صدر جمہوریہ کا سکریٹریٹ
صدر جمہوریہ ہند نے زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل (آئی سی اے آر) – ثانوی زراعت کے قومی ادارے کی صد سالہ تقریب میں شرکت کی
Posted On:
20 SEP 2024 2:32PM by PIB Delhi
صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مرمو نے آج (20 ستمبر 2024) کو رانچی، جھارکھنڈ میں زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل (آئی سی اے آر) –ثانوی زراعت کے قومی ادارے (این آئی ایس اے) کی صد سالہ تقریب میں شرکت کی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے صدر جمہوریہ نے کہا کہ کاشت کاری کو ایک منافع بخش منصوبہ بنانے کے ساتھ ساتھ 21ویں صدی میں زراعت کے سامنے تین دیگر بڑے چیلنجز خوراک اور غذائیت کی حفاظت، وسائل کے پائیدار استعمال اور موسمیاتی تبدیلی کو برقرار رکھنے سے متعلق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ثانوی زراعت سے متعلق سرگرمیاں ان چیلنجوں سے نمٹنے میں مدد کر سکتی ہیں۔ ثانوی زراعت میں بنیادی زرعی مصنوعات کی معیار کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ دیگر زراعت سے متعلق سرگرمیاں جیسے شہد کی مکھیوں کی افزائش، پولٹری فارمنگ، زرعی سیاحت وغیرہ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ثانوی زرعی سرگرمیوں کے ذریعے زرعی فضلہ کا صحیح استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مفید اور قیمتی چیزیں بنانے کے لیے ان پر عملدرآمد کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح ماحولیات کو تحفظ فراہم ہو گا اور کسانوں کی آمدنی میں بھی اضافہ ہو گا۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ بھارت میں لاکھ کی پیداوار زیادہ تر قبائلی برادری کرتی ہے۔ یہ ان کی آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ انہیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ثانوی زراعت کے قومی ادارے نے تحقیق و ترقی کے ساتھ ساتھ لاکھ، قدرتی لیس دار مادہ اور گوند کی تجارتی ترقی کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ اس میں چھوٹے پیمانے پر لاکھ تیار کرنے کے ایک چھوٹی یونٹ اور لاکھ تیار کرنے کے ایک مربوط یونٹ کی ترقی شامل ہے۔ لاکھ پر مشتمل قدرتی پینٹ، وارنش اور کاسمیٹک مصنوعات کی ترقی؛ پھلوں، سبزیوں اور مسالوں کو خراب ہونے سے بچانے کے لیے لاکھ پر مبنی کوٹنگ تیار کرنا بھی شامل ہے۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ یہ تمام اقدامات قبائلی بھائیوں اور بہنوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ آج کا دور خلل انداز ٹیکنالوجیز کا دور ہے۔ ہمیں ان ٹیکنالوجیز سے فائدہ اٹھانا ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ ہمیں ان کے مضر اثرات سے بھی بچنا ہے۔ انھیں یہ جان کر خوشی ہوئی کہ ثانوی زراعت کے قومی ادارے (این آئی ایس اے) میں آٹومیشن اور پلانٹ انجینئرنگ ڈویژن قائم کیا گیا ہے، جو روبوٹکس، انٹرنیٹ آف تھنگز اور مصنوعی ذہانت سے چلنے والے آلات کی ترقی پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
صدر جمہوریہ نے کہا کہ نیسا نے لاکھ فارمنگ میں اچھا کام کیا ہے۔ لیکن ابھی بھی بہت سے شعبے ہیں جن میں ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر، فارماسیوٹیکل اور کاسمیٹکس کی صنعتوں میں اعلیٰ معیار کے لاکھ کی مانگ ہے۔ اگر بھارتی لاکھ کی کوالٹی، سپلائی کے سلسلے اور مارکیٹنگ کو بہتر بنایا جائے تو ہمارے کسان اسے ملک اور بیرون ملک سپلائی کرنے کے قابل ہو جائیں گے اور انھیں بہتر قیمتیں مل سکیں گی۔
صدر جمہوریہ کی تقریر دیکھنے کے لیے براہ کرم کلک کریں۔
*********
ش ح۔ ش ب۔ م ر
(U: 209)
(Release ID: 2057093)
Visitor Counter : 47