شمال مشرقی ریاستوں کی ترقی کی وزارت
مورخہ5 فروری 2025 کو منعقدہ چنئی روڈ شو کی پوسٹ ایونٹ پریس ریلیز
Posted On:
06 FEB 2025 9:29AM by PIB Delhi
شمال مشرقی خطے کی ترقی کی وزارت (اایم ڈی او این ای آر) نے آج چنئی میں شمال مشرقی تجارت اور سرمایہ کاری روڈ شو کی میزبانی کی۔ یہ روڈ شو ان ممکنہ سرمایہ کاروں کے لئے دلچسپی کا حامل تھا جو شمال مشرقی ریاستوں میں مواقع تلاش کرنے کے خواہشمند ہیں۔ اس تقریب میں شمال مشرقی خطہ کی ترقی کی وزارت اور مواصلات کی وزارت کے عزت مآب وزیر جناب جیوتیرادتیہ ایم سندھیا کے ساتھ ساتھ میزورم حکومت کے کھیل اور نوجوانوں سے متعلق خدمات کے عزت مآب وزیر پو للانگنگلوا ہمار،ایم ڈی او این ای آر، شمال مشرق کونسل اور شمال مشرقی ریاستوں کے اعلی افسران نے شرکت کی۔
ایم ڈی او این ای آر کے عزت مآب وزیرنے اس کا ذکر کیا کہ عزت مآب وزیر اعظم نے ہندوستان کی استھ لکشمی کے طور پر شمال مشرق پر زور دیا، جو تیزی سے صنعت کاری کے لیے تیار ایک اہم اقتصادی اثاثہ ہے۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں بڑے ترقیاتی اقدامات پر روشنی ڈالی جو پچھلے 10 برسوں کے دوران عزت مآب وزیر اعظم کی قیادت میں شمال مشرقی خطے میں ہوئے ہیں، جن میں مجملہ دیگر فضائی، سڑک اور ریل رابطے، آبی گزرگاہوں وغیرہ کو بڑھانا شامل ہیں۔ ایم ڈی او این ای آر کے عزت مآب وزیرنے بتایا کہ منفرد صلاحیتوں ، ذخائر اور مواقع کی حامل شمال مشرقی خطے کی سبھی آٹھ ریاستیں ہندوستان کی ترقی کے سفر میں ایک انمول اثاثہ ہیں۔ اپنے گراں بہا ثقافتی تنوع سے لے کر اس کی قدرتی خوبصورتی اور تزویراتی محل وقوع تک، شمال مشرقی خطہ ملک کے اہم اقتصادی پاور ہاؤسز میں سے ایک کے طور پر ابھرنے کی بے پناہ صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ علاقہ جنوب مشرقی ایشیا سے قریب ہے اس لئے بھی شمال مشرقی خطہ جنوبی مشرقی ایشیائی ممالک کے راستے میں ایک گزر گاہ کی حیثیت رکھتا ہے اور یہ ہندوستان کی مشرق نواز پالیسی کے عین مطابق ہے۔ انہوں نے سیاحت اور مہمان نوازی، زرعی اور اس سے منسلک صنعتوں، حفظان صحت، تفریح اور کھیل کود، بنیادی ڈھانچہ اور لاجسٹکس، آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس، ٹیکسٹائل، ہتھ کرگھا اور دستکاری، توانائی وغیرہ جیسے مختلف شعبوں میں شمال مشرقی ریاستوں کی صلاحیتوں کو بھی اُجاگر کیا۔ انہوں نے سرمایہ کاروں کواس کا یقین دلایا کہ یہ خطے کے نوجوان،خواندگی کےزیادہ شرح اور وافر قدرتی وسائل کی بدولت سرمایہ کاری کے لئے مثالی مقام ہے ۔ عزت مآب وزیر نے چنئی کی تعریف کرتے ہوئے اسے ‘‘ایک ترقی پذیر ا آئی ٹی پاور ہاؤس اور ہندوستان کے لیے اقتصادی ترقی کا گہوارہ’’ قرار دیا۔ انھوں نے اس شہر کے گراں بہا ورثے، جدید ترین ٹیکنالوجی اور مضبوط صنعتی ماحولیاتی نظام کو تسلیم کیااور چنئی میں امکانات اور شمال مشرقی ہندوستان کے ابھرتے ہوئے اقتصادی منظرنامے کے درمیان مماثلتوں کا ذکر کیا۔زراعت ، خوراک کی ڈبہ بندی، سیاحت اور مینوفیکچرنگ میں شمال مشرقی ہندوستان کی صلاحیتوں کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے چنئی کے صنعت کاروں سے زور دے کر کہا کہ وہ ان شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شمال مشرق میں ہندوستان کے بانس کے 38 فیصد وسائل ہیں جو چنئی کی فرنیچر کی صنعت کو بہترین موقع فراہم کرتے ہیں۔ مزید برآں، شمال مشرقی خطے کے غیر استعمال شدہ ہائیڈرو کاربن کے بڑے ذخائر اور پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کو استعمال کیا جانا ابھی باقی ہے۔ اپنے اختتامی کلمات میں انہوں نے سرمایہ کاروں کو شمال مشرقی خطے میں سرمایہ کاری پر اور خطے کے مستقبل کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کرنے کی دعوت دی۔
