وزارت خزانہ
تمام ایم ایس ایم ای کی درجہ بندی کے لیے سرمایہ کاری اور لین دین کی حدوں کو بالترتی ڈھائی گنا اور دو گنا کیا جائے گا
بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانے درجے کی صنعتوں کے لیے قرض گارنٹی کور کو 5 کروڑ سے بڑھا کر 10 کروڑ کر دیا گیا ہے
ادیم پورٹل پر رجسٹرڈ بہت چھوٹی صنعتوں کے لیے 5 لاکھ کی حد کے ساتھ 10 لاکھ حسب ضرورت کریڈٹ کارڈز پہلے سال میں متعارف کرائے جائیں گے
اسٹارٹ اپس قائم کرنے کے لیے 10,000 کروڑ روپے کا فنڈز کا نیا فنڈ قائم کیاجائے گا
پانچ لاکھ خواتین، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کے لیے اگلے 5 سالوں کے دوران 2 کروڑ تک قرض فراہم کرنے کی ایک نئی اسکیم پہلی بار شروع کی جائے گی
برآمداتی قرض تک آسان رسائی کی سہولت فراہم کرنے اور بیرون ملک منڈیوں میں نان ٹیرف اقدامات سے نمٹنے کے لیے ایم ایس ایم ای کو تعاون کرنے کے لیے برآمدات کوفروغ دینے کے مشن کا اعلان کیا گیا
Posted On:
01 FEB 2025 1:17PM by PIB Delhi
مرکزی بجٹ26-2025 اگلے پانچ سالوں کو تمام خطوں کی متوازن ترقی کو تحریک فراہمکرنے اور وکست بھارت کے ہدف کو حاصل کرنے کی غرض سے ’سب کا وکاس‘ کے حصول کے لئے ایک منفرد موقع کے طور پر دیکھتا ہے۔
مرکزی بجٹ ایم ایس ایم ای کو ترقی کی کہانی کے لیے ایک طاقتور انجن کے طور پر دیکھتا ہے اور مجوزہ ترقیاتی اقدامات ایم ایس ایم ای کو ترقی کو تیز کرنے اور جامع ترقی کو محفوظ بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔
ایم ایس ایم ای کے لیے درجہ بندی کے معیار میں نظر ثانی
آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ26-2025 پیش کرتے ہوئے، خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ’’ایم ایس ایم ایز کو اعلیٰ کارکردگی، تکنیکی اپ گریڈیشن اور سرمائے تک بہتر رسائی حاصل کرنے میں مدد فراہم کرنے کی خاطر تمام ایم ایس ایم ای کی درجہ بندی کے لیے سرمایہ کاری اور کاروبار کی حد کو بالترتیب 2.5 اور 2 گنا تک بڑھایا جائے گا۔‘‘ تفصیلات شکل 1 میں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے انہیں بڑھنے اور ہمارے نوجوانوں کے لیے روزگار پیدا کرنے کا اعتماد ملے گا۔
روپے کروڑ میں
|
سرمایہ کاری
|
لین دین
|
|
موجودہ
|
نظر ثانی شدہ
|
موجودہ
|
نظر ثانی شدہ
|
بہت چھوٹی صنعتیں
|
1
|
2.5
|
5
|
10
|
چھوٹی صنعتیں
|
10
|
25
|
50
|
100
|
درمیانے درجے کی صنعتیں
|
50
|
125
|
250
|
500
|
(شکل 1)
خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ فی الحال، ایک کروڑ سے زیادہ رجسٹرڈ ایم ایس ایم ای ، 7.5 کروڑ لوگوں کو روزگار فراہم کر رہے ہیں اور ہماری کل پیداوار کا 36 فیصد پیدا کر رہے ہیں، ہندوستان کو ایک عالمی مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر پوزیشن دینے کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’’اپنی معیاری مصنوعات کے ساتھ، یہ ایم ایس ایم ای ہماری برآمدات کے 45 فیصد کے لیے ذمہ دار ہیں۔‘‘
گارنٹی کور کے ساتھ کریڈٹ کی دستیابی میں نمایاں اضافہ
خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ کریڈٹ تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے، کریڈٹ گارنٹی کور کو بڑھایا جائے گا:
a) بہت چھوٹی اورچھوٹی صنعتوں کے لیے، 5 کروڑ سے سے بڑھاکر 10 کروڑ روپے تک کیا جائے گا، جس سے اگلے 5 سالوں میں 1.5 لاکھ کروڑ کا اضافی قرض حاصل کیا جاسکے گا؛
b) اسٹارٹ اپس کے لیے، 10 کروڑ سے بڑھاکر 20 کروڑ روپے تک کیا جائے گا، گارنٹی فیس کو 27 توجہ کے حامل شعبوں میں قرضوں کے لیے ایک فیصد تک اعتدال کے ساتھ کیا جا رہا ہے، جو آتم نربھر بھارت کے لیے اہم ہے۔ اور
c) اچھی کارکردگی کا مظالرہل کرنے والی برآمد کار ایم ایس ایم ای کے لیے،مدتی قرض کو بڑھاکر 20 کروڑ روپے تک کیاجائے گا۔
بہت چھوٹی صنعتوں کے لیے کریڈٹ کارڈ
مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے اعلان کیا کہ ادیم پورٹل پر رجسٹرڈ بہت چھوٹی صنعتوں کے لیے 5 لاکھ کی حد کے ساتھ حسب ضرورت کریڈٹ کارڈ متعارف کرائے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے سال ایسے 10 لاکھ کارڈ جاری کیے جائیں گے۔
اسٹارٹ اپس کے لیے فنڈز کا فنڈ
اپنی بجٹ تقریر میں، خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا ’’اسٹارٹ اپس کے لیے متبادل سرمایہ کاری فنڈز (اے آئی ایف) کو 91,000 کروڑ سے زیادہ کےعزائم موصول ہوئے ہیں۔ یہ 10,000 کروڑ کے حکومتی تعاون کے ساتھ قائم کردہ فنڈ آف فنڈز کے ذریعہ امداد یافتہ ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اب فنڈز کا ایک نیا فنڈ قائم کیا جائے گا جس کا دائرہ وسیع کیا جائے گا اور مزید 10,000 کروڑ کی نئی شراکت داری قائم ہوگی۔
پہلی بار کاروبار کرنے والوں کے لیے اسکیم
خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے اعلان کیا کہ 5 لاکھ خواتین، درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کی پہلی بار کاروباریوں کے لیے ایک نئی اسکیم شروع کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ اگلے 5 سالوں کے دوران 2 کروڑ تک کےمدتی قرض فراہم کرے گا۔ اپنی تقریر میں انہوں نے کہا ’’یہ اسکیم میں کامیاب اسٹینڈ اپ انڈیا اسکیم سے سبق حاصل کرے گی۔ صنعت کاری اور انتظامی مہارتوں کے لیے آن لائن صلاحیت سازی کا بھی اہتمام کیا جائے گا۔
ڈیپ ٹیک فنڈ آف فنڈز
خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے بتایا کہ اس اقدام کے ایک حصے کے طور پر اگلے سلسلے کے اسٹارٹ اپس کو متحرک کرنے کے لیے ڈیپ ٹیک فنڈ آف فنڈز کو بھی تلاش کیا جائے گا۔
برآمدات کو فروغ دینے کا مشن
خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے کہا کہ برآمدات کوفروغ دینے کا مشن قائم کیا جائے گا، جس میں شعبہ جاتی اور وزارتی اہداف ہوں گے، جو کامرس، ایم ایس ایم ای اور مالیات کی وزارتوں کے ذریعے مشترکہ طور پر چلائے جائیں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ یہ مشن برآمدی قرض تک آسان رسائی، سرحد پار فیکٹرنگ تعاون اور ایم ایس ایم ای کو بیرون ملک منڈیوں میں نان ٹیرف اقدامات سے نمٹنے کے لیے مدد فراہم کرے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔م ع ۔ن م۔
U- 5914
(Release ID: 2098492)
Visitor Counter : 18