وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اترپردیش کے وارانسی میں آر جے سنکرا آنکھوں کے ہسپتال کا افتتاح کیا


یہ ہسپتال وارانسی اور اس خطے کے متعدد افراد کی زندگیوں سے اندھیروں کو مٹا دے گا، اور انہیں روشنی کی جانب لے جائے گا: وزیر اعظم مودی

کاشی  اب ایک بڑے صحتی مرکز کے طو رپر شہرت حاصل کر رہا ہے اور اترپردیش میں پوروانچل کا حفظانِ صحت کا مرکز بنتا جا رہا ہے : وزیر اعظم

آج، بھارت کی حفظانِ صحت حکمت عملی کے پانچ ستون ہیں- احتیاطی حفظانِ صحت، مرض کی بروقت تشخیص، مفت اور کم خرچ علاج، چھوٹے شہروں میں عمدہ علاج اور حفظانِ صحت کے شعبے میں تکنالوجی کی توسیع

Posted On: 20 OCT 2024 5:24PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج اترپردیش کے شہر وارانسی میں آر جے سنکرا آنکھوں کے ہسپتال کا افتتاح کیا۔ یہ ہسپتال آنکھوں سے متعلق مختلف بیماریوں کے لیے جامع مشاورت اور علاج فراہم کرتا ہے۔ جناب مودی نے اس موقع پر منعقدہ نمائش کا بھی دورہ کیا۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس مبارک وقت میں کاشی کا دورہ ایک نیک احساس  پیدا کرتا ہے۔ انہوں نے کاشی کے لوگوں، سنتوں اور مخیر حضرات کی مبارک موجودگی کا ذکر کیا اور پرم پوجیا شنکراچاریہ جی کے ساتھ درشن کرنے اور پرسادم حاصل کرنے کے بارے میں بتایا۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ کاشی اور اترانچل کو آج ایک اور جدید ہسپتال سے نوازا گیا ہے اور انہوں نے بھگوان شنکر کی سرزمین میں آر جے سنکرا آنکھوں کے ہسپتال کی خدمات کا ذکر کیا۔ جناب مودی نے اس موقع پر کاشی اور اترانچل کے لوگوں کو مبارکباد دی۔

بھارت کے قدیم صحیفوں میں مذکور ایک اقتباس کی تشبیہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آر جے سنکرا آنکھوں کا ہسپتال اندھیرے کو مٹا دے گا اور متعدد افراد کو روشنی کی جانب لے جائے گا۔ جناب مودی نے کہا کہ ابھی آنکھوں کے اسپتال کا دورہ کرنے کے بعد، انھوں نے محسوس کیا کہ یہ روحانیت اور جدیدیت کا امتزاج ہے اور یہ اسپتال معمر افراد اور جوان دونوں کو بینائی فراہم کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہسپتال میں غریبوں کا بڑی تعداد میں مفت علاج ہو گا۔ جناب مودی نے کہا کہ آنکھوں کا ہسپتال بہت سے نوجوانوں کے لیے ملازمت کے نئے مواقع پیدا کرے گا اور ساتھ ہی میڈیکل کے طلبا کے لیے ملازمت اور انٹرنشپ کے مواقع کے ساتھ ساتھ معاون عملے کے لیے بھی ملازمتیں فراہم کرے گا۔

وزیر اعظم نے گجرات کے وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنے دور میں سنکرا آئی فاؤنڈیشن کے ساتھ اپنی وابستگی کو یاد کیا اور شری شنکر وجیندر سرسوتی کے گرو کی موجودگی میں سنکرا آنکھوں کے ہسپتال کا افتتاح کرنے کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ شری کانچی کامکوٹی پیٹھادپاٹھی، جگد گرو شنکراچاریہ چندر شیکھرندر سرسوتی سوامیگل کا آشیرواد حاصل کرنا بڑی خوشی کی بات ہے اور پرم پوجیہ جگد گرو شری جیندر سرسوتی کی رہنمائی میں کئی کاموں کو پورا کرنے کا ذکر کرتے ہوئے اور آج اس موقع کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ گروؤں کی تین مختلف روایات سے وابستہ ہونا ذاتی اطمینان کی بات ہے۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر آشیرواد دینے کے لیے شری شنکر وجیندر سرسوتی کا شکریہ ادا کیا اور وارانسی کے عوامی نمائندے کے طور پر ان کا خیرمقدم کیا۔

جناب مودی نے معروف کاروباری شخصیت آنجہانی جناب راکیش جھنجھنوالا کی خدمات اور کام کو بھی یاد کیا۔ انہوں نے جناب جھنجھنوالا کی وراثت اور میراث کو جاری رکھنے پر ان کی اہلیہ محترمہ ریکھا جھنجھنوالا کی بھی ستائش کی۔ وزیر اعظم نے یاد دلایا کہ انہوں نے سنکرا آنکھوں کے ہسپتال اور چترکوٹ آنکھوں کے ہسپتال دونوں سے وارانسی میں اپنے ادارے قائم کرنے کی درخواست کی تھی، اور وہ دونوں تنظیموں کے شکر گزار ہیں کہ دونوں نے کاشی کے لوگوں کی درخواست کا احترام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ان کے پارلیمانی حلقہ کے ہزاروں لوگوں کا چترکوٹ آنکھوں کے ہسپتال میں علاج کیا گیا تھا اور اب وارانسی میں ان کے آس پاس دو نئے جدید ترین آنکھوں کے ہسپتال ہیں۔

