امور داخلہ کی وزارت
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی کے نارتھ بلاک میں نئے ملٹی ایجنسی سینٹر (ایم اے سی) کا افتتاح کیا
آپریشن سندور، وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے پختہ سیاسی ارادے، انٹیلی جنس ایجنسیوں کی درست معلومات اور ہماری تینوں مسلح افواج کی حملہ آور صلاحیت کی منفرد علامت ہے
ہندوستان کو اپنی تینوں مسلح افواج، بارڈر سیکورٹی فورس اور تمام سیکورٹی ایجنسیوں پر ناز ہے
چھتیس گڑھ-تلنگانہ سرحد پر واقع کریگتالو پہاڑیوں (کے جی ایچ) میں کئے گئے تاریخی نکسل مخالف آپریشن ہماری سیکورٹی فورسز کے درمیان بہترین تال میل کو ظاہر کرتے ہیں
نیا ایم اے سی تمام ایجنسیوں کی کوششوں کو ہم آہنگ کرے گا اور ایک مربوط اور یکجا پلیٹ فارم فراہم کرے گا تاکہ موجودہ قومی سلامتی کے پیچیدہ اور باہم مربوط چیلنجز سے مؤثر طور پر نمٹا جا سکے
نیا نیٹ ورک دہشت گردی، انتہا پسندی، منظم جرائم اور سائبر حملوں جیسے سنگین خطرات سے نمٹنے کے لیے ملک کی کوششوں کو تقویت دے گا
Posted On:
16 MAY 2025 6:01PM by PIB Delhi
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی کے نارتھ بلاک میں نئے ملٹی ایجنسی سینٹر (ایم اے سی) کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ آپریشن سندور وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی کے پختہ سیاسی ارادے، انٹیلی جنس ایجنسیوں کی درست معلومات اور ہماری تینوں مسلح افواج کی حملہ آور صلاحیت کی منفرد علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو اپنی تینوں مسلح افواج، بارڈر سیکورٹی فورس اور تمام سیکورٹی ایجنسیوں پر ناز ہے۔

حال ہی میں چھتیس گڑھ-تلنگانہ سرحد پر واقع کریگتالو پہاڑیوں(کے جی ایچ) میں سنٹرل آرمڈ پولیس فورسز (سی اے پی ایف) کے ذریعہ کئے گئے تاریخی انسداد نکسل آپریشنز کے بارے میں بات کرتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نکسلیوں کے خلاف یہ تاریخی کارروائیاں ہماری سیکورٹی فورسز کے درمیان بہترین تال میل کو ظاہر کرتی ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ آپریشن سندورکے دوران بھی اسی طرح کی کوآرڈینیشن دیکھی گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کام کو انجام دینے میں ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں اور تینوں مسلح افواج کے عمل اور سوچ میں بہت اچھا تال میل ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ جناب امت شاہ نے کہا کہ نیا ایم اے سی آج کے ماحول میں درپیش پیچیدہ اور باہم مربوط قومی سلامتی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تمام ایجنسیوں کی کوششوں کو ہم آہنگ کرنے میں ایک ہموار اور مربوط پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ یہ نیا نیٹ ورک دہشت گردی، انتہا پسندی، منظم جرائم اور سائبر حملوں جیسے سنگین خطرات سے نمٹنے کے لیے ملک کی کوششوں کو تقویت دے گا۔

جناب امت شاہ نے نئے میک نیٹ ورک کی ستائش کی اور ریکارڈ وقت میں ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر سے متعلق کاموں کی کامیاب تکمیل پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس میں ایمبیڈڈ اے آئی / ایم ایل تکنیک جیسی مستقبل کی صلاحیتوں کو شامل کیا گیا ہے تاکہ ایم اے سی اور جی آئی ایس خدمات کے ساتھ وسیع ڈیٹا بیس کی صلاحیت کو بروئے کار لایا جا سکے۔ انہوں نے نئے ایم اے سی کے ساتھ دستیاب جدید ڈیٹا اینالیٹکس کا فائدہ اٹھانے کے لیے اس پلیٹ فارم پر مختلف مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ مختلف سائلوز میں موجود دیگر اہم ڈیٹا بیسز کو مربوط کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مستقبل کا لائحہ عمل بھی ترتیب دیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس نئے نیٹ ورک سے میک نیٹ ورک پر پیدا ہونے والے ڈیٹا اینالیٹکس کے معیار کو اعلیٰ سطح تک لے جانے کی امید ہے، درست رجحان تجزیہ، ہاٹ اسپاٹ میپنگ اور ٹائم لائن تجزیہ کو پیشن گوئی اور آپریشنل نتائج دینے کے قابل بنائے گا۔ نیا میک دہشت گردی کے ماحولیاتی نظام کا مقابلہ کرنے میں ایک طویل سفر طے کرے گا جس کا منظم جرائم کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔

ہندوستان کا سرکردہ انٹیلی جنس فیوژن مرکز ملٹی ایجنسی سینٹر (میک) سنہ 2001 سے فعال ہے، اور مرکزی وزیر داخلہ اس کی ٹیکنالوجیکل اپ گریڈیشن کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں۔ یہ مرکز انٹیلیجنس بیورو کے تحت قائم ہے، اور نئے میک نے تمام انٹیلیجنس، سیکیورٹی، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور تفتیشی ایجنسیوں کو باہم مربوط کر دیا ہے۔نئے میک نیٹ ورک کو 500 کروڑ روپے سے زائد کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے، اور اس میں معیار اور مقدار دونوں کے لحاظ سے نمایاں تبدیلی لائی گئی ہے۔ یہ نیٹ ورک پورے ملک میں پھیلا ہوا ہے، اور اس میں ملک کے جزائر، شورش زدہ علاقے، اور بلند پہاڑی علاقے بھی شامل ہیں۔ اس طرح یہ نیٹ ورک دور دراز علاقوں تک، یہاں تک کہ اضلاع کی سطح پر تعینات ایس پیز تک بھی تیز رفتار اور محفوظ طریقے سے رسائی فراہم کرتا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔۔ ش ت۔ ر ب
U-834
(Release ID: 2129161)