جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

پی ایم سوریہ گھر:ہندوستان کا شمسی انقلاب


مفت بجلی یوجنا نے 10 لاکھ تنصیبات کا سنگ میل عبور کرلیا

Posted On: 13 MAR 2025 11:52AM by PIB Delhi

تعارف

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ZMOH.png

 

پی ایم سوریہ گھر:دنیا کی سب سے بڑی گھریلو روف ٹاپ سولر پہل مفت بجلی یوجنا (پی ایم ایس جی ایم بی وائی)نے 10 مارچ 2025 تک شمسی توانائی سے چلنے والے 10 لاکھ گھروں کے ساتھ ایک تاریخی سنگ میل حاصل کیا ہے۔  وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعے13 فروری 2024 کو شروع کی گئی یہ تبدیلی لانے والی اسکیم تیزی سے ہندوستان کے توانائی کے منظر نامے کو نئی شکل دے رہی ہے۔  47.3 لاکھ درخواستیں موصول ہونے کے ساتھ، اس پہل نے پہلے ہی 6.13 لاکھ مستفدین کو سبسڈی کے تحت4,770 کروڑ روپے تقسیم کیے ہیں، جس سے شمسی توانائی پہلے سے کہیں زیادہ قابل رسائی ہو گئی ہے۔  اس اسکیم کے آسان مالی متبادل، جن میں12عوامی شعبے کے بینکوں کے ذریعے6.75 فیصد رعایتی شرح سود پر 2 لاکھ روپے تک کے ضمانت سے پاک قرضے شامل ہیں، کو اپنانے میں مزید تیزی آئی ہے۔  اب تک 3.10 لاکھ قرض کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں، جن میں سے 1.58 لاکھ کی منظوری دی گئی ہے اور 1.28 لاکھ کی تقسیم کی گئی ہے، جس سے سب کے لیے مالی شمولیت کو یقینی بنایا گیا ہے۔  بغیر کسی رکاوٹ کے 15 دن کی سبسڈی کی منتقلی کے عمل اور بہت سے مستفدین کے لیےبجلی کےصفر بلوں کے ساتھ، یہ اسکیم نہ صرف گھروں کو بجلی فراہم کر رہی ہے، بلکہ لوگوں کو بااختیار بھی بنا رہی ہے۔  پی ایم ایس جی ایم بی وائی کے تحت ہر شمسی تنصیب کاربن کے اخراج کو 100 درخت لگانے کے برابر بناتی ہے، جو ہندوستان کو ایک صاف ستھرے، سرسبز اور خود کفیل مستقبل کی طرف لے جاتی ہے۔

کئی ریاستوں میں نمایاں پیش رفت

اس اسکیم کے تحت کئی ریاستوں میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ چنڈی گڑھ اور دمن اور دیو نے اپنی سرکاری عمارتوں کی چھتوں پر شمسی توانائی کے اہداف کاصد فیصد حاصل کر لیا ہے، جس سے ملک صاف ستھری توانائی کو اپنانے میں آگے بڑھ رہا ہے۔  راجستھان، مہاراشٹر، گجرات اور تمل ناڈو جیسی ریاستیں بھی غیر معمولی طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں، جو مجموعی تنصیب کے اعداد و شمار میں نمایاں  تعاون  کررہی ہیں ۔  حکومت 2026-27 تک ایک کروڑکنبوں تک پہنچنے کے ہدف کے ساتھ اسکیم کے ہموار اور بروقت نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے تمام ریاستوں میں پیش رفت کی سرگرمی سے نگرانی کر رہی ہے۔

پی ایم سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا کے تحت سب سے زیادہ  کنبوں کو فائدہ پہنچانے والی سرفہرست 5 ریاستیں درج ذیل ہیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004GIMX.jpg

 

اہم فوائد

پی ایم سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا حصہ لینے والے کنبوں کو کئی اہم فوائد پیش کرتی ہے:

کنبوں کے لیے مفت بجلی:یہ اسکیم کنبوں کو سبسڈی والے روف ٹاپ سولر پینلز کی تنصیب کے ذریعے مفت بجلی فراہم کرتی ہے، جس سے ان کی توانائی کی لاگت میں نمایاں کمی آتی ہے۔

 

حکومت کے لیے بجلی کی لاگت میں کمی: شمسی توانائی کے وسیع استعمال کو فروغ دینے سے، اس اسکیم سے حکومت کو بجلی کے اخراجات میں سالانہ تخمینہ 75,000 کروڑ روپے کی بچت ہونے کی توقع ہے۔

 

 

 

 

 

قابل تجدید توانائی کے استعمال میں اضافہ:یہ اسکیم قابل تجدید توانائی کے ذرائع کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے، جو ہندوستان میں زیادہ پائیدار اور ماحول دوست توانائی کے امتزاج میں معاون ہے۔

 

کاربن کے اخراج میں کمی:اس اسکیم کے تحت شمسی توانائی کی طرف منتقلی سے کاربن کے اخراج کو کم کرنے میں مدد ملے گی، جس سے ہندوستان کے کاربن فٹ پرنٹ کو کم کرنے کے عزم کی حمایت ہوگی۔

 

 

 

 

 

 

سبسڈی کی تفصیلات

اسکیم کے تحت فراہم کی جانے والی سبسڈی کنبوں کی اوسط ماہانہ بجلی کی کھپت اور اس کے مطابق مناسب روف ٹاپ سولر پلانٹ کی صلاحیت کی بنیاد پر مختلف ہوتی ہے:

بجلی کی اوسط ماہانہ کھپت (یونٹس)

مناسب روف ٹاپ سولر پلانٹ کی صلاحیت

سبسڈی مدد

 

 

0-150

1-2کلوواٹ

30,000روپےسے 60,000روپے تک

150-300

2-3کلو واٹ

60,000روپے سے 78,000روپے تک

300<

3کلو واٹ سے زیادہ

78,000روپے تک

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

سبسڈی کی درخواست اور وینڈر کا انتخاب:کنبے نیشنل پورٹل کے ذریعے سبسڈی کے لیے درخواست دے سکتے ہیں، جہاں وہ روف ٹاپ سولر لگانے کے لیے موزوں وینڈر کا انتخاب بھی کر سکتے ہیں۔  قومی پورٹل مناسب نظام کے سائز، فوائد کیلکولیٹر، وینڈر کی درجہ بندی اور دیگر متعلقہ تفصیلات کے بارے میں معلومات فراہم کرکے فیصلہ سازی میں مدد کرے گا۔  قومی پورٹل پر تمام کاغذات کو صحیح طریقے سے درج کرنے کے ساتھ، سی ایف اے کی پروسیسنگ میں لگنے والا اوسط وقت صارف کی طرف سے کی گئی رعایت کی درخواست کے تقریباً15 دن بعد ہوتا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005TJ19.jpg

 

متوازی –مفت قرض:کنبوں کو 3 کلو واٹ تک رہائشی روف ٹاپ سولر (آر ٹی ایس)سسٹم کی تنصیب کے لیے تقریبا 7فیصد سود پر ضمانت سے پاک ، کم سود والے قرضوں تک رسائی حاصل ہوگی ۔

اہلیت

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006TGIM.png

 

درخواست کا عمل

درخواست کے عمل میں شمسی پینل کی تنصیب کی ہموار اور مؤثر جمع اور منظوری کو یقینی بنانے کے لیے 9مخصوص مراحل پر عمل کرنا شامل ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image007W41H.png

 

اثر

پی ایم سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا کے انفرادی  کنبوں اور مجموعی طور پر ملک، دونوں کے لیے دور رس نتائج آنے کی توقع ہے:

 

کنبوں کی بچت اور کمائی: کنبوں کو اپنے بجلی کے بلوں پر نمایاں بچت سے فائدہ ہوگا ۔  اس کے ساتھ ہی  انہیں اپنے روف ٹاپ سولر سسٹمز سے پیدا ہونے والی اضافی بجلی ڈسکوم کوفروخت کرکے اضافی آمدنی حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔  مثال کے طور پر 3 کلو واٹ کا نظام ہر ماہ اوسطاً 300 سے زیادہ یونٹ پیدا کر سکتا ہے، جو توانائی اور ممکنہ آمدنی کا قابل اعتماد ذریعہ فراہم کرتا ہے۔

 

شمسی صلاحیت میں توسیع: اس اسکیم سے رہائشی شعبے میں چھتوں کی تنصیبات کے ذریعے شمسی صلاحیت میں30 گیگا واٹ کا اضافہ ہونے کا امکان ہے، جو ہندوستان کے قابل تجدید توانائی کے اہداف میں نمایاں کردار ادا کرے گا۔

 

ماحولیاتی فوائد: ان چھتوں کے نظام کی25 سالہ زندگی میں، یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہ اسکیم 1000 بی یو بجلی پیدا کرے گی،جبکہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو 720 ملین ٹن تک کم کرے گی، جس سے ماحولیات پر کافی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

 

 

 

روزگار کے مواقع پیدا کرنا:اس اسکیم سے مینوفیکچرنگ، لاجسٹکس، سپلائی چین، سیلز ، انسٹالیشن ،آپریشنزاینڈ مینٹی نینس(او اینڈ ایم)اور دیگر خدمات سمیت مختلف شعبوں میں تقریباً17 لاکھ براہ راست ملازمتیں پیدا ہونے کی امید ہے، جس سے ملک میں روزگار اور اقتصادی ترقی کو فروغ ملے گا۔

 

 

 

 

 

 

 

 

 

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ، آتم نربھر بھارت پہل کے مطابق ، پی ایم سوریہ گھر:مفت بجلی یوجنا ہندوستان میں تیار کردہ شمسی ماڈیولز اور سیلز کے استعمال کو لازمی قرار دے کر گھریلو مینوفیکچرنگ کی حمایت کرتی ہے۔  10 مارچ 2025 تک ، اس اسکیم نے 3 گیگاواٹ سے زیادہ روف ٹاپ سولر صلاحیت کی تنصیب میں سہولت فراہم کی ہے، جس میں مارچ 2027 تک اضافی27 گیگاواٹ کا ہدف ہے۔  یہ پہل انورٹرز اور پلانٹ بیلنس(بی او پی) سازو سامان کی دیسی ساختہ پیداوار کو بھی آگے بڑھا رہی ہے، جس سے ہندوستان کا قابل تجدید توانائی کا ماحولیاتی نظام مزید تشکیل پا رہا ہے اور میک ان انڈیا کے وژن کو فروغ مل رہا ہے۔

 

شمسی توانائی پر مبنی مثالی گاؤں

اسکیم کے‘‘ماڈل سولر ولیج’’ جزو کے تحت ، پورے ہندوستان میں فی ضلع ایک شمسی توانائی پر مبنی مثالی گاؤں قائم کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔  اس پہل کا مقصد شمسی توانائی کو اپنانے کو فروغ دینا اور دیہی برادریوں کو توانائی پر خود کفالت حاصل کرنے کے لیے بااختیار بنانا ہے۔  اس جزو کے لیے800 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں ، جس میں ہر منتخب ماڈل سولر ولیج کو  ایک کروڑ روپے فراہم کیے گئے ہیں۔

امیدوار گاؤں کے طور پر اہلیت کو پورا کرنے کے لیے، یہ ایک ریوینیو گاؤں ہونا چاہیے، جس کی آبادی 5,000 سے زیادہ(یا خصوصی زمرہ کی ریاستوں میں2,000) ہو۔ گاؤں کا انتخاب ایک مسابقتی عمل کے ذریعے کیا جاتا ہے، جس کا جائزہ ضلعی سطح کی کمیٹی (ڈی ایل سی)کے ذریعے شناخت کیے جانے کے چھ ماہ بعد ان کی مجموعی تقسیم شدہ قابل تجدید توانائی(آر ای) کی صلاحیت پر لیا جاتا ہے ۔

سب سے زیادہ قابل تجدید توانائی کی گنجائش والے ہر ضلع کے گاؤں کو ایک کروڑ روپے کی مرکزی مالی امداد کی گرانٹ ملے گی۔  ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے قابل تجدید توانائی ترقیاتی ایجنسی ، ڈی ایل سی کی نگرانی میں، نفاذ کی نگرانی کریں گے، اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ ان مثالی گاؤں کو شمسی توانائی کی طرف کامیابی کے ساتھ منتقل کیا جائے اور ملک بھر میں دوسروں کے لیے ایک معیار قائم کیا جائے۔

 

اختتامیہ

پی ایم سوریہ گھر:مفت بجلی یوجنا ہندوستان کے قابل تجدید توانائی کے سفر میں ایک تبدیلی لانے والی پہل کے طور پر کھڑی ہے، جس سے شمسی توانائی کو لاکھوں کنبوں کے لیے قابل رسائی ، کفایتی اور مؤثر بنایا گیا ہے ۔  10 لاکھ تنصیبات پہلے ہی مکمل ہونے کے ساتھ، یہ شمسی اسکیم شمسی توانائی سے چلنے والے ایک کروڑ گھروں کے اپنے اہم ہدف کو حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہے۔  مناسب سبسڈی ، آسان مالی اختیارات اور ایک ہموار ڈیجیٹل ایپلی کیشن کے عمل کی پیشکش کرکے ، یہ پروگرام اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ شہری اور دیہی ہندوستان کے کنبے کم سے کم مالی بوجھ کے ساتھ صاف توانائی کی طرف منتقل ہو سکیں۔  بجلی کی لاگت کو کم کرنے کے علاوہ  یہ اسکیم توانائی کی خود انحصاری ، ماحولیاتی پائیداری اور اقتصادی ترقی کو فروغ دے رہی ہے، جو اسے ہندوستان کی صاف ستھری توانائی کی منتقلی کا ایک اہم ستون بناتی ہے ۔

 

حوالہ جات:

 

پی ایم سوریہ گھر: ہندوستان کا شمسی انقلاب

 

********

ش ح۔م ش۔ن ع

U-8255

                          


(Release ID: 2111173) Visitor Counter : 25