خلا ء کا محکمہ
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

اب سے پندرہ سال بعد، سال 2040 میں ایک ہندوستانی چاند کی سطح پر اترے گا:مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا اعلان


بھارت نے چندریان 3 کی تاریخی لینڈنگ کا جشن مناتے ہوئے، پہلا قومی خلائی دن منایا

خلاء کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ  کا کہنا ہے ہندوستان کی خلائی معیشت اضافہ کے لیے تیار  ہے: اگلی دہائی میں 44 بلین امریکی ڈالرہو جائے گی

خلائی ویژن 2047: ہندوستان کا مقصد 2040 تک اپنا خلائی اسٹیشن بنانے  اور چاند پر لینڈنگ کا ہے

قومی خلائی دن مناتے ہوئے  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خلائی سنگ میلوں کی چھ دہائیوں پر روشنی ڈالی

Posted On: 23 AUG 2024 3:40PM by PIB Delhi

اب تک کے پہلے قومی خلائی دن کے موقع پر ایک اہم تقریب میں، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے سائنس اور ٹیکنالوجی، وزیر مملکت (آزادانہ چارج) برائے ارضیاتی سائنسز، پی ایم او، محکمہ جوہری توانائی، محکمہ خلاء، عملہ ، عوامی شکایات اور پنشن کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں اعلان کیا کہ ایک ہندوستانی چاند کی سطح پر آج سے پندرہ سال بعد، سال 2040 میں اترے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001IXML.jpg

صدر جمہوریہ ہند دروپدی مرمو کی مبارک موجودگی  میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بھارت منڈپم میں منعقدہ ایک شاندار پروگرام میں خلائی تحقیق میں ہندوستان کی نمایاں کامیابیوں اور مستقبل کے اس کے امنگوں سے پر  اہداف کی عکاسی کی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے چاند کے جنوبی قطب پر چندریان 3 کی تاریخی لینڈنگ پر روشنی ڈالی، ایک ایسا کارنامہ جس نے دنیا کو حیران کر دیا اور ہندوستان کو خلائی تحقیق میں ایک رہنما کے طور پر ثابت کیا۔

وزیر موصوف  نے یاد دلایا کہ وزیر  اعظم نریندر مودی نے اعلان کیا تھا  کہ 23 ​​اگست 2023 کو ملک بھر میں قومی خلائی دن کے طور پر منایا جائے گا، اور چندریان-3 کے لینڈنگ سائٹ کا نام 'شیو شکتی پوائنٹ' رکھا جائے گا۔اس افتتاحی تقریب کا موضوع ‘‘ چاند کو چھوتے ہوئے زندگیوں کو چھونا: ہندوستان کے خلاء کی کہانی ،" پورے ایونٹ میں گونجتا رہا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002PZ20.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، "پچھلی چھ دہائیوں میں، ہندوستان نے نہ صرف اپنے شہریوں کی زندگیوں کو چھوا ہے بلکہ چاند تک بھی پہنچ گیا ہے۔" انہوں نے پچھلی دہائی میں کی گئی اہم پیشرفت پر زور دیا، جس میں کامیاب مریخ مدار مشن، ایسٹرو سیٹ، چندریان-2، اور چندریان-3 کا آغاز، آنے والا آدتیہ-ایل1 شمسی مشن، اور ایکسپو سیٹ، ایک ایکس رے فلکیاتی مشن شامل ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے صرف 55 سال پہلے 1969 میں شروع ہونے والے ہندوستان کے خلائی سفر کا پتہ لگایا جب امریکی خلاباز نیل آرمسٹرانگ چاند پر قدم رکھ چکے تھے۔ انہوں نے سائنسی برادری کی ان کی غیر متزلزل لگن کے لئے تعریف کی، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہندوستان چاند کے قطب جنوبی پر اترنے والا پہلا ملک بن گیا۔

وزیر مملکت برائے خلاء نے سائنسی مشنوں کو تیز کرنے اور ہندوستان کی سائنسی برادری کی صلاحیت کو کھولنے کے لیے 2014 سے وزیر اعظم مودی کی طرف سے فراہم کردہ پالیسی سپورٹ اور قیادت کو سراہا۔ انہوں نے خلائی شعبے کو نجی شراکت کے لیے کھولنے کے بعد، خلائی اسٹارٹ اپس جن کی تعداد اب تقریباً 300 ہے، میں نمایاں اضافے کو بھی نوٹ کیا۔ انہوں نے وزیر خزانہ کے اس تخمینہ جاتی تجویز   کا اعادہ کیا  کہ ہندوستان کی خلائی معیشت اگلی دہائی میں 8 بلین امریکی  ڈالر سے بڑھ کر 44 بلین امریکی ڈالر  ہوجائے گی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وزیر اعظم  مودی کی خلائی سیکٹر کو "زنجیروں سے آزاد کرنے " اور اسے عوام کے لیے مزید قابل رسائی بنانے کے لیے تعریف کی، جیسا کہ یہ  5,000 سے زیادہ تماش بینوں  اور تقریباً 1,000 میڈیا اہلکاروں سے ظاہر ہوتا ہے جنہوں نے سری ہری کوٹا میں چندریان-3 کےچھوڑے جانے کا براہ راست مشاہدہ کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003FKJD.jpg

مستقبل پر نظر رکھتے ہوئے ، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اسپیس وژن 2047 کا خاکہ پیش کیا، جس میں 2035 تک بھارتیہ انترکش اسٹیشن (بی اے ایس) کا آغاز اور 2040 تک چاند پر ہندوستانی خلابازوں کا اترنا شامل ہے۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ جو نچلی زمینی مدار میں  انسانی خلائی پرواز سے شروع ہوتی ہے وہ ایک    دیسی خلائی  اسٹیشن پر ہندوستان کی اپنی سائنسی سرگرمیوں کو وسعت دے گی، جو چاند کی مزید تلاش اور اس سے آگے کی دریافت  کا باعث بنے گی ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے خلائی نقل و حمل، پلیٹ فارمز، اور زمینی اسٹیشنوں میں ہندوستان کی از اول تا آخر کی صلاحیتوں پر روشنی ڈالی اوراس پر خلائی شعبے میں ملک کی خود انحصاری کے ایک اہم پہلو کے طور پر روشنی ڈالی گئی۔ ڈاکٹر سنگھ نے ماہی پروری و ماہی گیری، زراعت، قدرتی وسائل کے انتظام، آفات کے انتظام ، اور سیٹلائٹ مواصلات جیسے شعبوں پر خلائی ایپلی کیشنز کے اثرات پر بھی روشنی ڈالی، جس میں سب نے  ہندوستان کی خلائی ترقی سے فائدہ اٹھایا ہے۔

جیسا کہ قوم اپنا پہلا قومی خلائی دن منا رہی ہے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یقین ظاہر کیا کہ یہ سالانہ تقریب ہندوستان کے خلائی سفر اور اس کی مستقبل کی کوششوں کے بارے میں شہریوں میں زیادہ بیداری اور جوش پیدا کرے گی۔

********

ش ح۔ا ک ۔ رب

U:10152



(Release ID: 2048204) Visitor Counter : 40