اس امر کا ذکر کرتے ہوئے کہ قدیم زمانے سے وارانسی کی شناخت مذہبی اور ثقافتی دارالحکومت کے طور پر کی گئی تھی، وزیر اعظم نے کہا کہ اب وارانسی اترپردیش اور پوروانچل کے حفظانِ صحت کے مرکز کے طور پر بھی مشہور ہو رہا ہے۔ بی ایچ یو ٹراما سینٹر ہو یا سپر اسپیشلٹی ہسپتال یا دین دیال اپادھیائے ہسپتال یا کبیر چورا ہسپتال میں سہولیات کو مضبوط بنانا یا بزرگ شہریوں اور سرکاری ملازمین کے لیے خصوصی ہسپتال یا میڈیکل کالج، جناب مودی نے کہا کہ گذشتہ دہائی کے دوران حفظانِ صحت کے شعبے میں بہت کام ہوا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وارانسی میں کینسر کے مریضوں کے علاج کے لیے بھی جدید صحت کی سہولت موجود ہے۔ جناب مودی نے اس امر پر روشنی ڈالی کہ مریضوں کو آج وارانسی میں ہی اچھا علاج مل رہا ہے ، جبکہ پہلے انہیں دہلی یا ممبئی جانا پڑتا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہار، جھارکھنڈ اور دیگر مقامات سے ہزاروں لوگ علاج کے لیے وارانسی آ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سابقہ ​​’’موکش دائنی‘‘ (نجات دہندہ) وارانسی نئی توانائی اور وسائل کے ساتھ ’’نوجیون دائنی‘‘ (نئی زندگی دینے والے) وارانسی میں تبدیل ہو رہا ہے۔

سابقہ ​​حکومتوں کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ وارانسی سمیت پوروانچل میں حفظانِ صحت سے متعلق سہولیات کو نظر انداز کیا گیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صورتحال ایسی تھی کہ 10 سال قبل پوروانچل میں دماغی بخار کے علاج کے لیے بلاک سطح کے مراکز نہیں تھےجس کی وجہ سے بچوں کی موت کی بازگشت میڈیا میں سنائی دیتی تھی۔ جناب مودی نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ گذشتہ دہائی میں نہ صرف کاشی بلکہ پوروانچل کے پورے خطہ میں صحتی سہولیات میں بے مثال توسیع ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آج پوروانچل میں دماغی بخار کے علاج کے لیے 100 سے زیادہ ایسے مراکز کام کر رہے ہیں اور گزشتہ دہائی میں پوروانچل کے بنیادی اور کمیونٹی مراکز میں 10 ہزار سے زیادہ نئے بستروں کا اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 10 برسوں میں پوروانچل کے گاؤں میں ساڑھے 5 ہزار سے زیادہ آیوشمان آروگیہ مندر بنائے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ آج 20 سے زائد ڈائیلاسس اکائیاں موجود ہیں جو مریضوں کو مفت معالجہ فراہم کر رہی ہیں جبکہ 10 برس قبل پوروانچل کے ضلعی ہسپتالوں میں ڈائیلاسس کی سہولت موجود نہیں تھی۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ 21ویں صدی کے بھارت نے حفظانِ صحت سے متعلق پرانی ذہنیت اور نقطہ نظر کو ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے بھارت کی حفظانِ صحت کی حکمت عملی کے پانچ ستونوں، یعنی احتیاطی حفظانِ صحت، بروقت تشخیص، مفت ادویات اور علاج، بہتر صحت کی سہولیات اور چھوٹے شہروں میں مناسب ڈاکٹروں اور آخر میں حفظانِ صحت کی خدمات میں تکنالوجی کے وسیع استعمال پر روشنی ڈالی۔

اس امر کو اجاگر کرتے ہوئے کہ لوگوں کو بیماریوں سے روکنا سب سے بڑی ترجیح ہے اور بھارت کی حفظانِ صحت کی پالیسی کا پہلا ستون ہے، وزیر اعظم نے کہا کہ بیماریاں لوگوں کو غریب تر بناتی ہیں۔ یہ بتاتے ہوئے کہ گذشتہ 10 برسوں میں 25 کروڑ لوگ غربت  کیے دائرے سے باہر آئے ہیں، جناب مودی نے کہا کہ ایک سنگین بیماری انہیں دوبارہ غربت کی جانب دھکیل سکتی ہے۔ لہذا، وزیر اعظم نے کہا، حکومت صفائی ستھرائی، یوگا، آیوروید اور غذائیت پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ ٹیکہ کاری مہم کی وسیع تر رسائی پر روشنی ڈالتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ دس برس قبل جب کروڑوں بچے اس سے محروم رہ گئے تھے تب ٹیکہ کاری کا احاطہ محض 60 فیصد کے قریب تھا۔ انہوں نے ہر سال صرف ایک سے ڈیڑھ فیصد کی شرح سے ٹیکہ کاری کے دائرہ کار میں اضافے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ہر علاقے اور ہر بچے کو ویکسین کے دائرے میں لانے میں مزید 40 سے 50 سال لگ جاتے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بچوں میں ٹیکہ کاری کے احاطے میں اضافے کو ترجیح دی اور مشن اندرا دھنش کا ذکر کیا جس میں متعدد وزارتیں مل کر کام کر رہی ہیں جس کے نتیجے میں ٹیکہ کاری احاطے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے اور کروڑوں حاملہ خواتین اور بچوں تک خدمات کو پہنچایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ٹیکہ کاری پر زور دینے کے ثمرات کووڈ وبائی مرض کے دوران نظر آئے جبکہ آج ملک بھر میں یہ ٹیکہ کاری مہم تیزی سے جاری ہے۔

وزیر اعظم نے بیماری کے جلد پتہ لگانے کی اہمیت پر زور دیا اور کینسر اور ذیابیطس جیسی متعدد بیماریوں کا ابتدائی طور پر پتہ لگانے کے لیے ملک بھر میں لاکھوں آیوشمان آروگیہ مندروں کے قیام کا ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں کریٹیکل کیئر بلاکس اور جدید تجربہ گاہوں کا نیٹ ورک بھی بنایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا،"صحت کے شعبے کا یہ دوسرا ستون لاکھوں لوگوں کی زندگیاں بچا رہا ہے"۔

صحت کے تیسرے ستون ، یعنی کم لاگت کے علاج اور سستی ادویات کی وضاحت کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بیماریوں کے علاج پر ہونے والے اوسط اخراجات میں 25 فیصد کی کمی آئی ہے اور پی ایم جن اوشدھی کیندروں کا بھی ذکر کیا جہاں 80 فیصد رعایت پر ادویات دستیاب ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دل کے اسٹینٹ، گھٹنے کے امپلانٹس اور کینسر کی ادویات کی قیمتوں میں نمایاں تخفیف کی گئی ہے جبکہ آیوشمان یوجنا غریبوں کے لیے 5 لاکھ روپے تک مفت علاج فراہم کرتی ہے اور یہ زندگی بچانے والی اسکیم ثابت ہو رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ آیوشمان یوجنا کے تحت اب تک 7.5 کروڑ سے زیادہ مریضوں نے مفت علاج کا فائدہ اٹھایا ہے۔

صحت کے شعبے کے چوتھے ستون کی وضاحت کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ یہ علاج کے لیے دہلی-ممبئی جیسے بڑے شہروں پر انحصار کو کم کرنے والا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے گذشتہ دہائی میں چھوٹے شہروں میں ایمس، میڈیکل کالج اور سپر اسپیشلٹی ہسپتال قائم کیے ہیں۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ملک میں ڈاکٹروں کی کمی پر قابو پانے کے لیے گذشتہ دہائی میں ہزاروں نئی ​​میڈیکل سیٹیں شامل کی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے آئندہ 5 برسوں میں مزید 75 ہزار سیٹیں شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ صحت کے شعبے کا پانچواں ستون تکنالوجی کے ذریعے صحت کی سہولیات کو مزید قابل رسائی بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج ڈیجیٹل ہیلتھ آئی ڈی بنائی جا رہی ہیں اور مریضوں کو ای سنجیوانی ایپ جیسے ذرائع سے گھر بیٹھے مشاورت کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے۔ اس امر پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے جناب مودی نے کہا کہ اب تک ای سنجیوانی ایپ کی مدد سے 30 کروڑ سے زیادہ لوگوں سے مشورہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان صحتی خدمات کو ڈرون تکنالوجی سے جوڑنے کی جانب بھی قدم بڑھا رہا ہے۔

اپنے خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ایک صحت مند اور قابل نوجوان نسل وکست بھارت کے عزم کو پورا کرے گی۔ جناب مودی نے خاص طور پر ہندوستان کے ڈاکٹروں، طبی عملے اور دیگر عملے کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

اس موقع پر اترپردیش کی گورنر محترمہ آنندی بین پٹیل اور اترپردیش کے وزیر اعلیٰ جناب یوگی آدتیہ ناتھ اور کانچی کامکوٹی پیٹھم، کانچی پورم کے جگد گرو پیٹھادپاٹھی، شری شنکروجیندر سروستی ، دیگر معززین کے ساتھ اس موقع پر موجود تھے۔

 

/center>
/center>
/center>
/center>

**********

 (ش ح –ا ب ن)

U.No:1514



(Release ID: 2066547) Visitor Counter : 10