وزارت اطلاعات ونشریات
پچپنویں (55ویں)انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں خوشبو سندر کے ساتھ بات چیت کے دوران تمل اداکار شیوکارتیکین نے کہا کہ اپنے ناظرین کی جانب سے ملنے والی سیٹیاں اور تالیاں ہی میرا علاج ہیں
تمل اداکار نے اِفی میں اپنی زندگی کے اسباق ساجھا کرتے ہوئے ہمت،استقامت اور ایمانداری پر مبنی اپنے سفر کے بارے میں بات کی
اداکار نے نوجوانوں کو تلقین کرتے ہوئے کہا، ایک آزاد پرندے کی طرح پرواز کرو، تاہم ہمیشہ اپنے آشیانے میں لوٹ کر آو
#اِفی ووڈ، 23 نومبر 2024
زبردست استقبال کے ساتھ جب وہ بھرے ہال میں داخل ہوئے تو گوا میں کلا اکیڈمی کا آڈیٹوریم تالیوں اور سیٹیوں کی آواز سے گونج اٹھا۔ تمل سوپر اسٹارشیو کارتیکین کا پردے پر اور پردے کے باہر یہی جلوہ ہے۔
شیو کارتیکین کا معمولی آغاز سے تمل سنیما کے روشن ستاروں میں سے ایک بننے تک کا سفر ہمت، جذبے اور استقامت کی داستان ہے۔ 55 ویں انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا (اِفی) کے دوران انہوں نے اداکار اور سیاست دان خوشبو سندر کے ساتھ ایک دل چسپ بات چیت کی جس میں انہوں نے اپنی زندگی، کریئر اور ترغیبات کی ایک جھلک پیش کی۔
شیوکارتیکین نے اپنے تجربات ساجھا کرتے ہوئے کہا،"شروع سے ہی، سنیما ہمیشہ سے میرا جنون رہا ہے اور میں ہمیشہ سے ناظرین کو محظوظ کرنا چاہتا تھا۔ لہذا، میں نے ٹیلی ویژن اینکرنگ کے ساتھ شروعات کی، جس نے مجھے تفریحی کرئیر میں جانے کا موقع فراہم کیا اور جس پر میں نے انتہائی شوق کے ساتھ عمل کیا۔"
ایک نقالی آرٹسٹ کے طور پر اپنے ابتدائی دنوں کو یاد کرتے ہوئے، شیوکارتیکین نے کہا، "میں انجینئرنگ کالج میں اپنے پروفیسروں کی نقل کرتا تھا۔ بعد میں جب میں نے ان سے معافی مانگی تو انہوں نے میری حوصلہ افزائی کی اور کہا کہ اس ٹیلنٹ کو صحیح طریقے سے استعمال کیا جانا چاہیے۔
اداکار نے انکشاف کیا کہ ان کے والد کا ناگہانی طور پر دنیا سے رخصت ہو جانا ان کی زندگی میں ایک اہم موڑ تھا۔ انہوں نے اپنے مداحوں کی محبت اور اپنی لچک کے لیے حمایت کا سہرا دیتے ہوئے کہا، "میرے والد کی رحلت کے بعد، میں تقریباً ڈپریشن میں چلا گیا۔ میرے کام نے مجھے اس صدمے سے باہر نکالا اور میرے مداحین کی سیٹیاں اور تالیاں میرا علاج بن گئیں‘‘۔
خوشبو سندر نے ان کے عزم اور ایمانداری کی تعریف کی، جسے انہوں نے اس اداکار کی زندگی کا سب سے بڑا اینکر قرار دیا۔ اس سے اتفاق کرتے ہوئے، شیوکارتیکین نے مزید کہا، "میری ہمیشہ سے خواہش رہی ہے کہ میں عام آدمی سے جڑے ہوئے محسوس کرتے ہوئے بھی لاکھوں لوگوں کے درمیان نمایاں رہوں۔ زندگی رکاوٹوں سے بھری ہوئی ہے، لیکن اپنے جذبے کی پیروی ان پر قابو پانے میں مدد کرتی ہے۔ ایک وقت تھا جب میں نے ہار ماننا چاہی، لیکن میرے مداحین کی محبت نے مجھے آگے بڑھنے کا حوصلہ فراہم کیا۔
نقل کرنے والے فنکار سے لے کر ٹیلی ویژن کے میزبان تک اور بالآخر، تمل سنیما کے سب سے مشہور اداکاروں میں سے ایک، شیوکارتیکین نے متعدد کاموں میں خود کو ثابت کیا ہے۔ انہوں نے پلے بیک سنگر، نغمہ نگار اور پروڈیوسر کے طور پر بھی تعریفیں حاصل کیں۔ اپنے کیریئر کے انتخاب کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے وضاحت کی، "اپنے کیریئر کے آغاز میں، میں نے اپنے راستے میں آنے والے ہر پروجیکٹ کو قبول کیا۔ لیکن اب، مجھے لگتا ہے کہ کہانیاں مجھے منتخب کر رہی ہیں۔ انہوں نے ڈاکٹر، ڈان، اور حال ہی میں آئی امران جیسی فلموں کا حوالہ دیا، جس میں انہوں نے حقیقی زندگی کے جنگی ہیرو مکند وردراجن کی تصویر کشی کی، جو اس بات کی مثال ہے کہ وہ کس طرح حالیہ وقتوں میں بامعنی کرداروں کا انتخاب کر رہے ہیں۔
مزاح کو بطور فن استعمال کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے شیوکارتیکین نے کہا، "ٹیلی ویژن سے سنیما میں منتقلی مشکل تھی۔ میں نے مزاح کو اپنے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا، یہ سمجھتے ہوئے کہ اس سے سامعین کو خوشی ملتی ہے، چاہے وہ چھوٹی اسکرین پر ہو یا بڑی اسکرین پر۔"
نوجوان پیڑھی کے لیے انہوں نے سیدھے سادے انداز میں کہا: ’’ ایک آزاد پرندے کی طرح اڑیں، لیکن ہمیشہ اپنے آشیانے میں واپس جائیں۔ میرے لیے، میرا خاندان میرا آشیانہ ہے اور مجھے یقین ہے کہ جڑوں میں رہنا بہت ضروری ہے۔ ہمارے والدین ہمارے لیے صرف بہتر ہی چاہتے ہیں۔‘‘ اس سیشن کے دوران غیر معمولی ٹیلنٹ کا جشن منایا گیا جس کی داستان کی بازگشت لاکھوں کے درمیان سنائی دیتی ہے۔ متوسط طبقے میں پرورش سے لے کر تمل سنیما کے عروج تک شیوکارتیکین کا سفر جذبے، لچک اور خوابوں کی طاقت کی ایک متاثر کن داستان ہے۔
**********
(ش ح –ا ب ن)
U.No:2845
(Release ID: 2076318)
Visitor Counter : 11