وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

ویڈیو پیغام کے ذریعے خلائی تحقیق پر عالمی کانفرنس میں وزیر اعظم کے خطاب کا متن

Posted On: 07 MAY 2025 12:46PM by PIB Delhi

معزز مندوبین، معزز سائنسداں، اختراع کار، خلاباز، اور دنیا  کے مختلف مقامات سے آئے دوستو،

نمسکار!

گلوبل اسپیس ایکسپلوریشن کانفرنس 2025 میں آپ سب کے ساتھ جڑنا بہت خوشی کی بات ہے۔ خلا صرف ایک منزل نہیں ہے۔ یہ تجسس، ہمت اور اجتماعی ترقی کا اعلان ہے۔ ہندوستان کا خلائی سفر اسی جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔ 1963 میں ایک چھوٹا راکٹ چھوڑنے سے لے کر چاند کے قطب جنوبی کے قریب اترنے والا پہلا ملک بننے تک، ہمارا سفر شاندار رہا ہے۔ ہمارے راکٹ پے لوڈ سے زیادہ بوجھ اٹھاتے ہیں۔ وہ 1.4 بلین ہندوستانیوں کے خواب  کو شرمندہ تعبیر کرتے ہیں۔ بھارت کی کامیابیاں اہم سائنسی سنگ میل ہیں۔ اس سے آگے، وہ اس بات کا ثبوت ہیں کہ انسانی روح کشش ثقل کو بھی ٹکر دے سکتی ہے۔ بھارت نے 2014 میں اپنی پہلی کوشش میں مریخ پر پہنچ کر تاریخ رقم کی۔ چندریان-1 نے چاند پر پانی دریافت کرنے میں مدد کی۔ چندریان-2 نے ہمیں چاند کی سب سے بہتر ریزولوشن والی تصاویر دیں۔ چندریان 3 نے قمری جنوبی قطب کے بارے میں ہماری معلومات میں اضافہ کیا۔ ہم نے ریکارڈ وقت میں کرائیوجینک انجن بنائے۔ ہم نے ایک ہی مشن میں 100 سیٹلائٹ لانچ کیے۔ ہم نے اپنے لانچ وہیکل پر 34 ممالک کے لیے 400 سے زیادہ سیٹلائٹ لانچ کیے ہیں۔ اس سال، ہم نے دو سیٹلائٹ خلا میں بھیجے، جو کہ ایک بڑا قدم ہے۔

دوستو،

بھارت کا خلائی سفر دوسروں کی دوڑ کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ ایک ساتھ بلندی تک پہنچنے کے بارے میں ہے۔ ایک ساتھ، ہم انسانیت کی بھلائی کے لیے جگہ تلاش کرنے کے لیے ایک مشترکہ مقصد رکھتے ہیں۔ ہم نے جنوبی ایشیائی ممالک کے لیے ایک سیٹلائٹ لانچ کیا۔ اب، جی20 سیٹلائٹ مشن، جس کا اعلان ہماری صدارت کے دوران کیا گیا تھا، گلوبل ساؤتھ کے لیے ایک تحفہ ہوگا۔ ہم تجدید اعتماد کے ساتھ سائنسی تحقیق کی حدود کو وسعت دیتے  ہوئے آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہمارا پہلا انسانی خلائی پرواز مشن، 'گگن یان'، ہمارے ملک کی بڑھتی ہوئی امنگوں کو اجاگر کرتا ہے۔ آنے والے ہفتوں میں، ایک ہندوستانی خلاباز بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے لیے مشترکہ اسرو-ناسا مشن کے حصے کے طور پر خلا کا سفر کرے گا۔ 2035 تک، بھارتیہ انترکش اسٹیشن تحقیق اور عالمی تعاون میں نئے محاذ کھولے گا۔ 2040 تک، ایک بھارتی شہری کے قدموں کے نشان چاند پر ہوں گے۔ مریخ اور زہرہ بھی ہمارے ریڈار پر ہیں۔

دوستو،

بھارت کے لیے، خلا ، تحقیق کے ساتھ ساتھ بااختیار بنانے کے بارے میں  بھی ہے۔ یہ حکمرانی کو بااختیار بناتا ہے، معاش کو بڑھاتا ہے، اور نسلوں کو متحرک کرتاہے۔ ماہی گیروں کو الرٹ جاری کرنے سے لے کر گتی شکتی پلیٹ فارم تک، ریلوے کی حفاظت سے لے کر موسم کی پیشن گوئی تک، ہمارے سیٹلائٹ ہر بھارتی شہری کی فلاح و بہبود کے لیے کوشاں ہیں۔ ہم نے اپنے خلائی شعبے کو اسٹارٹ اپس، کاروباری افراد اور نوجوان ذہنوں کے لیے کھول دیا ہے۔ آج  بھارت  کے پاس 250 سے زیادہ خلائی اسٹارٹ اپ ہیں۔ وہ سیٹلائٹ ٹکنالوجی، پروپلشن سسٹم، امیجنگ اور بہت کچھ میں جدید ترین ترقی میں اپنا  رول ادا کر رہے ہیں۔ اور، آپ جانتے ہیں، یہ اور بھی متاثر کن ہے کہ ہمارے بہت سے مشنوں کی قیادت خواتین سائنسداں کر رہی ہیں۔

دوستو،

بھارت کا خلائی نقطہ نظر ’وسودھیو کٹمبکم‘ کی قدیم حکمت پر مبنی ہے، یعنی دنیا ایک خاندان ہے۔ ہم صرف اپنی ترقی کے لیے نہیں بلکہ عالمی علم کو تقویت دینے، مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے اور آنے والی نسلوں کو متاثرکرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہندوستان ایک ساتھ خواب دیکھنے، مل کر تعمیر کرنے اور ستاروں کے ساتھ مل کر پہنچنے کے لیے پر عزم ہے۔ آئیے ہم مل کر خلائی تحقیق کا ایک نیا باب لکھیں، سائنس کی رہنمائی اور ایک بہتر کل کے لیے مشترکہ خواب۔ میں آپ سب کا  بھارت  میں بہت خوشگوار اور نتیجہ خیز قیام کے لئے نیک خواہشات کا اظہارکرتا ہوں۔

شکریہ!

************

ش ح۔ع و۔ ج ا

 (U: 650)


(Release ID: 2127435) Visitor Counter : 11