وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے انڈیا اسٹیل 2025 پروگرام سے خطاب کیا
اسٹیل نے دنیا کی جدید معیشتوں میں اہم ترین کردار ادا کیا ہے، ہر کامیابی کی کہانی کے پیچھے اسٹیل کی طاقت موجودہے: وزیراعظم
ہمیں فخر ہے کہ آج ہندوستان دنیا کا اسٹیل پیدا کرنے والا دوسرا سب سے بڑا ملک بن گیا ہے: وزیر اعظم
ہم نے نیشنل اسٹیل پالیسی کے تحت 2030 تک 300 ملین ٹن اسٹیل کی پیداوار کانشانہ مقرر کیا ہے: وزیراعظم
اسٹیل کی صنعت کے لیے سرکاری پالیسیاں کئی دیگر ہندوستانی صنعتوں کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں: وزیر اعظم
ہمارے تمام انفراسٹرکچر پروجیکٹس کا مقصد ‘ درآمدات کو بالکل ختم کرنا’ اور‘ خالص برآمدات ’ ہونا چاہیے: وزیراعظم
ہمارے اسٹیل شعبے کو نئے عمل، نئے درجات اور نئے پیمانے کے لیے تیار رہنا ہوگا: وزیراعظم
ہمیں مستقبل کو ذہن میں رکھتے ہوئے توسیع اورتجدید کرنا ہے، ہمیں ابھی سے مستقبل کے لیے تیار ہونا ہے: وزیراعظم
گزشتہ 10 سال میں کان کنی میں بہت سی اصلاحات نافذ کی گئی ہیں، خام لوہے کی دستیابی آسان ہو گئی ہے: وزیراعظم
اب وقت آگیا ہے کہ الاٹ کی گئی کانوں اور ملکی وسائل کا صحیح استعمال کیا جائے، گرین فیلڈ مائننگ میں تیزی لانے کی ضرورت ہے: وزیراعظم
آئیے مل کر ایک لچکدار، انقلابی اور فولادی انداز کا مضبوط ہندوستان بنائیں: پی ایم
Posted On:
24 APR 2025 2:49PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو پیغام کے ذریعہ ممبئی میں انڈیا اسٹیل 2025 پروگرام کے دوران اپنی رائے کااظہار کیا۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اگلے دو دن کی بات چیت میں ہندوستان کے، عروج پر ا ٓنے والے شعبے اسٹیل کی صنعت کے امکانات اور موقعوں پر توجہ مرکوزکی جائےگی۔ انہوں نے کہا کہ یہ شعبہ ہندوستان کی ترقی کی بنیادہے، ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد کو مضبوطی دیتا ہے اور ملک میں تبدیلی کا ایک نیا باب رقم کر رہا ہے۔ وزیر اعظم نے انڈیا اسٹیل 2025 میں سبھی کا خیرمقدم کیا اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یہ تقریب نئے نظریات سے واقف کرانے ، نئی شراکت داری قائم کرنے اور اختراع کو فروغ دینے کے لیے ایک لانچ پیڈ کے طور پر کام کرے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس تقریب سےاسٹیل کے شعبے میں ایک نئے باب کا آغاز ہوگا۔
‘‘اسٹیل نے جدید معیشتوں میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے، ایک مضبوط ڈھانچے کی طرح’’، جناب مودی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ چاہے وہ فلک بوس عمارتیں ہوں، جہاز رانی، شاہراہیں، تیز رفتار ریل،ا سمارٹ سٹیز، یا صنعتی راہداری، ہر کامیابی کی کہانی کے پیچھے اسٹیل کی طاقت کار فرماہے۔’’ہندوستان 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت بننے کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہے، اس مشن میں اسٹیل کا شعبہ نمایاں کردار ادا کر رہا ہے"، انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں فی ا لحال اسٹیل کی فی کس کھپت تقریبا 98 کلو گرام ہے اوراندازہ ہے کہ یہ بڑھ کر 2030 تک 160 کلو گرام ہو جائے گی۔جناب مودی نے زور دے کر کہاکہ اسٹیل کی کھپت میں یہ اضافہ ملک کے بنیادی ڈھانچے اورمعیشت کےلئےایک سنہری معیار ہے ۔ انہوں نےمزید کہاکہ یہ ملک کی سمت اور سرکاری استعداد نیز موثر ہونے کی صلاحیت کے تئیں بھی ایک معیار ہے ۔
اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ اسٹیل کی صنعت پی ایم-گتی شکتی نیشنل ماسٹر پلان کی وجہ سے اپنے مستقبل کے بارے میں تازہ اعتماد سے پرہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اقدام مختلف یوٹیلیٹی سروسز اور لاجسٹک طریقوں کو مربوط کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کانکنی کے علاقوں اور اسٹیل یونٹس کو بہتر ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کے لیے نقش راہ بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مشرقی ہندوستان میں اہم بنیادی ڈھانچے کی تجدید کے لیے نئے منصوبے متعارف کروائے جا رہے ہیں، جو زیادہ ترا سٹیل شعبے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 1.3 ٹریلین ڈالر نیشنل انفراسٹرکچر پائپ لائن کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہروں کو سمارٹ شہروں میں تبدیل کرنے کی بڑے پیمانے پر کوششوں سے، سڑکوں، ریلوے، ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور پائپ لائنوں کی ترقی میں بے مثال رفتار کے ساتھ، اسٹیل کے شعبے کے لیے نئے موقعے پیدا ہو رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ پی ایم آواس یوجنا کے تحت کروڑوں گھر تعمیرکئے جا رہے ہیں، اور جل جیون مشن کے ذریعے گاؤں میں اہم بنیادی ڈھانچہ تعمیر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے فلاحی اقدامات بھی اسٹیل کی صنعت کو نئی طاقت فراہم کر رہے ہیں۔ انہوں نے سرکاری پروجیکٹوں میں صرف 'میڈ ان انڈیا' اسٹیل کے استعمال کے حکومت کے فیصلے پر روشنی ڈالی اورکہا کہ عمارتوں کی تعمیر اور بنیادی ڈھانچے میں اسٹیل کی سب سے زیادہ کھپت، حکومت کے اہم اقدامات ہیں۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اسٹیل متعدد شعبوں کی ترقی کا ایک بنیادی جزو ہے، جناب مودی نے کہا کہ اسٹیل کی صنعت کے لیے سرکاری پالیسیاں ہندوستان میں بہت سی دوسری صنعتوں کو عالمی سطح پر مسابقتی بنانے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مینوفیکچرنگ، کنسٹرکشن، مشینری اور آٹوموٹیو جیسے شعبے ہندوستانی اسٹیل صنعت کی وجہ سے مضبوط ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے 'میک ان انڈیا' پہل میں کو تیزی لانے کے لیے اس سال کے بجٹ میں نیشنل مینوفیکچرنگ مشن متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ مشن چھوٹی، درمیانی اور بڑی صنعتوں کی تکمیل کرتا ہے اوراس سے اسٹیل کے شعبے کے لیے نئے موقعے پیدا ہوں گے۔
اس کا ذکر کرتے ہوئے کہ ہندوستان طویل عرصے سے اعلیٰ درجے کے اسٹیل کی درآمدات پر منحصر تھا، جو دفاعی اور اسٹریٹجک شعبوں کے لیے اہم ہے، وزیر اعظم نے اس حقیقت پر فخر کا اظہار کیا کہ ہندوستان کے پہلے مقامی طیارہ بردار بحری جہاز میں استعمال ہونے والا اسٹیل مقامی سطح پر تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی اسٹیل نے تاریخی چندریان مشن کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا، جو ہندوستان کی صلاحیت اور اعتماد کی علامت ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ تبدیلی PLI اسکیم جیسے اقدامات کے ذریعے ممکن ہوئی ہے، جس کے تحت اعلیٰ درجے کے اسٹیل کی پیداوار میں مدد کے لیے ہزاروں کروڑ روپے مختص کیے گئےہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ محض آغاز ہے اور آگے ایک طویل راستہ ہے۔ انہوں نے ملک بھر میں شروع کیے جانے والے میگا پراجیکٹس کی وجہ سے اعلی درجے کےاسٹیل کی بڑھتی ہوئی مانگ کی نشاندہی کی۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں جہاز سازی کو بنیادی ڈھانچے کے زمرے میں رکھا گیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ "ہندوستان کا مقصد مقامی طور پر جدید اور بڑے جہازوں کو تیار کرنا اور انہیں دوسرے ممالک کو برآمد کرنا ہے"۔ وزیر اعظم نے ہندوستان میں پائپ لائن درجے کے اسٹیل اور کوریزن مزاحم مرکب دھاتوں کی بڑھتی ہوئی مانگ کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا ریل انفراسٹرکچر غیر معمولی رفتار سےوسعت پا رہا ہے۔ انہوں نے "درآمدات پر انحصار بالکل ختم کرنے " کے مقصد اور خالص برآمدات پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ "ہندوستان اس وقت 25 ملین ٹن اسٹیل برآمد کرنے کے مقصد کی سمت کام کر رہا ہے اور اس کا مقصد 2047 تک پیداواری صلاحیت کو 500 ملین ٹن تک بڑھانا ہے"، انہوں نے اسٹیل کے شعبے کو نئے عمل، درجات اور پیمانے کے لیے تیار کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے صنعت پر زور دیا کہ وہ مستقبل کے لیے تیار ذہنیت کے ساتھ توسیع اور اپ گریڈ کریں۔ وزیر اعظم نے اسٹیل کی صنعت کی ترقی میں روزگار پیدا کرنے کے وسیع امکانات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے نجی اور سرکاری شعبے دونوں پر زور دیا کہ وہ نئے آئیڈیاز کے فروغ، پرورش اور اشتراک پرتوجہ مرکوز کریں۔ انہوں نے ملک کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مزید موقعے پیدا کرنے کے لیے مینوفیکچرنگ، تحقیق و ترقی اور ٹیکنالوجی کوجدید بنانے میں تعاون پر زور دیا۔
جناب مودی نے اعتراف کیا کہ اسٹیل کی صنعت کو کچھ چیلنجوں کا سامنا ہے جن کو مزید ترقی کی خاطر دور کرنے کی ضرورت ہے۔ خام مال کی حفاظت ایک اہم معاملہ ہے، ہندوستان اب بھی نکل، کوکنگ کول اور میگنیز کی درآمدات پر انحصار کرتا ہے۔ انہوں نے عالمی شراکت داری کو مضبوط بنانے، سپلائی چین کو محفوظ بنانے اور ٹیکنالوجی کے اپ گریڈکرنے پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے توانائی کی بچت، کم اخراج، اور ڈیجیٹل طور پر جدید ٹیکنالوجیز کی طرف تیزی سے آگے بڑھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ "اسٹیل کی صنعت کا مستقبل ،مصنوعی ذہانت، آٹومیشن، ری سائیکلنگ اور ضمنی مصنوعات کے استعمال سے تشکیل پائے گا"، انہوں نے جدت کے ذریعے ان شعبوں میں کوششوں میں اضافہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ عالمی شراکت داروں اور ہندوستانی کمپنیوں کے درمیان تعاون سے ان چیلنجوں کو زیادہ مؤثر طریقے سے اور تیز رفتاری سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔
وزیر اعظم نے کوئلے کی درآمدات بالخصوص کوکنگ کول کے، لاگت اور معیشت دونوں پر نمایاں اثرات پر اظہار رائےکیا۔ انہوں نے اس انحصار کو کم کرنے کے لیے متبادل تلاش کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ڈی آر آئی روٹ جیسی ٹیکنالوجیز کی دستیابی پر روشنی ڈالی اور انہیں مزید فروغ دینے کی کوششوں پر زور دیا۔ اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ ملک کے کوئلے کے وسائل کا بہتر استعمال کرنے اور درآمدات پر انحصار کم کرنے کے لیے کول گیسی فکیشن کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے، انہوں نے اسٹیل انڈسٹری کے تمام متعلقہ فریقوں سے زور دے کر کہا کہ وہ اس کوشش میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں اور اس سمت میں آگے بڑھنے کے لیے ضروری اقدامات کریں۔
غیر استعمال شدہ گرین فیلڈ کانوں کے مسئلے کو حل کرنے کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب مودی نے کہا کہ پچھلی دہائی میں کان کنی میں اہم اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں، جس سے لوہے کی دستیابی آسان ہو گئی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کے وسائل کے زیادہ سے زیادہ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے الاٹ کی گئی بارودی سرنگوں کو مؤثر طریقے سے استعمال کیا جائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس عمل میں تاخیر سے صنعت پر منفی اثر پڑے گا، جناب مودی نے اس چیلنج پر قابو پانے کے لیے گرین فیلڈ کان کنی کی کوششوں کو تیز کرنے پر زور دیا۔
وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اب صرف ملکی ترقی پر توجہ مرکوز نہیں کر رہا ہے بلکہ عالمی قیادت کے لیے تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اب ہندوستان کو اعلیٰ معیار کے اسٹیل کے قابل اعتبارسپلائر کے طور پر دیکھتی ہے۔ انہوں نے اسٹیل کی پیداوار میں عالمی معیار کو برقرار رکھنے اور صلاحیتوں کو مسلسل اپ گریڈ کرنے کی اہمیت کواجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ لاجسٹکس کو بہتر بنانے، ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس کی ترقی اور لاگت کو کم کرنے سے ہندوستان کو اسٹیل کا عالمی مرکز بننے میں مدد ملے گی۔ وزیر اعظم نے اس بات کو ا جاگر کیاکہ انڈیا اسٹیل سےصلاحیتوں کو بڑھانے اور خیالات کو قابل عمل حل میں تبدیل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم ہوا ہے۔ انہوں نے تمام شرکاء کو نیک خواہشات پیش کرتے ہوئے اختتامی کلمات ادا کئےاور ایک لچکدار، انقلابی، اور فولادی نوعیت کےمضبوط ہندوستان کی تعمیر کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیا۔
*********************
UN-213
(Release ID: 2124067)
Visitor Counter : 25
Read this release in:
Odia
,
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Manipuri
,
Bengali
,
Assamese
,
Gujarati
,
Tamil
,
Kannada
,
Malayalam