وزیراعظم کا دفتر
بھارت منڈپم، نئی دہلی میں ورلڈ ایئر ٹرانسپورٹ سمٹ کے مکمل اجلاس میں وزیر اعظم کے خطاب کا متن
Posted On:
02 JUN 2025 7:21PM by PIB Delhi
مرکز میں میرے ساتھی، رام موہن نائیڈو جی، مرلی دھر موہول جی، آئی اے ٹی اے بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین، پیٹر البرس جی، ٓئی اے ٹی اے کے ڈائریکٹر جنرل، ولی والش جی، انڈیگو کے منیجنگ ڈائریکٹر راہول بھاٹیہ جی، دیگر تمام معززین، خواتین و حضرات!
میں آپ سبھی مہمانوں کا ہندوستان میں خیرمقدم کرتا ہوں، ٓئی اے ٹی اے کی 81ویں سالانہ جنرل میٹنگ اور ورلڈ ایئر ٹرانسپورٹ سمٹ میں آپ کو سلام کرتا ہوں۔ یہ تقریب بھارت میں 4 دہائیوں کے بعد منعقد ہو رہی ہے۔ ان 4 دہائیوں میں ہندوستان میں بہت کچھ بدل گیا ہے۔ آج کا ہندوستان پہلے سے زیادہ پر اعتماد ہے۔ گلوبل ایوی ایشن ایکو سسٹم میں، ہم نہ صرف ایک بہت بڑی مارکیٹ ہیں، بلکہ پالیسی لیڈرشپ، اختراعی اور جامع ترقی کی علامت بھی ہیں۔ آج ہندوستان گلوبل اسپیس ایوی ایشن کنورژنس کا ابھرتا ہوا لیڈر ہے۔ پچھلی دہائی میں شہری ہوا بازی کے شعبے میں ہندوستان کی تاریخی پرواز سے آپ سبھی واقف ہیں۔
دوستو
یہ سربراہی اجلاس، یہ ڈائیلاگ، ہوا بازی کے ساتھ ساتھ عالمی تعاون، آب و ہوا کے وعدوں اور مساوی ترقی کے مشترکہ ایجنڈے کو آگے بڑھانے کا ایک ذریعہ ہے۔ اس سربراہی اجلاس میں آپ جو بات چیت کر رہے ہیں اس سے عالمی ہوا بازی کو ایک نئی سمت ملے گی۔ مجھے یقین ہے کہ ہم اس سیکٹر کے لامحدود امکانات سے فائدہ اٹھا سکیں گے اور انہیں بہتر طریقے سے استعمال کر سکیں گے۔
دوستو
آج ہم سینکڑوں کلومیٹر کا فاصلہ، بین البراعظمی سفر صرف چند گھنٹوں میں طے کر لیتے ہیں۔ لیکن 21ویں صدی کی دنیا کے خواب، ہمارے لامحدود تخیلات رکے نہیں۔ آج جدت اور ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن کی رفتار پہلے سے زیادہ تیز ہے۔ اور جیسے جیسے ہماری رفتار بڑھی ہے ہم نے دور کی منزلوں کو اپنا مقدر بنا لیا ہے۔ آج ہم ایک ایسے موڑ پر کھڑے ہیں جہاں ہمارے سفری منصوبے صرف زمین کے شہروں تک محدود نہیں ہیں۔ آج، انسان خلائی پروازوں اور بین سیاروں کے سفر کو تجارتی بنانے کا خواب دیکھ رہے ہیں، انہیں شہری ہوا بازی کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ یہ سچ ہے کہ اس میں کچھ وقت لگے گا۔ لیکن، یہ ظاہر کرتا ہے کہ آنے والے وقتوں میں ہوابازی کے شعبے میں کتنی بڑی تبدیلی اور جدت آنے والی ہے۔ ہندوستان ان تمام امکانات کے لیے تیار ہے۔ میں ہندوستان میں اس کے تین مضبوط ستونوں کو بنیاد بنا رہا ہوں۔ سب سے پہلے، ہندوستان کے پاس ایک بازار ہے، یہ بازار صرف صارفین کا ایک گروپ نہیں ہے، یہ ہندوستان کے خواہش مند معاشرے کا عکاس ہے۔ دوسرا، ہمارے پاس ٹکنالوجی اور اختراع کے لیے ڈیموگرافی اور ہنر ہے، ہمارے نوجوان نئے دور کے اختراعی ہیں، جو مصنوعی ذہانت، روبوٹکس اور صاف توانائی جیسے شعبوں میں کامیابیاں لا رہے ہیں۔ تیسرا، ہمارے پاس صنعت کے لیے ایک کھلا اور معاون پالیسی ماحولیاتی نظام ہے۔ ان تین طاقتوں کی بنیاد پر ہمیں ہندوستان کے ہوا بازی کے شعبے کو ایک ساتھ نئی بلندیوں پر لے جانا ہے۔
دوستو
گزشتہ برسوں میں، ہندوستان نے شہری ہوابازی کے میدان میں بے مثال تبدیلی دیکھی ہے۔ آج ہندوستان دنیا کی تیسری سب سے بڑی گھریلو ایوی ایشن مارکیٹ ہے۔ ہماری اڑان یوجنا کی کامیابی ہندوستانی شہری ہوابازی کا ایک سنہری باب ہے۔ اس سکیم کے تحت 15 ملین سے زائد مسافروں کو سستے ہوائی سفر کی سہولت میسر آئی ہے، بہت سے شہری پہلی بار ہوائی سفر کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔ ہماری ایئر لائنز بھی مسلسل دوہرے ہندسے کی ترقی حاصل کر رہی ہیں۔ ہر سال، تقریبا 240 ملین مسافر بھارت اور غیر ملکی ایئر لائنز میں پرواز کرتے ہیں. یعنی دنیا کے بیشتر ممالک کی کل آبادی سے زیادہ۔ اور 2030 تک، یہ تعداد 50 کروڑ، 500 ملین مسافروں تک پہنچنے کی امید ہے۔ آج، ہندوستان میں 3.5 ملین میٹرک ٹن سامان ایئر کارگو کے ذریعے لے جایا جاتا ہے، اس دہائی کے آخر تک، یہ بھی بڑھ کر 10 ملین میٹرک ٹن ہونے والا ہے۔
دوستو
یہ صرف اعداد و شمار نہیں ہیں، یہ نئے ہندوستان کی صلاحیت کی ایک جھلک ہے، اور ہندوستان اس صلاحیت کو بڑھانے کے لیے مستقبل کے روڈ میپ پر کام کر رہا ہے۔ ہم عالمی معیار کے ہوائی اڈے کے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ جیسا کہ نائیڈو جی نے کہا، 2014 تک، ہندوستان کے پاس 74 آپریشنل ہوائی اڈے تھے۔ آج یہ تعداد بڑھ کر 162 ہو گئی ہے۔ ہندوستانی جہازوں نے 2000 سے زیادہ نئے طیاروں کے آرڈر دیے ہیں۔ اور یہ صرف شروعات ہے۔ ہندوستان کا ہوا بازی کا شعبہ ایک ٹیک آف پوائنٹ پر کھڑا ہے جہاں سے اسے سب سے لمبی اور بلند ترین پرواز کرنی ہے۔ اور یہ پرواز نہ صرف جغرافیائی حدود کو عبور کرے گی بلکہ یہ دنیا کو پائیداری، سبز نقل و حرکت اور مساوی رسائی کی سمت بھی لے جائے گی۔
دوستو
آج، ہمارے ہوائی اڈوں کی ہینڈلنگ کی صلاحیت ہر سال 500 ملین مسافروں تک پہنچ گئی ہے۔ ہندوستان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جو ٹیکنالوجی کے ذریعے صارف کے تجربے کے نئے معیار قائم کر رہے ہیں۔ ہم یکساں طور پر حفاظت، کارکردگی اور پائیداری پر مرکوز ہیں۔ ہم پائیدار ہوابازی کے ایندھن کی طرف بڑھ رہے ہیں، گرین ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں، کاربن فوٹ پرنٹ کو کم کر رہے ہیں، ہم سیارے کی ترقی اور حفاظت دونوں کو یقینی بنا رہے ہیں۔
دوستو
میں یہاں اپنے غیر ملکی مہمانوں سے درخواست کرتا ہوں کہ ڈیجی یاترا ایپ کے بارے میں ضرور جانیں۔ ڈیجی یاترا ایپ ڈیجیٹل ایوی ایشن کی ایک مثال ہے۔ یہ چہرے کی تصدیق کی ٹیکنالوجی کے ذریعے ہوائی اڈے کے داخلے سے بورڈنگ گیٹ تک بغیر کسی رکاوٹ کے سفر کے لیے ایک مکمل حل ہے۔ کہیں بھی کاغذی دستاویزات یا شناختی کارڈ دکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ مجھے یقین ہے کہ ہندوستان کی یہ اختراعات اتنی بڑی آبادی کو بہتر خدمات فراہم کرنے کا تجربہ رکھنے والے کئی ممالک کے لیے کارآمد ثابت ہو سکتی ہیں۔ یہ محفوظ اور سمارٹ حل کا ایک ماڈل ہے جو گلوبل ساؤتھ کے لیے بھی ایک تحریک بن سکتا ہے۔
دوستو
ہندوستان کے تیزی سے پھیلتے ہوا بازی کے شعبے کے پیچھے ایک اور بڑی وجہ مسلسل اصلاحات ہیں! ہم ہندوستان کو عالمی مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے لیے ہر قدم اٹھا رہے ہیں۔ اس سال کے بجٹ میں ہم نے مشن مینوفیکچرنگ کا اعلان کیا ہے۔ جیسا کہ مسٹر نائیڈو نے ابھی ذکر کیا ہے، اس سال، ہم نے ہندوستانی پارلیمنٹ میں ہوائی جہاز کی اشیاء کے تحفظ کا بل پاس کیا ہے۔ اس سے ہندوستان میں کیپ ٹاؤن کنونشن کو قانونی تقویت ملی ہے۔ اب ہندوستان میں ہوائی جہاز لیز پر دینے والی عالمی کمپنیوں کے لیے ایک نیا موقع کھل رہا ہے۔ آپ سبھی گفٹ سٹی میں دی جانے والی رعایتوں سے بھی واقف ہیں۔ گفٹ سٹی کی ترغیبات نے ہندوستان کو ہوائی جہاز لیز پر دینے کے لیے ایک پرکشش مقام بنا دیا ہے۔
دوستو
نیا انڈین ایئر کرافٹ ایکٹ ہمارے ہوابازی کے قوانین کو عالمی بہترین طریقوں کے مطابق بنا رہا ہے۔ یعنی ہندوستان میں ہوا بازی کے شعبے کے قوانین آسان ہیں، قواعد آسان ہیں، اور ٹیکس کا ڈھانچہ آسان ہے۔ اس لیے دنیا کی بڑی ایوی ایشن کمپنیوں کے لیے ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے کا یہ بہترین موقع ہے۔
دوستو
ہوا بازی کے شعبے میں ترقی کا مطلب نئی پروازیں، نئی ملازمتیں اور نئے امکانات ہیں۔ ہوا بازی کے شعبے میں پائلٹس، عملے، انجینئرز، زمینی عملے کے لیے نئے مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ ایک اور نیا سن رائز سیکٹر ابھر رہا ہے، ایم آر او، یعنی دیکھ بھال، مرمت اور اوور ہال۔ ہماری نئی ایم آر او پالیسیوں نے ہندوستان کو ہوائی جہاز کی دیکھ بھال کا عالمی مرکز بنانے کے عمل کو تیز کیا ہے۔ 2014 میں ہندوستان میں ایم آر او کی 96 سہولیات تھیں، آج ان کی تعداد بڑھ کر 154 ہو گئی ہے۔ آٹومیٹک روٹ کے تحت 100فیصد ایف ڈی آئی، جی ایس ٹی میں کمی، ٹیکس ریشنلائزیشن، ایسے اقدامات سے ایم آر او سیکٹر کو نئی توانائی ملی ہے۔ اب ہمارا ہدف 2030 تک ہندوستان کو چار بلین ڈالر کا ایم آر او مرکز بنانا ہے۔
