وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے نوکار مہا منتر دیوس کا افتتاح کیا
نوکار مہا منتر صرف ایک منتر نہیں ہے، یہ ہمارے عقیدے کا مرکز ہے: وزیراعظم
نوکار مہا منتر عاجزی، امن اور عالمگیر ہم آہنگی کی علامت ہے: وزیراعظم
پنچ پرمیشتھی کی پوجا کے ساتھ نوکار مہا منتر صحیح علم، عقیدہ اور طرز عمل کی علامت ہے اور نجات کا راستہ ہے: وزیر اعظم
جین ادب ہندوستان کی فکری عظمت کی ریڑھ کی ہڈی رہا ہے: وزیر اعظم
موسمیاتی تبدیلی آج کا سب سے بڑا بحران ہے اور اس کا حل ایک پائیدار طرز زندگی ہے، جس کی پیروی جین برادری صدیوں سے کر رہی ہے اور جو ہندوستان کے مشن لائف سے پوری طرح ہم آہنگ ہے: وزیر اعظم
وزیر اعظم نے نوکار مہا منتردیوس پر 9 قراردادیں پیش کیں
Posted On:
09 APR 2025 11:06AM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں نوکار مہا منتر دیوس کا افتتاح کیا اور اس میں شرکت کی۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے نوکار منتر کے گہرے روحانی تجربے پر روشنی ڈالی اور ذہن میں سکون اور استحکام لانے کی اس کی صلاحیت پر زور دیا۔ انہوں نے امن کے اس غیر معمولی احساس پر تبصرہ کیا جو الفاظ اور خیالات سے بالاتر ہے اور ذہن اور شعور کے اندر گہرائی تک گونجتا ہے۔ جناب مودی نے نوکار منتر کی اہمیت کو اجاگر کیا اور ان مقدس مہامنتروں کا جاپ کیا ، منتر کو توانائی کے ایک متحد بہاؤ کے طور پر بیان کیا جو استحکام، ہم آہنگی اور شعور اور اندرونی روشنی کی ہم آہنگی کی علامت ہے۔ اپنے ذاتی تجربے پر غور کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے اندر نوکار منتر کی روحانی طاقت کو کیسے محسوس کرتے رہتے ہیں۔ انہوں نے کئی سال قبل بنگلورو میں اسی طرح کے اجتماعی نعرے لگانے والے واقعہ کو یاد کیا، جس نے ان پر دیرپا تاثر چھوڑا۔ وزیر اعظم نے ملک اور بیرون ملک لاکھوں نیک روحوں کے ایک متحد شعور میں اکٹھے ہونے کے منفرد تجربے کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اجتماعی توانائی اور مربوط الفاظ پر تبصرہ کرتے ہوئے اسے واقعی غیر معمولی اور بے مثال قرار دیا۔
گجرات میں اپنی جڑوں پر تبصرہ کرتے ہوئے، جہاں ہر گلی میں جین مت کا اثر واضح ہے، وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح چھوٹی عمر سے ہی، انہیں جین آچاریوں کی صحبت میں رہنا نصیب ہوا۔ انہوں نے زور دیا، "نوکار منتر صرف ایک منتر نہیں ہے بلکہ ایمان کا مرکز اور زندگی کا جوہر ہے۔" انہوں نے اس کی اہمیت کو اجاگر کیا، جو روحانیت سے بالاتر ہے، افراد اور معاشرے کی یکساں رہنمائی کرتی ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ نوکار منتر کی ہراشلوک اور یہاں تک کہ ہر حرف کا گہرا مطلب ہے۔ انہوں نے کہا کہ منتر پڑھتے ہوئے، ایک پنچ پرمیشتھی کے سامنے جھکتا ہے اور اس پر تفصیل سے بات کرتا ہے۔ جناب مودی نے کہا کہ اریہنت، جنہوں نے "کیول گیان" حاصل کیا ہے اور "شاندار روحوں" کی رہنمائی کی ہے، ان میں 12 الٰہی خصوصیات ہیں، جب کہ سدھوں نے، جنہوں نے آٹھ کرموں کو ختم کر دیا ہے، موکش کو حاصل کیا، اور وہ آٹھ خالص خصوصیات کے حامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آچاریہ مہاورت کی پیروی کرتے ہیں اور ایک رہنما کے طور پر کام کرتے ہیں جو 36 خوبیوں کو مجسم کرتے ہیں، جبکہ اپادھیائے موکش کے راستے کا علم دیتے ہیں، جو 25 خوبیوں سے مالا مال ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ سادھو اپنے آپ کو کفایت شعاری کے ذریعے بہتر بناتے ہیں اور نجات کی طرف پیش رفت کرتے ہیں، جو کہ 27 عمدہ خوبیوں پر مشتمل ہے۔ انہوں نے ان تمام قابل احترام مخلوقات سے وابستہ روحانی گہرائی اور خوبیوں کو اجاگر کیا۔
جناب مودی نے کہا کہ نوکار منتر کا ورد کرتے ہوئے 108 الٰہی خصوصیات کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے اور انسانیت کی فلاح و بہبود کو یاد کیا جاتا ہے۔ انہوں نے روشنی ڈالی کہ یہ منتر ہمیں یاد دلاتا ہے کہ علم اور عمل ہی زندگی کی حقیقی سمتیں ہیں، گرو کے ساتھ رہنمائی کی روشنی اور راستہ اندر سے ہے۔ انہوں نے نوکار منتر کی تعلیمات پر زور دیا، جو خود اعتمادی اور ایک شخص کے اپنے سفر کی شروعات کی تحریک دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اصل دشمن اندر ہی ہے – منفی خیالات، عدم اعتماد، دشمنی اور خود غرضی – اور ان پر فتح حاصل کرنا ہی اصل فتح ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جین مت افراد کو بیرونی دنیا کے بجائے خود کو فتح کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ "خود فتح ایک شخص کو اریہانت بناتی ہے"، انہوں نے کہا، انہوں نے مزید کہا کہ نوکار منتر کوئی مطالبہ نہیں بلکہ ایک راستہ ہے - ایک ایسا راستہ جو انسان کو اندر سے پاک کرتا ہے اور اسے ہم آہنگی اور خیر سگالی کی طرف لے جاتا ہے۔
"نوکار منتر واقعی انسانی مراقبہ، مشق اور تزکیہ نفس کا منتر ہے"، وزیر اعظم نے اپنے عالمی تناظر اور اس کی لازوال نوعیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا، جو دیگر ہندوستانی زبانی اور کلاسیکی روایات کی طرح نسل در نسل منتقل ہوتی رہی ہے - پہلے زبانی، پھر نوشتہ جات کے ذریعے، اور آخر میں پراکرت مخطوطات کے ذریعے - آج بھی انسان کی رہنمائی جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے زور دیا، "پنچ پرمیشتھی کی پوجا کے ساتھ نوکار منتر، صحیح علم، صحیح ادراک اور صحیح طرز عمل کی علامت ہے، جو آزادی کا راستہ ہے۔" زندگی کے ان نو عناصر کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے جو کمال کی طرف لے جاتے ہیں، جناب مودی نے ہندوستانی ثقافت میں نمبر نو کی خاص اہمیت کا ذکر کیا۔ انہوں نے جین مت میں نمبر نو کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے نوکار منتر، نو عناصر اور نو خصوصیات کے ساتھ ساتھ دیگر روایات جیسے کہ نو کوشوں، نو دروازے، نو سیارے، درگا کی نو شکلوں اور نوادھ بھکتی میں اس کی موجودگی کا ذکر کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ منتروں کی تکرار - چاہے نو بار ہو یا نو کے ضرب میں جیسے کہ 27، 54 یا 108 - نو نمبر کی طرف سے ظاہر کی گئی تکمیل کی علامت ہے۔ وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ نمبر نو صرف ریاضی نہیں ہے بلکہ ایک فلسفہ ہے، کیونکہ یہ تکمیل کی نمائندگی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمال حاصل کرنے کے بعد دماغ اور عقل مستحکم ہو جاتے ہیں اور نئی چیزوں کی خواہش سے آزاد ہو کر اوپر اٹھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کے بعد بھی انسان اپنے جوہر میں جڑا رہتا ہے اور یہی نوکار منتر کا نچوڑ ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ نوکار منتر کا فلسفہ ترقی یافتہ ہندوستان کے وژن سے میل کھاتا ہے، وزیر اعظم نے لال قلعہ سے اپنے بیان کا اعادہ کیا، جس میں انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان ترقی اور ورثے دونوں کی علامت ہے - ایک ایسی قوم جو نہ تو رکے گی اور نہ ہی لڑے گی، نئی بلندیوں کو چھوئے گی، پھر بھی اپنی روایات پر قائم ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایک ترقی یافتہ ہندوستان اپنی ثقافت پر فخر کرے گا۔ انہوں نے تیرتھنکروں کی تعلیمات کے تحفظ پر زور دیا۔ بھگوان مہاویر کے 2550 ویں نروان مہوتسو کے ملک گیر جشن کو یاد کرتے ہوئے، جناب مودی نے بیرونی ممالک سے پرانی مورتیوں کو واپس لانے کا بھی ذکر کیا، جن میں تیرتھنکروں کے مجسمے بھی شامل ہیں۔ انہوں نے فخر کے ساتھ بتایا کہ حالیہ برسوں میں 20 سے زیادہ تیرتھنکروں کی مورتیاں ہندوستان واپس لائی گئی ہیں۔ انہوں نے ہندوستان کی شناخت کو بنانے میں جین مت کے منفرد کردار پر روشنی ڈالی اور اس ورثے کو محفوظ رکھنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔ نئی دہلی میں نئے پارلیمنٹ ہاؤس کا ذکر کرتے ہوئے اسے جمہوریت کا مندر بتاتے ہوئے انہوں نے جین مت کے واضح اثر کی طرف اشارہ کیا۔ انہوں نے شاردول گیٹ کے داخلی دروازے پر آرکیٹیکچر گیلری میں سمید شکھر کی تصویر کشی، لوک سبھا کے دروازے پر آسٹریلیا سے واپس آنے والے تیرتھنکر کی مورتی، آئین گیلری کی چھت پر بھگوان مہاویر کی شاندار پینٹنگ اور ساؤتھ بلڈنگ کی دیوار پر ایک ساتھ تمام 24 تیرتھنکروں کی تصویر کشی کا ذکر کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ فلسفے ہندوستان کی جمہوریت کی رہنمائی کرتے ہیں اور صحیح راستہ دکھاتے ہیں۔ انہوں نے قدیم آگم صحیفوں میں موجود جین مت کی گہری تعریفوں پر روشنی ڈالی، مثلاً "وتھو سہاو دھمو"، "چریتم کھلو دھمو" اور "جیون رکھانم دھمو"۔ انہوں نے دہرایا کہ حکومت ان اقدار سے متاثر ہے اور "سب کا ساتھ، سب کا وکاس" کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔
جناب مودی نے کہا، "جین ادب ہندوستان کی فکری وراثت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے اور اس علم کو محفوظ رکھنا ہمارا فرض ہے۔" انہوں نے پراکرت اور پالی کو کلاسیکی زبان کا درجہ دینے کے حکومت کے فیصلے پر روشنی ڈالی، جس سے جین ادب پر مزید تحقیق ممکن ہو سکے گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ زبان کا تحفظ علم کے وجود کو یقینی بناتا ہے اور زبان کی وسعت علم کی ترقی کا باعث بنتی ہے۔ وزیر اعظم نے ہندوستان میں صدیوں پرانے جین مخطوطات کے وجود کا حوالہ دیا اور جین کی گہری تعلیمات کا حوالہ دیا، جس میں ہر صفحہ کو تاریخ کا آئینہ اور علم کا سمندر بتایا گیا۔ انہوں نے بہت سے اہم متن کے بتدریج معدوم ہونے پر تشویش کا اظہار کیا اور اس سال کے بجٹ میں اعلان کردہ "گیان بھارتم مشن" کے آغاز کا ذکر کیا۔ انہوں نے ملک بھر میں لاکھوں مخطوطات کا سروے کرنے اور قدیم ورثے کو ڈیجیٹائز کرنے کے منصوبوں کا اشتراک کیا، اس طرح قدیم کو جدیدیت سے جوڑ دیا گیا۔ انہوں نے اس اقدام کو 'امرت سنکلپ' کا نام دیا۔ انہوں نے زور دیا، "نیا ہندوستان روحانیت کے ساتھ دنیا کی رہنمائی کرتے ہوئے اے آئی (مصنوعی ذہانت) کے ذریعے امکانات تلاش کرے گا۔"
وزیر اعظم نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جین مت سائنسی اور حساس دونوں طرح سے ہے، جو اپنے بنیادی اصولوں کے ذریعے جنگ، دہشت گردی اور ماحولیاتی مسائل جیسے عالمی چیلنجوں کا حل پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جین روایت کی علامت، جو کہتی ہے "پارس پرو گروہو جیونم"، تمام جانداروں کے باہمی انحصار پر زور دیتی ہے۔ انہوں نے ماحولیات کے تحفظ، باہمی ہم آہنگی اور امن کے گہرے پیغام کے طور پر، حتیٰ کہ انتہائی لطیف سطح پر بھی عدم تشدد کے لیے جین مت کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے جین مت کے پانچ بڑے اصولوں کا اعتراف کیا اور آج کے دور میں تکثیریت کے فلسفے کی مطابقت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ تکثیریت میں عقیدہ جنگ اور تصادم کے حالات کو روکتا ہے، دوسروں کے جذبات اور نقطہ نظر کو سمجھنے کو فروغ دیتا ہے۔ انہوں نے دنیا کو تکثیریت کے فلسفے کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہندوستان میں دنیا کا اعتماد گہرا ہو رہا ہے، اور ہندوستان کی کوششیں اور نتائج تحریک کا ذریعہ بن رہے ہیں، جناب مودی نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ عالمی ادارے اب ہندوستان کی طرف دیکھ رہے ہیں کیونکہ اس کی ترقی نے دوسروں کے لیے راستے کھولے ہیں۔ انہوں نے اسے "پارس پروگرہو جیونم" کے جین فلسفے سے جوڑا، جو اس بات پر زور دیتا ہے کہ زندگی باہمی تعاون پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس نقطہ نظر سے ہندوستان سے عالمی توقعات بڑھ گئی ہیں اور قوم نے اپنی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ آب و ہوا کی تبدیلی کے سلگتے ہوئے مسئلے سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے پائیدار طرز زندگی کو حل کے طور پر شناخت کیا اور ہندوستان کی طرف سے مشن لائف کے آغاز پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ جین برادری صدیوں سے سادگی، تحمل اور استحکام کے اصولوں پر عمل پیرا ہے۔ اپری گرہ کے جین اصول کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے ان اقدار کو وسیع پیمانے پر پھیلانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ہر کسی سے خواہ وہ کہیں بھی ہوں، مشن لائف کے پرچم بردار بننے پر زور دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج کی معلومات کی دنیا میں علم کی فراوانی ہے، لیکن حکمت کے بغیر گہرائی نہیں ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جین مت صحیح راستہ تلاش کرنے کے لیے علم اور حکمت کے درمیان توازن کی تعلیم دیتا ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کے لیے اس توازن کی اہمیت پر روشنی ڈالی، جہاں ٹیکنالوجی کو انسانی رابطے کے ساتھ مکمل کیا جانا چاہیے، اور مہارتوں کو روح کے ساتھ جوڑنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ نوکار مہا منتر نئی نسل کے لیے علم اور سمت کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
نوکار منتر کا اجتماعی طور پر جاپ کرنے کے بعد، جناب مودی نے سب سے نو قراردادیں زندگی میں اتار لینے کی اپیل کی۔ پہلی قرارداد 'واٹر کنزرویشن' تھی، انھوں نے بدھی ساگر مہاراج جی کے الفاظ یاد کیے، جنہوں نے 100 سال پہلے پیش گوئی کی تھی کہ پانی دکانوں پر فروخت ہوگا۔ انہوں نے پانی کے ہر قطرے کی اہمیت کو سمجھنے اور اسے بچانے کی ضرورت پر زور دیا۔ دوسری قرارداد 'ماں کے نام پر درخت لگانا' ہے۔ انہوں نے حالیہ مہینوں میں 100 کروڑ سے زیادہ درخت لگانے پر روشنی ڈالی اور ہر ایک پر زور دیا کہ وہ اپنی ماں کے نام پر درخت لگائیں اور اس کی پرورش ایک نعمت کے طور پر کریں۔ اس سلسلے میں انہوں نے گجرات میں 24 تیرتھنکروں سے متعلق 24 درخت لگانے کی اپنی کوششوں کو بھی یاد کیا جو کچھ درختوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے مکمل نہیں ہو سکا۔ ہر گلی، محلے اور شہر میں صفائی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے، ہر ایک کو اس مشن میں حصہ ڈالنے کی تلقین کرتے ہوئے، جناب مودی نے تیسرے عزم کے طور پر 'سوچھتا مشن' کا ذکر کیا۔ ’وکل فار لوکل‘ چوتھی ریزولیوشن ہے، اس نے مقامی طور پر تیار کردہ مصنوعات کو فروغ دینے، انہیں عالمی بنانے اور ان اشیا کو سپورٹ کرنے کی حوصلہ افزائی کی جن میں ہندوستانی مٹی کی خوشبو اور ہندوستانی کارکنوں کے پسینے ہیں۔ پانچویں قرارداد 'ڈسکور انڈیا' ہے اور اس نے لوگوں سے ملک کے ہر کونے کی انفرادیت اور قدر پر زور دیتے ہوئے بیرون ملک سفر کرنے سے پہلے ہندوستان کی متنوع ریاستوں، ثقافتوں اور خطوں کو تلاش کرنے پر زور دیا۔ 'قدرتی کھیتی کو اپنانا' چھٹا عزم ہے، وزیر اعظم نے جین اصول کا حوالہ دیا کہ ایک جاندار دوسرے جاندار کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے اور مادر زمین کو کیمیکلز سے آزاد کرنے، کسانوں کی مدد کرنے اور قدرتی کھیتی کو فروغ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے ساتویں قرارداد کے طور پر 'صحت مند طرز زندگی' کی تجویز پیش کی اور ہندوستانی غذائی روایات میں واپسی کی وکالت کی جس میں باجرا (شری انا)، تیل کی کھپت میں 10 فیصد کمی، اور اعتدال اور تحمل کے ذریعے صحت کو برقرار رکھنا شامل ہے۔ انہوں نے آٹھویں قرارداد کے طور پر 'یوگا اور کھیل کو شامل کرنے' کی تجویز پیش کی اور جسمانی صحت اور ذہنی سکون کو یقینی بنانے کے لیے یوگا اور کھیلوں کو روزمرہ کی زندگی کا حصہ بنانے پر زور دیا، چاہے وہ گھر ہو، کام، اسکول یا پارک۔ پسماندہ افراد کی مدد کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، چاہے ہاتھ پکڑ کر یا تھالی بھر کر، انہوں نے خدمت کے حقیقی جوہر کے طور پر نویں اور آخری قرارداد کے طور پر ’غریبوں کی مدد‘ کی تجویز پیش کی۔ انہوں نے زور دیا کہ یہ قراردادیں جین مت کے اصولوں اور ایک پائیدار اور ہم آہنگ مستقبل کے وژن کے مطابق ہیں۔ انہوں نے کہا، "یہ نو قراردادیں افراد میں نئی توانائی پیدا کریں گی اور نوجوان نسل کو ایک نئی سمت فراہم کریں گی۔ ان کے نفاذ سے معاشرے میں امن، ہم آہنگی اور ہمدردی کو فروغ ملے گا۔"
یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ جین مت کے اصول، جس میں رتناترایا، دسلکشن، سولہ کرن اور پریوشن جیسے تہوار، خود کی فلاح و بہبود کے لیے راہ ہموار کرتے ہیں، جناب مودی نے یقین ظاہر کیا کہ عالمی یوم نوکار منتر عالمی سطح پر خوشی، امن اور خوشحالی کو فروغ دیتا رہے گا۔ انہوں نے اس تقریب کے لیے چاروں مسلکوں کے اکٹھے ہونے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے اتحاد کی علامت قرار دیا اور ملک بھر میں اتحاد کے پیغام کو پھیلانے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر کوئی جو ’’بھارت ماتا کی جئے‘‘ کا نعرہ لگاتا ہے اسے گلے لگانا چاہئے اور اس میں شامل ہونا چاہئے کیونکہ یہ توانائی ترقی یافتہ ہندوستان کی بنیاد کو مضبوط کرتی ہے۔
وزیر اعظم نے ملک بھر میں مختلف مقامات پر گرو بھگونت سے ملنے والے آشیرواد کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اس عالمی تقریب کے لیے پوری جین برادری کے تئیں اپنے احترام کا اظہار کیا۔ انہوں نے آچاریہ بھگونتوں، منی مہاراجوں، شرواکاس-شروکاس اور ملک اور بیرون ملک سے اس تقریب میں شرکت کرنے والے تمام لوگوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے اس تاریخی تقریب کے انعقاد میں جے آئی ٹی او کو ان کی کوششوں کے لیے مبارکباد دی اور گجرات کے وزیر داخلہ جناب ہرش سنگھوی، جے آئی ٹی او کے چیئرمین جناب پرتھوی راج کوٹھاری، صدر جناب وجے بھنڈاری، جے آئی ٹی او کے دیگر عہدیداروں اور دنیا بھر کے معززین کی موجودگی کا ذکر کیا اور اس شاندار تقریب کی کامیابی کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
پس منظر
نوکار مہا منتر دیوس روحانی ہم آہنگی اور اخلاقی شعور کا ایک اہم جشن ہے جو نوکار مہا منتر کے اجتماعی جاپ کے ذریعے لوگوں کو متحد کرنے کی کوشش کرتا ہے – جو جین مت میں سب سے زیادہ قابل احترام اور آفاقی منتر ہے۔ عدم تشدد، عاجزی، اور روحانی ترقی کے اصولوں پر مبنی، یہ منتر روشن خیال انسانوں کی خوبیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہے اور اندرونی تبدیلی کی تحریک دیتا ہے۔ یہ دن تمام افراد کو تزکیہ نفس، رواداری اور اجتماعی فلاح و بہبود کی اقدار پر غور کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔
108 سے زائد ممالک کے لوگ امن اور یکجہتی کے اس عالمی اجتماع میں شامل ہوئے۔ انہوں نے مقدس جین منتروں کے ذریعے امن، روحانی بیداری اور عالمگیر ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے اس میں حصہ لیا۔
****
ش ح۔ ع و۔ ج ا
U. No-9713
(Release ID: 2120327)
Visitor Counter : 41
Read this release in:
English
,
Marathi
,
Hindi
,
Bengali
,
Manipuri
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam