امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ کو متفقہ طور پر سرکاری زبان سے متعلق پارلیمانی کمیٹی کے چیئرپرسن کے طور پر دوبارہ منتخب کیا گیا


ہمیں ہندی کو تمام علاقائی زبانوں کا دوست بنانے کے مقصد کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے

کسی بھی بھارتی  زبان سے مقابلہ کیے بغیر ہمیں ہندی کی قبولیت کو بڑھانے کی ضرورت ہے

مودی حکومت نے مختلف زبانوں کے الفاظ کو ہندی میں شامل کیا ہے اور اسے مزید لچکدار بنایا ہے

ہم اس مقصد کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں کہ 2047 تک ملک کے تمام سرکاری نظام بھارتی  زبانوں میں چلیں گے

جب بچوں کی ابتدائی تعلیم ان کی مادری زبان میں ہوتی ہے تو وہ دوسری بھارتی  زبانیں بھی آسانی سے سیکھ سکتے ہیں

ہزاروں سال پرانی زبان کو نئی زندگی دے کر اور اس کی قبولیت میں اضافہ کرکے ہمیں تحریک آزادی کے خواب دیکھنے والوں کا خواب پورا کرنا ہوگا

Posted On: 09 SEP 2024 8:19PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر جناب امت شاہ کو متفقہ طور پر پارلیمانی کمیٹی برائے سرکاری زبان کا چیئرپرسن منتخب کیا گیا ہے۔ نئی حکومت کے قیام کے بعد پارلیمانی کمیٹی برائے سرکاری زبان کی تشکیل نو کے لیے آج نئی دہلی میں کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ میٹنگ کے دوران جناب امت شاہ کو کمیٹی کا چیئرپرسن منتخب کیا گیا۔ جناب امت شاہ نے 2019 سے 2024 تک کمیٹی کے چیئرپرسن کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے انہیں متفقہ طور پر دوبارہ چیئرپرسن منتخب کرنے پر پارلیمانی کمیٹی برائے سرکاری زبان کے تمام اراکین کا شکریہ ادا کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PGUP.jpg

اپنے خطاب میں مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ 75 سالوں سے ہم سرکاری زبان کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہے ہیں، لیکن گزشتہ 10 سالوں میں اس کے طریقہ کار میں معمولی تبدیلی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے ایم منشی اور این جی آئینگر نے بہت سے لوگوں سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا تھا کہ ہندی کو سرکاری زبان کے طور پر قبول کرنے اور اسے سرکاری کاموں میں فروغ دینے کے لیے ہندی کا کسی مقامی زبان سے مقابلہ نہیں کرنا چاہیے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ گزشتہ 10 سالوں میں، جناب نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد، کمیٹی نے مسلسل کوشش کی ہے کہ ہندی تمام مقامی زبانوں کی دوست بن جائے اور اس کا کسی سے مقابلہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس بات کا خیال رکھنا چاہئے کہ کسی بھی مقامی زبان کے بولنے والوں میں احساس کمتری پیدا نہ ہو اور ہندی کو عام طور پر اتفاق رائےکے ساتھ کام کی زبان کے طور پر قبول کیا جائے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002SVVX.jpg

مرکزی وزیر داخلہ نے اس بات پر زور دیا کہ آزادی کے 75 سال بعد یہ بہت ضروری ہے کہ ملک کی حکومت ملک کی زبان میں ہو اور ہم نے اس سلسلے میں بہت کوششیں کی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ایک ’شبدکوش ‘بنایا اور محکمہ تعلیم کے ساتھ مل کر مقامی زبانوں کے ہزاروں الفاظ کو ہندی میں شامل کیا۔ بہت سے ایسے الفاظ تھے جن کے مترادف ہندی میں دستیاب نہیں تھے لیکن دوسری زبانوں کے بہت سے الفاظ کو لے کر  ہم نے نہ صرف ہندی کو مالا مال کیا اور اسے لچکدار بنایا بلکہ اس مخصوص زبان اور ہندی کے درمیان تعلق کو بھی مضبوط کیا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ سرکاری زبان کا محکمہ ایسا سافٹ ویئر تیار کر رہا ہے جو 8ویں شیڈول کی تمام زبانوں کا تکنیکی بنیاد پر خود بخود ترجمہ کر دے گا۔ ایک بار جب یہ کام مکمل ہو جائے گا، تو ہندی قبولیت حاصل کرے گی اور ہمارے کام میں بہت تیز رفتاری سے ترقی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سالوں میں ہم نے بہت محنت کی ہے اور کمیٹی کی رپورٹ کی تین بڑی جلدیں صدر مملکت کو دی ہیں جو پہلے کبھی نہیں ہوئیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہمیں اس رفتار کو برقرار رکھنا چاہیے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ تعاون اور قبولیت ہمارے کام کی دو بنیادی باتیں ہونی چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس مقصد کے ساتھ آگے بڑھنا ہے کہ 2047 میں یوم آزادی پر ہمارے ملک کا سارا کام ہندوستانی زبانوں میں فخر کے ساتھ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں 1000 سال پرانی ہندی زبان کو نئی زندگی دینا ہے، اسے قبول کرنا ہے اور آزادی پسندوں کے چھوڑے ہوئے کام کو مکمل کرنے کی کوشش کرنی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003QQP4.jpg

وزیر داخلہ نے کہا کہ ہزاروں سال پرانی زبان کو نئی زندگی دے کر اور اس کی قبولیت میں اضافہ کرکے ہمیں تحریک آزادی کے خواب دیکھنے والوں کے خواب کو پورا کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیتا جی سبھاش چندر بوس، لوک مانیہ تلک، مہاتما گاندھی، لالہ لاجپت رائے، سی راج گوپال آچاری، کے ایم منشی اور سردار پٹیل وغیرہ جیسے آزادی پسندوں میں سے کوئی بھی غیر ہندی بولنے والی ریاستوں سے نہیں آیا تھا، لیکن ان سب کو اس بات کا احساس تھا۔ ہمارے ملک میں ایک ایسی زبان ہونی چاہیے جو ایک ریاست کے درمیان رابطے کا ذریعہ ہو۔ اسی لیے وزیر اعظم مودی کی طرف سے لائی گئی نئی تعلیمی پالیسی میں ہم نے اس بات پر زور دیا ہے کہ بچے کی ابتدائی تعلیم اس کی مادری زبان میں ہونی چاہیے۔ جب بچہ اپنی مادری زبان سیکھتا ہے تو وہ ملک کی کئی زبانوں سے جڑ جاتا ہے۔

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ منشی آئینگر کمیٹی کے تحت ایک بات طے کی گئی تھی کہ ہر 5 سال بعد ایک لینگویج کمیشن بنایا جائے گا جو لسانی تنوع پر غور کرے گا، لیکن اسے بھلا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ہندوستانی زبان سے مقابلہ کیے بغیر ہمیں ہندی کی قبولیت کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہندی اب ایک طرح سے روزگار، ٹکنالوجی سے جڑی ہوئی ہے اور حکومت ہند بھی نئے دور کی تمام ٹیکنالوجیز کو ہندی زبان کے ساتھ مربوط کرنے کی خصوصی کوشش کر رہی ہے۔ نئی تعلیمی پالیسی میں تمام مادری زبانوں کو اہمیت دینے کی قرارداد لائی گئی ہے، یہ کمیٹی اسے بہت آگے لے جائے گی۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ ہندی کو سرکاری زبان کے طور پر قبول کیے جانے کا یہ 75 واں سال ہے اور اس موقع پر دہلی کے بھارت منڈپم میں ایک بہت بڑی کانفرنس کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔ سرکاری زبان پر پارلیمانی کمیٹی 1976 میں دفتری زبانوں کے ایکٹ 1963 کے سیکشن 4 کے تحت قائم کی گئی تھی۔ کمیٹی میں پارلیمنٹ کے 30 ممبران شامل ہیں جن میں سے 20 لوک سبھا اور 10 راجیہ سبھا سے ہیں۔ .

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004ZROU.jpg

آج کی میٹنگ میں راجیہ سبھا اور لوک سبھا کے نومنتخب ممبران پارلیمنٹ بھی موجود تھے۔ دفتری زبان کے محکمے کے افسران، سکریٹری کی قیادت میں محترمہ انشولی آریہ نے بھی پارلیمانی کمیٹی کے عہدیداروں کے ساتھ میٹنگ میں شرکت کی۔

****

ش ح۔ ف خ

(U: 10715)


(Release ID: 2053279) Visitor Counter : 50