دوستو
ہم چاہتے ہیں کہ دنیا ہندوستان کو نہ صرف ایوی ایشن مارکیٹ کے طور پر بلکہ ایک ویلیو چین لیڈر کے طور پر بھی دیکھے۔ ڈیزائن سے لے کر ڈیلیوری تک، ہندوستان عالمی ایوی ایشن سپلائی چین کا ایک اٹوٹ حصہ بنتا جا رہا ہے۔ ہماری سمت درست ہے، ہماری رفتار درست ہے، اس لیے ہمیں یقین ہے کہ ہم تیزی سے آگے بڑھتے رہیں گے۔ میں تمام ایوی ایشن کمپنیوں سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ میک ان انڈیا کے ساتھ ہندوستان میں ڈیزائن کریں۔
دوستو
ہندوستان کے ہوا بازی کے شعبے کا ایک اور مضبوط نکتہ اس کا جامع ماڈل ہے۔ آج ہندوستان میں 15فیصد سے زیادہ پائلٹ خواتین ہیں، جو کہ عالمی اوسط سے تین گنا زیادہ ہے۔ دنیا بھر میں کیبن کریو میں خواتین کی اوسط شرکت تقریباً 70فیصد ہے جب کہ ہمارے ہاں یہ شرح 86فیصد ہے۔ ہندوستان کے ایم آر او سیکٹر میں خواتین انجینئروں کی تعداد بھی عالمی اوسط سے آگے بڑھ رہی ہے۔
دوستو
آج، ہوا بازی کے شعبے کا ایک اور اہم جزو ڈرون ٹیکنالوجی ہے۔ ہندوستان تکنیکی ترقی کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہا ہے، اور ہم نے اسے مالی اور سماجی شمولیت کا ایک ذریعہ بھی بنایا ہے۔ ڈرون کے ذریعے، ہم خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو بااختیار بنا رہے ہیں۔ اس سے زراعت، ترسیل اور خدمات میں خواتین کی شرکت میں اضافہ ہوا ہے۔
دوستو
ہم نے ہمیشہ ہوا بازی میں حفاظت کو اولین ترجیح دی ہے۔ ہندوستان نے اپنے قوانین کو آئی کاؤکے عالمی معیارات کے ساتھ جوڑ دیا ہے۔ حال ہی میں، آئی کاؤ کے سیفٹی آڈٹ نے ہماری کوششوں کو سراہا ہے۔ ایشیا پیسفک وزارتی کانفرنس میں دہلی اعلامیہ کو اپنانا ہندوستان کے عزم کا ثبوت ہے۔ ہندوستان ہمیشہ کھلے آسمان اور عالمی رابطے کی حمایت میں کھڑا رہا ہے۔ ہم شکاگو کنونشن کے اصولوں کی حمایت کرتے ہیں۔ آئیے ہم مل کر ایک ایسا مستقبل بنائیں جہاں ہوائی سفر سب کے لیے قابل رسائی، سستی اور محفوظ ہو۔ مجھے یقین ہے کہ آپ سبھی ہوابازی کے شعبے کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے نئے حل تلاش کریں گے۔ میں آپ کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔
آپ کا بہت بہت شکریہ۔
ش ح ۔ ال
U-1378
(Release ID: 2133379)
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada