حکومت ہند کے سائنٹفک امور کے مشیر خاص کا دفتر
فرانس کے شہر پیرس میں اے آئی ایکشن سمٹ 2025 کے موقع پر دوسری بھارت-فرانس اے آئی پالیسی گول میز کانفرنس کا انعقاد
Posted On:
11 FEB 2025 12:27AM by PIB Delhi
انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی) بنگلورو نے اے آئی ایکشن سمٹ 2025 کے موقع پر انڈین انسٹی ٹیویٹ آف سائنس (آئی آئی ایس سی)، بنگلورو ، انڈیا اے آئی مشن اینڈ سائنسز پو پیرس کے اشتراک سے سائنسز پو پیرس یونیورسٹی کیمپس میں 10 فروری 2025 کو ‘دوسری بھارت-فرانس اے آئی پالیسی گول میز’ کے عنوان سےپروگرام کا انعقاد کیا۔
گول میز مباحثہ کا آغاز پی ایس اے پروفیسر اجے کمار سود کے افتتاحی کلمات سے ہوا، جہاں انہوں نے عالمی اے آئی پالیسی اور گورننس میں ہندوستان کی ترجیحات پر روشنی ڈالی ، جن میں ذمہ دار اے آئی ترقی اور اسے بروئےکار لانے، مساوی فوائد کا اشتراک ، اے آئی گورننس کے لیے ٹیکنو لیگل فریم ورک کو اپنانا ، انٹرآپریبل ڈیٹا فلو ، اور اے آئی سیفٹی ، ریسرچ اور انوویشن پر تعاون شامل ہیں ۔ پروفیسر سود نے بھارت اور فرانس کے لیے مختلف پالیسی پوزیشنوں اور تکنیکی اقدامات پر ہم آہنگی پیدا کرنے کی صلاحیت پر بھی زور دیا ، جس سے نہ صرف باہمی سطح پر بلکہ تکمیلی علم اور مہارت سے فائدہ اٹھا کر عالمی سطح پر بھی فوائد کو فروغ ملے گا ۔

جناب امت اے شکلا ، جوائنٹ سکریٹری ، سائبر ڈپلومسی ڈویژن ، وزارت خارجہ ، حکومت ہند اور عزت مآب جناب ہنری ورڈیئر ڈیجیٹل امور کے سفیر، فرانسسی وزارت برائے یورپ اور امور خارجہ نے مشترکہ صدارت کے کلمات میں (اے) اے آئی کے لیے ڈی پی آئی ؛ (بی) اے آئی فاؤنڈیشن ماڈل ؛ (سی) عالمی اے آئی گورننس اور (ڈی) عالمی چیلنجوں سے نمٹنے میں اے آئی کو مربوط کرنے جیسے ترجیحی شعبوں پر روشنی ڈالی اور انہوں نے سرحد پار ڈیٹا کے بہاؤ میں ثالثی کے طریقہ کار میں کمی ہے اور ڈیٹا کی خودمختاری پر منسلک نظریات کی اہمیت کا بھی ذکر کیا۔


شریک صدر کے کلمات کے بعد ، ڈاکٹر پریتی بنزل (ایڈوائزراورسائنٹسٹ جی ، حکومت ہند کی پرنسپل سائنٹفک ایڈوائزر کے دفتر)، محترمہ کویتا بھاٹیہ (سائنٹسٹ‘جی’ اور گروپ کوآرڈی نیٹر ، اے آئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی اور بھاشنی ، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت، حکومت ہند)، جناب کلیمنٹ باچی (انٹرنیشنل ڈیجیٹل پالیسی لیڈ ، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹرپرائزز ، اقتصادیات ، مالیات کی وزارت)، محترمہ ہیلین کوسٹا (پروجیکٹ ڈائریکٹر ، فرانسیسی وزارت برائے ایکولوجیکل ٹرانزیشن)، جناب ابھیشیک اگروال (سائنٹسٹ ‘ڈی’ ، اے آئی اینڈ ایمرجنگ ٹیکنالوجیز گروپ ، ایم ای آئی ٹی وائی ، حکومت ہند)، جناب شرد شرما (شریک بانی ، آئی ایس پی آئی آر ٹی فاؤنڈیشن)، جناب فرانسس روسیکس (اے آئی پر بین الاقوامی تکنیکی ماہر ، آئی ایس پی آئی آر ٹی فاؤنڈیشن)، ڈاکٹر سریو نٹراجن (بانی ، آپٹی انسٹی ٹیوٹ)، جناب چاربل-رافیل سیگری (ایگزیکٹو ڈائریکٹر ، سینٹر پور لا سیکورٹی ڈی1’ آئی اے)، جناب سوربھ سنگھ (سربراہ ، ڈیجیٹل اور اے آئی پالیسی ، اے ڈبلیو ایس بھارت اور جنوبی ایشیا)، جناب الیگزینڈر ماریانی (بین الاقوامی امور کے منیجر، سائنسز پو پیرس)، جناب کپل واسوانی(پرنسپل ریسرچر ، مائیکرو سوفٹ ریسرچ)، جناب سونو انجینئر ( انٹر پرینیور ، شریک بانی، ٹرانسفامینگ - لیگل)، جناب وویک راگھون ( شریک بانی ، سروم اے آئی) نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔
تبادلہ خیال میں تکنیکی-قانونی فریم ورک کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت کے وسائل تک جمہوری رسائی اور صلاحیت سازی کی ضرورت پر زور دیا گیا ۔ شرکاء نے خودمختار اے آئی ماڈلز کی اہمیت ، اخلاقی اے آئی کی بروئے کار لانے اور عالمی سطح پر قبول شدہ اصطلاحات اور معیارات کی وضاحت کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی ۔ مقررین نے کثیر لسانی ایل ایل امس ، وفاقی اے آئی کمپیوٹ انفرااسٹرکچر اور اے آئی ریسرچ ، ڈیٹا سیٹس اور اعلیٰ کی کارکردگی والے کمپیوٹنگ وسائل تک باہمی رسائی پر بھی اتفاق رائے کا اظہار کیا ۔ میٹنگ میں ہندوستان اور فرانس کے درمیان تعاون پر اہم بات چیت کا بھی احاطہ کیا گیا ۔ جن مواقع کا ذکر کیا گیا ہے ان میں دیسی فاؤنڈیشن ماڈل بنانا اور اختراع کو فروغ دیتے ہوئے خطرات کو کم کرنے کے لیے متوازن حکمرانی کا نقطہ نظر اپنانا شامل ہے ۔ اے آئی ریسرچ ، ڈیٹا سیٹس اور اسٹارٹ اپس میں سرحد پار تعاون کی اہمیت کے ساتھ ساتھ پائیدار اے آئی اور توانائی سے موثر کمپیوٹنگ پر روشنی ڈالی گئی ۔ بات چیت میں اے آئی کے سماجی اثرات ، ڈیٹا گورننس اور اے آئی سیفٹی فریم ورک کی تشکیل میں عالمی اداروں کے کردار پر بھی بات کی گئی ۔

دوسری گول میز کانفرنس25 جنوری2025 کو ٹیکنالوجی ڈائیلاگ2025 کے دوران آئی آئی ایس سی ، بنگلورو میں منعقدہ پہلی گول میز کانفرنس کے اہم مقاصد پر مبنی تھی ۔ پہلی گول میز کانفرنس میں جامع اے آئی فریم ورک ، متنوع ڈیٹا سیٹس ، بنیادی ڈھانچے اور ہنر مندی اور بنیادی ماڈلز پر مرکوز تبادلہ خیال کیا گیا تھا ۔ اس میں گورننس اوراختراع ، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ، پائیداری اور صحت ، تعلیمی اور ڈیٹا تعاون پر بھی توجہ دی گئی ۔ دونوں مباحثوں میں سیکٹر کے مخصوص اور طویل مدتی اہداف کے ساتھ اخلاقی اور ذمہ دار مصنوعی ذہانت پر روشنی ڈالی گئی ۔
مزید معلومات کے لیے : https://technologydialogue.in/ai-rt-feb.html سے رجوع کریں۔
****************
(ش ح۔ف ا ۔ش ت)
U:6384
(Release ID: 2101601)
Visitor Counter : 56