چار کروڑ لوگوں کو، یعنی چار کروڑ کنبوں  کو مستقل مکان مل چکے ہیں۔ کتنے لوگوں کو؟ اونچی آواز میں کہو، کتنے لوگوں کو؟ چار کروڑ! ذرا سوچئے، چار کروڑ لوگوں کو مستقل مکان چکے ہیں، یہ صرف چار دیواری نہیں، ان گھروں میں خواب سجتے ہیں، ان گھروں میں عزائم  پروان چڑھتے ہیں۔ آنے والے وقت میں مزید تین کروڑ مستقل مکانات تیار ہونے والے ہیں۔ میں نے پہلے کہا تھا کہ میں خدمت کے کام میں رکنے والا نہیں ہوں۔ جو کچھ بھی ہوا، پہلے والوں سے بہت بہتر ہے، مودی اب بھی سکون سے نہیں سوئیں گے، وہ دن رات کام کرتے رہیں گے، وہ آپ کے لیے کام کرتے رہیں گے کیونکہ آپ میرے خاندان کے فرد ہیں اور میں یہ خواب لے کر آیا ہوں کہ میرے خاندان کا ایک فرد بھی پیچھے نہ رہے، غم میں نہ پڑے۔ بہار کے میرے غریب بھائیو اور بہنو، دلت بھائیو اور بہنو، مہادلت بھائیو اور بہنو، پسماندہ بھائیو اور بہنو، انتہائی پسماندہ بھائیو اور بہنو، میں جو بھی اسکیمیں چلا رہا ہوں، سب سے پہلے ان کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔ بہار میں پردھان منتری آواس یوجنا کے تحت 57 لاکھ سے زیادہ گھر بنائے گئے ہیں۔ یہاں سیوان ضلع میں بھی غریبوں کے ایک لاکھ دس ہزار سے زیادہ گھر بن چکے ہیں، میں ایک ضلع کی بات کر رہا ہوں اور یہ کام مسلسل جاری ہے۔ آج بھی بہار کے 50 ہزار سے زیادہ خاندانوں کو مکانات کی قسطیں جاری کی گئی ہیں اور کیا آپ جانتے ہیں کہ میرے لیے دوہری  خوشی کس بات کی ہے؟ یہ گھر زیادہ تر ماؤں بہنوں کے نام پر ہیں، میری وہ بہنیں اور بیٹیاں جن کے نام پر کبھی کوئی جائیداد نہیں تھی، اب ان گھروں کی مالکن بن رہی ہیں۔

دوستو،

ہماری حکومت گھروں کے ساتھ مفت راشن، بجلی اور پانی کی سہولت فراہم کر رہی ہے۔ پچھلے کچھ برسوں  میں ملک بھر میں 12 کروڑ سے زیادہ نئے خاندانوں کے گھروں تک نل کا پانی پہنچ چکا ہے۔ اس میں سیوان کے ساڑھے چار لاکھ سے زیادہ خاندانوں کو بھی پہلی بار نل کا پانی ملا ہے۔ ہم اس مقصد کے لیے کام کر رہے ہیں کہ دیہات کے ہر گھر میں نل کا پانی ہو اور شہروں میں پینے کا صاف پانی ہو۔ پچھلے کچھ سالوں میں بہار کے کئی شہروں کے لیے پانی کی پائپ لائنیں اور سیوریج ٹریٹمنٹ پروجیکٹ بنائے گئے۔ اب مزید درجنوں شہروں کے لیے پائپ لائنز اور سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹس کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ تمام منصوبے غریب اور متوسط ​​طبقے کے خاندانوں کی زندگیوں کو مزید بہتر بنائیں گے۔

بھائیو اور بہنو،

آر جے ڈی-کانگریس کے کارنامے ، ان کے کارنامے بہار مخالف اور سرمایہ کاری مخالف ہیں۔ وہ جب بھی ترقی کی بات کرتے ہیں تو لوگ دکانیں، کاروبار، صنعتیں سب میں تالے لٹکتے نظر آتے ہیں۔ اس لیے یہ بہار کے نوجوانوں کے دلوں میں کبھی جگہ نہیں بنا پائے۔ یہ لوگ ناقص انفراسٹرکچر، مافیا راج، غنڈہ گردی اور کرپشن کے سرپرست رہے ہیں۔

دوستو،

بہار کے باصلاحیت نوجوان آج زمین پر ہونے والے کام کو دیکھ رہے ہیں، اور اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ مڑھورا  ریل فیکٹری اس کی ایک مثال ہے کہ این ڈی اے کس طرح کا بہار بنا رہی ہے۔ آج مڑھورا کی  لوکوموٹیو فیکٹری سے پہلا انجن افریقہ کو برآمد کیا جا رہا ہے۔ یہ آپ ہی کے ملک سے جائے گا اور وہاں گاڑی کو کھینچےگا۔ ذرا تصور کریں، افریقہ میں بھی بہار کی پذیرائی ہونے والی ہے۔ یہ کارخانہ اسی سارن  ضلع میں بنایا گیا ہے، جسے پنجے اور آر جے ڈی نے پسماندہ کہہ کر چھوڑ دیا تھا۔ آج یہ ضلع دنیا کے مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ کے نقشے پر اپنی جگہ بنا چکا ہے۔ جنگل راج والوں نے بہار کی ترقی کا انجن روک دیا تھا، اب بہار میں بننے والا انجن افریقہ کی ٹرینیں چلائے گا۔ یہ بڑے فخر کی بات ہے، مجھے یقین ہے کہ بہار میڈ ان انڈیا کا ایک بڑا مرکز بنے گا۔ یہاں سے مکھانہ، پھل اور سبزیاں بیرون ملک جائیں گی، بہار کے کارخانوں میں بننے والا سامان بھی دنیا کے بازاروں میں پہنچے گا۔ بہار کے نوجوانوں کے ذریعہ تیار کردہ سامان خود انحصار ہندوستان کو تقویت دے گا۔

دوستو،

بہار میں جو جدید انفراسٹرکچر بنایا جا رہا ہے وہ اس میں بہت کارآمد ثابت ہوگا۔ آج بہار میں ہر قسم کے بنیادی ڈھانچے میں بے مثال سرمایہ کاری کی جا رہی ہے، چاہے وہ سڑک ہو، ریل ہو، ہوائی سفر ہو یا آبی گزرگاہ ہو۔ بہار کو مسلسل نئی ٹرینیں مل رہی ہیں۔ یہاں وندے بھارت جیسی جدید ٹرینیں چل رہی ہیں۔ آج ہم ایک اور بڑی شروعات کرنے جا رہے ہیں۔ ساون شروع ہونے سے پہلے بابا ہری ہرناتھ کی زمین کو وندے بھارت ٹرین کے ذریعے بابا گورکھ ناتھ کی زمین سے جوڑ دیا گیا ہے۔ پٹنہ سے گورکھپور کے لیے نئی وندے بھارت ٹرین پوروانچل کے شیو بھکتوں کے لیے ایک نئی سواری ہے۔ یہ ٹرین بھگوان بدھ کی تپ بھومی کو ان کے مہاپری نیروان، کشی نگر کی سرزمین سے جوڑنے کا ایک ذریعہ بھی ہے۔

دوستو،

اس طرح کی کوششوں سے نہ صرف بہار میں صنعتوں کو فروغ ملے گا بلکہ سیاحت کو سب سے زیادہ فائدہ ہوگا۔ اس سے بہار دنیا کے سیاحت کے نقشے پر بھی سب سے آگے آئے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ بہار کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے بے شمار مواقع پیدا ہوں گے۔

دوستو،

ملک میں سب کو ترقی کا موقع ملنا چاہیے، کسی کے ساتھ امتیازی سلوک نہیں ہونا چاہیے، یہ ہمارے آئین کی روح ہے۔ ہم بھی اسی جذبے سے کہتے ہیں - سب کا ساتھ، سب کا وکاس۔ لیکن لالٹین اور پنجے والے یہ لوگ کہتے ہیں - پریوار کا ساتھ، پریوار کا وکاس۔ ہم کہتے ہیں - سب کا ساتھ، سب کا وکاس۔ وہ کہتے ہیں - پریوار کا ساتھ، پریوار کا وکاس۔ یہی  ان کی سیاست کا نچوڑ ہے۔ اپنے ہی خاندانوں کے فائدے کے لیے وہ ملک، بہار کے کروڑوں خاندانوں کو نقصان پہنچانے سے پیچھے نہیں ہٹتے۔ بابا صاحب امبیڈکر خود اس طرز کی سیاست کے بالکل خلاف تھے۔ اس لیے یہ لوگ ہر قدم پر بابا صاحب کی توہین کرتے ہیں۔ اب پورے ملک نے دیکھا ہے کہ آر جے ڈی والوں نے بابا صاحب کی تصویر کے ساتھ کیا سلوک کیا ہے۔ میں دیکھ رہا تھا، بہار میں پوسٹر لگائے گئے ہیں جن میں لوگوں سے بابا صاحب کی توہین کرنے پر معافی مانگنے کو کہا گیا ہے، لیکن میں جانتا ہوں کہ یہ لوگ کبھی معافی نہیں مانگیں گے، کیونکہ ان لوگوں کو دلتوں، مہادلت، پسماندہ، انتہائی پسماندہ کی کوئی عزت نہیں ہے۔ آر جے ڈی اور کانگریس بابا صاحب امبیڈکر کی تصویر اپنے قدموں میں رکھتی ہیں، جب کہ مودی بابا صاحب امبیڈکر کو اپنے دل میں رکھتے ہیں۔ بابا صاحب کی توہین کر کے یہ لوگ اپنے آپ کو بابا صاحب سے بڑا ظاہر کرنا چاہتے ہیں۔ بہار کے لوگ بابا صاحب کی اس توہین کو کبھی نہیں بھولیں گے۔

دوستو،

بہار کی تیز رفتار ترقی کے لیے ضروری لانچنگ پیڈ نتیش جی کی کوششوں سے تیار کیا گیا ہے۔ اب این ڈی اے کو مل کر بہار کو ترقی کی نئی بلندیوں پر لے جانا ہے۔ مجھے بہار کے نوجوانوں پر بھروسہ ہے۔ ہم مل کر بہار کی قدیم شان کو بحال کریں گے، بہار کو ترقی یافتہ ہندوستان کا ایک مضبوط انجن بنائیں گے، اس یقین کے ساتھ، ترقیاتی کاموں کے لیے آپ سب کو بہت سی نیک خواہشات۔ میرے ساتھ دونوں مٹھی بند کر کے، ہاتھ اوپر کر کے بولیئے،  بھارت ماتا کی جئے! جس کے پاس ترنگا ہے،  وہ ترنگا لہرائیں گے۔

بھارت ماتا کی جئے!

بھارت ماتا کی جئے!

بھارت ماتا کی جئے!

بہت بہت شکریہ!

***

ش ح۔ ک ا۔ ع ر

U.NO.1938


(Release ID: 2138012)