میزورم حکومت کے کھیل کود اور نوجوانوں سے متعلق خدمات کے وزیرنے اپنے خطاب میں اس بات پر روشنی ڈالی کے میزورم صرف 11 لاکھ کی آبادی والی چھوٹی ریاست ہے،اس کے باوجود میزورم میں سرمایہ کاری کے بے شمار مواقع موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ باغبانی کے تحت اپنی 55فیصد زمین کے ساتھ، میزورم جی آئی -ٹیگ والی ادرک اور مرچوں کے ساتھ ساتھ منڈارن سنترہ،، پپیتا اور ڈریگن فروٹ کی پیدا وار کرتا ہے، اور زراعت اور فوڈ پروسیسنگ میں بہت سے امکانات پیش کرتا ہے۔ ریاست بانس کی کھیتی سے مالا مال ہے، جو اب بھی بڑی حد تک غیر استعمال شدہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ میزورم بھی خود کو کھیلوں کے پاور ہاؤس کے طور پر کھڑا کر رہا ہے اور ہندوستان کے 2036 کے اولمپک ویژن کے مطابق ہے۔ میزورم نے بھی سرفہرست کھلاڑی پیدا کیے ہیں، اس لیے کھیلوں کے شعبے میں سرمایہ کاری کی بہت سے امکانات موجودہیں۔ انہوں نے سرمایہ کاروں سے زور دے کرکہا کہ وہ ریاست میزورم میں سرمایہ کاری کے لیے دیگر شعبوں جیسے سیاحت، بنیادی ڈھانچہ، فوڈ پروسیسنگ وغیرہ میں امکانات کا بغور جائزہ لیں۔
ایم ڈی او این ای آر کے سکریٹری جناب چنچل کمارنے اپنے خطاب میں شمال مشرق میں سرمایہ کاری بے شمار امکانات کو اجاگر کیا اور اسے اختراع، ثقافتی ورثے اور اقتصادی مواقع کا مرکز قرار دیا۔ دلکش مناظر اور فروغ پذیر سیاحت کے شعبے کا حامل یہ خطہ سرمایہ کاروں کے لیے اور زیادہ پرکشش بن گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پچھلے 10 برسوں میں خطے کے رابطے میں تبدیلی آئی ہے چاہے اس تبدیلی کا تعلق سڑک ، ریل ، ہوائی ، پانی کے راستے اور ڈیجیٹل طریقے سے ہو۔ خطے کی اقتصادی ترقی نے قومی اوسط کو پیچھے چھوڑ دیا ہے، جس کے سبب یہ خطہ کاروبار کے لیے ایک مثالی مقام ہے۔ مزید یہ کہ شمال مشرقی ریاستوں نے سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کے لیے مرکزی حکومت کے ساتھ مل کر موزوں، پرکشش پالیسیاں بنائی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے پی پی پی موڈ کے ذریعے شمال مشرقی ریاستوں میں سے ہر ایک میں مثالی سیاحتی مقامات کے طور پر تیار کیے جانے والے آٹھ سیاحتی مقامات کی نشاندہی کی ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ شمال مشرقی خطے میں آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس کا شعبہ تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ، زراعت اور اس سے منسلک شعبے بے پناہ اقتصادی صلاحیت کے ساتھ منفرد مصنوعات پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ہند کی جانب سے شروع کی گئی یو این این اے ٹی آئی اسکیم شمال مشرقی خطے میں سرمایہ کاری کے لیے پرکشش ترغیبات فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ سہ فریقی شاہراہوں اور کالادن پروجیکٹ کے ساتھ، شمال مشرق طبی سیاحت کا ایک اہم مرکز بننے کے لیے تیار ہے، جو پڑوسی ممالک کے 60 ملین سے زیادہ لوگوں کی ضروریات پورا کرے گا۔ شمال مشرقی ریاستوں میں سنگل ونڈو سسٹم کاروبار کرنے میں آسانی کو یقینی بناتا ہے۔ انہوں نے سرمایہ کاروں سے زور دےکر کہاکہ وہ شمال مشرقی ہندوستان کا دورہ کریں اور یہاں ہونے والی کایاں پلٹ کا جائزہ لیں اور اس میں حصہ دار بنیں۔
ایم ڈی او این ای آر کے جوائنٹ سکریٹری جناب شانتنو نے شمال مشرق اور سرمایہ کاری اور تجارت کے مواقع پر اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیا کہ شمال مشرقی خطہ میں بے شمار امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پچھلے 10برسوں کے دوران شمال مشرقی خطہ سے رابطے میں قابل ذکر بہتری آئی ہے چاہے وہ ہوائی ہو، ریل ہو،سڑک ہو یا آبی گزرگاہ کے ذریعہ رابطہ ہو۔ پچھلی دہائی کے دوران، حکومت نے متعدد زیر التوا منصوبوں کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا ہے، جس سے مقامی طبقوں اور لاکھوں لوگوں کو مختلف اسکیموں/اقدامات کے ذریعے فائدہ پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شمال مشرقی خطے کا بنیادی ڈھانچہ، اسٹریٹجک کنیکٹیویٹی، کام کرنے کی عمر کی زیادہ آبادی اور انگریزی بولنے والی افرادی قوت، نےاسے جنوب مشرقی ایشیائی منڈیوں کے ساتھ ہونے والے کاروبار کے لیے مثالی بنا دیا ہے۔ انہوں نے آئی ٹی اور آئی ٹی ای ایس، حفظان صحت ، زرعی اور اس سے منسلک شعبوں ، تعلیم اور ہنر مندی کی ترقی، کھیل کود اور تفریح، سیاحت اور مہمان نوازی، بنیادی ڈھانچہ اور لاجسٹکس ٹیکسٹائل، ہتھ کرگھا اور دستکاری اور توانائی جیسے مختلف شعبوں میں خطے میں موجود مواقع پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ متعدد شعبوں میں وافر مواقع کاحامل ، شمال مشرقی ہندوستان یہاں کے امکانات بغور جائزہ لینے کے لئے اور یہاں کی ترقی کا سفر کا حصہ بننے کے لئے سرمایہ کاروں کا خیر مقدم کرتا ہے۔
تجارت اور صنعت کی وزارت کے تحت محکمہ برائے فروغ صنعت اور اندرونی تجارت (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے نمائندے نے یو این این اے ٹی آئی اسکیم کے بارے میں ایک تفصیلی پریزنٹیشن دی، جس سے شرکاء کو اس کے فوائد اور اس سے وابستہ مراعات کے بارے میں جامع معلومات فراہم کی گئیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انّتی اسکیم کا مقصد شمال مشرقی ہندوستان میں صنعت کاری اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔ یہ اسکیم سرمایہ کاروں اور مینوفیکچرنگ کمپنیوں کو راغب کرنے کے لیے مراعات پیش کرتی ہے، ‘مشرق نواز پالیسی’ میں تعاون کرتی ہے اور درآمدی انحصار کو کم کرنے اور برآمدات کو بڑھانے کے لیے گھریلو مینوفیکچرنگ اور خدمات کو فروغ دیتی ہے۔
شمال مشرقی ریاستوں کی نمائندگی کرنے والے سینئر عہدیداروں نے مختلف شعبوں میں اُبھرتے ہوئے مواقع کے بارے میں قابل عمل معلومات شیئر کی۔ صنعت کے رہنماؤں نے چنئی روڈ شو میں سرگرمی سے شرکت کی، جس سے شمال مشرقی ہندوستان کی سرمایہ کاری کی اپیل کو مزید تقویت ملی۔ اس تقریب میں متعد بی2 جی میٹنگیں ہوئیں ، تاکہ سرمایہ کاروں کو شمال مشرقی خطے میں اپنے سرمایہ کاری کے منصوبوں پر بات کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا جاسکے۔
چنئی روڈ شو ایک مثبت ذکر پر اختتام پذیر ہوا، جس میں شرکاء نے شمال مشرقی خطے میں باہمی تعاون کے منصوبوں کا جائزہ لینے میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ اس تقریب سے نہ صرف بامعنی مکالمے کا فروغ ہوا بلکہ مستقبل کی شراکت داریوں کی بنیاد بھی رکھی گئی ، تاکہ خطے میں اقتصادی ترقی اور پائیدار ترقی کو تحریک دی جاسکے۔یہ تقریب ہندوستان بھر میں سلسلہ وار کئی کامیاب روڈ شوز میں ایک اور سنگ میل ہے اور اس سےشمال مشرقی ہندوستان کی غیر استعمال شدہ صلاحیت ظاہر ہوئی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ک ح ۔رض
U-6140
(Release ID: 2100185)
Visitor Counter : 14