وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے بہار کے کاراکاٹ میں 48,520 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا
جنھوں نے پاکستان میں بیٹھ کر ہماری بہنوں کے سندور کو مٹایا، ہماری فوج نے ان کے ٹھکانوں کو کھنڈرات میں تبدیل کر دیا: وزیر اعظم
بھارت کی بیٹیوں کے سندور کی طاقت کو پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا نے بھی دیکھا! : وزیر اعظم
وہ دن دور نہیں جب ماؤ نواز تشدد مکمل طور پر ختم ہو جائے گا، امن، سلامتی، تعلیم اور ترقی ہر گاؤں تک بغیر کسی رکاوٹ کے پہنچ جائے گی: وزیر اعظم
پٹنہ ہوائی اڈے کے ٹرمینل کو جدید بنانے کا بہار کے لوگوں کا دیرینہ مطالبہ اب پورا ہو گیا ہے: وزیر اعظم
ہماری حکومت نے مکھانا بورڈ کا اعلان کیا ، بہار کے مکھانا کو جی آئی ٹیگ دیا، جس سے مکھانا کے کسانوں کو بے حد فائدہ ہوا: وزیر اعظم
Posted On:
30 MAY 2025 1:11PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج بہار کے کاراکاٹ میں 48,520 کروڑ روپے سے زیادہ کے متعدد ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا۔ حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے ذکر کیا کہ انہیں اس مقدس سرزمین پر بہار کی ترقی کو تیز کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے 48,000 کروڑ روپے سے زیادہ کے منصوبوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے پر روشنی ڈالی۔ وزیر اعظم نے اس بڑے مجمع کی موجودگی کا اعتراف کیا جو انہیں آشیرواد دینے آیا تھا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ ہمیشہ ان کی حمایت کو سب سے زیادہ احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، انھوں نے بہار کے لوگوں کا ان کے تئیں پیار اور محبت کے لیے ان کا دل کی گہرائی سے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے بہار کی ماؤں اور بہنوں کی دل سے تعریف کی۔
سہسرام کی اہمیت پر تبصرہ کرتے ہوئے اور اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اس کا نام بھی بھگوان رام کی وراثت کا حامل ہے، جناب مودی نے بھگوان رام کے نسب کی گہری جڑیں رکھنے والی روایات پر روشنی ڈالی اور غیر متزلزل عزم کے اصول یعنی یہ کہ ایک بار وعدہ ہو جانے کے بعد اسے پورا کرنا ضروری ہے، پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ یہ رہنما فلسفہ اب نئے ہندوستان کی پالیسی بن گیا ہے۔ جناب مودی نے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے کو یاد کیا، جس میں بہت سے بے گناہ شہریوں کی جانیں گئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس گھناؤنے حملے کے صرف ایک دن بعد ، انہوں نے بہار کا دورہ کیا اور قوم سے عہد کیا کہ دہشت گردی کے ماسٹر مائنڈز کو انصاف کا سامنا کرنا پڑے گا، جس کی سزا ان کے تصور سے بالاتر ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آج جب وہ ایک بار پھر بہار میں کھڑے ہیں، انہوں نے اس عہد کو پورا کیا ہے۔ جناب مودی نے کہا ’’جن لوگوں نے پاکستان میں بیٹھ کر ہماری بہنوں کے سندور کو مٹانے کا کام کیا، ہماری مسلح افواج نے ان کے ٹھکانوں کو کھنڈرات میں تبدیل کردیا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہندوستان کی بیٹیوں کے سندور کی طاقت کو پاکستان کے ساتھ ساتھ دنیا نے بھی دیکھا‘‘ ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ وہ دہشت گرد جو کبھی پاکستانی فوج کے تحفظ میں خود کو محفوظ محسوس کرتے تھے، انہیں ہندوستانی افواج نے ایک ہی فیصلہ کن کارروائی میں گھٹنوں پر لادیا ہے۔ جناب مودی نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہ ’’یہ نیا ہندوستان ہے-بے پناہ طاقت اور استحکام والا ہندوستان‘‘اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے ہوائی اڈوں اور فوجی تنصیبات کو منٹوں میں تباہ کر دیا گیا ۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بہار ویر کنور سنگھ کی سرزمین ہے ، جو اپنے بہادری کے جذبے کے لیے جانا جاتا ہے، وزیر اعظم نے بہار کے ہزاروں نوجوانوں کے تعاون پر روشنی ڈالی، جو ملک کی حفاظت کے لیے ہندوستانی مسلح افواج اور بارڈر سکیورٹی فورس (بی ایس ایف) میں خدمات انجام دیتے ہیں۔ انہوں نے آپریشن سندور کے دوران بی ایس ایف کے ذریعے دکھائی گئی غیر معمولی بہادری اور ناقابل تسخیر ہمت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دنیا نے ان کی بے مثال بہادری کا مشاہدہ کیا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات کی تصدیق کی کہ ہندوستان کی سرحدوں پر تعینات بی ایس ایف کے اہلکار سکیورٹی کی ایک اٹوٹ ڈھال ہیں، جن کی سب سے بڑی ذمہ داری مادر وطن کی حفاظت ہے۔ انہوں نے بہار کے بہادر سپوت کے تئیں گہرے احترام کا اظہار کرتے ہوئے بی ایس ایف کے سب انسپکٹر جناب امتیاز کو بھی خراج عقیدت پیش کیا، جو 10 مئی کو سرحد پر اپنی ڈیوٹی انجام دیتے ہوئے شہید ہوئے تھے۔ وزیر اعظم نے بہار سے اپنے بیان کا اعادہ کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ آپریشن سندور میں ہندوستان کی طرف سے جس طاقت کا مظاہرہ کیا گیا وہ اس کےترکش کا محض ایک تیر تھا ۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ بہار نے دیکھا ہے کہ گذشتہ برسوں میں کس طرح پرتشدد اور خلل ڈالنے والی قوتوں کا خاتمہ کیا گیا ہے، جناب مودی نے زور دے کر کہا کہ ’’ہندوستان کی لڑائی ملک کے ہر دشمن کے خلاف ہے، چاہے وہ سرحد پار کام کریں یا ملک کے اندر‘‘۔انہوں نے سہسرام، کیمور اور آس پاس کے اضلاع کے ماضی کے حالات کو یاد کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح نکسل ازم نے کبھی اس خطے پر غلبہ حاصل کیا ہوا تھا اور بندوقوں سے لیس نقاب پوش عسکریت پسندوں کا خوف لوگوں کے لیے مستقل خطرہ تھا۔ جناب مودی نے مزید کہا کہ جب سرکاری اسکیموں کا اعلان کیا جاتا تھا، وہ اکثر نکسل متاثرہ دیہاتوں میں لوگوں تک پہنچنے میں ناکام رہتے تھے، جہاں کوئی اسپتال یا موبائل ٹاور نہیں ہوتے تھے اور اسکولوں کو جلا دیا جاتا تھا ۔ سڑک کی تعمیر کرنے والے کارکنوں کو اکثر نشانہ بنایا جاتا تھا اور قتل کردیا جاتا تھا۔ جناب مودی نے کہا کہ ان عناصر کو بابا صاحب امبیڈکر کے آئین پر کوئی اعتماد نہیں تھا۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ 2014 سے اس سمت میں کوششوں میں نمایاں تیزی آئی ہے، انہوں نے اعتراف کیا کہ ان مشکل حالات کے باوجود نتیش کمار نے ترقی کی سمت میں کام کیا۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ماؤنوازوں کو ان کے اقدامات کے لیے انصاف کے کٹہرے میں لایا گیا اور نوجوانوں کو ترقی کے مرکزی دھارے میں شامل کرنے کی کوششیں کی گئیں ۔ انہوں نے کہا کہ 11 سال کی پرعزم کوششوں کے نتائج اب نظر آرہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2014 سے پہلے ہندوستان کے 125 سے زیادہ اضلاع نکسل ازم سے متاثر تھے، لیکن آج صرف 18 اضلاع ہی متاثر ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ ’’ہماری حکومت نہ صرف سڑکیں بنوا رہی ہے، بلکہ روزگار کے مواقع بھی فراہم کر رہی ہے۔ وہ دن دور نہیں جب ماؤنواز تشدد کا مکمل طور پر خاتمہ ہو جائے گا، جس سے دیہاتوں میں بلاتعطل امن، سلامتی، تعلیم اور ترقی کو یقینی بنایا جاسکے گا‘‘۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردی کے خلاف ہندوستان کی لڑائی نہ تو رکی ہے اور نہ ہی سست ہوئی ہے، انہوں نے اعلان کیا کہ ’’اگر دہشت گردی دوبارہ سر اٹھاتی ہے تو ہندوستان اسے اس کی کمین گاہ سے نکال لے گا اور اسے فیصلہ کن طریقے سے کچل دے گا‘‘۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سلامتی اور امن ترقی کی نئی راہیں ہموار کرتے ہیں، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ نتیش کمار کی قیادت میں ’جنگل راج‘ حکومت کی رخصتی بہار کی خوش حالی کی راہ پر پیش رفت کی نشان دہی کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹوٹی ہوئی شاہراہیں، خراب ریلوے اور محدود فلائٹ کنکٹیوٹی کے دن اب ماضی کی بات ہو گئے ہیں ۔ اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ بہار میں کبھی صرف ایک ہوائی اڈہ تھا-پٹنہ-لیکن آج دربھنگہ ہوائی اڈہ کام کر رہا ہے، جو دہلی، ممبئی اور بنگلورو جیسے شہروں کے لیے براہ راست پروازیں دستیاب کراتاہے، وزیر اعظم نے پٹنہ ہوائی اڈے کے ٹرمینل کی جدید کاری کے بہار کے لوگوں کے دیرینہ مطالبے کو تسلیم کیا اور اس بات کی تصدیق کی کہ یہ مطالبہ اب پورا ہو چکا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کل شام انہیں پٹنہ ہوائی اڈے کی نئی ٹرمینل عمارت کا افتتاح کرنے کا اعزاز حاصل ہوا ، جو اب ایک کروڑ مسافروں کو سنبھالنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بہٹا ہوائی اڈے پر 1400 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے۔
پورے بہار میں چار لین اور چھ لین والی سڑکوں کی وسیع تر ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے جناب مودی نے پٹنہ سے بکسر ، گیا سے ڈوبھی اور پٹنہ سے بودھ گیا کو جوڑنے والی شاہراہوں سمیت اہم بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں تیزی سے پیش رفت پر زور دیا۔ انہوں نے پٹنہ- آرہ - سہسرام گرین فیلڈ کوریڈور کا بھی ذکر کیا ، جہاں کام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ۔ جناب مودی نے گنگا ، سون ، گنڈک اور کوسی جیسے بڑے دریاؤں پر نئے پلوں کی تعمیر پر روشنی ڈالی، جس سے بہار کے لیے نئے مواقع اور امکانات کو فروغ دینے میں ان کے کردار کی نشان دہی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں کروڑ روپے مالیت کے یہ منصوبے ہزاروں نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کر رہے ہیں اور خطے میں سیاحت اور تجارت دونوں کو فروغ دے رہے ہیں۔
بہار کے ریلوے کے بنیادی ڈھانچے میں تبدیلی کا ذکر کرتے ہوئے جناب مودی نے بہار میں عالمی معیار کی وندے بھارت ٹرینوں کے آغاز اور ریلوے لائنوں کو دو لین اور تین لین کرنے کے جاری عمل پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ چھپرا ، مظفر پور اور کٹیہار جیسے علاقوں میں کام تیزی سے جاری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سون نگر اور اَندل کے درمیان ملٹی ٹریکنگ کا کام جاری ہے، جس سے ٹرین کی نقل و حرکت میں نمایاں بہتری آئے گی۔ جناب مودی نے یہ بھی اعلان کیا کہ 100 سے زیادہ ٹرینیں اب سہسرام میں رکتی ہیں، جس سے خطے میں بڑھتی ہوئی کنکٹیوٹی کا اظہار ہوتا ہے۔ انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ جہاں طویل عرصے سے درپیش چیلنجز کو حل کیا جا رہا ہے، وہیں ریلوے نیٹ ورک کو جدید بنانے کی بھی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
وزیر اعظم نے زور دے کر کہا کہ ان ترقیاتی کاموں کا نفاذ پہلے بھی کیا جا سکتا تھا، لیکن بہار ریلوے کے نظام کو جدید بنانے کے ذمہ دار افراد نے ذاتی فائدے کے لیے بھرتی کے عمل کا استحصال کیا اور لوگوں کو ان کے جائز مواقع سے محروم کر دیا۔ انہوں نے بہار کے لوگوں پر زور دیا کہ وہ ان لوگوں کی دھوکہ دہی اور جھوٹے وعدوں کے خلاف چوکس رہیں جو پہلے ’جنگل راج‘ کے تحت حکومت کرتے تھے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ بجلی کے بغیر ترقی نامکمل ہے اور یہ کہتے ہوئے کہ صنعتی ترقی اور زندگی کی آسانی قابل اعتماد بجلی کی فراہمی پر منحصر ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ بہار نے پچھلے کچھ سالوں میں بجلی کی پیداوار پر نمایاں توجہ دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں بجلی کی کھپت میں ایک دہائی پہلے کے مقابلے چار گنا اضافہ ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ نبی نگر میں 30,000 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کے ساتھ ایک بڑا این ٹی پی سی پاور پروجیکٹ زیر تعمیر ہے اور یہ پروجیکٹ بہار کو 1500 میگاواٹ بجلی فراہم کرے گا ۔ انہوں نے بکسر اور پیرپینٹی میں نئے تھرمل پاور پلانٹس کے آغاز پر بھی روشنی ڈالی۔
مستقبل پر حکومت کی توجہ ، خاص طور پر بہار کو سبز توانائی کی طرف لے جانے پر زور دیتے ہوئے جناب مودی نے ریاست کے قابل تجدید توانائی کے اقدامات کے حصے کے طور پر کجرا میں شمسی پارک کی تعمیر پر روشنی ڈالی ۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم-کسم اسکیم کے تحت کسانوں کو شمسی توانائی کے ذریعے آمدنی پیدا کرنے کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں ، جبکہ قابل تجدید زرعی فیڈرس کھیتوں کو بجلی فراہم کر رہے ہیں ، جس سے زرعی پیداوار میں مزید بہتری آ رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کے نتیجے میں لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئی ہے اور خواتین خود کو محفوظ محسوس کر رہی ہیں ۔ جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ جدید بنیادی ڈھانچہ دیہاتوں ، غریبوں ، کسانوں اور چھوٹی صنعتوں کو سب سے زیادہ فائدہ پہنچاتا ہے ، کیونکہ وہ بڑی قومی اور بین الاقوامی منڈیوں سے جڑ سکتے ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ریاست میں نئی سرمایہ کاری سے نئے مواقع پیدا ہوتے ہیں اور اقتصادی ترقی کو فروغ ملتا ہے ۔ پچھلے سال منعقدہ بہار بزنس سمٹ کو یاد کرتے ہوئے ، جہاں بڑی تعداد میں کمپنیاں ریاست میں سرمایہ کاری کے لیے آگے آئیں ، جناب مودی نے کہا کہ ریاست کے اندر صنعتی ترقی مزدوروں کی نقل مکانی کی ضرورت کو کم کرتی ہے ، جس سے لوگوں کو گھر کے قریب روزگار مل سکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نقل و حمل کی بہتر سہولیات کسانوں کو زیادہ فاصلے تک اپنی پیداوار فروخت کرنے کے قابل بناتی ہیں ، جس سے زرعی شعبے کو مزید تقویت ملتی ہے ۔
بہار میں کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے حکومت کی مسلسل کوششوں کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بہار میں 75 لاکھ سے زیادہ کسان پی ایم-کسان سمان ندھی اسکیم کے تحت مالی امداد حاصل کر رہے ہیں ۔ انہوں نے مکھانا بورڈ کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بہار کے مکھانا کو جی آئی ٹیگ دیا گیا ہے، جس سے مکھانا کے کسانوں کو نمایاں فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سال کے بجٹ میں بہار میں نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار فوڈ پروسیسنگ کا اعلان شامل ہے ۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہ فیصلہ کسانوں کی پیداوار کے لیے بہتر قیمتوں کو یقینی بنائے گا اور زیادہ آمدنی کا باعث بنے گا ، وزیر اعظم نے کہا کہ صرف دو سے تین دن پہلے ، کابینہ نے خریف سیزن کے لیے دھان سمیت 14 فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) میں اضافے کو منظوری دی۔
حزب اختلاف پر طنز کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ جن لوگوں نے بہار کو سب سے زیادہ دھوکہ دیا ہے وہ اب اقتدار دوبارہ حاصل کرنے کے لیے سماجی انصاف کے جھوٹے بیانیے کو استعمال کر رہے ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ان کے دور حکومت میں بہار کی غریب اور پسماندہ برادریوں کو بہتر زندگی کی تلاش میں ریاست چھوڑنے پر مجبور کیا گیا تھا ۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’کئی دہائیوں سے ، بہار میں دلتوں ، پسماندہ طبقات اور قبائلی برادریوں کے پاس صفائی ستھرائی کی بنیادی سہولیات کا بھی فقدان تھا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ یہ برادریاں بینکنگ تک رسائی سے محروم تھیں ، اکثر انھیں بینکوں میں داخلے بھی نہیں ہونے دیا جاتا تھا۔ اور ان میں سے غالب اکثریت بے گھر تھی، لاکھوں افراد مناسب پناہ گاہ کے بغیر زندگی گزار رہے تھے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا ماضی کی حکومتوں کے تحت بہار کے لوگوں کو جو مصائب ، مشکلات اور نا انصافی کا سامنا کرنا پڑا وہ اپوزیشن جماعتوں کی طرف سے وعدہ کیا گیا سماجی انصاف تھا ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس سے بڑی نا انصافی نہیں ہو سکتی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن نے کبھی بھی دلتوں اور پسماندہ برادریوں کی جدوجہد کی پرواہ نہیں کی اور بہار کی ترقی کے لیے کام کرنے کے بجائے بہار کی غربت کو ظاہر کرنے کے لیے غیر ملکی وفود لانے پر ان پر تنقید کی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اب جبکہ ان کی غلطیوں کی وجہ سے دلتوں ، پسماندہ گروہوں اور پسماندہ برادریوں نے خود کو اپوزیشن سے دور کرلیا ہے، یہ پارٹی سماجی انصاف کی بات کرکے اپنی شناخت کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ان کی حکومت کے تحت ، بہار اور ملک نے سماجی انصاف کی ایک نئی صبح دیکھی ہے ، جناب مودی نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت نے غریبوں کے لیے ضروری خدمات تک رسائی کو یقینی بنایا ہے اور یہ فوائد 100 فیصد اہل استفادہ کنندگان تک پہنچانے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’لکھ پتی دیدی‘ پہل کے ذریعے چار کروڑ نئے مکانات فراہم کیے گئے ہیں اور تین کروڑ خواتین کو بااختیار بنایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب 12 کروڑ سے زیادہ گھروں میں نل کے پانی کے کنکشن موجود ہیں ، جس سے ملک بھر میں معیار زندگی میں بہتری آئی ہے ۔ جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ 70 سال سے زیادہ عمر کا ہر بزرگ شہری 5 لاکھ روپے تک کے مفت طبی علاج کا حقدار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت مندوں کی مدد کے لیے ہر ماہ مفت راشن فراہم کیا جا رہا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ ’’ہماری حکومت ہر غریب اور پسماندہ فرد کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے ، ان کی فلاح و بہبود اور ترقی کو یقینی بناتی ہے‘‘ ۔
وزیر اعظم نے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کے عزم پر زور دیا کہ کوئی بھی گاؤں یا اہل خاندان اس کے فلاحی اقدامات سے محروم نہ رہے اور اطمینان کا اظہار کیا کہ بہار نے اس وژن کے ساتھ ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر سمگر سیوا ابھیان کا آغاز کیا ہے ۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اس مہم کے تحت حکومت بیک وقت 22 ضروری اسکیموں کے ساتھ دیہاتوں اور برادریوں تک پہنچ رہی ہے اور اس کا مقصد دلتوں ، مہادلتوں ، پسماندہ طبقات اور غریبوں کو براہ راست فائدہ پہنچانا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اب تک 30,000 سے زیادہ کیمپوں کا انعقاد کیا جا چکا ہے اور لاکھوں افراد اس مہم سے جڑے ہوئے ہیں ۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جب حکومت براہ راست مستفیدین تک پہنچتی ہے تو امتیازی سلوک اور بدعنوانی ختم ہو جاتی ہے اور اس کی تصدیق ایک ایسے نقطہ نظر کے طور پر کی جاتی ہے جو سماجی انصاف کا حقیقی مجسمہ ہے۔
بہار کو بابا صاحب امبیڈکر، کرپوری ٹھاکر، بابو جگ جیون رام اور جے پرکاش نارائن کے تصور کردہ بہار میں تبدیل کرنے کے وژن کو اجاگر کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ حتمی مقصد ایک ترقی یافتہ بہار ہے، جو ایک ترقی یافتہ ہندوستان میں تعاون دے رہا ہو۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی بہار نے ترقی کی ہے ، ہندوستان عالمی سطح پر نئی بلندیوں پر پہنچا ہے ۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنی بات ختم کی کہ سب مل کر ترقی کی رفتار کو تیز کریں گے اور ان ترقیاتی اقدامات کے لیے لوگوں کو مبارک باد پیش کی ۔
اس تقریب میں بہار کے گورنر جناب عارف محمد خان ، بہار کے وزیر اعلیٰ جناب نتیش کمار، مرکزی وزراء جناب جیتن رام مانجھی، جناب گری راج سنگھ، جناب راجیو رنجن سنگھ، جناب چراغ پاسوان، جناب نتیانند رائے، جناب ستیش چندر دوبے، ڈاکٹر راج بھوشن چودھری سمیت دیگر معززین موجود تھے۔
پس منظر
خطے میں بجلی کے بنیادی ڈھانچے کو فروغ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نے اورنگ آباد ضلع میں 29,930 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت والے نبی نگر سپر تھرمل پاور پروجیکٹ ، اسٹیج-II (3x800 ایم ڈبلیو) کا سنگ بنیاد رکھا ، جس کا مقصد بہار اور مشرقی ہندوستان کے لیے توانائی کے تحفظ کو یقینی بنانا ہے ۔ اس سے صنعتی ترقی کو فروغ ملے گا ، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور خطے میں سستی بجلی فراہم ہوگی ۔
خطے میں سڑک کے بنیادی ڈھانچے اور رابطے کو بڑی تقویت دیتے ہوئے ، وزیر اعظم نے مختلف سڑک پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا جن میں این ایچ -119 اے کے پٹنہ – آرا – سہسرام سیکشن کی فور لیننگ ، اور وارانسی – رانچی – کولکاتہ ہائی وے (این ایچ-319 بی) اور رام نگر – کچی درگاہ اسٹریچ (این ایچ-119 ڈی) کی سکس لیننگ اور بکسر اور بھرولی کے درمیان ایک نئے گنگا پل کی تعمیر شامل ہیں ۔ یہ پروجیکٹ ریاست میں تجارتی اور علاقائی رابطے کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ ہموار تیز رفتار گلیارے کی تشکیل کریں گے۔ انہوں نے این ایچ-22 کے پٹنہ – گیا - ڈو بھی سیکشن کی چار لیننگ کا بھی افتتاح کیا ، جس کی لاگت تقریباً 5,520 کروڑ روپے ہے اور این ایچ-27 پر گوپال گنج ٹاؤن میں ایلیویٹڈ ہائی وے اور گریڈ میں بہتری کے لیے چار لیننگ کا بھی افتتاح کیا ۔
ملک بھر میں ریل کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے اپنے عزم کے مطابق، وزیر اعظم نے سون نگر-محمد گنج کے درمیان 1330 کروڑ روپے سے زیادہ کی تیسری ریل لائن کو قوم کے نام وقف کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م م ۔ م ر
Urdu No. 1283
(Release ID: 2132755)
Read this release in:
Odia
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Assamese
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam