وزارت خزانہ
پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی)نےچھوٹے اور بہت چھوٹے کاروباریوں کو بااختیار بنانے کے شاندار 10سال مکمل کر لیا ہے
وزیر اعظم کے "فنڈنگ سے محروم افراد کی فنڈنگ" کے وژن کے ساتھ شروع کی گئی ، پی ایم ایم وائی نےان چھوٹے کاروباری اداروں کو ضمانت سے پاک قرضوں کی فراہمی میں مدد کی ہے جنہیں باضابطہ ادارہ جاتی قرض کے حصول میں اہم چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا:مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن
پی ایم ایم وائی نہ صرف ہندوستان میں بلکہ عالمی سطح پر بھی سب سے اہم اقدامات میں سے ایک ہے ، جس کا مقصد صنعت کاری کو فروغ دینا ہے:مرکزی وزیر مملکت جناب پنکج چودھری
پی ایم ایم وائی ،غیر کارپوریٹ اور غیر زرعی طریقوں سے آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کے لیے 20 لاکھ روپے تک کا ضمانت سے پاک آسان قرض فراہم کرتا ہے
پی ایم ایم وائی نے 52.37 کروڑ قرضوں کے ذریعے 33.65 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم فراہم کی ، جس سے قرض لینے والوں میں اعتماد کا ایک نیا احساس پیدا ہوا
Posted On:
08 APR 2025 11:27AM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے 8 اپریل 2015 کو شروع کی گئی پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) پورے ہندوستان میں چھوٹے اوربہت چھوٹے کاروباریوں کو بااختیار بنانے کےشاندر10سال مکمل ہونے کا جشن منا رہی ہے ۔ مالی شمولیت کو فروغ دینے کے مقصد سے پی ایم ایم وائی غیر کارپوریٹ اور غیر زرعی آمدنی پیدا کرنے والی سرگرمیوں کے لیے 10 لاکھ روپے تک کے ضمانت سے پاک آسان قرضے فراہم کرتا ہے ۔ خواہش مند کاروباریوں کی حمایت کو مستحکم کرنے کے لیے وزیر خزانہ نے 23 جولائی 2024 کو مرکزی بجٹ 25-2024 کے دوران قرض کی حد کو بڑھا کر 20 لاکھ روپے کرنے کا اعلان کیا ۔ یہ نئی حد 24 اکتوبر 2024 کو لاگوہوئی ۔ یہ قرضے بینکوں ، این بی ایف سیز ، ایم ایف آئیزاور دیگر مالیاتی اداروں کے ذریعے فراہم کیے جاتے ہیں ۔
نئے اعلان کردہ قرض کا زمرہ ، ترون پلس ، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے جنہوں نے پہلے ترون زمرے کے تحت قرضے حاصل کیے ہیں اور کامیابی کے ساتھ اس کی ادائیگی کی ہے ، جس سے وہ 10 لاکھ روپے سے 20 لاکھ روپے کے درمیان فنڈنگ تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ،کریڈٹ گارنٹی فنڈ فار مائیکرو یونٹس (سی جی ایف ایم یو) اب ان بڑھے ہوئے قرضوں کے لیے گارنٹی کوریج فراہم کرے گا ، جس سے ہندوستان میں ایک مضبوط کاروباری ماحولیاتی نظام کو پروان چڑھانے کے لیے حکومت کے عزم کو مزید تقویت ملے گی ۔
بہت چھوٹی ، چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں(ایم ایس ایم ای) ذیلی یونٹوں کے طور پر اہم کردار ادا کرتے ہیں ،اوریہ بڑی صنعتوں کی ضرورتوں تکمیل کرتے ہیں اور ملک کی جامع صنعتی ترقی میں نمایاں تعاون کرتے ہیں ۔ یہ کاروباری ادارے ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ کے مطالبات کو پورا کرنے کے لیے مختلف قسم کی مصنوعات اور خدمات پیش کرتے ہوئے معیشت کے مختلف شعبوں میں اپنی موجودگی کو مسلسل بڑھا رہے ہیں ۔
ٹیکنالوجی اور ڈیٹا پر مبنی قرض دینے کے طریقوں میں پیش رفت کی وجہ سے ایم ایس ایم ایز کے لیے قرض کی دستیابی میں مسلسل اضافہ دیکھنے کوملاہے۔ ایم ایس ایم ایز کی قرض تک رسائی کی حمایت کرنے والی ایک قابل ذکر حکومتی پہل پردھان منتری مدرا یوجنا ہے ، جسےمناسب طور پر "فنڈنگ دی انفنڈڈ" کے لیے مخصوص ایک اسکیم کے طور پر بیان کیا گیا ہے ۔
پی ایم ایم وائی کےکامیابی سے 10 سال مکمل ہونے کے موقع پر خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا ، ‘‘ پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کا آغاز وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے محنت کش مائیکرو انٹرپرائزز اور پہلی نسل کے کاروباریوں کو بااختیار بنانے کے مشن کے ساتھ کیا تھا ۔ وزیر اعظم کے "فنڈنگ دی انفنڈڈ" کے وژن کی رہنمائی میں ، اس اسکیم نے چھوٹے کاروباری اداروں کے لیے بروقت اور کفایتی مالی اعانت میں فرق کو ختم کرنے کے لیے ضمانت سے پاک قرضوں میں توسیع کی جنہیں باضابطہ ادارہ جاتی قرض تک رسائی میں اہم چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
لاکھوں افراد کو بااختیار بنانے اور جامع ترقی کے وژن کو پورا کرنے میں پی ایم ایم وائی کے کردار کو اجاگر کرتے ہوئے مرکزی وزیر خزانہ نے کہا ، ‘‘52 کروڑ سے زیادہ مدرا قرض کھاتوں کو 33.65 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی منظوری کے ساتھ یہ اسکیم کروڑ وںکاروباریوں خاص طور پر معاشرے کے پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والوں کی توقعات کو پروان چڑھانے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہوئی ہے’’ ۔
2015 سے وزیر اعظم کے منتر‘سب کا ساتھ ، سب کا وکاس ، سب کا وشواس اور سب کا پریاس’پر عمل کرتے ہوئے درج فہرست ذاتوں ، درج فہرست قبائل اور او بی سی سے تعلق رکھنے والی مختلف پسماندہ برادریوں کو 11.58 لاکھ کروڑ روپے کے مدرا قرضے منظور کیے گئے ہیں ۔
مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے مدرا: خواتین کی صنعت کاری اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے ساتھ اس اسکیم کے اثرات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ‘‘یہ جان کر خوشی ہوئی کہ کل مدرا قرض کھاتوں میں سے تقریبا 68 فیصدخواتین کے کھاتے ہیں جن کو یہ قرض ملے ہیں۔ قومی اقتصادی ترقی کے لیے خواتین کو بااختیار اور اس کے قابل بنانے اور خواتین کاروباریوں کی اگلی نسل کو متاثر کرنے کیلئے ایک ذریعہ بن گیا ہے۔
بجٹ 25-2024 کے اعلان کے مطابق ، گزشتہ سال 20 لاکھ روپے کی بڑھتی ہوئی قرض کی حد کے ساتھ ترون پلس زمرے کا تعارف ،ترقی پذیر کاروباریوں کو اپنی پوری صلاحیت کو پروان چڑھانے اور امکانات سے مکمل فائدہ اٹھانے میں مزید مدد کرے گا ۔
اس موقع پر ،خزانہ کے مرکزی وزیر مملکت (ایم او ایس)خزانہ جناب پنکج چودھری نے کہا ، "پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) نہ صرف ہندوستان میں بلکہ عالمی سطح پر بھی سب سے اہم اقدامات میں سے ایک ہے ، جس کا مقصد صنعت کاری کو فروغ دینا ہے ۔ مالی شمولیت حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے ، کیونکہ یہ جامع ترقی کے حصول میں اہم کردار ادا کرتی ہے ۔ پی ایم ایم وائی چھوٹے کاروباریوں کو بینکوں ، این بی ایف سی اور ایم ایف آئی سے قرض کی مدد حاصل کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے ۔
اسکیم کا آغاز کرتے ہوئے ، وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان کے چھوٹے کاروباریوں کی مدد کرنا ہندوستانی معیشت کی ترقی اور خوشحالی میں مدد کرنے کے سب سے مؤثر طریقوں میں سے ایک ہے ۔ اس اسکیم نے بڑی تعداد میں کاروباریوں کو اہم مالی مدد فراہم کی ہے ، جس سے انہیں اپنا کاروبار قائم کرنے اور چلانے میں مدد ملی ہے اور ان میں مالی تحفظ کا احساس پیدا ہوا ہے ۔
مرکزی وزیر مملکت نے مزید کہا کہ اس اسکیم نے ملک بھر میں ، خاص طور پر سماج کے پسماندہ طبقات جن میں درج فہرست ذات/درج فہرست قبائل ، دیگر پسماندہ طبقات (قرض سے مستفید ہونے والوں میں سے 50فیصد)اور خواتین (قرض سے مستفید ہونے والوں میں سے 68فیصد)کے لیے خود روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں ۔
مدرا کے اثرات پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت نے کہا کہ مدرا یوجنا کا بنیادی مقصد "فنڈ سے محروم افراد کی فنڈنگ"ہے ۔ اس اسکیم نے غیر رسمی قرض دہندگان کے ذریعے ہندوستان کے چھوٹے کاروباریوں کے استحصال کو کامیابی کے ساتھ ختم کر دیا ہے ۔ ایک دہائی سے بھی کم عرصے میں ، اس اسکیم نے 52.37 کروڑ قرضوں کے ذریعے 33.65 لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم فراہم کی ہے ، جس سے قرض لینے والوں میں اعتماد کا ایک نیا احساس پیدا ہوا ہے ۔ یہ واضح طور پر ان کی کوششوں کی حمایت کرنے کے لیے حکومت کے پختہ عزم اور مالی شمولیت کے ذریعے قابل شمولیت ترقی کےتوسط 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کی سمت میں اس کے سفر کی رفتار کی عکاسی کرتا ہے ۔
جیسا کہ ہم پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی)کے نکات کے ذریعے مالی شمولیت فراہم کرنے کے شاندار 10 سال مکمل ہونے کا جشن منا رہے ہیں ، آئیے اس اسکیم کی کچھ اہم خصوصیات اور کامیابیوں پر ایک نظر ڈالیں:
ملک میں مالیاتی شمولیت کے پروگرام کا نفاذ تین نکات پر مبنی ہے ، یعنی:
1. بینکنگ دی ان بینکڈ
2. غیر محفوظ افراد کی حفاظت اور
3. فنڈ سے محروم افراد کی مالی اعانت
مذکورہ بالا تینوں مقاصد کو ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اور کثیر متعلقہ شراکتداروں کے باہمی تعاون کے نقطہ نظر کو اپناتے ہوئے حاصل کیا جا رہا ہے ، جبکہ خدمات سے محروم اور کم مراعات یافتہ افراد ی بھی مدد کی جا رہی ہے۔
ایف آئی کے تین نکات میں سے ایک-فنڈنگ سے محروم افراد کی فنڈنگ ، پی ایم ایم وائی کے ذریعے مالیاتی شمولیت کے ماحولیاتی نظام میں جھلکتا ہے ، جسے چھوٹے/بہت چھوٹے کاوباریوں کو ضمانت کے بغیر قرض تک رسائی فراہم کرنے کے مقصد سے نافذ کیا جا رہا ہے ۔
پی ایم ایم وائی کی اہم خصوصیات:
- مدرا قرضے اب چار زمروں میں فراہم کیے جائیں گے ، اور یہ چار زمر'شیشو' ، 'کشور' ، 'ترون' اور نیا شامل کردہ زمرہ 'ترون پلس' ہے،جو قرض لینے والوں کی ترقی اور مالی ضروریات کے مرحلے کی نشاندہی کرتا ہے ۔
- شیشو:50 ہزار روپئے تک قرضوں کی فراہمی
- کشور:50 ہزار سے زیادہ اور پانچ لاکھ روپئے تک قرضوں کی کورنگ
- ترون:پانچ لاکھ روپئے سے زیادہ اور دس لاکھ روپئے تک قرضوں کی کورنگ
- ترون پلس:10 لاکھ اور 20 لاکھ تک قرضوں کی کورنگ
- قرضے مینوفیکچرنگ ، تجارت اور خدمات کے شعبوں میں ٹرم فنانسنگ اور ورکنگ کیپٹل کی ضروریات کا احاطہ کرتے ہیں ، جن میں زراعت سے وابستہ سرگرمیاں جیسے پولٹری ، ڈیری اور شہد کی مکھی پالنا وغیرہ شامل ہیں۔
- سود کی شرح آر بی آئی کے رہنما خطوط کے مطابق طے ہوتی ہے ، جس میں ورکنگ کیپٹل کی سہولیات کے لیے آسان ادائیگی کی شرائط ہوتی ہیں ۔
21.03.2025 تک پردھان منتری مدرا یوجنا (پی ایم ایم وائی) کے تحت حصولیابیاں
- قرض حاصل کرنے والے خواتین: شیشو زمرے کے تحت کل 8.49 لاکھ کروڑ روپے ، کشور کے تحت 4.90 لاکھ کروڑ روپے ، اور ترون زمرے کے تحت 0.85 لاکھ کروڑ روپے تقسیم کیے گئے ۔
- قرض لینے والی اقلیتی برادری: شیشو کے تحت 1.25 لاکھ کروڑ روپے ، کشور کے تحت 1.32 لاکھ کروڑ روپے ، اور ترون کے تحت 0.50 لاکھ کروڑ روپے کی رقم فراہم کی گئی۔
نئے کاروباری/اکاؤنٹس:
- شیشو زمرہ: 2.24 لاکھ کروڑ روپے کی منظور شدہ رقم اور 2.20 لاکھ کروڑ روپے کی تقسیم شدہ رقم کے ساتھ 8.21 کروڑ کھاتے ہیں۔
- کشور زمرہ: 4.09 لاکھ کروڑ روپے کی منظوری اور 3.89 لاکھ کروڑ روپے کی تقسیم کے ساتھ2.05 کروڑ کھاتےہیں۔
- ترون زمرہ: 3.96 لاکھ کروڑ روپے کی منظور شدہ رقم 3.83 لاکھ کروڑ روپے تقسیم کے ساتھ 45 لاکھ کھاتے ہیں۔
زمرہ کے لحاظ سے تقسیم:-(قرضوں کی تعداد اور منظور شدہ رقم(
زمرہ وار تقسیم:- (قرضوں کی تعداد اور منظور شدہ رقم)
زمرہ
|
قرضوں کی تعداد کے مطابق فیصد
|
منظور شدہ رقم کے مطابق فیصد
|
شیشو
|
78%
|
35%
|
کشور
|
20%
|
40%
|
ترون
|
2%
|
25%
|
ترون پلس
|
0%
|
0%
|
کل
|
100%
|
100%
|
کووڈ-19 وبا کی وجہ سے مالی سال 21-2020 کے علاوہ ، اسکیم کے آغاز سے ہی اہداف حاصل کیے گئے ہیں
سال کے لحاظ سے منظور شدہ رقم حسب ذیل ہیں: -
مالی سال
|
منظور شدہ قرضوں کی تعداد
(کروڑ میں)
|
منظور شدہ رقم
(لاکھ کروڑ میں)
|
2015-16
|
3.49
|
1.37
|
2016-17
|
3.97
|
1.80
|
2017-18
|
4.81
|
2.54
|
2018-19
|
5.98
|
3.22
|
20-2019
|
6.23
|
3.37
|
21-2020
|
5.07
|
3.22
|
22-2021
|
5.38
|
3.39
|
2022-23
|
6.24
|
4.56
|
2023-24
|
6.67
|
5.41
|
2024-25
(21.03.2025 تک) *
|
4.53
|
4.77
|
کل
|
52.37
|
33.65
|
خصوصی اقدامات:
پی ایم ایم وائی کے تحت قرضوں کو محفوظ بنانے کے لیے 2016 میں مائیکرو یونٹس کے لیے ایک کریڈٹ گارنٹی فنڈ (سی جی ایف ایم یو) کی شروعات کی گئی تھی۔
آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت مالی سال 21-2020 کے دوران شیشو قرضوں پر 2فیصد کی سود کی رعایت فراہم کی گئی ، جس سے قرض لینے والے اہل افراد کے قرض کی لاگت میں کمی واقع ہوئی ۔
- جیسا کہ ہندوستان پی ایم ایم وائی کے شاندار10 سال مکمل ہونے کا جشن منا رہا ہے ، یہ حکومت کے "بینکنگ دی ان بینکڈ"، "سیکیورنگ دی ان سیکیورڈ"، اور "فنڈنگ دی ان فنڈنگڈ"، مالی شمولیت کو فروغ دینے اور کاروباری توقعات کوپورا کرنے کے عزم کی تصدیق کرتا ہے ۔
****
ش ح۔ع ح۔ش ا
UNO-9666
(Release ID: 2119997)
Visitor Counter : 31