سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

سماجی بہبود کی اسکیموں پر بیداری پیدا کرنے کے لیے سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے محکمے اور نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی (این اے ایل ایس اے) کے درمیان مفاہمت نامے پر دستخط


سارتھی 1.0 پہل کا لانچ- بیداری پیدا کرنے، قانونی مدد اور سرکاری فلاحی اسکیموں تک رسائی کو آسان بنانے کے ذریعے معاشرے کے سب سے زیادہ کمزور طبقات کی ضروریات کی تکمیل

Posted On: 30 SEP 2024 8:40PM by PIB Delhi

سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے محکمے (ڈی او ایس جے ای)، حکومت ہند، اور نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی (این اے ایل ایس اے) نے آج نئی دہلی میں مفاہمت کی ایک یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے۔ اس اہم شراکت داری کا مقصد محکمہ کے مختلف ایکٹ، قواعد اور اسکیموں کے بارے میں عوامی بیداری کو بڑھانا ہے، خاص طور پر جو معاشرے کے پسماندہ اور کمزور طبقات کی مدد کے لیے بنائے گئے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0011IJP.jpg

این اے ایل ایس اے  جو کہ 1987 کے لیگل سروسز اتھارٹیز ایکٹ کے تحت تشکیل دیا گیا ہے پسماندہ  طبقات کو قانونی امداد فراہم کرنے اور قانونی خواندگی پھیلانے کا مینڈیٹ حاصل ہے۔ اس مفاہمت نامے کے ذریعے، این اے ایل ایس اےاور ڈی او ایس جے ای دونوں بھارت بھر میں کمزور طبقات کے لیے سماجی بہبود کی اسکیموں کی رسائی اور اثر کو بڑھانے کے لیے مہمات، سمینارز اور تقریبات کا انعقاد کریں گے۔

اس مفاہمت نامے پر سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کے مرکزی وزیر جناب وریندر کمار اور سپریم کورٹ آف انڈیا کے جج اور این اے ایل ایس اے کے ایگزیکٹو چیئرمین جناب جسٹس سنجیو کھنہ کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔ اس تقریب میں سارتھی1.0 پہل کے باضابطہ  لانچ کا بھی مشاہدہ کیا گیا، جس کا مقصد پسماندہ طبقات کو بااختیار بنانے کی ایک مشترکہ کوشش ہے، جس میں درج فہرست ذاتوں (ایس سی)، دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی)، معمر شہری، خواجہ سرا، شراب نوشی اور منشیات کے استعمال کے شکار افراد ، بھیک مانگنے والے، ڈینوٹیفائیڈ اور خانہ بدوش قبائل، اور دیگر شامل ہیں۔

سارتھی 1.0 پہل اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقی کے ایجنڈے کے ساتھ بھی مطابقت رکھتی ہے، خاص طور پر غربت کے خاتمے، عدم مساوات کو کم کرنے اور سماجی تحفظ کی پالیسیوں کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرنے والے اہداف جو سب کے لیے زیادہ سے زیادہ مساوات کو یقینی بناتے ہیں۔ اس تعاون کا مقصد بیداری کے فرق کو پر کرنا اور سماجی بہبود کے پروگراموں کے موثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے قانونی مدد فراہم کرنا ہے۔ اس تقریب کے دوران سارتھی 1.0 کا آغاز بیداری پیدا کرنے اور قانونی مدد کے ذریعے معاشرے کے سب سے زیادہ کمزور طبقوں کی ضروریات کو پورا کرنے کی طرف ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے، انہیں سرکاری فلاحی اسکیموں تک زیادہ مؤثر طریقے سے رسائی کے لیے بااختیار بناتا ہے۔ ایگزیکٹو اور عدلیہ کے درمیان ہم آہنگی اس بات کو یقینی بنائے گی کہ سب کے لیے سماجی انصاف کو مزید تقویت ملے۔

 این اے ایل ایس اے کے ساتھ مل کرسماجی انصاف اور بااختیار بنانے کا محکمہ اس بات کو یقینی بنائے گا کہ بیداری پیدا کرنے اور اس کی رسائی کو نچلی سطح تک وسعت دی جائے۔ اس شراکت داری کے تحت، اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹیز (ایس ایل اے ایس) اور ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹیز (ڈی ایل ایس اے )، پیرا لیگل رضاکاروں اور وکلاء کےپینل کے ذریعے ملک بھر میں بیداری کیمپوں کا انعقاد کیا جائے ۔ کیمپوں میں محکمہ کی طرف سے نافذ کیے جانے والے پانچ اہم ایکٹ کے بارے میں آگاہی کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی:

1. شہری حقوق کا تحفظ ایکٹ، 1955

2. درج فہرست ذاتیں اور درج فہرست قبائل (پریوینشن آف ایٹروسیٹیز) ایکٹ، 1989

3. والدین اور معمر شہریوں کی دیکھ بھال اور بہبود ایکٹ، 2007

4. ٹرانس جینڈر پرسنز (حقوق کاتحفظ) ایکٹ، 2019

5. ہاتھ سے صفائی کرنے کی ملازمت کی ممانعت اور باز آباد کاری ایکٹ، 2013

محکمہ کی مختلف اسکیموں تک رسائی کو یقینی بنانے کے علاوہ یہ قانونی بیداری اور رسائی کے اقدامات پنچایت سے لے کر ریاستی سطح تک ہوں گے، یقینی بنایا جائے گا کہ مقررہ ہدف سامعین کو ان کے قانونی حقوق اور ان کے لیے دستیاب حکومتی فلاحی پروگراموں سے آگاہی کا باعث بنیں۔

پروگرام کی ویڈیو فوٹیج کا لنک: https://www.youtube.com/live/2mFKXho8CXE?feature=shared

********

ش ح۔ع و ۔اش ق

 (U: 680)



(Release ID: 2060523) Visitor Counter : 13