وزیراعظم کا دفتر
تمل ناڈوکے رامیشورم میں مختلف ترقیاتیکام کاج کے افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر وزیر اعظم کی تقریر کا متن
Posted On:
06 APR 2025 5:14PM by PIB Delhi
وڑکم!
این امبوتمل سوندھنگلے
تمل ناڈو کے گورنر این روی جی، مرکزی کابینہ میں میرے ساتھی اشونی ویشنو جی، ڈاکٹر ایل مرگن جی، تمل ناڈو حکومت کے وزراء، ارکان پارلیمنٹ، دیگر معززین اور میرے پیارے بھائیو اور بہنو!
نمسکار!
ساتھیو،
آج رام نومی کا مقدس تہوار ہے۔ کچھ دیر پہلے ایودھیا کے شاندار رام مندر میں رام للا کو سورج کی کرنوں نے شاندار تلک کیا ہے۔ بھگوان شری رام کی زندگی اور ان کی حکومت سے ملنے والی بہتر طرزِ حکمرانی کی تحریک، قوم کی تعمیر کا ایک بڑا ستون ہے۔ اور آج رام نومی ہے، میرے ساتھ بولیے، جئے شری رام! جئے شری رام! جئے شری رام!تمل ناڈو کے سنگم دور کے ادب میں بھی شری رام کا ذکر کیا گیا ہے۔ میں رامیشورم کی اس مقدس سرزمین سے پورے ملک کے عوام کو رام نومی کی دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ساتھیو ،
میں خود کو خوش قسمت سمجھتا ہوں کہ میں آج رامناتھ سوامی مندر میں پوجا کر سکا۔ اس خاص دن، مجھے آٹھ ہزار تین سو کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبے حوالے کرنے کا موقع ملا۔ یہ ریل اور سڑک کے منصوبے تمل ناڈو میں کنیکٹیوٹی کو مزید بہتر بنائیں گے۔ میں تمل ناڈو کے اپنے بھائیو اور بہنو کو ان منصوبوں پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ساتھیو ،
یہ بھارت رتن ڈاکٹر کلام کی سرزمین ہے۔ ان کی زندگی نے ہمیں دکھایا کہ سائنس اور روحانیت ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔ اسی طرح، نیا پامبن پل، جو رامیشورم سے جڑتا ہے، ٹیکنالوجی اور روایت کو ایک ساتھ جوڑتا ہے۔ ہزاروں سال پرانا یہ شہر اب 21ویں صدی کے انجینئرنگ کے ایک حیرت انگیز کارنامے سے جڑ رہا ہے۔ میں ہمارے انجینئروں اور مزدوروں کا ان کی محنت کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں۔ یہ بھارت کا پہلا ورٹیکل لفٹ ریلوے سی برج ہے، جس کے نیچے سے بڑے بحری جہاز گزر سکیں گے اور ٹرینیں بھی زیادہ تیز رفتاری سے چل سکیں گی۔ میں نے ابھی ایک نئی ٹرین سروس اور ایک بحری جہاز کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا ہے۔ ایک بار پھر، میں تمل ناڈو کے عوام کو اس منصوبے پر مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ساتھیو ،
کئی دہائیوں سے اس پل کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ آپ کی دعاؤں اور حمایت سے ہمیں یہ کام مکمل کرنے کا اعزاز حاصل ہوا۔ پامبن پل، کاروبار میں آسانی اور سفر میں آسانی دونوں کو فروغ دے گا۔ یہ لاکھوں لوگوں کی زندگیوں پر مثبت اثر ڈالے گا۔ نئی ٹرین سروس، رامیشورم کو چنئی اور ملک کے دیگر حصوں سے بہتر طور پر جوڑ دے گی، جس سے تمل ناڈو میں تجارت اور سیاحت دونوں کو فائدہ پہنچے گا۔ اس کے ساتھ ہی نوجوانوں کے لیے نئے روزگار اور کاروباری مواقع بھی پیدا ہوں گے۔
ساتھیو،
گزشتہ 10 سال میں، بھارت نے اپنی معیشت کا حجم دوگنا کر لیا ہے۔ اس تیز ترقی کی ایک بڑی وجہ ہمارا شاندار جدید بنیادی ڈھانچہ بھی ہے۔ پچھلے 10 سال میں، ہم نے ریلوے، سڑکوں، ایئرپورٹ، بندرگاہوں، بجلی، پانی، گیس پائپ لائن جیسے بنیادی ڈھانچے کے بجٹ میں تقریباً 6 گنا اضافہ کیا ہے۔ آج ملک میں بہت تیزی سے میگا پروجیکٹس پر کام ہو رہا ہے۔ اگر آپ شمال میں دیکھیں تو جموں و کشمیر میں دنیا کے بلند ترین ریلوے پلوں میں سے ایک، چناب پل تعمیر ہو چکا ہے۔ مغرب میں جائیں تو ممبئی میں ملک کا سب سے طویل سمندری پل، اٹل سیتو مکمل ہوا ہے۔ مشرق میں جائیں تو آسام کے بوگی بیل پل کے نظارے دیکھنے کو ملیں گے۔ اور جنوب میں آتے ہیں تو دنیا کے چند گنے چنے ورٹیکل لفٹ برج میں سے ایک، پامبن پل مکمل ہو چکا ہے۔ اسی طرح، مشرقی اور مغربی سامان ڈھونے کا مخصوص کاریڈور بھی تیار ہو رہے ہیں۔ ملک کی پہلی بلٹ ٹرین پر تیزی سے کام جاری ہے۔ وندے بھارت، امرت بھارت اور نمو بھارت جیسی جدید ٹرینیں ریلوے نیٹ ورک کو مزید جدید بنا رہی ہیں۔
ساتھیو،
جب بھارت کے تمام خطے آپس میں جڑتے ہیں، تو ایک ترقی یافتہ قوم بنانے کا راستہ اور مضبوط ہو جاتا ہے۔ دنیا کے ہر ترقی یافتہ ملک اور ہر ترقی یافتہ خطے میں یہی ہوا ہے۔ آج جب بھارت کی ہر ریاست ایک دوسرے سے جڑ رہی ہے، تو پورے ملک کی صلاحیت سامنے آ رہی ہے۔ اس کا فائدہ ملک کے ہر خطے کو ہو رہا ہے، ہمارے تمل ناڈو کو بھی ہو رہا ہے۔
ساتھیو،
وکست بھارت کے سفر میں تمل ناڈو کا بہت بڑا کردار ہے۔ میرا ماننا ہے کہ جتنا زیادہ تمل ناڈو ترقی کرے گا، بھارت کی ترقی بھی اتنی ہی تیز ہوگی۔ گزشتہ دہائی میں، تمل ناڈو کی ترقی کے لیے 2014 سے پہلے کے مقابلے میں تین گنا زیادہ رقم مرکز سے دی گئی ہے۔ جب انڈیالائنس کی حکومت تھی اور ڈی ایم کےاس حکومت کا حصہ تھی، اس وقت جتنی رقم دی گئی تھی، مودی حکومت نے اس سے تین گنا زیادہ فراہم کی ہے۔ اس سے تمل ناڈو کی معیشت اور صنعتی ترقی میں زبردست مدد ملی ہے۔
ساتھیو،
تمل ناڈو کا بنیادی ڈھانچہ بھارت سرکار کی اولین ترجیح ہے۔ پچھلے ایک دہائی میں، تمل ناڈو کے ریلوے بجٹ میں سات گنا سے زیادہ اضافہ کیا گیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود، کچھ لوگوں کو بلاوجہ رونے کی عادت پڑی ہوئی ہے، وہ روتے ہی رہتے ہیں۔ 2014 سے پہلے، ریلوے پروجیکٹس کے لیے ہر سال صرف نو سو کروڑ روپے ہی دیے جاتے تھے، اور آپ سب جانتے ہیں کہ اس وقت انڈیالائنس کے اصل سربراہ کون تھے۔ اس سال، تمل ناڈو کا ریلوے بجٹ چھ ہزار کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ بھارت سرکار یہاں کے 77 ریلوے اسٹیشنز کو جدید بنا رہی ہے، جن میں رامیشورم ریلوے اسٹیشن بھی شامل ہے۔
ساتھیو،
گزشتہ دس سال میں ،پردھان منتری گرام سڑک یوجنا کے تحت گاؤوں کی سڑکوں اور ہائی ویز کے شعبے میں بھی بے حد کام ہوا ہے۔ 2014 کے بعد، تمل ناڈو میں مرکزی حکومت کی مدد سے 4000 کلومیٹر سڑکیں تعمیر کی گئی ہیں۔ چنئی پورٹ سے جڑنے والا ایلیویٹڈ کاریڈور جدید بنیادی ڈھانچے کی ایک بہترین مثال بنے گا۔ آج بھی 8000 کروڑ روپے کے روڈ پروجیکٹس کا سنگ بنیاد اور افتتاح کیا گیا ہے۔ یہ منصوبے نہ صرف تمل ناڈو کے مختلف اضلاع کی کنیکٹیویٹی کو بہتر بنائیں گے بلکہ آندھرا پردیش کے ساتھ بھی رابطے کو مضبوط کریں گے۔
ساتھیو،
چنئی میٹرو جیسا جدید پبلک ٹرانسپورٹ، تمل ناڈو میں سفر کو آسان بنانے میں مدد کر رہا ہے۔ ہمیں یہ یاد رکھنا ہے کہ جب بنیادی ڈھانچے کے اتنے بڑے منصوبے مکمل ہوتے ہیں، تو ہر شعبے میں نئی نوکریاں بھی پیدا ہوتی ہیں۔ میرے نوجوانوں کو روزگار کے نئے مواقع ملتے ہیں۔
ساتھیو،
گزشتہ دہائی میں، بھارت نے سماجی بنیادی ڈھانچے پر بھی ریکارڈ سرمایہ کاری کی ہے۔ مجھے خوشی ہے کہ تمل ناڈو کے کروڑوں غریب خاندانوں کو اس کا فائدہ مل رہا ہے۔ گزشتہ 10 برس میں، ملک بھر میں 4 کروڑ سے زیادہ پکے گھر غریب خاندانوں کو دیے گئے ہیں، جن میں سے پی ایم آواس یوجنا کے تحت 12 لاکھ سے زیادہ گھر تمل ناڈو کے غریب بھائی بہنوں کو دیے گئے ہیں۔گزشتہ 10 برس میں، ملک کے گاؤوں میں تقریباً 12 کروڑ گھروں تک پہلی بار پائپ کے ذریعے پانی پہنچایا گیا ہے۔ اس میں 1 کروڑ 11 لاکھ گھرانے تمل ناڈو کے ہیں، جہاں پہلی بار نل کے ذریعے پینے کا پانی فراہم کیا گیا ہے۔ اس سے تمل ناڈو کی ماؤں اور بہنوں کو بے حد فائدہ ہوا ہے۔
ساتھیو،
ملک کے عوام کو معیاری اور سستا علاج فراہم کرنا ہماری حکومت کا عزم ہے۔ آیوشمان بھارت یوجنا کے تحت، تمل ناڈو میں 1 کروڑ سے زیادہ علاج ہو چکے ہیں۔ اس سے 8 ہزار کروڑ روپے کی وہ رقم بچی، جو ان خاندانوں کو علاج پر خرچ کرنی پڑتی۔ یہ 8 ہزار کروڑ روپے تمل ناڈو کے عوام کی جیب میں بچے ہیں۔تمل ناڈو میں 1400 سے زیادہ جن-اوشدھی کیندر کام کر رہے ہیں، جہاں 80 فیصد تک رعایت پر دوائیاں ملتی ہیں۔ اس اسکیم سے تمل ناڈو کے عوام کی 700 کروڑ روپے کی بچت ہوئی ہے۔ میں اپنے تمل ناڈو کے بھائیوں اور بہنوں سے کہوں گا کہ اگر آپ کو دوا خریدنی ہے تو جن-اوشدھی کیندر سے خریدیں، جہاں 1 روپے کی دوا 20 پیسے، 25 پیسے یا 30 پیسے میں دستیاب ہوتی ہے۔
ساتھیو،
ہمارا مقصد یہ ہے کہ ملک کے نوجوانوں کو ڈاکٹر بننے کے لیے بیرون ملک نہ جانا پڑے۔ گزشتہ برسوں میں، تمل ناڈو میں 11 نئے میڈیکل کالج بنائے گئے ہیں۔
ساتھیو،
ملک بھر میں کئی ریاستوں نے مادری زبان میں طبی تعلیم کا آغاز کیا ہے۔ اب غریب سے غریب ماں کے بچے، جو انگریزی نہیں جانتے، وہ بھی ڈاکٹر بن سکتے ہیں۔ میں تمل ناڈو حکومت سے بھی درخواست کروں گا کہ وہ تمل زبان میں میڈیکل کورسز شروع کرے، تاکہ غریب ماں کے بیٹے اور بیٹیاں بھی ڈاکٹر بن سکیں۔
ساتھیو،
ٹیکس دہندگان کے پیسے کا صحیح استعمال ہونا ہی گڈ گورننس ہے۔ تمل ناڈو کے لاکھوں کسانوں کو پی ایم کسان سمان ندھی کے تحت تقریباً 12 ہزار کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ تمل ناڈو کے کسانوں کو پی ایم فصل بیمہ اسکیم سے 14 ہزار 800 کروڑ روپے کےدعوے ملے ہیں۔
ساتھیو،
بھارت کی ترقی میں ہماری سمندری معیشت کا بہت بڑا کردار ہونے والا ہے۔ اس میں تمل ناڈو کی طاقت کو دنیا دیکھ سکتی ہے۔ تمل ناڈو کا ماہی گیری سے جڑا سماج بہت محنتی ہے۔ تمل ناڈو کے ماہی گیری کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لیے ریاست کو جو بھی مدد درکار ہو، وہ مرکزی حکومت فراہم کر رہی ہے۔ پچھلے 5 سال میں، پی ایم متسیا سمپدا اسکیم کے تحت بھی تمل ناڈو کو کروڑوں روپے ملے ہیں۔ ہماری یہی کوشش ہے کہ ماہی گیروں کو زیادہ سہولیات ملیں، جدید سہولیات فراہم کی جائیں۔ چاہے سمندری گھاس پارک ہو یا ماہی گیری کے ہاربر اور لینڈنگ مراکز، مرکزی حکومت یہاں سیکڑوں کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کر رہی ہے۔ ہمیں آپ کی حفاظت اور سیکیورٹی کی بھی فکر ہے۔ بھارت سرکار ماہی گیروں کے ہر بحران میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ بھارت سرکار کی کوششوں سے گزشتہ 10 سال میں 3,700 سے زیادہ ماہی گیر سری لنکا سے واپس لوٹے ہیں۔ ان میں سے 600 سے زیادہ ماہی گیر تو پچھلے ایک سال میں رہا کیے گئے ہیں، اور آپ کو یاد ہوگا کہ ہمارے کچھ ماہی گیر بھائیوں کو سزائے موت سنائی گئی تھی، انہیں بھی ہم زندہ بھارت واپس لا کر ان کے خاندانوں کے سپرد کر چکے ہیں۔
ساتھیو،
آج دنیا میں بھارت کے تئیں کشش بڑھ رہی ہے۔ لوگ بھارت کو جاننا اور سمجھنا چاہتے ہیں۔ اس میں ہمارے کلچر اور سوفٹ پاور کا بھی بڑا کردار ہے۔ تمل زبان اور ورثہ دنیا کے کونے کونے تک پہنچے، اس کے لیے بھی حکومت مسلسل کوشش کر رہی ہے۔ میں تو کبھی کبھی حیران ہو جاتا ہوں کہ جب تمل ناڈو کے کچھ رہنماؤں کے خطوط میرے پاس آتے ہیں، تو ان میں سے کوئی بھی تمل زبان میں دستخط نہیں کرتا۔ ارے، تمل کا وقار برقرار رکھو! میں سبھی سے کہوں گا کہ کم از کم تمل زبان میں اپنے دستخط تو کریں۔ میں مانتا ہوں کہ 21ویں صدی میں اس عظیم روایت کو ہمیں اور آگے لے جانا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ رامیشورم اور تمل ناڈو کی یہ سرزمین ہمیں اسی طرح مسلسل نئی توانائی اور تحریک فراہم کرتی رہے گی۔ اور آج دیکھیں، کتنا عظیم اتفاق ہے کہ رام نومی کا مقدس دن ہے، رامیشورم کی پاک زمین ہے، اور آج جس پمبن پل کا افتتاح ہوا، سو سال پہلے جو پرانا پل تھا، اسے بنانے والا شخص گجرات میں پیدا ہوا تھا، اور آج سو سال بعد، اس کے نئے پل کے افتتاح کا موقع بھی ایک ایسے ہی شخص کو ملا ہے، جو گجرات میں پیدا ہوا ہے۔
ساتھیو،
آج جب رام نومی ہے، رامیشورم کی مقدس زمین ہے، تو یہ میرے لیے ایک جذباتی لمحہ بھی ہے۔ آج بھارتیہ جنتا پارٹی کا یوم تاسیس ہے۔ ایک طاقتور، خوشحال اور وکست بھارت کے جس ہدف کو لے کر ہم آگے بڑھ رہے ہیں، اس میں بی جے پی کے ہر کارکن کی محنت شامل ہے۔ تین تین، چار چار نسلیں ماں بھارتی کی جے جے کار کے لیے وقف ہو گئی ہیں۔ میرے لیے یہ فخر کی بات ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے اس نظریے اور لاکھوں کارکنوں کی محنت نے ہمیں آج ملک کی خدمت کا موقع دیا ہے۔ آج ملک کے عوام بی جے پی حکومتوں کی اچھی حکمرانی دیکھ رہے ہیں، ملک کے مفاد میں لیے جا رہے فیصلے دیکھ رہے ہیں، اور ہر ہندوستانی کا سینہ فخر سے چوڑا ہو رہا ہے۔ ملک کی ہر ریاست، ہر کونے میں جس طرح بی جے پی کے کارکن زمین سے جڑ کر کام کر رہے ہیں، غریبوں کی خدمت کر رہے ہیں، اسے دیکھ کر مجھے فخر محسوس ہوتا ہے۔ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے کروڑوں کارکنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اور انہیں اپنی نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔ایک بار پھر، میں آپ سبھی کو تمل ناڈو کے ان تمام ترقیاتی منصوبوں کے لیے بہت بہت مبارکباد دیتا ہوں۔
نڈری! ونکم! مین ڈُم سندھیپّوم!
بھارت ماتا کی جے!
بھارت ماتا کی جے!
بھارت ماتا کی جے!
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U : 9610)
(Release ID: 2119586)
Visitor Counter : 18
Read this release in:
Bengali
,
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Manipuri
,
Assamese
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada