وزارت خزانہ

برعکس موسمیاتی صورتِ حال کا بہتر طور پر سامنا کرنے  اور پیداواریت کو بڑھانے کے لیے زرعی تحقیق سیٹ اَپ پر توجہ مرکوز کی جائے گی


نئی 109 زیادہ پیداوار والی اور 32 موسمیاتی لچکدار  فصلوں کی اقسام شروع کرنے کا اعلان کیا گیا

اگلے دو سالوں میں ایک کروڑ کسانوں کی قدرتی کاشتکاری کے لیے  حوصلہ افزائی کی جائے گی

پالیسی کا ہدف دیہی معیشت کی تیز رفتار ترقی اور بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا کرنا  ہے

Posted On: 23 JUL 2024 12:58PM by PIB Delhi

زراعت میں پیداواری صلاحیت اور لچک کو بڑھانے کے اقدامات کے ایک حصے کے طور پر، 25-2024 ء کے مرکزی بجٹ  میں کئی اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے  ، جن میں زراعت کی تحقیق پر زور، قدرتی کاشت کاری کو فروغ دینا اور قومی تعاون کی پالیسی شامل ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0011CXZ.jpg

زرعی تحقیق کو تبدیل کرنا

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا  سیتا رمن نے کہا ہے کہ حکومت زرعی تحقیق کے سیٹ اپ کا ایک جامع جائزہ لے گی تاکہ پیداواری صلاحیت میں اضافہ اور آب و ہوا کی لچکدار اقسام کی ترقی پر توجہ مرکوز کی جا سکے۔ آج پارلیمنٹ میں 25-2024 ء  کا مرکزی بجٹ پیش کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ  نجی شعبے سمیت فنڈنگ ​​چیلنج موڈ میں فراہم کی جائے گی ۔ مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ حکومت اور باہر کے ڈومین ماہرین اس طرح کی تحقیق کے انعقاد کی نگرانی کریں گے۔ بجٹ میں یہ بھی اعلان کیا گیا ہے کہ کسانوں کی کاشت کے لیے 32 کھیت اور باغبانی فصلوں کی نئی 109 زیادہ پیداوار دینے والی اور برعکس آب و ہوا  والے حالات کا بہتر طور پر سامنا کرنے والی اقسام جاری کی جائیں گی۔

قدرتی کاشت کاری

وزیر خزانہ نے یہ بھی اعلان کیا کہ اگلے دو سال میں ملک بھر میں ایک کروڑ کسانوں کو سرٹیفیکیشن اور برانڈنگ کی مدد سے قدرتی کھیتی کی طرف راغب کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پر عمل درآمد سائنسی اداروں اور رضامند گرام پنچایتوں کے ذریعے ہوگا اور اس مقصد کے لیے 10000 ضرورت پر مبنی بایو ان پٹ وسائل مراکز قائم کیے جائیں گے۔

قومی تعاون کی پالیسی

مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت کوآپریٹو سیکٹر کی منظم اور ہمہ گیر ترقی کے لیے ایک قومی تعاون پالیسی لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دیہی معیشت کی تیز رفتار ترقی اور بڑے پیمانے پر روزگار کے مواقع پیدا کرنا پالیسی کا ہدف ہوگا۔

.............................

) ش ح – ح  ا  -  ع ا )

U.No. 8594



(Release ID: 2035958) Visitor Counter : 7