وزارت خزانہ
زراعت ہندوستان کے ترقی کے سفر کا پہلا انجن ہے: بجٹ 2025-26
مکھانا بورڈ بہار میں قائم کیا جائے گا
زیادہ پیداوار والے بیجوں پر قومی مشن کا آغاز کیا جائے گا
دس لاکھ جرم پلازم لائنوں کے ساتھ دوسرا جین بینک قائم کیا جائے گا
کپاس کی پیداوار کے لیے پانچ سالہ مشن کا اعلان کیا گیا
کسان کریڈٹ کارڈ لون کی حد 3 لاکھ روپے سے بڑھا کر 5 لاکھ روپے کر دی گئی ہے
نام روپ، آسام میں12.7 لاکھ میٹرک ٹن صلاحیت کا یوریا پلانٹ لگایا جائے گا
انڈمان اور نکوبار اور لکشدیپ جزائر ماہی گیری کے پائیدار استعمال کے لیے نئے فریم ورک کا خاص توجہ کا مرکز ہوں گے
Posted On:
01 FEB 2025 1:27PM by PIB Delhi
ہندوستان کے ترقی کے سفر کے لیے ‘زراعت کو پہلے انجن کے طور پر’ پر زور دیتے ہوئے، مرکزی بجٹ 2025-26 نے ، جسے آج پارلیمنٹ میں مرکزی وزیر خزانہ اور کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتا رمن نے پیش کیا، زرعی ترقی اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے متعدد اقدامات کا اعلان کیا، جس سے ان داتا کو فائدہ پہنچا۔
بہار میں مکھانا بورڈ کے قیام کے حکومت کے فیصلے کا اعلان کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ اس سے مکھانا کی پیداوار، پروسیسنگ، ویلیو ایڈیشن اور مارکیٹنگ میں بہتری آئے گی اور ساتھ ہی ان سرگرمیوں میں مصروف لوگوں کو فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشنز (ایف پی او) میں منظم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بورڈ مکھانا کے کسانوں کو دست گیری اور تربیتی تعاون فراہم کرے گا اور یہ یقینی بنانے کے لیے بھی کام کرے گا کہ وہ تمام اہم سرکاری اسکیموں کے فوائد حاصل کریں۔
وزیر موصوفہ نے کہا کہ اعلی پیداوار والے بیجوں پر ایک قومی مشن کا آغاز کیا جائے گا، جس کا مقصد تحقیق کے ماحولیاتی نظام ، اعلی پیداوار، کیڑوں کے خلاف مزاحمت اور آب و ہوا کی پائیداری کے حامل بیجوں کی ہدف بند ترقی اور پھیلاؤ کو مضبوط بنانا ہے اور جولائی 2024 سے بیجوں کی 100 سے زائد اقسام کی تجارتی دستیابی کو جاری کیا گیا۔
جینیاتی وسائل کے لیے سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کو تحفظ فراہم کرنے اور مستقبل میں خوراک اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے وزیر موصوفہ نے کہا کہ 10 لاکھ جراثیم پلازم لائنوں کے ساتھ دوسرا جین بینک قائم کیا جائے گا۔
‘مشن برائے کپاس کی پیداواری صلاحیت’ کا اعلان کرتے ہوئے محترمہ سیتا رمن نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پانچ سالہ مشن کپاس کی کاشت کاری کی پیداواریت اور پائیداری میں نمایاں بہتری لائے گا اور اضافی لمبی اہم کپاس کی اقسام کو فروغ دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس مشن سے کپاس اگانے والے لاکھوں کسانوں کو فائدہ پہنچے گا کیونکہ کسانوں کو سائنس اور ٹیکنالوجی کی بہترین مدد فراہم کی جائے گی۔ ٹیکسٹائل سیکٹر کے لیے حکومت کے مربوط ایف 5 ویژن کے ساتھ ہم آہنگی کے بارے میں وزیر موصوفہ نے تبصرہ کیا کہ یہ مشن کسانوں کی آمدنی بڑھانے میں مدد کرے گا اور ساتھ ہی ہندوستان کے روایتی ٹیکسٹائل سیکٹر کو نئی زندگی دینے کے لیے معیاری کپاس کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنائے گا۔
تقریباً 7.7 کروڑ کسانوں، ماہی گیروں اور ڈیری کسانوں کے لیے قلیل مدتی قرضوں کی سہولت فراہم کرنے کے لیے کسان کریڈٹ کارڈز (کے سی سی) کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر موصوفہ نے ترمیم شدہ سودرعایت اسکیم کے تحت کے سی سی کے ذریعے لیے گئے قرضوں کے لیے قرضے کی حد3 لاکھ روپے سے5 لاکھ روپے تک بڑھانے کا اعلان کیا۔
محترمہ سیتارمن نے نام روپ، آسام میں سالانہ 12.7 لاکھ میٹرک ٹن کی صلاحیت والےیوریا پلانٹ کے قیام کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے یوریا کی سپلائی میں مزید اضافہ ہوگا اور یوریا کی پیداوار میں آتم نربھرتا کے حصول میں مدد ملے گی، اس کے ساتھ ساتھ مشرقی علاقے میں حال ہی میں دوبارہ کھولے گئے تین غیر فعال یوریا پلانٹس بھی شامل ہیں۔
اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ ہندوستان مچھلی کی پیداوار اور آبی زراعت میں عالمی سطح پر دوسرے نمبر پر ہے ،جس کی سمندری غذا کی برآمدات 60 ہزار کروڑ روپے کی ہیں، مرکزی وزیر نے تبصرہ کیا کہ حکومت انڈمان اور نکوبار اور لکش دیپ جزائر پر خصوصی توجہ مرکوز کرتے ہوئے ہندوستانی خصوصی اقتصادی زون اور ہائی سیز (بلند سمندروں) سے ماہی گیری کے پائیدار استعمال کے لیے ایک قابل عمل ڈھانچہ لائے گی، جو سمندری شعبے کے غیر استعمال شدہ صلاحیت کو کھول دے گی۔
زراعت سے متعلقہ معلومات کے لیے یہاں کلک کریں:- https://pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=2098424
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ اک۔ ت ع۔
Urdu No. 5918
(Release ID: 2098490)
Visitor Counter : 28
Read this release in:
Odia
,
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam