جدید اور قابل تجدید توانائی کی وزارت
پی ایم سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا نے 10 لاکھ تنصیبات کا سنگ میل عبور کیا
Posted On:
11 MAR 2025 4:49PM by PIB Delhi
پی ایم سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا (پی ایم ایس جی ایم بی وائی) ، دنیا کی سب سے بڑی گھریلو چھت کی شمسی اقدام، نے 10 مارچ 2025 تک ملک بھر میں 10.09 لاکھ تنصیبات مکمل کر کے ایک اہم سنگ میل حاصل کیا ہے۔ اس عظیم اسکیم، جس کا آغاز وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 13 فروری 2024 کو کیا تھا، کا مقصد 1 کروڑ رہائشی گھروں کو چھت کے شمسی سسٹمز کے ذریعے مفت بجلی فراہم کرنا ہے تاکہ روایتی توانائی کے ذرائع پر انحصار کم ہو سکے اور شہری توانائی کے پیدا کرنے والے بن سکیں۔ یہ اسکیم ہر گھرانے کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو کم کرنے میں حصہ لینے کا موقع فراہم کرتی ہے، جو 100 درخت لگانے کے برابر کاربن کے اخراج میں کمی کے مترادف ہے۔
سبسڈیز اور مراعات کے ذریعے گھریلو افراد کو بااختیار بنانا
یہ اسکیم نئی اور قابل تجدید توانائی کی وزارت (ایم این آر ای) کے تحت عمل میں آئی ہے اور اسے 47.3 لاکھ درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔ 6.13 لاکھ مستفید افراد نے سبسڈیز حاصل کی ہیں، جن کی مجموعی رقم 4,770 کروڑ روپئے ہے۔ مکمل طور پر خودکار درخواست، وینڈر انتخاب اور سبسڈی کی وصولی کے عمل کے ذریعے www.pmsuryaghar.gov.inپر سبسڈیز درخواست دہندگان کے بینک اکاؤنٹس میں 15 دنوں کے اندر منتقل ہو جاتی ہیں۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، پی ایم سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا کی ایک اہم خصوصیت 12 عوامی شعبے کے بینکوں (پی ایس بیز) کے ذریعے 6.75فیصد سبسڈی والی شرح سود پر 2 لاکھ روپئے تک کے قرضوں کے لیے بغیر کسی ضمانت کے قرضوں کی فراہمی ہے، جو چھت کے شمسی سسٹمز کی تنصیب کو عوام کے لیے مزید قابل رسائی بناتا ہے۔ آسان قرض کی سہولت کے ساتھ، ایک 3 کے وی چھت کا شمسی سسٹم صرف 15,000 روپئے کی کم سرمایہ کاری کے ساتھ نصب کیا جا سکتا ہے، جو 25 سال میں 15 لاکھ روپئے تک کا منافع دے سکتا ہے۔ قرض کی درخواست کا عمل بھی مکمل طور پر خودکار اور آن لائن ہے۔ اب تک 3.10 لاکھ قرض کی درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، جن میں سے 1.58 لاکھ قرض منظور کیے گئے ہیں اور 1.28 لاکھ قرض تقسیم کیے جا چکے ہیں، جو ممکنہ مستفید افراد کے لیے وسیع تر رسائی کو یقینی بناتا ہے۔ مستفید افراد کو 3 کے ڈبلیوتک کے چھت کے سولر سسٹم پر 78,000 روپئے تک کی سبسڈی ملتی ہے، جو تنصیب کی لاگت کو نمایاں طور پر کم کرتی ہے۔
متعدد ریاستوں میں شاندار ترقی
اس اسکیم سے کئی ریاستوں میں شاندار ترقی ہوئی ہے۔ خاص طور پر، چنڈی گڑھ اور دمن و دیو نے اپنی حکومت کی عمارتوں کی چھتوں پر شمسی سسٹم نصب کرنے کے ہدف کا 100فیصد حاصل کیا ہے، جو صاف توانائی کے اپنانے میں قوم کی قیادت کر رہے ہیں۔ ریاستوں جیسے راجستھان، مہاراشٹر، گجرات اور تمل ناڈو بھی غیر معمولی کارکردگی دکھا رہی ہیں، جو مجموعی تنصیبات کی تعداد میں قابل ذکر حصہ ڈال رہی ہیں۔ حکومت اسکیم کی بروقت اور کامیاب تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے تمام ریاستوں میں ترقی کی نگرانی کر رہی ہے، جس کا مقصد 27-2026 تک ایک کروڑ گھروں تک پہنچنا ہے۔
بھارت کے چھت پر لگنے والے شمسی سسٹم شعبے کو آگے بڑھانا
اس اسکیم کا مجموعی بجٹ 75,021 کروڑ روپئے ہے۔ آسان مالیات کی فراہمی کے لیے، نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے حال ہی میں ممبئی میں "نیشنل ورکشاپ آن موبلائزنگ فنانس فار رینیوایبل انرجی" میں اہم بینکروں کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا، جس میں اسکیم کے تحت قرضوں کی آسان اور بلا رکاوٹ فراہمی کو یقینی بنانے کی اپیل کی گئی۔ اس اجلاس کے دوران کئی اہم نکات سامنے آئے، جن میں کم لاگت مالیات، جدید مالیاتی ماڈلز، عالمی موسمیاتی فنڈز تک بہتر رسائی، اور نئی ٹیکنالوجیز کے لیے خطرات کے اشتراک کے میکانزم کی ضرورت شامل ہے۔ اجلاس میں یہ بھی اجاگر کیا گیا کہ عوامی و نجی شراکت داری کو مضبوط بنانے اور سبز مالیاتی آلات کو بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا گیا تاکہ بھارت کی صاف توانائی کی منتقلی کی حمایت کی جا سکے۔
حکومت عوامی بنیادی ڈھانچے کے لیے بھی چھت کے شمسی اقدامات کو فروغ دے رہی ہے، حکومت کی عمارتوں پر شمسی سسٹمز کی تنصیب کو فروغ دے رہی ہے۔ یہ کوشش نہ صرف آپریشنل توانائی کی لاگت کو کم کرتی ہے بلکہ تجارتی اور صنعتی شعبوں کے لیے بھی ایک ماڈل کے طور پر کام کرتی ہے، جو ملک بھر میں سولر توانائی کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں، آتم نربھر بھارت کی پالیسی کے مطابق، پی ایم سوریہ گھر: مفت بجلی یوجنا مقامی پیداوار کو فروغ دیتی ہے کیونکہ اس میں بھارت میں تیار کردہ سولر ماڈیولز اور سیلز کے استعمال کو ضروری قرار دیا گیا ہے۔ 10 مارچ 2025 تک، اس اسکیم نے 3 گیگاواٹ سے زائد چھت سولر صلاحیت کی تنصیب میں کامیابی حاصل کی ہے، اور مارچ 2027 تک مزید 27 گیگاواٹ کی تنصیب کا ہدف ہے۔ یہ انیشی ایٹو انورٹرز اور بیلنس آف پلانٹ (بی او پی) اجزاء کی مقامی پیداوار کو بھی آگے بڑھا رہا ہے، جس سے بھارت کے قابل تجدید توانائی کے ماحولیاتی نظام کو مزید مستحکم کیا جا رہا ہے اور "میک ان انڈیا" کے وژن کو تقویت مل رہی ہے۔
مرکزی وزیر پرہلاد جوشی کی رہنمائی میں، ایم این آر ای تیز رفتار عملدرآمد کے لیے کام کر رہا ہے، تیز تنصیب کے لیے بنیادی ڈھانچہ تیار کر رہا ہے، سبسڈی کی فراہمی کو موثر بنا رہا ہے، اور وسیع بیداری مہمات چلا رہا ہے۔ اسکیم کو عوام اور حکومت کی طرف سے زبردست حمایت حاصل ہو رہی ہے، جو بھارت کے لیے ایک صاف، سبز اور توانائی سے محفوظ مستقبل کی طرف ایک انقلابی قدم ثابت ہو رہا ہے۔
************
ش ح ۔ م د ۔ م ص
(U :8106 )
(Release ID: 2110457)
Visitor Counter : 13