بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت
کھادی اینڈ ولیج انڈسٹریز کمیشن (کے وی آئی سی) نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے
آزاد بھارت کی تاریخ میں پہلی بار کھادی اور دیہی صنعتوں کا کاروبار ایک لاکھ 70 ہزار کروڑ روپےسے تجاوز کرگیا
کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب منوج کمار نے مالی سال25-2024 کے عارضی اعداد و شمار جاری کیے
پچھلے 11 برسوں میں ، پیداوار میں 347فیصد کی چھلانگ کے ساتھ چار گنا اضافہ ہوا اور فروخت میں 447فیصد کی چھلانگ کے ساتھ پانچ گنا اضافہ ہوا
گیارہ برسوں میں کل روزگار پیدا کرنے کے شعبے میں 49.23 فیصد کا تاریخی اضافہ ، کے وی آئی سی 1.94 کروڑ افراد کو روزگار فراہم کر رہا ہے
کھادی گرام ادیوگ بھون نئی دہلی کا کاروبارپہلی بار 110.01 کروڑ روپےکے ریکارڈ اعدادوشمار تک پہنچ گیا
کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب منوج کمار نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت اور ایم ایس ایم ای کی وزارت کی رہنمائی میں کے وی آئی سی کی اسکیموں اور کامیابیوں نے وکست بھارت کا مضبوط سنگ بنیاد رکھا ہے
Posted On:
21 APR 2025 3:35PM by PIB Delhi
کھادی اور دیہی صنعتوں کا شعبہ ، جو ملک میں خود کفالت کے جذبے کو بااختیار بناتا ہے ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی متحرک قیادت اور مائیکرو ، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) کی وزارت کی رہنمائی میں نہ صرف پچھلے 11برسوں میں نئی بلندیوں کو چھو چکا ہے بلکہ کروڑوں دیہاتیوں کی زندگیوں میں امید کی نئی روشنی بھی لے کر آیا ہے ۔کھادی ، پوجیہ باپو کی میراث ، اب صرف ایک کپڑا نہیں ہے ، بلکہ 'ایک بھارت ، شریشٹھ بھارت' کی تعمیر کی علامت بن گئی ہے ۔کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب منوج کمار نے پیر کے روز نئی دہلی کے راج گھاٹ میں واقع دفتر میں مالی سال25-2024 کے لیے کھادی اور دیہی صنعتوں کے عارضی اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے یہ بات کہی ۔ انہوں نے بتایا کہ کے وی آئی سی نے مالی سال25-2024 میں پیداوار ، فروخت اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کا نیا ریکارڈ قائم کیا ہے ۔گزشتہ 11 برسوں میں فروخت میں 447 فیصد ، پیداوار میں 347 فیصد اور روزگار کے مواقع میں 49.23 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ مالی سال24-2023 میں 14-20213 کے مقابلے میں فروخت میں 399.69 فیصد اور پیداوار میں 314.79 فیصد کا اضافہ ہوا ۔
چیئرمین جناب منوج کمار نے مزید کہا کہ کے وی آئی سی کی اس شاندار کارکردگی نے سال 2047 تک وکست بھارت کے عزم کو پورا کرنے اور ہندوستان کو دنیا کی تیسری معیشت بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔انہوں نے اس تاریخی کامیابی کا سہراپوجیہ باپو کی تحریک ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ضمانت ، ایم ایس ایم ای کی وزارت کی رہنمائی اور ملک کے دور دراز دیہاتوں میں کام کرنے والے کروڑوں کاریگروں کی انتھک محنت کو دیا ۔کے وی آئی سی کے چیئرمین نے بتایا کہ کھادی اور دیہی صنعت کی مصنوعات کی پیداوار مالی سال14-2013 میں 26109.07 کروڑ روپے تھی ، اس میں چارگنا اضافہ ہوا اور مالی سال 25-2024میں 347 فیصد کے اضافے کے ساتھ یہ 116599.75 کروڑ روپےتک پہنچ گئی ۔ مالی سال14-2013 میں اس کی فروخت 31154.19 کروڑ روپے تھی، جس میں تقریباً پانچ گنا اضافہ ہوا اور یہ مالی سال 25-2024 میں غیر معمولی 447 فیصد کے اضافے کے ساتھ 170551.37 کروڑ روپےتک پہنچ گئی ، جو اب تک کی سب سے زیادہ فروخت ہے ۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے رائے ظاہر کی کہ گزشتہ 11 برسوں میں کھادی کپڑوں کی پیداوار میں بھی بے مثال اضافہ دیکھا گیا ہے۔ مالی سال14-2013 میں کھادی کپڑوں کی پیداوار 811.08 کروڑ روپے کی تھی ۔ اس میں 366 فیصد کا اضافہ ہوا اور مالی سال 25-2024 میں یہ ساڑے چار گنا اضافے کے ساتھ 3783.36 کروڑ روپے ، تک پہنچ گئی، جو اب تک کی بہترین کارکردگی ہے ۔کھادی کپڑوں کی فروخت میں بھی زبردست اضافہ ہوا ہے ۔مالی سال 14-2013 میں اس کی فروخت محض 1081.04 کروڑ روپے کی تھی۔ مالی سال 25-2024 میں اس میں تقریباً ساڑھے چھ گنا اضافہ ہوا اور یہ 7145.61 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔ یہ اضافہ 561 فیصد ہے۔انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے ایک بڑے پلیٹ فارم سے کھادی کو فروغ دینے کا کھادی کپڑوں کی فروخت پر بہت بڑا اثر پڑا ہے ۔
کھادی اور دیہی صنعتوں کے کمیشن کے مقصد پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کے وی آئی سی کا بڑا مقصد دیہی علاقوں میں روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنا ہے ۔اس شعبے میں بھی کے وی آئی سی نے گزشتہ 11 برسوں میں ایک ریکارڈ قائم کیا ہے ۔ مالی سال 14-2013 میں مجموعی روزگار 1.30 کروڑ تھا ، وہیں 25-2024 میں یہ 49.23 فیصد اضافے کے ساتھ بڑھ کر 1.94 کروڑ ہو گیا ۔کھادی اور ولیج انڈسٹریز بھون ، نئی دہلی کے کاروبار میں بھی بے مثال اضافہ ہوا ہے ۔ بھون کا کاروبار مالی سال 14-2013 میں 51.02 کروڑ روپے تھا۔ اس میں تقریباً 2 گنا اضافہ ہوا اور یہ مالی سال25-2024 تک115 فیصد اضافے کے ساتھ 110.01 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ۔پردھان منتری ایمپلائمنٹ جنریشن پروگرام (پی ایم ای جی پی) اسکیم کے آغاز کے بعد سے ، کل 1018185 یونٹ قائم کیے گئے ہیں ، جن کے لیے حکومت ہند نے27166.07 کروڑ روپے کی مارجن سبسڈی تقسیم کی ہے جو 73348.39 کروڑ روپے کے مقابلے میں دی گئی ہے۔پی ایم ای جی پی کے ذریعے اب تک 90,04,541 افراد روزگار حاصل کر چکے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ گرام یوگ وکاس یوجنا اسکیم کے تحت دیہی علاقوں میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کو روزگار فراہم کرنے کے مقصد سے کے وی آئی سی نے مالی سال 22-2021 میں 25.65 کروڑ روپے کے بجٹ کو 134 فیصدبڑھاکر دوگنا یعنی مالی سال26-2025 میں 60 کروڑ روپے کردیا ہے۔ گرام ادیوگ وکاس یوجنا کے تحت اب تک 39244 برقی چاک 227049 شہد کی مکھی کے ڈبے اور شہد کی کالونیاں (ہنی کالونیز)،2344 خودکار اور پیڈل سے چلنے والی بخور کی چھڑی بنانے والی مشینیں ، 7735 جوتے بنانے اور مرمت کرنے والے ٹول کٹ ، 964 کاغذ کی پلیٹ اور ڈونا بنانے والی مشینیں ، 3494 اے سی ، موبائل ، سلائی ، الیکٹریشن ، پلمبر ٹول کٹ ، 4555 ٹرن ووڈ ، ویسٹ ووڈ کرافٹ ، لکڑی کے کھلونے بنانے والی مشینیں نیز 2367 کھجور کا گڑ ، تیل گھانی اور املی پروسیسنگ مشینیں تقسیم کی گئی ہیں ۔پچھلے تین مالی سالوں کی بات کریں تو سال 23-2022 میں کل 22284 مشینیں اور آلات ، مالی سال 24-2023 میں 29854 اور مالی سال 25-2024میں سب سے زیادہ 37218 مشینیں اور آلات تقسیم کیے گئے ۔گرام ادیوگ وکاس یوجنا کے تحت کے وی آئی سی نے اب تک کل 287752 مشینیں ، ٹول کٹ اور آلات تقسیم کرکے آتم نربھر بھارت کی تشکیل میں اہم تعاون کیا ہے ۔
خواتین کو بااختیار بنانے میں اہم تعاون پر بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ 10 برسوں میں کے وی آئی سی کے 18 محکمہ جاتی اور 17 غیر محکمہ جاتی تربیتی مراکز کے ذریعے 7,43,904 زیر تربیت افراد کو تربیت دی گئی ہے ، جن میں سے 57.45 فیصد یعنی 4,27,394 خواتین ہیں ۔ اس کے علاوہ 5 لاکھ کھادی کاریگروں میں سے 80 فیصد خواتین بھی ہیں ۔پچھلے 11 برسوں میں کھادی کاریگروں کی اجرت میں 275 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ پچھلے تین سالوں میں اس میں 100 فیصد اضافہ ہوا ہے ۔
*********************
UR-87
(ش ح۔ م م۔ج ا )
(Release ID: 2123246)
Visitor Counter : 9