وزارت خزانہ

کسٹمزمحصولات میں اصلاحات سے گھریلو مینوفیکچرنگ کو مددفراہم ہو گی اور برآمداتی مسابقت کو فروغ حاسل ہوگا: وزیر خزانہ


کسٹم محصول سے مستثنیٰ اشیاءکی فہرست میں25 اہم معدنیات، کینسر کی تین مزید دوائیں شامل

سمندری غذا اور چمڑے کی برآمد کی مسابقتی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے کسٹمز محصول کی تنظیم نو

Posted On: 23 JUL 2024 1:12PM by PIB Delhi

خزانہ اور کارپوریٹ امور کی مرکزی وزیر محترمہ نرملا سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ عام لوگوں اور صارفین کے مفادات کو پیش نظر رکھتے ہوئےکسٹمز محصول کے بجٹ کی تجاویز کا مقصد گھریلو مینوفیکچرنگ کو مدد فراہم کرنا، مقامی قدر میں اضافے کو گہرا کرنا، برآمداتی مسابقت کو فروغ دینا اور ٹیکس لگانے کو آسان بنانا ہے۔ مرکزی بجٹ میں لوگوں کی زندگی بچانے والی دواؤں سے لے کر نایاب زمینی معدنیات تک اشیاء کے لیے کسٹم ڈیوٹی کی نئی شرحیں تجویز کی گئی ہیں۔

کینسر کے مریضوں کے لیے ایک بڑی راحت فراہم کرتے ہوئے کینسر کی مزید تین  دواؤں یعنی ٹرسٹوزوماب ڈیرکسٹیکن، اوسیمرٹینو اور ڈوروالوماب کو کسٹم ڈیوٹی سے مکمل طور پر مستثنیٰ کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ میڈیکل ایکسرے مشینوں میں استعمال کے لیے ایکسرے ٹیوبوں اور فلیٹ پینل ڈٹیکٹر پر بی سی ڈی کو بھی کم کیا گیا ہے، تاکہ انہیں گھریلو صلاحیت کے اضافے کے ساتھ ہم آہنگ کیا جا سکے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001YDCU.jpg

 

مرکزی وزیر خزانہ نے کہا کہ گزشتہ چھ سالوں میں موبائل فون کی گھریلو پیداوار میں تین گنا اضافہ ہوا ہے اور موبائل فون کی برآمدات میں تقریباً سو گنا اضافہ ہوا ہے۔محترمہ سیتا رمن نے آج پارلیمنٹ میں مرکزی بجٹ 25-2024 پیش کرتے ہوئے کہا کہ ‘‘صارفین کے مفاد میں، میں اب موبائل فون، موبائل پی سی بی اے اور موبائل چارجر پر بی سی ڈی کو 15 فیصد تک کم کرنے کی تجویز پیش کرتی ہوں۔’’

 مرکزی وزیر خزانہ نے 25 اہم معدنیات کو کسٹم محصول سے مکمل چھوٹ فراہم کرنے اور ان میں سے دو پر بی سی ڈی کو کم کرنے کا بھی اعلان کیا۔ اس سے خلا، دفاع، ٹیلی مواصلات، اعلیٰ ٹیکنالوجی کے حامل الیکٹرانکس سازو سامان، جوہری توانائی اور قابل تجدید توانائی جیسے شعبوں کو فائدہ پہنچے گا، جہاں یہ نایاب زمینی معدنیات اہم ہیں۔محترمہ سیتارمن نے  قابل تجدید توانائی کے شعبے کو مزید فروغ دینے کی غرض سے ملک میں شمسی بیٹری اور پینلز کی تیاری میں استعمال کے لیے مستثنیٰ قرار دیے گئے بنیادی سازو سامان کی فہرست میں توسیع کرنے کا اعلان کیا۔وزیر موصوفہ نے کہا کہ ‘‘شمسی شیشے اور ٹن شدہ تانبے کے ایک دوسرے سے منسلک گھریلو مینوفیکچرنگ صلاحیت کے پیش نظر، میں ان کو فراہم کردہ کسٹم ڈیوٹی کی چھوٹ میں توسیع نہ کرنے کی تجویز پیش کرتی ہوں۔’’

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002O6SL.jpg

 

محترمہ نرملا سیتا رمن نے ملک سے سمندری خوراک کی برآمدات کی مسابقت کو بڑھانے کی غرض سے بعض بروڈ اسٹاک، پولی چیٹ ورمز، جھینگا اور مچھلی کی خوراک پر بی سی ڈی کو 5 فیصد تک کم کرنے کی تجویز پیش کی۔ اس کے علاوہ سمندری غذا کی برآمدات کو مزید فروغ دینے کے لیے جھینگا اور مچھلی کی خوراک کی تیاری کے لیے مختلف اشیاء کو کسٹم ڈیوٹی سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ چمڑے اور ٹیکسٹائل کے شعبوں میں برآمدات کی مسابقت کو بڑھانے کے لیے چمڑے کے مختلف خام مال کے لیے بھی اسی طرح کی کمی اور کسٹمز ڈیوٹی میں چھوٹ کا اعلان کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ خام کھالوں، کھالوں اور چمڑے پر برآمداتی محصول کے ڈھانچے کو آسان اور معقول بنانے کی تجویز ہے۔

سونے اور چاندی پر کسٹمز ڈیوٹی 15 فیصد سے کم کر کے 6 فیصد کر دی گئی ہے ،جبکہ پلاٹینم پر 15.4 فیصد سے کم کر کے 6.4 فیصد کر دی گئی ہے تاکہ ملک میں سونے اور قیمتی دھات کے زیورات میں گھریلو قدر میں اضافہ ہو سکے۔ مزید برآں، فولاد اور تانبے کی پیداواری لاگت کو کم کرنے کے لیے فیرو نکل اور چھالا تانبے پر بی سی ڈی کو ہٹا دیا گیا ہے۔

مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ کسٹم ڈیوٹی کی شرح کے ڈھانچے کا اگلے چھ ماہ میں ایک جامع جائزہ لیا جائے گا، تاکہ تجارت میں آسانی، ڈیوٹی کے الٹ پھیر کو ختم کرنے اور تنازعات کو کم کرنے کے لیے اسے معقول اور آسان بنایا جا سکے۔

 

****

ش ح۔م ع۔ن ع

U:8598



(Release ID: 2035854) Visitor Counter : 6