وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم 29 اپریل کو یُگم کانکلیو میں شرکت کریں گے


خود انحصاری اور اختراع پر مبنی ہندوستان کے وزیر اعظم کے وژن کے مطابق، کانکلیو کے دوران اختراع سے متعلق کلیدی پروجیکٹوں کو شروع کیا جائے گا

کانکلیو کا مقصد ہندوستان کے اختراعی ماحولیاتی نظام میں بڑے پیمانے پر نجی سرمایہ کاری کو متحرک کرنا ہے

کانکلیو میں ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپ شوکیس میں ہندوستان بھر سے جدید اختراعات پیش کی جائیں گی

Posted On: 28 APR 2025 7:07PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی 29 اپریل کو صبح 11 بجے کے قریب بھارت منڈپم، نئی دلی میں منعقد ہونے والے یُگم کانکلیو میں شرکت کریں گے۔ اس موقع پر وہ اجلاس سے خطاب بھی کریں گے۔

یُگم (جس کا مطلب سنسکرت میں "سنگم" یا "اتحاد" ہے) ایک انوکھا اسٹریٹجک کانکلیو ہے جو حکومت، تعلیمی اداروں، صنعت، اور اختراعی نظام سے وابستہ رہنماؤں کو ایک جگہ اکٹھا کرے گا۔ یہ بھارت کی اختراعی پیش رفت میں معاون ہوگا، جو کہ تقریباً 1,400 کروڑ روپے کا مشترکہ پروجیکٹ ہے، جس میں ودھوانی فاؤنڈیشن اور سرکاری اداروں نے مشترکہ سرمایہ کاری کی ہے۔

وزیر اعظم کے "خود کفیل اور اختراع پر مبنی بھارت" کے وژن کے تحت اس کانکلیو کے دوران کئی اہم منصوبوں کا آغاز کیا جائے گا، جن میں سپر ہبز: آئی آئی ٹی کانپور میں مصنوعی ذہانت اور ذہین نظاموں کے لیے، اور آئی آئی ٹی بمبئی میں حیاتیاتی سائنس، بایوٹیکنالوجی، صحت اور طب کے شعبوں میں ودھوانی انوویشن نیٹ ورک (ڈبلیو آئی این) سینٹرز: سرکردہ تحقیقی اداروں میں قائم کیے جائیں گے تاکہ تحقیق کو تجارتی شکل دینے کو فروغ دیا جا سکے۔انوسندھان نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن (اے این آر ایف) کے ساتھ شراکت داری: ترقی یافتہ تحقیقاتی منصوبوں کے لیے مشترکہ فنڈنگ، اور تحقیق و اختراع کو فروغ دینا شامل ہیں۔

 کانکلیو میں اعلیٰ سطح کے راؤنڈ ٹیبلز اور پینل مباحثے بھی شامل ہوں گے، جن میں سرکاری حکام، صنعت کے سرکردہ افراد اور تعلیمی رہنما شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ، تحقیق کو تیزی سے عملی اثر میں تبدیل کرنے کے لیے عملی اقدامات پر مبنی مکالمہ کیا جائے گا۔تقریب میں ڈیپ ٹیک اسٹارٹ اپ شوکیس بھی ہوگا، جس میں بھارت بھر سے جدید ترین اختراعات کی نمائش کی جائے گی۔ مختلف شعبوں کے درمیان تعاون اور شراکت داری کو فروغ دینے کے لیے خصوصی نیٹ ورکنگ مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے۔

اس کانکلیو کا مقصد بھارت کے اختراعی نظام میں بڑے پیمانے پر نجی سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے؛ جدید ٹیکنالوجی میں تحقیق سے تجارتی استعمال تک کے عمل کو تیز کرنا؛ تعلیمی اداروں، صنعت اور حکومت کے درمیان شراکت داری کو مضبوط بنانا؛ اے این آر ایف اور اے آئی سی ٹی ای انوویشن جیسے قومی اقدامات کو آگے بڑھانا؛ مختلف اداروں میں اختراع تک مساوی رسائی کو یقینی بنانا؛ اور وکست بھارت@2047 کے وژن کے تحت قومی سطح پر اختراعی ہم آہنگی کو فروغ دینا ہے۔

 

************

ش ح ۔   م د  ۔  م  ص

 (U : 325    )


(Release ID: 2124975) Visitor Counter : 17